New Age Islam
Thu Mar 20 2025, 08:42 PM

Urdu Section ( 30 Sept 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Suicide Blasts On Prophet's birthday Celebrations in Balochistan and Khaibar Pakhtunkhwa Provinces Claim 58 Lives پاکستان میں عید میلادالنبی کے جشن پر دہشت گردانہ حملے

نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر

30 ستمبر،2023

پاکستان میں جمعہ کو بلوچستان اور اور خیبر پختونخوا میں عید میلادالنبی کے جشن کے موقع پر بھیانک دہشت گردانہ حملوں میں 58 سے زیادہ افرادہلاک اور 110 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

بلوچستان کے مستونگ میں مدینہ مسجد کے پاس جمعہ کی صبح عید میلادالنبی کے جلوس میں شامل ہونے کے لئے مسلمان جمع ہوئے تھے جب یہ خود کش دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں ایک ڈی ایس پی شہنواز گشکوری سمیت 54 مسلمان جوان اور بجے شہید ہوئے اور 110 افراد زخمی ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا کے دوآبہ تھانے کے ہنگو میں پولیس تھانے کے احاطے میں واقع ایک چھوٹی سی مسجد میں جمعہ کی نماز سے قبل خطبے کے دوران ایک دھماکہ ہوا۔ جس میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 12 افراد زخمی ہوئے۔ ایک دھماکہ پولیس تھانے کے گیٹ پر بھی ہوا۔

دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ مسجد کی چھت منہدم ہوگئی اور تقربباً 40 افراد ملبے میں دب گئے ۔اس لئے اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

پاکستان میں شیعوں کے مذہبی جلوسوں اور ماتمی جلوسوں پر سنی انتہا پسند تنظیموں کے حملے تو ہوتے رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے ک جب سنیوں کے جلوس محمدی پر کسی دہشت گرد تنظیم نے دہشت گردانہ حملہ کیا ہے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری نہیں لی ہے لیکن شک۔کی سوئی کسی دیوبندی تنظیم کی طرف جاتی ہے کیونکہ ملک میں کسی شیعہ انتہا پسند تنظیم کی موجودگی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

بر صغیر ہندوپاک میں عید میلادالنبی کے جشن اور جلوس محمدی کو لیکر بریلوی اور دیوبندی مکاتب فکر میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ اختلافات شدید ہوتے جارہے ہیں۔ایک طبقہ جلوس محمدی اور جشن عیدمیلادالنبی کو اسلامی شعار قرار دیتا ہے تو دوسرا طبقہ جشن میلادالنبی اور جلوس محمدی کو نئی روایت قرار دیتا ہے اور یہ دلیل پیش کرتا ہے کہ اہل بیت ، صحابہ اور تابعین نے جشن میلادالنبی کا اہتمام نہیں کیا۔

دونوں فرقوں میں اس موضوع پر تناؤ بڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ایک دوسرے پر غلط ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ایک فرقہ دوسرے کو بدعتی کہتا ہے تو دوسرا فرقہ پہلے کو عشق رسولﷺ سے عاری ہونے کا الزام لگاتا ہے۔پاکستان میں تو جشن کی حمایت نہ کرنے والوں کے لئے ایک نعرہ بھی بہت مقبول ہے جو جشن کے موقع پر لگایا جاتا ہے اور وہ نعرہ یہ یے:

سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ییں

اس طرح جو لوگ جلوس میں شامل نہیں ہوتے انہیں ابلیس اور شیطان کا ہم مسلک اور ہم خیال قرار دیا جاتا ہے۔

پیغمبراسلام ﷺ کی ولادت باسعادت 12 ربیعالاول۔کو ہوئی تھی اس لئے پہلے صرف اسی تاریخ کو عید میلادالنبی منائی جاتی تھی اور جلسے جلوس اسی دن منعقد ہوتے تھے۔ راجیو گاندھی کے دور میں 12 ربیع الاول کو ہی سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا عیدمیلادالنبی کے جشن کی مدت میں اضافہ ہوتا رہا اور بڑھتے بڑھتے 12 دن کا جشن منایا جانے لگا۔ پاکستان میں عید میلادالنبی کا جلوس 13 ربیع الاول کو بھی نکالا گیا جس پر حملہ ہوا۔ ان بارہ دنوں کے دوران عید میلادالنبی کے جلسے منعقد کئے جاتے ہیں جن میں دوسرے طبقے کے خلاف بیانات دئے جاتے ہیں اور ماحول۔میں تناؤ پیدا کیا جاتا ہے ۔ مسجدوں میں بھی عیدمیلادالنبی منانے کی فضیلت بیان کرنے کے ساتھ کچھ واعظین دوسرے طبقے کے خلاف بھی طنزیہ بیانات دیتے ہیں جس سے مسلکی منافرت میں اضافہ ہوتا ہے۔ مذہبی امور کی ادائیگی ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے جس کے لئے وہ براہ راست خدا اور اس کے رسول ﷺ کے سامنے جواب دہ ہے اس لئے مذہبی امور میں دوسروں پر طعن و تشنیع غیر اسلامی فعل ہے جس سے احتراز کرنا چاہئے۔

اب تک جشن عید میلادالنبی اور جلوس محمدی کے مسئلے پر اختلاف رائے نظریاتی اختلاف تک ہی محدود تھا۔ دونوں فرقے ایک دوسرے پر زبانی طور پر تنقید کرتے تھے لیکن پاکستان میں جلوس محمدی ﷺ پر حملے نے اس معاملے کو ایک سنگین موڑ دے دیا ہے۔ پاکستان میں وہسے ہی وہاں کی مذہبی تنظیمیں اور مولوی حضرات بات بات پر اپنے مخالفین کے خلاف کفر اور قتل کے فتوے صادر کرتے رہتے ہیں اور وہاں مذہبی اور مسلکی اختلافات کے نتیجے میں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ایسے ملک۔میں مسلکی معاملات میں ایک دوسرے کے خلاف ناگوار اور تضحیک آمیز نعرے لگانے اور بیانات جاری کرنے سے مسلمانوں اور ملی قائدین کو احتراز کرنا چاہئے۔

پاکستان کے بلوچستان میں عید میلادالنبی جشن منانے والوں پر خودکش حملہ ایک غیر اسلامی اور غیر انسانی فعل ہے اور قابل مذمت ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ان حملہ آوروں کے ہینڈلرز اور نظریہ سازوں کو گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دے ساتھ ہی ساتھ ان لوگوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے جو دوسرے مکتب فکر کے خلاف نازیبا اور تضحیک آمیز بیانات اور نعرے جاری کرتے ہیں اور آپسی اخوت اور اتحاد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

عید میلادالنبی کے جشن اور جلوس محمدی پر آیندہ اس طرح کے حملے نہ ہوں اور معصوم مسلمانوں کا خون نہ بہے اس کے لئے دونوں مسلکوں کے علماء ملکر بیٹھیں اور مسلکی اختلافات پر مبنی بیانات اور اشتعال انگیز نعروں پر روک لگانے کے لئے کوئی مشترکہ قدم اٹھائیں۔ حکومت بھی مسلکی اور مذہبی تشدد کو روکنے کے لئے مناسب قدم اٹھائے اور ضرورت پڑنے پر قانون سازی بھی کرے۔

-----------------

URL:  https://newageislam.com/urdu-section/suicide-attacks-miladun-nabi-pakistan/d/130795

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..