New Age Islam
Sat Oct 12 2024, 11:48 AM

Urdu Section ( 12 Dec 2018, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Softness and forbearance beautify Human’s personality صبر و تحمل اور حلم و بردباری انسانی شخصیت کا حسن

مصباح الہدیٰ قادری ، نیو ایج اسلام

11 دسمبر 2018

اللہ نے اپنے پیارے محبوب ﷺ کو کائناتِ نبوت کا تاجدار بنایا اور مقامات نبوت و رسالت کی انتہاء آپ ﷺ کی ذات مقدسہ پر فرما دیا حتی کہ ساری کائنات جن و بشر، خشک و تر ، بحر و بر ، شجر و حجر اور شمس و قمر سب آپ ﷺ کی ذات مقدس کے لئے مسخر کر دئے گئے۔ اللہ نے لوگوں کے دلوں کو آپ کی طرف متوجہ کیا اور انہیں آپ کے حکم کے لئے مسخر کیا ، یہاں تک وہ دن بھی آ یا جب آپ اسلام کے ایک داعی اعظم کی حیثیت سے آسمان نبوت پر جگمگانے لگے اور قرآن نے آپ کو ‘‘سراجاً منیراً’’ کہہ کر پکارا۔ ان سب کے باوجود اللہ نے اپنے بندوں کی رہنمائی اور ان کی رشد و ہدایت کی خاطر زبردست انداز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت ، نرمی اور شفقت و محبت کی تلقین فرمائی اور اس کے سحر انگیز نتائج کو بھی اپنی کلام میں بیان کیا۔

اللہ کا فرمان ہے:

فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ ۖ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ (آل عمران :159)

ترجمہ: تو کیسی کچھ اللہ کی مہربانی ہے کہ اے محبوب! تم ان کے لئے نرم دل ہوئے اور اگر تند مزاج سخت دل ہوتے تو وہ ضرور تمہارے گرد سے پریشان ہوجاتے تو تم انہیں معاف فرماؤ او ر ان کی شفاعت کرو اور کاموں میں ان سے مشورہ لو اور جو کسی بات کا ارادہ پکا کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو بیشک توکل والے اللہ کو پیارے ہیں۔ کنز الایمان

رحمدلی ، مروت اور ہمدردی انسانی شخصیت کا وہ عظیم پہلو ہے جس پر کل روحانی ترقیات اور بلندیٔ درجات کا مدار ہے ، نیز طریقت و تصوف کی راہ میں بھی اس کے بغیر کوئی گزر نہیں ۔ لہٰذا ، اس کے متعلق پیغمبر اسلام ﷺ کی چند اہم فرمودات پیش کئے جاتے ہیں۔ درج ذیل حدیثوں کو فقیہ ابو الیث نصر بن محمد سمرقندی حنفی (متوفی ۳۷۳) نے بھی اپنی مایہ نازتصنیف تنبیہ الغافلین میں اپنی سند کے ساتھ درج کیا ہے:

عن عائشۃ رضی اللہ عنھا قالت: کنت علی بعیر فیہ صعوبۃ، فجعلت اضربہ، فقال النبی ﷺ: ‘‘یا عائشہ! علیک بالرفق، فانہ لم یکن فی شئ الا زانہ ، و الا انتزع من شئی الا شانہ ’’

ترجمہ : حضرت عائشہ صدیقہ سے مروی ہے کہ میں ایک بار ایک ایسے اونٹ پر سوار تھی جس میں سرکشی سمائی ہوئی تھی(گویا کہ اس پر میرا سفر کرنا دشوار ہو چکا تھا) تو میں اسے ضرب لگانے لگی ، یہ دیکھ کر نبی ﷺ نے فرمایا اے عائشہ ہر حال میں نرم خوئی اختیار رکھو ، اس لئے کہ کسی بھی چیز میں نرمی کا پایا جانا اس کا حسن ہے اور جس شئی سے نرمی نکل گئی وہ بے رونق اور پُر عیب ہو گئی۔

عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ –عن النبی ﷺ انہ قال : ‘‘ان اللہ تعالیٰ رفیق یحب الرفیق ، یعطی علی الفق ما لا یعطی علی العنف’’۔ (ابن ماجہ ، ابن حبان )

ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ‘‘بیشک اللہ رفیق ہے (یعنی اپنے بندوں پر نرمی فرمانا اور ان پر اپنے اکرام و عنایات کی بارش کرنا اس کی صفت ہے) اور نرم دلی کو محبوب رکھتا ہے، اور اللہ نرم دلی کے بدلے میں جو جو نعمتیں عطا کرتا ہے وہ سخت دلی اور تندئ مزاج کے بدلے میں عطاء نہیں کرتا ۔

