New Age Islam
Sat Apr 26 2025, 08:21 PM

Urdu Section ( 17 Oct 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Religiosity and Morality Are Poles Asunder مذہبیت اور اخلاقیات دو جدا گانہ چیزیں

 سمت پال، نیو ایج اسلام

 21 ستمبر 2022

 "غیر رسمی اخلاقی پولیسنگ، جیسا کہ بعض ممالک میں اس کا نظام قائم ہے، اس میں اظہار برأت کی سہولت موجود ہے۔"

ٹائمز آف انڈیا 21 ستمبر

 ایران کی اخلاقی پولیسنگ (گشت ارشاد) کو اس کے جابرانہ طرز عمل اور رویے کی وجہ سے دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ اخلاقی پولیسنگ مذہبی پولیسنگ کے سوا کچھ نہیں کیونکہ صرف اسلام ہی نہیں بلکہ تمام مذاہب اپنے پیروکاروں کے اخلاقی ضابطے اور طرز عمل کا فیصلہ کرتے ہیں۔ مختصر یہ کہ مذہب نے اخلاقیات کو اغوا کر لیا ہے۔ مذہبی ہونے کا مطلب اخلاقی اقدار کا حامل نکالنا ایک سنگین خام خیالی ہے، یہاں تک کہ پرانے سنسکرت لغت میں ناستک (ملحد) کی تعریف کسی ایسے شخص کے طور پر کی گئی ہے جو: دھرم نندک، ایشورنندک، وید نندک اور نیتیچیت (اخلاقیات سے عاری؛ اخلاق سے خارج) ہو۔

 اخلاقیات کا مذہبیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ (اخلاقیات) ایک فرد کا باضمیر رویہ کا نام ہے۔ اخلاقیات سے مراد انسان کے اندر نیکی اور بدی کی معرفت کی صلاحیت ہے۔ مختصر یہ کہ آپ کی درست فہم و فراست آپ کی درستگی اور اخلاقی راستبازی کا تعین کرتی ہے۔

ایک تلک دھاری، ایک مندر میں اپنے دیوتا کی پوجا کرنے والا پرہیزگار پجاری ایک بے بس عورت کی عصمت دری کر سکتا ہے اور اسے قتل کر سکتا ہے، بظاہر ایک 'روحانی' عیسائی پادری کنفیشن  (کیتھولک چرچ میں توبہ کا عمل) کے انتہائی احمقانہ عمل کے دوران ایک غیر مشکوک عورت کی ممنوعہ فنتاسی کو سنتے ہوئے مشت زنی کرتا ہے، یا ایک قابل احترام مولوی لڑکے کے جنسی اعضاء کو ٹٹولتا ہے اور اس کے ساتھ بدفعلی کرتا ہے، اور یہ سب کچھ اس مذہب کے نام پر کیا جاتا ہے جس نے ان 'مقدس' لوگوں کو اخلاقیات اور عفت کی تبلیغ کرنے کا حق دے رکھا ہے۔

 کسی کے اخلاقی رویے کا اندازہ اس کی ظاہری شکل اور مقدس مذہبی رویے سے نہیں لگایا جا سکتا۔ جب میں نسبتاً روادار ایران میں تعلیم حاصل کر رہا تھا تو میرا الحاد کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں بنا اور کسی مسلمان نے کبھی مجھے غیر اخلاقی شخص نہیں کہا۔ مجھے آج بھی اپنے تاریخ کے استاد طارق ہویدہ کے الفاظ یاد ہیں، ''شرافت اعلیٰ ترین مذہب ہے۔ کسی کو اور کچھ نہیں چاہیے۔"

آج کے ایران یا کسی بھی مسلم ملک کے برعکس، کسی فرد کے ایمان اور اس کے اخلاق کو کبھی جوڑ کر نہیں دیکھا گیا۔ میری فارسی کی خاتون پروفیسر نے ہمیشہ ساڑی پہنی تھی (انہوں نے اپنی پوری زندگی کبھی کوئی دوسرا لباس نہیں پہنا تھا)، کبھی نقاب نہیں پہنا تھا، اپنے گھنگھرالے بال ہمیشہ کھلا رکھتی تھیں، کھل کر تمباکو نوشی کرتی تھیں، ان کے متعدد تعلقات تھے اور انہوں نے کبھی اسلام یا کسی بھی مذہب پر کبھی یقین نہیں کیا۔  وہ ان بہترین اور شاندار انسانوں میں سے ایک تھیں جن سے میں نے زندگی میں کبھی ملاقات کی ہو۔ انہوں نے آکسفورڈ، کیمبرج اور آئیوی لیگ یونیورسٹیوں میں اپنے ہونہار لیکن غریب طلباء کی اعلیٰ تعلیم میں مالی معاونت کی۔ وہ خود وہاں پڑھتی اور پڑھاتی تھی۔ یہاں تک کہ جب وہ لندن کے ایک اسپتال میں سرویکس کینسر سے مر رہی تھی، تب بھی ان کی فکر صرف یہ تھی کہ میرے تمام جسمانی اعضاء استعمال کیے جائیں اور ضرورت مند مریضوں کے لیے عطیہ کیے جائیں۔ وہ انتہائی محدود مذہبی نقطہ نظر سے ایک 'غیر اخلاقی' عورت ہو سکتی ہیں اور یہاں تک کہ دیندار، قرآن و حدیث کے حوالے سے، مسلمانوں کے نزدیک 'گری ہوئی' بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن وسیع تر تناظر میں وہ تمام ذہنی مریض اور منافق مسلمانوں سے کئی سال آگے تھیں۔

 یہ اخلاقیات ہے۔ زندگی ضمیر سے چلتی ہے نہ کہ کسی خیالی خدا، صحیفے یا نبی سے۔

مزید یہ کہ ریاست، معاشرہ یا کوئی جعلی عقیدہ کسی فرد کی اخلاقیات کا تعین کیوں کرے؟ یہ آج کے 'ہندو' ہندوستان میں ہو رہا ہے۔ بالکل بیکار، بے وقوف اور عیاش لوگ انسان کے اخلاق اور اس کے اعمال کا تعین کر رہے ہیں۔

 یہ بلاوجہ ہے۔ راقم الحروف کا واقعی نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی خدا ہے۔ لیکن میں ہمیشہ اپنے ضمیر کے جذبات سے باخبر رہتا ہوں اور جب انجانے میں بھی مجھ سے کسی کو تکلیف پہنچ جاتی ہے تو مجھے برا لگتا ہے۔ یہ میری اخلاقیات ہے۔ مجھے برا لگتا ہے کہ میں نے ایک بار مسٹر نصیر احمد کو نا-سر Na-sarکہا تھا اور ان نام سے پہلے مسٹر کا استعمال نہیں کیا۔ یہ اخلاقیات ہے جو آپ کو آپ کی معمولی خطاؤں سے بھی دور رکھتی ہے اور اس کے لیے کسی مذہب یا خدا کی ضرورت نہیں ہے۔

English Article: Religiosity and Morality Are Poles Asunder

URL: https://newageislam.com/urdu-section/religiosity-morality/d/128196

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..