New Age Islam
Fri May 16 2025, 07:28 PM

Urdu Section ( 22 Feb 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Status of Women's Domestic Work in the Eyes of Islam اسلام کی نظر میں عورتوں کے گھریلو کام کاج کی حیثیت

کنیز فاطمہ ، نیو ایج اسلام

22 فروری 2024

ابھی حال ہی میں میری نظر بی بی سی اردو میں نشر ایک خبر  بنام"عورتیں اگر گھر کا کام کرنا چھوڑ دے تو کیا ہوگا"پر پڑی۔ اس خبر کے مطابق ،"چین کی ایک عدالت نے حال ہی میں طلاق سے متعلق ایک معاملے میں ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ایک شخص کو ہدایت کی ہے کہ وہ پانچ سال تک جاری رہنے والی شادی کے دوران بیوی کی طرف سے کیے گئے گھریلو کام کے بدلے میں اس کو معاوضہ دے۔ اس معاملے میں خاتون کو 5.65 لاکھ روپیے دینے کی بات کی گئی تھی ۔"

 اس فیصلے  کو  لوگوں نے اپنے اپنے نظریے سے دیکھا ۔ کسی نے  یہ کہتے ہوئے اس فیصلے کی تعریف کی کہ جب عورت اپنے کیریئر بنانے کے سارے مواقع منقطع کر کے گھریلو کاموں میں اپنی زندگی لگا دیتی ہے تو اسے اس کے عوض کچھ نہ کچھ ضرور ملنا چاہیے ۔ ان کا ماننا ہے کہ جس طرح  مرد گھر سے باہر کسی بھی فلڈ میں کام کرتے ہیں  تو انہیں معاوضہ ملتا ہے، اسی طرح عورتوں کو بھی ان کے گھریلوں کاموں کا معاوضہ ملنا چاہیے ۔

دوسری جانب  بہت سے لوگوں نے  اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین کی عدالت کا  یہ فیصلہ  ٹھیک نہیں ۔ ان کے خیال میں خواتین گھریلو کام کے عوض معاوضے کے طور پر کچھ بھی لینے کا حق نہیں رکھتی ہیں۔

یہ صرف چین کا انفرادی معاملہ نہیں ہے بلکہ  اس موضوع پر پہلے بھی الگ الگ ممالک نے اپنے اپنے انداز میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ امور خانہ داری بھی ایک بڑی ذمہ داری ہے اور اس کام کو اور اسے انجام دینے والی خواتین کو بھی معاشرے میں وہی عزت و احترام دیا جائے جو ایک باہر جا کر ملازمت کرنے والی عورت کو یا مرد کو دی جاتی ہے ۔

اس موضوع  پر جب ہم غور کرتے ہیں تو یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ  *اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰاکُمْؕ*  واقعی مبنی بر حق کلام ہے ۔ دین اسلام  کے مطابق ، ہر شخص ، خواہ مرد ہو یا عورت ،  پروفیشنلی سردار  ہو یا ملازم ، سب برابری کا درجہ رکھتے ہیں ۔ اگر کوئی شخص درجہ اور رتبہ میں بڑھ سکتا ہے تو وہ اپنے عمدہ اعمال کے لحاظ سے بڑھ سکتا ہے ۔ 

عورت کسی مرد سے  عورت ہونے کی وجہ سے کمتر نہیں  ہے  اور نہ ہی  گھریلو کام کاج میں زندگی بسر کرنے کی وجہ سے اس کے احترام میں کوئی کمی ہوتی ہے ۔ مرد ہو یا عورت اگر اسے ایک دوسرے پر فضیلت میں ممتاز بننا ہے تو ان کے لیے  بس ایک راستہ ہے۔ وہ راستہ یہ ہے  کہ وہ اپنے حسن اعمال کے ذریعے متقی بن جائے خواہ ان کے  کام کا فلڈ کوئی بھی ہو۔

اسلام اس بات کی ضمانت دیتا ہے  کہ ایک عورت اگر چاہے تو اپنی تقوی کی بنیاد پر ہزاروں مردوں سے اعلی درجہ پا سکتی ہے ۔  آج  ہر آئے دن عورتوں کو اپنے حق کے لیے آواز اٹھا کر عدالتوں سے اپنی عزت و حرمت کی سکیورٹی مانتی دیکھ کر ایک مسلم خاتون ہونے کی وجہ سے بے پناہ شکر ادا کرتی ہوں کہ اس پیارے مذہب نے ہمیں نہ صرف نئی زندگی عطا کی بلکہ اس میں آج سے چودہ سو سال پہلے ہی ایسی عزت و تحفظ فراہم کیا جس کی آج تک کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔

