صدف لیاقت
30 اپریل 2018
عالمی دہشت گردی انڈیکس (2017) کے مطابق دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ [economic survey] اقتصادی سروے (2017) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دہشت گردی نے پاکستان کی معیشت کو 407.2 بلین روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ حالیہ فوجی کارروائیوں کی وجہ سے گزشتہ سال کے مقابلے اس کی شرح میں تقریبا 40 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
تاہم، امن برقرار رکھنے کے لئے ایک طویل مدت تک طاقت کے استعمال سےوسائل، توانائی، انسانی زندگی، وقت اور مالیات کا ضیاع ہوتا ہے ، نیز یہ ایک غیر مستحکم اور عارضی حل ہے۔ اس کے علاوہ طاقت کے استعمال سے دستبراداری کے نتیجے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو سکتی ہیں اور کبھی کبھی یہ انتہائی شدید بھی ہو سکتی ہے جیسا کہ موجودہ جنگیں معاشرے کے اندر سرگرم عمل انتہا پسند عناصر کے ذریعے لڑی جا رہی ہیں۔ پاکستان کے اندر فوج طاقت کے استعمال سے اس مسئلے کو کافی حد تک حل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ تاہم، فروری 2017 میں سلسلہ وار دہشت گردانہ حملوں سے لیکر سوات میں فوجی ٹکڑیوں پر حالیہ حملے تک سے اس کا برعکس ثابت ہو تا ہے۔ بدقسمتی سے یہ انتہاپسندی سماجی و اقتصادی، سیاسی اور انسانی سطح پر شورش برپا کرنے کے علاوہ رواداری اور ہم آہنگی پر مبنی ایک مضبوط سماجی ساکھ کو بھی خراب کر رہی ہے۔
تجزیہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں معاشرے کے اندر مروجہ عدم رواداری کے مقابلے میں متشدد انتہا پسندی کا اثر معمولی ہے۔ سوشل پروگریسو انڈیکس (2017) کے مطابق، رواداری اور جامعیت کے لحاظ سے پاکستان 128 ممالک میں 126 ویں نمبر پر ہے۔
اسی طرح، مذہبی رواداری میں یہ 121 ویں پوزیشن پر ہے۔ یقینی طور پر یہ اعداد و شمار کسی ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جن سے صورتحال بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم، ایسی پیچیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے وقت کی سب سے اہم ضرورت یہ ہے کہ معاشرے کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کو ساتھ لیکر موجودہ سخت نقطہ نظر کے بجائے نرم اقدامات کئے جائیں۔
انتہا پسند نظریات اور گروہوں کو فروغ دینے میں مال کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ ظاہر کے کہ خون خرابے اور تشدد کے لئے کٹھ پتلیوں کے لئے گزر بسر کے بہانے ایک موٹی رقم کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہتھیار خرید کر مشن کو انجام دیا جا سکے۔ اپنی مالی حیثیت کو مضبوط بنانے کے لئے انتہاپسند جماعتیں مجرمانہ سرگرمیوں کے ساتھ صدقات و عطیات کی شکل میں عوام کی سخاوت کا بھی استحصال کرتی ہیں۔
تاہم، پاکستان اقوام متحدہ کے ایس سی (UNSC) کے گائڈ لائن کی تعمیل کر رہا ہے اور پاکستان میں عسکریت پسند تنظیموں کے آپریشن پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ حال ہی میں 2017 میں ایس ای سی پی (SECP) نے عدم تعمیل پر 10 کروڑ کے جرمانہ کے ساتھ اس فہرست میں کچھ اور ناموں کو شامل کر کے ان اداروں پر اپنا شکنجہ مضبوط کیا ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی حکومتیں بھی ان تنظیموں کے مالی لین دین پر گہری نظر رکھ رکھے ہوئے ہیں۔
تاہم ان کی فنڈنگ پر حکومت کی اس قدر چوکس نظر کے باجود انتہاپسند جماعتوں نے انہیں دھوکہ دینے کا ایک طریقہ تلاش کر لیا ہے۔ انہوں نے بینک ٹرانزیکشن کے ذریعہ بڑے پیمانے پر فنڈنگ کے بجائے اسلام اور زکوٰۃ کے نام پر فنڈ اکٹھاکرنے کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔
ایک مطالعہ کے مطابق پاکستان میں محصول سالانہ نجی عطیہ کی رقم تقریبا 554 بلین روپے کے برابر ہے جس میں سے اکثر رقم مدارس ، مساجد اور غریب و نادار لوگوں کو دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اکثر لوگوں کو ان کے صدقات و عطیات کے مستحقین کا کوئی علم ہی نہیں ہے۔ کیا یہ ہمیں انتہا پسندی کا اصل شکار بناتا ہے یا اس کے مرتکبوں کی صف میں لاکر کھڑا کرتا ہے؟ محفوظ صدقات و عطیات کا تصور جزوی طور پر اس المیہ کا علاج ہے کیونکہ اسے ہمارے معاشرے میں بنیادی اہمیت حاصل ہے جس کے ذریعہ لوگوں کے اچھے ارادے اور ان کی سخاوت دوسروں کی تکلیف اور غربت و افلاس دور کرنے میں غیر شعوری طور پر معاون ہو سکتی ہے۔
محفوظ صدقات و عطیات کا تصور اپنے ارد گرد کے ماحول سے واقف ہونے اور ان لوگوں کو مالیاتی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے جن کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ وہ ضرورت مند ہیں۔ لہذا آئندہ جب آپ زکوٰۃ و صدقات دیں ، خواہ زیادہ خواہ کم ، تو پہلے اس بات کا یقین کر لیں کہ اس کے پیچھے ضرورت مندوں کو مدد کرنے کی مخلص نیت کارفرما ہے اور یہ ایسے لوگوں کو دیا جارہا ہے کہ جو اس کا غلط استعمال کرنے والوں کے جال میں پھنسنے والے نہیں ہیں۔ اور اس انداز میں زکوٰۃ و صدقات ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کی شروعات اپنے قریبی گھر والوں اور دور و نزدیک کے پڑوسیوں سے کی جائے۔
ماخذ:
tribune.com.pk/story/1698651/6-are-we-the-victims-or-perpetrators/
URL for English article: http://www.newageislam.com/the-war-within-islam/sadaf-liaquat/are-the-pakistanis-victims-or-perpetrators?/d/115103
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism