شکیل شمسی
1 جون 2020
پچھلے کئی دن سے سوشل میڈیا پر ایک خبر گشت کر رہی ہے جو کسی ’رہنما ‘ نام کی ویب سائٹ نے جاری کی ہے۔ اس خبر کے مطابق شام کے ادلب شہرمیں واقع بنی امیہ کے آٹھویں خلیفہ حضرت عمر ؓبن عبد العزیز کے مزار کونہ صرف یہ کہ منہدم کردیا گیا بلکہ ان کی قبر کی بے حرمتی بھی کی گئی،حالانکہ نہ تو یہ ویب سائٹ مصدقہ ہے اور نہ ہی یہ خبر قابل بھروسہ ہے کہ ان کے مزار کی توہین کی گئی کیونکہ دنیا کے کسی نیوز چینل یا مستند اخبار نے اس خبر کو نشریا شائع نہیں کیا ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ ابھی تک ادلب پر شام کی حکومت کا قبضہ نہیں ہوا ہے اور ادلب کے بیشتر حصوں پر القاعدہ کی ذیلی تنظیم ’’ہيئت تحرير الشام‘‘ کا قبضہ ہے اور کچھ علاقوں پر امریکہ کے حمایت یافتہ کردوں کا قبضہ ہے ، پھر بھی وہاں سے مزاروں کی بے حرمتی کی خبریں آنا باعث تعجب نہیں ، کیونکہ شام اور عراق میں جب سے داعش کے قدم پڑے ہیں، تب سےبزرگان دین کی قبروں پر مسلسل عتاب ٹوٹتا رہا ہے۔ کبھی صحابی ٔ رسول حضرت عمار یاسرؓ کے مزار کو گرایا گیا توکبھی صحابیٔ رسول حجرؓ بن عدی الکندی کی قبر مبارک کو نشانہ بنایا گیا۔ کبھی پیغمبر خدا حضرت یونس ؑ کے مزار پر یلغار ہوئی، کئی بار سامرہ میں حضرت امام حسن عسکری کے روضے کو نشانہ بنایاگیا اور دمشق میں سکینہ بنت الحسینؑ کے مزار مبارک کو اڑانے کی کئی بار کوشش کی گئی، مگر ان حملوں کا زیادہ ذکر نہیں ہوا،مگر خلیفہ عمر بن عبد العزیز کے مزار پر حملے کی غیر مصدقہ خبر کو سوشل میڈیا پر بہت اچھالا جا رہا ہے، کیونکہ جس ویب سائٹ نے یہ خبر جاری کی ہے اس نے اس حملے کا ذمہ دار ایران نواز شیعہ ملیشیاکو ٹھہرایا ہے، جبکہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ شیعہ فرقے میں مزاروں یا قبروں کی توہین کی اجازت کسی کو حاصل نہیں ہے ۔
اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ حضرت عمر ؓبن عبد العزیز ایک ایسے اکیلے اموی خلیفہ ہیں جن کو شیعہ فرقے میں احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ اس احترام کا سبب یہ ہے کہ انھوں نے اپنے تین سالہ دور خلافت میں اہل بیت رسولؐ کے ساتھ بہت بہتر سلوک کیا۔کہا جاتا ہے کہ انھوں نے امام جعفر صادق ؑ کو بلا کر ان سے کہا کہ وہ بی بی فاطمہ زہراؑ کا وہ باغ فدک جو حکومت کی تحویل میں تھا ان کو واپس کرنا چاہتے ہیں۔ امام اس کا رقبہ بتائیں تو امام جعفر ؑصادق نے کہا کہ ہم اہل بیت جو چیز اللہ کی راہ میں دے دیتے ہیں اسے واپس نہیں لیتے۔ مگر وکی پیڈیا میں حضرت عمر ؓ بن عبدالعزیز کی زندگی کے متعلق جو مضمون مختلف تاریخی کتابوں کے حوالوں سے موجود ہے، اس میں لکھا گیا ہے’’ انہوں نے باغِ فدک اہلِ بیت کوان کا حق سمجھ کر واپس کر دیا جس پر اس سے قبل اختلاف تھا۔ اگرچہ فدک اگلے خلیفہ نے بعد میں دوبارہ ان( اہل بیت) سے واپس لے لیا۔ آپ نے اہل بیت کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا۔ ان کی ضبط کی ہوئی جائیدایں ان کو واپس کر دی گئیں۔ حضرت علی پر جمعہ کے خطبہ کے دوران لعن طعن کا سلسلہ ختم کر دیا۔ اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کا خاتمہ کر دیا۔
احیائے شریعت کے لیے کام کیا۔ بیت المال کو خلیفہ کی بجائے عوام کی ملکیت قرار دیا۔‘‘ یقیناً ایک صالح اور اچھے خلیفہ کی قبر پر اگر حملہ ہوا تو جس نے بھی حملہ کیا وہ اللہ کی لعنت کا مستحق ہے۔مگر ہمیں حیرانی ہے تو اس بات پر کہ اس حملے پر وہ لوگ بھی مذمتی بیان جاری کررہے ہیں جو مزاروں کو گرانا عین عبادت سمجھتے ہیں ،کیونکہ اس خبر کو شیعوں کے ساتھ وابستہ کردیا گیا ہے۔ذرا سوچئے کہ وہ لوگ جو جنت البقیع میں واقع مقدس مزاروں کو گرائے جانے پر کبھی ایک لفظ نہ بولےاور جنھوں نے عراق اور شام میں مقدس مقامات کی توہین پر زبان نہ کھولی، آج اچانک بہت بڑھ چڑھ کر سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں؟ میں یاد دلا دوں کہ امریکہ اور برطانیہ کی مدد سے ترکی کو شکست دینے اور جزیرۃ العرب پر قبضہ کرنے کے بعد (آج ہی کے دن یعنی) ۸؍ شوال ۱۳۴۴ھ مطابق ۲۱؍ اپریل ۱۹۲۶ کو آل سعود نے جنت البقیع میں بنے مزاروں کو منہدم کردیا تھااور یہ بھی عجب اتفاق ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کو شوال کے مہینے میں ہی منہدم کیا گیا ہے۔جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ مدینے کے سب سے مقدس مقام یعنی مسجد نبوی اورگنبد خضریٰ سے چند قدم کے فاصلے پرجنت البقیع کا قبرستان واقع ہے ۔اس وسیع و عریض قبرستان میں آل ؑرسول، امہات المومنینؓ اور اصحاب ؓرسول کے مزارات ہیں، جن پر کسی زمانے میں قبہ اور گنبد بھی بنے تھے جن کو آل سعود کے سپاہیوں نے ڈھا دیا تھا۔مجھے امیدہے کہ میری اس تحریر سے وہ قارئین مطمئن ہوگئے ہوں گے جو پچھلے تین چار دن سےاصرار کررہے تھے کہ اس بارے میں لکھوں۔
1 جون 2020 بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/desecration-graves-demolition-tombs-/d/122006
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism