New Age Islam
Tue Jun 24 2025, 12:32 PM

Urdu Section ( 24 May 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Quranic Solution to Problems of Islamic Society اسلامی معاشرے کے مسائل کا قرآنی حل

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

24 مئی 2025

موجودہ دور میں آسلامی معاشرے میں مسلمانوں میں مذہبی ، سیاسی اور نسلی بنیادوں پر شدید اختلافات ہیں اور ان اختلافات کے نتیجے میں آپس میں منافرت ، علاحدگی ، اور تشدد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے اور یہ تشدد تو کبھی کبھی کسی اسلامی فرقے کے قتل عام کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔ اس قتل عام کے نتیجے میں شہر کے شہر بلکہ ملک بھی تباہ ہوجاتے ہیں۔ یہ اختلافات آغاز میں کسی مذہبی مسئلے پر اختلاف رائے سے شروع ہوتے ہیں جو بعد میں نظریاتی جنگ کی صورت اختیار کر لیتے ہیں اور نظریاتی اختلافات ک بنا پر مسلمانوں کے کسی مکتب فکر کو اسلام مخالف قرار دے دیا جاتا ہے ۔ یہ۔مکاتب فکر اسلام کے ایک محدود تصور کی بنا پر وجود میں آتے ہیں جو کسی فروعی مسئلے کو اسلام کا بنیادی مسئلہ بتا کر دوسرے مکاتب فکر کو غلط ہی ثابت نہیں کرتے بلکہ انہیں دائرہء اسلام سے یی خارج قرار دے دیتے ہیں۔

درحقیقت قرآن میں مسلمانوں کے لئے ایک مثالی معاشرے کے حدود متعین کردئیے گئے ہیں اور یہ حدود بہت وسیع ہیں۔ قرآن پوری دنیا کے لئے سرچشمہء ہدایت ونصیحت ہے۔ اس لئے اس میں پوری دنیا کے انسانوں کو مخاطب کیا گیا ہے اور تمام انسانوں کو ایک دھاگے میں پرونے کی کوشش کی گئی ہے۔ لہذا قرآن تمام دنیا کی قوموں کی لسانی ، نسلی اور ثقافتی شناخت کو تسلیم

کرتے ہوئے انہیں ایک وسیع معاشرے میں متعین کردہ تہذیبی واخلاقی حدود میں شیروشکر کی طرح مل کر زندگی گزانے کی تلقین کرتا ہے۔ قرآن میں خدا کہتا ہے ۔:۔

۔"اے لوگو ! ہم نے تمہیں ایک۔مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قومیں اور قبیلے بنایا تاکہ تم آپس میں پہچان رکھو ۔ بیشک اللہ کے نزدیک زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ ہرہیزگار ہے ۔بیشک اللہ علیم و خبیر ہے۔"(الحجرٰت : 13)

خدا نے انسانوں کی لسانی ، نسلی اور ثقافتی قومیتیں بنائیں اس لئے نہیں کہ وہ اپنے الگ نسلی لسانی و ثقافتی پس منظر کی بنیاد پر دوسروں سے نفرت کریں اور خود کو بالاتر سمجھیں بلکہ خدا نے الگ الگ قومیتیں اور قبائل معاشرے میں تنوع اور رنگارنگی پیدا کرنے کے ئے بنائے ۔ ان قومیتوں کو توحید کے دھاگے میں باندھ کر کثرت میں وحدت کا نمونہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ کہ ان کی بڑائی اور عظمت ان کی لسانی اور نسلی انفرادیت میں نہیں ہے بلکہ ان کے تقوی اور تہذیبی طرز عمل۔میں ہے۔

اس کے برعکس آج اسلامی ممالک میں مختلف قومیتوں اور قبائل۔میں برتری کی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔ حکومتیں مختلف قومیتوں اور قبائل پر ایک طرح کے قوانین تھوپنے کی کوشش کرتی ہیں اور اقلیتی قوموں کو اکثریتی فرقے کی تہذیب و ثقافت اور زبان کو اختیار کرنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے جبکہ قرآن قومیتوں اور قبائل کو تسلیم۔ کرتے ہوئے انہیں اسلامی شریعت کی اطاعت کا حکم دیتا ہے۔ آج مختلف ممالک میں زبان اور ثقافت کو مسئلہ بنا کر انتشار اور تشدد کی صورت حال پیدا کی جارہی ہے اور مسلمانوں کی مختلف قومیتوں کو حکومتوں کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔

دنیا میں لاکھوں زبانیں ہیں اور بہت سی قومیتیں کسی زبان کے ساتھ مخصوص ہیں۔ اس بنا پر انہیں لسانی قومیتیں کہا جاتا ہے۔ قرآن زبان کی اہمیت کو بھی تسلیم کرتا ہے اس لئے خدا نے قرآن میں واضح طور پر کہا ہے کہ :

۔"اور کوئی رسول نہیں بھیجا ہم نے مگر بولی بولنے والا اپنی قوم کی تاکہ ان کو سمجھائے۔"(ابراہیم :4)۔۔

