New Age Islam
Fri Feb 07 2025, 01:41 PM

Urdu Section ( 5 Dec 2014, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Refutation of Raymond Ibrahim’s Article (ریمنڈ ابراہیم کے فتنہ پرور اور اسلام مخالف مضمون ‘دولت اسلامیہ سر قلم اور مثلہ کرتا ہے کیونکہ قرآن ہدایت کرتا ہے’ کا رد قرآن کریم کی روشنی میں- ( حصہ 1

 

 

غلام غوث، نیو ایج اسلام

04 دسمبر 2014

اسلامو فوبیا انڈسٹری ہر ممکن زاویہ سے اسلام پر وحشیانہ حملہ کر رہی ہے اور  اس دنیا کو عناد و تعصب کی آگ میں جھونکنے کے لیے ہر لمحہ نام نہاد اسلام پسند دہشت گردوں کا تعاون کر رہی ہے ۔ اسلامو فوبیا انڈسٹری کے ایک سینئر کارکن ریمنڈ ابراہیم ہیں جو اسلام کی حقیقی تعلیمات  سے  مکمل طور پر نابلد ہیں ۔مگر  آپ ان کی حقیقت حال کا ایک رخ ملاحظہ فرمائیں تو  حیران و ششدر  رہ جائیں گے کہ یہ  صاحب   نائن الیون کے بعد   رات و رات "ریسرچ لائبریرین" سے "اسلامی اسکالر" کیسے  بن گیا۔ اس نے حال ہی میں ‘دولت اسلامیہ سر قلم اور مثلہ کرتا ہے کیونکہ قرآن ہدایت کرتا ہے ’  کے عنوان سے ایک مضمون لکھا جسے ایک مشہور ویب سائٹ "The Commentator" نے شائع کیا ۔

کیا ریمنڈ نے مسٹر اوباما اور کیمرون کو تمام حقیقی مسلمانوں کو قتل کرنے پر ابھارا ہے؟

مکمل طور پر مسخ شدہ اسلامی تعلیمات پر مبنی ریمنڈ صاحب کے زہر آلود  اور اسلام مخالف   نظریات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے براک اوباما اور کیمرون سے نہ صرف یہ کہ آئی ایس آئی ایل وحشیوں کو مارنے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ تمام   اہل حق  اور  اعتدال پسند مسلمانوں کو بھی مارنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے مضمون کے شروع میں ہی انہوں نے کہا کہ : "اوباما اور کیمرون وغیرہ کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ حقیقی  مسلمانوں کی نہیں بلکہ صرف وحشیوں  کی ایک جماعت ہے ۔ لیکن "دولت اسلامیہ کے ممبران تو "ملحدوں" کا سر قلم اور مثلہ کر تے ہوئے   قرآن اور رسول اللہ کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں"۔(والعیاذ بااللہ)

آئی ایس آئی ایل اور اس جیسی دہشت گرد تنظیموں کو حقیقی مسلمان کہنا اور انہیں مرکزی دھارے میں شامل مسلمانوں کی اکثریت قرار دینا اسلامو فوبیا پھیلانے والوں کا بنیادی اصول رہا ہے۔ یہ صرف اس طرح کے "انسداد دہشت گردی" کا کھوکھلا دعویٰ کرنے والے لوگوں کے برے ارادوں کی وجہ سے ہے۔ وہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا دکھاوا کرتے ہیں لیکن ان کی کتابوں کو پڑھ کر مجھے لگتا ہے کہ وہ ایک دوسری قسم کی انتہا پسندی، دہشت گردی، بنیاد پرستی اور بربریت پھیلا رہے ہیں ، مثال کے طور پر  آپ  ریمنڈ کے مضمون کو پڑھ سکتے  ہیں۔