استاذن نفر من الیھود علی النبی ﷺ فقالو: السام علیک، فقال النبی ﷺ ‘‘و علیکم’’ فقالت عائشۃ رضی اللہ عنھا: وعلیکم السام و اللعنۃ، فقال النبی ﷺ ‘‘یا عائشۃ، ان اللہ تعالیٰ یحب الرفق فی الامر کلہ’’۔ قالت الم تسمع ما قالوا؟ قال: ‘‘قد قلت و علیکم’’ (متفق علیہ)

ترجمہ :حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کچھ یہودیوں نے حضور اکرم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہونے کی اجازت چاہی اور کہا ‘السام علیکم’ یعنی تم پر موت ہو۔ نبی ﷺ نے اس کے جواب میں صرف ‘و علیکم’ فرمایا۔ (یہ دیکھ کر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو ضبط نہ ہو سکا ) اور آپ نے سخت لہجے میں فرمایا‘‘وعلیکم السام و اللعنۃ’’ یعنی موت تم پر ہو اور اللہ کی لعنت بھی ۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا اے عائشہ ہر کام میں اللہ کو نرمی پسند ہے۔ یہ سن کر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہانے عرض کیا حضور کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا (ہاں ! کیوں نہیں اسی لئے تو) میں نے بھی ان کے لئے وہی کلمہ بولا۔

عن عائشۃ رضی اللہ عنھا – ان النبی ﷺقال: ‘‘یا عائشۃ من اعطی حظہ من الرفق فقد اعطی خیر الدنیاو الآخرۃ، و من حرم حظہ من الرفق فقد حرم حظہ من خیر الدنیاو الآخرۃ (مسند شہاب ، شرح السنۃ)

ترجمہ :حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اے عائشہ! جس شخص کو نرم دلی اور نرم خوئی سے کچھ حصہ ملا اسے دنیا و آخرت کی بھلائی نصیب ہوئی اور جو نرم دلی اور نرم خوئی کی نعمت سے محروم رہا وہ دنیا و آخرت کی نعمتوں سے محروم رہا۔

عن سعید ابن مسیب رضی اللہ عنی – عن النبی ﷺ انہ قال: رأس العقل بعد الایمان باللہ مداراۃ الناس، و التودد الی الناس، و ما ھلک رجل عن مشورۃ ، و ما سعد رجل باستغنائہ برأیہ۔ و اذا اراد اللہ ان یھلک عبدا کا ان اول ما یفسد منہ رأیہ ، و ان اہل المعروف فی الدنیاھم اھل المعروف فی الآخرۃ ، و ان اہل المنکر فی الدنیا ھم اھل المنکر فی الآخرت ۔ (شعب الایمان)

ترجمہ : اللہ و رسول پر ایمان لانے کے بعد سب سے بڑی حکمت اور عقلمندی یہ ہے کہ انسان لوگوں کے ساتھ مروت و ہمدردی کا معاملہ کرے اور آپس میں ایک دوسرے سے الفت و محبت رکھے ، مشورے سے کام کرنے والا کبھی ہلاک نہیں ہوااور جس نے محض اپنی رائے پر بھروسہ کیا وہ ہمیشہ بے مراد پھرا۔ جب اللہ کسی کی ہلاکت و بربادی کا ارادہ فرماتا ہے تو وہ سب سے پہلے اس کی سوجھ بوجھ بیکار کر دیتا ہے ۔ اور اس دنیا کے اندر نیکی اور بھلائی جن کا مقدر ہے آخرت میں بھی نیکی اور بھلائی ان کا مقدر ہو گی اور اس دنیا کے اندر شر اور خسران جن کا مقدر ہے آخرت میں بھی برائی اور خسارہ ان کا مقدر ہو گی۔

و عن عائشہ رضی اللہ عنھاعن النبی ﷺ انہ قال: ‘‘اذا اراد اللہ تعالیٰ باھل البیت خیراً ادخل علیھم الرفق، و ان الرفق لو کان خلقاً لم رأی الناس خلقاً احسن منہ، و ان الخرقَ لو کان خلقاً لما رای الناس خلقاً اقبح منہ’’۔ (مسند احمد ، الکنی للحاکم)

ترجمہ :ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ جب اللہ کسی کھرانے یا کسی خاندان کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو انہیں نرم دلی اور نرم خوئی کی نعمت سے نواز دیتا ہے ۔ اور اگر صفت رفق کوئی ظاہری مخلوق ہوتی تو لوگ اس سے زیادہ خوبصورت کوئی مخلوق نہیں پاتے اور اگر (عنف) سخت کلامی ، ترش گوئی اور سنگ دلی کوئی ظاہری مخلوق ہوتی تو لوگ اس سے زیادہ مکروہ اور بدصورت کسی مخلوق کو نہیں پاتے۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/softness-forbearance-beautify-humans-personality/d/117132


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


 

Loading..

Loading..