 اسلام نے اتنے احسن انداز میں بتایا کہ ایک مرد کی زندگی میں عورت کی کیا اہمیت ہے۔ کس طرح ایک عورت مرد کے دنیاوی امور کے ساتھ ساتھ اخروی سعادتوں کے حصول میں بھی معاون ہے۔ مثال کے طور پر اگر کسی عورت کے یہاں بیٹا پیدا ہوا ، تو  وہ عورت بحیثیت ماں اپنے  بیٹے کی زندگی کو پروان چڑھانے میں معاون ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے لئے ایسی عظیم ہستی بنی کہ اس کے قدموں تلے اس بیٹے کی جنت رکھ دی  گئی۔ایک بیٹا جب اپنی ماں  کو محبت بھری نظروں سے دیکھے تو اس کے لیے اسلام نے  مقبول حج  کے برابر ثواب    متعین کر دیا  ۔

وہی عورت جب کسی مرد کے لیے بہن ہوتی ہے ، تو اس بھائی کے لیے وہ اتنی  منافع بخش ہے کہ اگر بھائی  اپنی اس بہن  کی کفالت کرے ، اس کی دیکھ بھال کرے تو اسے بھی  صدقے کا ثواب ملے گا ۔

جب کسی مرد کی زندگی میں عورت بیوی بن کر آتی ہے ، تو پھر اسلام نے اس مرد کے لیے یہ بشارت دی کہ چونکہ اس نے نکاح کیا ہے ، لہذا  اس نے اپنا آدھا ایمان بچا لیا۔

یہاں عورتوں کی اہمیت پر ذرا غور کیجیے۔ عورت کبھی ایک مرد کے لیے جنت بن جاتی ہے ، کبھی اس کے لیے حج کے برابر ثواب کا ذریعہ بن جاتی ہے ، کبھی وہ مرد کے لیے نصف ایمان بچانے والی بن جاتی ہے ۔ایمان کی مکمل حفاظت کوئی آسان کام نہیں ۔لیکن غور کیجیے ، ایک بیوی کی وجہ سے شوہر اپنے آدھے ایمان کی حفاظت کر لیتا ہے ۔ اب باقی آدھے ایمان کی حفاظت کے بارے میں اس مرد کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ خود ہی اس کی حفاظت کرتا رہے ۔اس کا طریقہ ہے کہ وہ اللہ تعالی سے ڈرتا رہے ، آخرت کو پیش نظر رکھے ، اور ہر برے کاموں سے بچتا رہے ۔ اس طرح وہ باقی ایمان کی حفاظت کرنے میں بھی کامیاب ہو جائے گا ۔

ازدواجی  رشتے میں بھی  اچھے معاملات پر اسلام نے بے شمار اجر متعین کیا ہے ۔مثلا ،  اگر کوئی مرد اپنی بیوی کو مسکرا کر دیکھے ، اس کے منہ میں کھانے کا نوالہ ڈالے ، تو اسلام نے اس چھوٹے سے عمل پر بھی عظیم اجر کا وعدہ سنایا ہے ۔

اسی طرح جب عورت مرد کی زندگی میں ایک بیٹی کی صورت میں آتی ہے ، جو کہ بہت ہی خوبصورت اور پیاری صورت ہوتی ہے ، تو اسلام تعلق سے بھی عظیم بشارت سناتا ہے کہ جس کے گھر میں بیٹیاں ہوں ، اور باپ ان کی اچھی پرورش کرے یہاں تک کہ  انہیں اپنے گھر سے شادی بیاہ کرکے  اچھی طرح  رخصت کردے تو وہ جنت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوگا ۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ وعدہ کیا تھا تو انہوں نے اپنی دو  انگلیوں کو آپس میں ملا کر دکھایا  (یعنی جس طرح یہ دونوں انگلیاں ایک دوسرے قریب ہیں ، ویسے ہی وہ شخص جس نے اپنی بیٹی کی عمدہ پرورش کی ، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوگا )۔

نبی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان  پر غور کیجیے ، اسلام نے مرد کی زندگی میں عورتوں کی جو اہمیت بیان کی ہے ، اس پر غور کیجیے ، اور اندازہ لگائیے کہ عورت ایک مرد کے لیے مختلف صورت میں کتنی بڑی نعمت ہے ۔

جب اسلام نے عورتوں کو مرد کے لیے عظیم نعمت شمار کیا ہے تو بھلا  ان عورتوں کو بھی بلا معاوضہ کیسے چھوڑ سکتا تھا۔ ایک عورت جب گھریلو  کام کاج کرتی ہے تو اس کے لیے بھی بے شمار اجر متعین کیا ۔اس کے علاوہ ،  جب وہ  نکاح کے بندھن میں بندھتی ہے  اسی وقت سے مرد پر اس کی بیوی کا  نان ونفقہ واجب قرار دے کر   اور عورت کی بہترین دیکھ ریکھ کرنے کی ذمہ داری مرد پر متعین کرکے اسلام عورتوں کے دائمی تحفظ  کو یقینی بناتا ہے ۔