امریکہ اور عرب  آئی ایس آئی ایل جیسی دہشت گرد تنظیم کو ختم کرنے کے لئے متحد ہیں۔ دنیا بھر سے اسلامی دانشوروں اور علماء نے آئی ایس آئی ایل کے مظالم، مثلہ کاری، سر قلم کرنے اور معصوم جانوں کا بے رحمی کے ساتھ قتل کرنے کی مذمت میں بے شمار فتاوے جاری کیے ہیں۔ لیکن ریمنڈ جو بات  اپنے فتنہ پرور  مضمون کے ذریعہ کہنا چاہتے ہیں اسے   ایک  معمولی   دانشمند  شخص بھی  بآسانی سمجھ سکتا ہے ۔ ریمنڈ نے امریکی صدر اوباما اور برطانوی وزیر اعظم کیمرون سے تمام مسلمانوں کو مارنے کا مطالبہ کیا ہے، وہ کہتے ہیں: "آئی ایس آئی ایل کے ممبران "ملحدوں" کا سر قلم اور مثلہ کر تے ہوئے   قرآن اور رسول اللہ کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں"۔ (والعیاذ بااللہ)

اسلامو فوب اور دہشت گرد تنظیمیں عناد و تعصب کو بڑھاوا دے رہی ہیں

ریمنڈ کے خود ساختہ اسلام  مخالف  دلائل کی تردید کرنے سے پہلے یہ بات ذہن نشین کر لینا بہتر ہوگا  کہ ریمنڈ ابراہیم جیسے اسلامو فوب اسلام کی حقیقی روح کو بدنام  کرنے  اور اس کی تعلیمات کو مسخ کرکے دنیا کے سامنے پیش کرنے  میں  دن دونی راتچوگنی ترقی کر رہے ہیں ، اور یہی معاملہ آئی ایس آئی ایل، طالبان، القاعدہ وغیرہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کا بھی ہے۔ انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کو بھڑکانے کے معاملے میں اسلامو فوب، آئی ایس آئی ایل اور ایسے ہی ذہن رکھنے والی دہشت گرد جماعتوں کے درمیان بڑی مماثلت پائی جاتی ہے۔

آئی ایس آئی ایل اور طالبان کی ہی طرح ریمنڈ بھی مکمل طور پر سیاق و سباق کے خلاف قرآنی آیات کا حوالہ پیش کرتے ہیں

ریمنڈ نے اپنے اس اسلامو فوب نقطہ نظر کو ثابت کرنے کے لیے اسباب نزول کو سمجھے بغیر ہی قرآنی آیات 9:14 اور 15 کو ان کے سیاق و سباق سے ہٹا کر نقل کیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ کس نے پہلی بار اس   اسلام  مخالف حرکت  کی شروعات کی لیکن  یہ  بدعملی  دنیا بھر کےتقریبا تمام معاشروں میں نفرتوں ، برائیوں اور عناد و تعصب  کے وائرس کو جنم دے رہی ہے۔ اگرچہ ریمنڈ نے اپنے اس مضمون میں کہا ہے کہ: "کسی بھی قرآنی آیت کی اہمیت کو سمجھنے کے لئے بالترتیب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت (سوانح عمری) اور حدیث کی طرف رجوع کرنا ضروری ہے"۔ جبکہ انہوں نے مذکورہ دونوں آیتوں 9:14 اور 15 کو نقل کرتے وقت مکمل طور پر متعلقہ سیاق و سباق کو نظر انداز کر کے ابوجہل کی ریاست کو بیان کرنے کے لیے غلط سیاق و سباق کا سہارا لیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ  انہوں نے ایسی بدعملی  اوباما اور کیمرون کے ذریعہ  تمام مسلمانوں کو مروانے   کے لئے  کیا ہے  اس لیے کہ یہ مسلمان کبھی بھی قرآن کریم  اور حدیث کی تعلیمات  کے   منکر نہیں ہوں گے۔