خدا نے ہر خطے اور ہر لسانی قوم میں اسی قوم کی زبان بولنے والا رسول اور نبی بھیجا۔لہذا ، دنیاوی معاملوں میں بھی ہر زبان کے بولنے والوں کا حق ہے کہ انہیں اپنے سماجی اور تعلیمی معاملات میں اپنی زبان کے استعمال کی آزادی ہو۔ لیکن دنیا کے کئی مسلم معاشروں اور ممالک میں مسلمانوں کی لسانی فرقوں کو اس حق سے محروم کیا جاتا ہے اور ان پر اکثریتی فرقے کی زبان اور ثقافت تھوپی جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں مسلم ممالک میں علاحدگی پسندی اور بغاوت کے جذبات فروغ پاتے ہیں اور ملک میں انتشار اور خانی جنگی کی صورت حال ہیدا ہوتی ہے۔

مسلم ممالک میں غیر مسلم قومیتوں کے ساتھ بھی سرکاری اور سماجی طور پر امتیاز اور ناانصافی کی جاٌتی ہے جبکہ قرآن میں خدا کہتا ہے کہ اس نےدنیا میں ہر قوم کے لئے الگ شریعت اور طرز حیات بنائی ۔ الگ الگ مذاہب کے لوگ اپنے اپنے طریقے سے عبادت کرتے ہیں۔ اس لئے لوگ عبادت کے طریقے کو لیکر ایک دوسرے سے جھگڑا نہ کریں ۔قرآن میں کہا گیا ہے۔۔:

۔"ہر امت کے لئے ۔ہم نے ایک شریعت بنادی جس پر انہیں عمل کرنا ہے تو ہرگز وہ تم سے اس معاملے میں جھگڑا نہ کریں اور تم۔اپنےطرب کی طرف بلاؤ بیشک تم سیدھی راہ۔پر ہو۔"(الحج : 67)۔

اس آیت میں بھی خدا نے مذہب کی بنیاد پر ایک دوسرے کو جھگڑنے سے منع کیا ہے اور پرامن طور پر رین کا پیغام دوسروں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے لیکن اس کے برعکس مسلمانوں میں انتہا پسند تنظیمیں وجود میں آگئی ہیں جو غیر مسلموں کو طاقت کے زور پر اسلام قبول کرنے پر مجبور کرتی ہیں اور فتنہ فساد برپا کرتی ہیں۔ ان کے اس طرز عمل کا جواز قرآن میں نہیں ہے۔ ایسے لوگوں یا جماعتوں سے جب کہا جاتا ہے کہ مذہب کے نام پر فساد نہ برپا کریں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم۔تو دین کی خدمت کررہے ہیں۔ قرآن ایسے ہی لوگوں اور گروہوں کے متعلق کہتا ہے۔۔

۔"اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ پھیلاؤ تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں۔"(البقرہ :11)۔

مسلم معاشروں کاایک اور۔ سنگین مسئلہ مسلکی فرقہ بندی ہے۔مسلکی نظریات مسلمانوں میں اتنے زیادہ ہھیل گئے ہیں کہ ہر مسلک ایک مذہب کی شکل اختیار کرچکا ہے اور مسلکوں کے درمیان اختلافات کی بنیاد پر مسلمانوں میں نفرت اور علاحدگی پسندی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ کچھ ممالک میں تو مسلکی اختلافات کی بنا پر ایک۔مسلمان کے ہاتھوں دوسرے مسلمان کا قتل بھی ہوجاتا ہے۔ جبکہ قرآن مسلکی فرقہ بندی کو اسلام۔کی روح کے منافی قرار دیتا ہے۔ قرآن میں خدا اپنے رسول کو مخاطب کرکے کہتا ہے۔۔:

۔"جنہوں نے راہیں نکالیں اپنے دین میں اور ہوگئے بہت سے فرقے تجھ کو ان سے کوئی سروکار نہیں۔(الانعام:159)۔

جو لوگ دین میں تفرقہ ڈالتے ییں اور مسلمانوں میں مسلک کی بنیاد پر نفرت اور تفریق ہیدا کرتے ہیں ان سے اللہ اور رسول ﷺ بیزاری کا اظہار کرتے ہیں۔اس کے باوجود مسلم معاشروں میں اس قرآنی حکم۔ کے منافی نظریات کی اشاعت کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں منافرت اور تشدد ہھیلتا ہے۔

لہذا ، مسلم معاشروں اور مسلم۔اکثریتی ممالک میں جتنے سماجی مسائل ہیں وہ دراصل قرآن کے اصولوں اور احکام کو نظرانداز۔ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔اگر مسلم ممالک۔میں قرآن کی تعلیمات کے مطابق لسانی اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ عدل اور مساوات کا رویہ اپنایا جائے اور فرقہ بندی اور زبان کی بنیاد پر اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے تو امن و یکجہتی اور ترقی کا ماحول بنے اور جو خونریزی اور خانہ جنگی جاری ہے اس کا خاتمہ ہوجائے۔

----------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/quranic-solution-problems-islamic-society/d/135645

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..