اور اس کے بعد اگر عورت  حاملہ ہو  تو اس کے ہر مرحلے پر بےشمار اجر عطا کیا جاتا ہے۔

مروی ہے کہ ایک مرتبہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام نے عورتوں سے فرمایا ،" أَمَا تَرْضَى إحداكن أنها إذا كانت حاملًا من زوجِها ، وهو عنها راضٍ ، أنَّ لها مِثْلَ أَجْرِ الصائمِ القائمِ في سبيلِ اللهِ (رواه الطبراني في المعجم الأوسط: 7/20)

ترجمہ: كيا تم ميں سے كوئى اس پر راضى نہيں كہ اگر وہ اپنى خاوند كى حاملہ ہو اور خاوند اس سے راضى ہو تو اسے روزے دار اور اللہ كى راہ ميں قيام كرنے والے كا ثواب حاصل ہو ؟

اور دوسری روایت میں فرمایا: اگر بچہ عورت کو رات بھر جگائے رکھے تو اللہ کی راہ میں ستر غلام آزاد کرنے کا ثواب اس عورت کو ملے گا۔

یہ تو صرف بچے کی پیدائش اور اس کی دیکھ بھال میں پہنچنے والی مشقت کا معاوضہ ہے جس کا دنیاوی عدالتیں تصور بھی نہیں کر سکتیں۔

اور اس کے علاوہ گھر کی دیکھ بھال میں لگے وقت اور محنت کا اجر کچھ اس طرح بتایا گیا ہے۔

سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے، کہ عورت کا گھر کا کام کاج کرنا جہاد کرنے والوں کے رتبے کے برابر ہے۔

یہ حدیث مجھے اس وقت یاد آئی جب میں نے  مذکورہ نیوز  کے اس لائن پر پہنچی  جہاں یہ لکھا تھا کہ  "دنیا کی بیشتر خواتین اس سوال سے دوچار ہیں کہ گھریلو خاتون کی حیثیت سے ان کے کیے جانے والے 'گھریلو کام' کو معاشرہ اتنی اہمیت یا احترام کیوں نہیں دیتا جو مردوں کے کاموں کو دیتا ہے۔ حالانکہ گھریلو خاتون کے طور پر کیے جانے والے امور خانہ داری کے اوقات مردوں کے کام کے اوقات سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ برسوں سے صحافت کے ساتھ ساتھ گھریلو کام کی ذمہ داریوں کو نبھانے والی کریتیکا خود بھی اس سوال سے دوچار ہیں۔’’

وہ کہتی ہیں : ’’میں یہ کبھی نہ سمجھ سکی کہ لوگ گھر کے کاموں کو اہمیت کیوں نہیں دیتے۔ یہ خیال عام ہے کہ گھر کا کام کوئی کام ہی نہیں ہے۔ جبکہ گھریلو کام کاج آسان نہیں ہوتا ہے۔ گھر میں اگر کسی کو دوا دینی ہے تو دینی ہے۔ کھانا وقت پر تیار کرنا ہے تو تیار کرنا ہے۔ اس میں کوئی چھوٹ نہیں ملتی ہے۔ان سب کے بعد اگر کسی کو شام کو بھوک لگ گئی تو اس کے لیے بھی کچھ بنانا ہوتا ہے۔ صاف بات کی جائے تو گھر میں کام کرنے والی خاتون کو 'علاء الدین کا چراغ' سمجھا جاتا ہے۔ میرے پاس اس سے بہتر تشبیہ نہیں ہے۔ اگر کبھی تعاون کی بات کی جائے، تو کہا جاتا ہے کہ کیا ہے؟ کرتی ہی کیا ہو؟۔۔۔ ماں بھی کرتی تھیں لیکن انھوں نے تو کبھی کچھ نہیں کہا۔"

جب میں یہ پڑھ رہی تھی تو ایک بار پھر مجھے اپنے مسلمان اور بانی اسلام کی اس بے اتنا کرم نوازی پر فخر ہونے لگا کہ واقعی کس طرح انہوں نے ہمیں اور ہمارے کام کو فضیلت بتا کر ہم عورتوں کو معزز اور محترم بنا دیا ۔یقیناً اسلام اور اس کے اصول و ضوابط اور طریقہ زندگی دونوں کے لئے بہترین ہے خواہ وہ مرد کے لئے ہو یا  عورت کے لئے ۔اس میں دونوں کا تحفظ ہے۔ اور بلا کسی تعصب کے  اگر تجزیہ کیا جائے تو عورتوں کا  تحفظ زیادہ ہی ہے۔ آج تک کسی نے ایسا تحفظ فراہم ہی نہیں کیا اور نہ کر سکتا ہے ۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اسلام کی صحیح تعلیمات سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

------------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/status-women-domestic-eyes-islam/d/131773

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..