قرآن کریم میں قرآنی آیات کو غلط طریقے سے نقل کرنے کی ممانعت

قرآن کریم  اور حدیث کی تعلیمات  کو سمجھنے کے لئے سیاق و سباق کی اہمیت کو اسلامی فقہ اور تفسیر کے اصولوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ قرآن وحدیث کے ذریعہ قائم کردہ طریقہ کار کے مطابق کسی بھی قرآنی آیت کو مکمل طور پر اس کے تناظر میں سمجھے بغیر اس کو غلط طریقے سے پیش کرنا سخت ممنوع ہے۔ اللہ کا فرمان ہے:

"کیا بعض احکام پر ایمان رکھتے ہو اور بعض کے ساتھ کفر کرتے ہو؟ تم میں سے جو بھی ایسا کرے، اس کی سزا اس کے سوا کیا ہو کہ دنیا میں رسوائی اور قیامت کے دن سخت عذاب کی مار، اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بےخبر نہیں"۔ (2:85)

"پھر ان کی عہد شکنی کی وجہ سے ہم نے ان پر اپنی لعنت نازل فرمادی اور ان کے دل سخت کردیئے کہ وه کلام کو اس کی جگہ سے بدل ڈالتے ہیں اور جو کچھ نصیحت انہیں کی گئی تھی اس کا بہت بڑا حصہ بھلا بیٹھے، ان کی ایک نہ ایک خیانت پر تجھے اطلاع ملتی ہی رہے گی ہاں تھوڑے سے ایسے نہیں بھی ہیں پس توانہیں معاف کرتا جا اور درگزر کرتا ره، بےشک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے"۔ (5:13)

"جنہوں نے اس کتاب الٰہی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے"۔ (15:91)

مذکورہ بالا تمام آیتوں میں اس بات کی رہنمائی کی گئی ہے کہ آیات کو ان کے سیاق و سباق میں ہی سمجھنا چاہیے۔ لہٰذا کسی بھی قرآنی آیت یا حدیث کو سمجھنے کے لئے ہر مفسر کو مکمل طور پر متعلقہ سیاق و سباق پر غور کرنا چاہیے اور صرف اس کے کچھ حصوں پر ہی منحصر نہیں ہونا چاہیے۔ تمام متعلقہ نصوص قرآنیہ کو جمع کرنے کے بعد اسے "خاص" سے "عام"، "غیر مشروط" سے "مشروط" اور "متشابہات" سے "مبینات" آیات کی تمیز کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ اسے اسباب نزول اور کلاسیکی فقہاء اور علماء کرام کی دیگر تمام توضیحات پر بھی غور کرنا ضروری ہے۔

وسیع پیمانے پر مقبول قرآنی آیات کے اسباب النزول 9:14-15

ریمنڈ نے مسلمانوں اور غیر مسلموں میں انتہا پسندی اور مذہبی جنونیت کو بھڑکانے کے لیے جن آیات 9:14-15 کا کو حوالہ پیش کیا ہے بنیادی طور پر وہ 9:12 سے شروع ہوتے ہیں۔ ان آیات کا حوالہ دینے سے پہلے ہمیں ان کے اسباب النزول پر مکمل غور و فکر کر لینا چاہئے۔

بڑے پیمانے پر معروف اور متفقہ طور پر مقبول کتب تفاسیر مثلاً تفسیر قرطبی، تفسیر طبری(المعروف بہ معالم التنزیل)، تفسیر بغوی، تفسیر التحریر و التنویر (المعروف بہ تفسیر ابن عاشر)، تفسیر ابن کثیر، تفسیر کبیر (بڑی تفسیر المعروف بہ مفاتح الغیب)، تفسیر جلالین کے مطابق ان آیات (9:12, 13, 14, 15) کا نزول اس وقت ہوا تھا جب کفار مکہ نے صلح حدیبیہ کے امن معاہدے کو توڑ کر جنگ چھیڑ دیا تھا۔ اسباب نزول کو ذہن نشیں کر لینے کے بعد مندرجہ  ذیل آیات کو اب اچھی طرح سمجھا جا سکتا ہے:

"اگر یہ لوگ عہدوپیمان کے بعد بھی اپنی قسموں کو توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو تم بھی ان سرداران کفر سے بھڑ جاؤ۔ ان کی قسمیں کوئی چیز نہیں، ممکن ہے کہ اس طرح وه بھی باز آجائیں"۔ (9:12)

"تم ان لوگوں کی سرکوبی کے لئے کیوں تیار نہیں ہوتے جنہوں نے اپنی قسموں کو توڑ دیا اور پیغمبر کو جلا وطن کرنے کی فکر میں ہیں اور خود ہی اول بار انہوں نے تم سے چھیڑ کی ہے، کیا تم ان سے ڈرتے ہو؟ اللہ ہی زیاده مستحق ہے کہ تم اس کا ڈر رکھو بشرطیکہ تم ایمان والے ہو"۔ (9:13)

"ان سے تم جنگ کرو اللہ تعالیٰ انہیں تمہارے ہاتھوں عذاب دے گا، انہیں ذلیل ورسوا کرے گا، تمہیں ان پر مدد دے گا اور مسلمانوں کے کلیجے ٹھنڈے کرے گا"۔ (9:14)

"اور ان کے دل کا غم وغصہ دور کرے گا، اور وه جس کی طرف چاہتا ہے رحمت سے توجہ فرماتا ہے۔ اللہ جانتا بوجھتا حکمت والا ہے"۔(9:15)

مندرہ بالا آیات سے یہ بات واضح ہو گئی کہ جنگ کی اجازت صرف ان لوگوں کے خلاف دی گئی تھی جنہوں نے امن کا معاہدہ (صلح حدیبیہ) کو توڑ کر جنگ کی حالت کو بحال کر چکے تھے ۔ اس وقت  مسلمانوں کے پاس اپنی زندگی اور آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے  اور اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے دفاع کے علاوہ اور کوئی چارہ بھی نہیں بچا تھا۔ جن حالات میں ان آیات کا نزول ہوا تھا وہ آج عراق اور شام میں رونماں ہونے والے خونی واقعات سے یکسر مختفے تھے۔ معصوم سفارت کاروں،  جیمز فولی اور اسٹیون سوٹلوف جیسے صحافیوں، عراق یا شام اور دوسری جگہوں پر رہنے والے مسلمانوں اور غیر مسلموں سمیت بے گناہ شہریوں کا آئی ایس آئی ایل یا ان کے اتحادیوں کے ہاتھوں قتل کیا جانا کسی بھی طرح ان عرب مشرکین کی طرح نہیں ہے جنہوں نے مسلمانوں کے لیے ایسے حالات پیدا کر دیے کہ یا تو وہ اپنا دفاع کرتے یا مار دیے جاتے۔ لہذا، اسلامی نقطہ نظر سے جبراً آج کی صورت حال کو ابتدائے اسلام کی صورت حال سے جوڑنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔ لیکن ریمنڈ نے اس ناانصافی کا کوئی خیال نہیں کیا اور اسلام کو بدنام اور مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان مذہبی تعصب بھڑکانے کے لیے اس طرح کی آیتوں کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کر دیا۔ لہذا اگر چہ وہ آئی ایس آئی ایل کی مخالفت کرنے کا ڈھونگ کریں واضح طور پر وہ انہیں کے نقش قدم پر عمل پیرا ہیں۔

(جاری ہے)

مسٹر ریمنڈ کے مضمون کا لنک:

http://www.thecommentator.com/article/5247

/islamic_state_beheads_mutilates

_as_the_Quran_instructs

 

URL for English article:

https://newageislam.com/islamic-ideology/refutation-raymond-ibrahim’s-article-entitled/d/100105

URL for this article: 

https://newageislam.com/urdu-section/refutation-raymond-ibrahim’s-article/d/100330

 

Loading..

Loading..