New Age Islam
Tue Mar 21 2023, 04:11 AM

Urdu Section ( 6 Jan 2016, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Executions of Shiite and Sunni Clerics in Saudi Arabia سعودی عرب میں شیعہ اور سنی علماء کو سزائے موت

 

  

شکیل شمسی

4 جنوری، 2016

ہفتے کے روز سعودی عرب میں 48 لوگوں کو انتہا پسند،القاعدہ کا ممبر اور دہشت گرد کہہ کر قتل کردیا گیا۔ موت کی سزا پانے والوں میں شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر اور سنی عالم دین امام فارس الزہرانی بھی شامل ہیں۔ جن 48 لوگوں کی گردنیں کاٹی گئی ہیں ان میں شیعہ بھی شامل ہیں اور سنی بھی ۔ شیعوں پر الزام ہے کہ وہ ملک کی شہنشاہی کےخلاف انتہا پسندانہ نظریات پھیلا رہے تھے تو سنیوں پر الزام ہے کہ ان کا تعلق القاعدہ سے تھا۔ اس معاملے کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ سعودی عرب کی مطلق العنان حکومت کی طرف سے اختیار کئے گئے ان ظالمانہ فعل پر مغربی میڈیا کی جانب سے شیعہ اور سنی کا لیبل لگانے کی کوشش ہورہی ہے۔ مغرب سے تعلق رکھنے والی تمام ایجنسیوں نے بہت چالاکی کے ساتھ اس کو سعودی عرب اور ایران کے کشیدہ تعلق سےجوڑنے کی کوشش بھی کی ہے۔ اسی مقصد سے صرف شیعہ عالم دین کے قتل کو اہمیت دی گئی ہے۔ مشہور سنی عالم دین او رمبلغ فارس الزہرانی کا ذکر جان بوجھ کر نہیں کیا جارہا ہے ۔ بار بار سعودی عرب کو سنی ملک اور ایران کو شیعہ ملک قرار دے کر اس کو مسلکی معاملہ قرار دینے کی کوشش بھی ہورہی ہے ۔

جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جتنے لوگوں کی بھی گردنیں کاٹی گئی ہیں بھلے ہی ان کےمسلک الگ الگ تھے لیکن ان کا جرم صرف یہی تھاکہ وہ امریکہ کے بدترین مخالف تھے او رسعودی عرب جیسے اہم ترین مسلم ملک کو امریکہ کی کالونی بنا دئے جانے کے خلاف مختلف مقامات پر ہونےوالے مظاہروں میں شامل تھے ۔ باقر النمبر اور فارس الزہرانی کی مختلف ایسی تصاویر اور ویڈیو موجود ہیں جس میں وہ حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور جلسوں میں تقاریر کرکے سعودی عرب کی امریکہ نوازی پر تنقید کررہے ہیں ۔ مرحوم باقر النمر کو سب سے پہلے سعودی پولیس نے 2004ء میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے بہت سے ساتھیوں کےساتھ مدینہ ٔ منورہ میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضے پر عربی میں نعت خوانی کررہے تھے ۔ اس کے بعد 2006 میں بھی روضہ ٔرسول پر ان کو اسی جرم میں گرفتار کیا گیا تھا کہ وہ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح خوانی کرنے کے جرم میں ملوث تھے۔2009ء میں ان کو اور ان کے ساتھ موجود خواتین کو پھر مدحت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جرم میں گنبد خضریٰ کے قریب سے ہی گرفتار کیا گیا ( واضح ہو کہ سعودی عرب میں مدحت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرپابندی عائد ہے او روہاں کسی قسم کی نعت خوانی کی اجازت نہیں ہے)2011 ء میں انہوں نے سعودی عرب میں جمہوریت کے قیام کے لئے آواز بلند کی او رکئی بڑے مظاہروں کی قیادت کی ، جس کے بعد ان کو گرفتار کیا گیا ۔

 اس کے بعد بھی کئی بار شیخ النمر کو جلوسوں کی قیادت او ر حکومت کی امریکہ نوازی پر تنقید کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا او ربعد میں عوام کے دباؤ کے تحت رہا کر دیا گیا ، لیکن آخر ی بار ان کو 2014ء میں ان کے بیٹے کے ساتھ گرفتار کیا گیا اور ہفتے کے روز ان کی گردن کاٹ کر ایک ایسی آواز کو ہمیشہ ہمیشہ کےلئے بند کردیا گیا جو سعودی عرب کو امریکہ کاغلام بنائے جانے کے خلاف مسلسل اٹھ رہی تھی ۔ اسی طرح ایک سنی رہنما شیخ فارش الزہرانی کو بھی امریکہ کی مخالفت کرنے کے جرم میں سزائے موت دی گئی ۔ ان کا پورا نام فارس احمد جمعان آل شویل الزہرانی تھا ۔ انہوں نے امام محمد ابن سعودیونیورسٹی سے لاکی ڈگری حاصل کرنے کے بعد تبلیغ دین کا کام شروع کیا تھا اور الیہا کے علاقے میں امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ وہ مسلسل اپنی تقرریروں میں سعودی حکومت کی امریکہ نوازی پر تنقید کیا کرتے تھے ۔ فارس الزہرانی کو 5 اگست 2004 ء کو سعودی عرب کی پولیس نے القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان کو گیارہ سال تک جیل میں رکھنے کے بعد اچانک ہفے کے روز قتل کردیا گیا ۔ کتنی دلچسپ بات ہے کہ جس سعودی عرب نے القاعدہ اور طالبان کی دامے درمے اور سخنے مدد کی اور جس سعودی عرب نے ملا عمر کو سعودی عرب کا حاکم بنائے جانے کے بعد اپنے میوزیم سے نکال کر وہ دستار مبارک ملا عمر کے سر پر رکھوائی جو کبھی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اقدس کی زینت تھی، آج اپنے ہی شہریوں پر یہ الزام عائد کر کے ان کو قتل کررہا ہے کہ ان کا تعلق القاعدہ سے ہے۔ بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے۔

4 اگست ، 2016 بشکریہ : انقلاب ، نئی دہلی

URL: https://newageislam.com/urdu-section/executions-shiite-sunni-clerics-saudi/d/105894

New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Womens in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Womens In Arab, Islamphobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism,

 

Loading..

Loading..