سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
30 اگست،2023
ہندوستان نے 23 اگست 2023
کو چاند پر اپنا خلائی مرکب کامیابی سے اتار دیا اور یہ اعزاز حاصل کرنے والا دنیا
کا چوتھا ملک بن گیا۔ نیز وہ چاند کے جنوبی قطب کے قریب پہنچنے والا پہلا ملک بن
گیا۔ ایسا ہندوستان کی خلائی سائنس میں قابل ذکر پیش رفت اور درست منصوبہ بندی کی
وجہ سے ممکن ہو پایا۔
چاند پر اس سے قبل امریکہ
، روس اور چین پہنچ چکے ہیں ۔ یہ چاروں ممالک اسلامی ممالک نہیں ہیں امریکہ عیسائی
ملک ہے جب کہ روس اور چین لا مذہب ہیں اور ہندوستان کی اکثریت ہندو مذہب کی
پیروکار ہے اگرچہ چاند کی مہم میں کئی مسلم سائنسداں بھی شامل تھے۔ کوئی بھی
اسلامی ملک ابھی تک چاند پر نہیں پہنچ سکا ہے جبکہ قرآن سائنسی تحقیق کی ترغیب
دیتا ہے۔ قرآن کی سینکڑوں آیات میں سائنسی حقائق کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور قرآن
بار بار مسلمانوں سے کہتا ہے کہ تم غور وفکر یعنی ریسرچ کیوں نہیں کرتے۔ اس کے
باوجود مسلمانوں نے سائنسی طرز فکر سے رشتہ نہیں جوڑا اور سائنسی ترقی میں پیچھے
رہ گئے۔
قرآن نے جہاں بگ بینگ کی
طرف اشارہ کیا ہے وہیں خلائی سفر کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ قرآن کی کئی آیتوں میں
خلا ء سے متعلق حقائق بیان کئے گئے ہیں اور اس بات کی طرف ساتویں صدی عیسوی میں ہی
اشارہ کردیا گیا تھا کہ انسان خلا میں سفر کرسکتا ہے لیکن اس کے لئے اسے خصوصی
تکنیکی علم حاصل کرنا ہوگا اور مخصوص آلات بنانے ہونگے۔ قرآن سورہ الانبیاء میں یہ
واضح طور پر کہتا ہے کہ تمام سیارے ، چاند اور سورج اپنے اپنے مدار میں گھوم رہے
ہیں۔
۔"اور وہ وہی ہے جس نے بنائے رات اور دن اور سورج اور چاند ،
سب اپنے اپنے گھر میں پھرتے ہیں۔۔"(الانبیاء :33)۔۔
قرآن نے اس خلائی حقیقت
کا اعلان ساتویں صدی میں کردیا تھا جب لوگ یہ سمجھتے تھے کہ زمین ساکت ہے اور سورج
اس کے گرد گھومتا ہے۔ اس وقت لوگ خلاء کے متعلق زیادہ علم نہیں رکھتے تھے۔ جدید
سائنس نے اس بات کی تائید کردی کہ تمام سیارے اپنے مدار اور محور پر گردش کرتے
ہیں۔
قرآن نے خلا کے متعلق یہ
حقیقت بھی ساتویں صدی میں بیان کردی تھی کہ زمیں کی کشش ثقل سے انسان باہر نکل کر
خلاؤں کی سیر کرسکتا ہے لیکن اس کو کشش ثقل سے نکلنے کے لئے سلطان کی مدد لینی ہوگی۔
۔"اے گروہ جنوں اور انسانوں کےاگر تم سے ہوسکے کہ نکل بھاگو
آسمانوں اور زمینوں کے کناروں سے تو نکل بھاگو۔ نہیں نکل سکتے بغیر سلطان
کے۔۔"(الرحمن :33)۔۔
یہاں انسانوں کو یہ خلائی
حقیقت بیان کردی گئی ہے کہ زمین اور آسمان یعنی کرہ باد اور کشش ثقل سے باہر نکلنا
انسانوں کے لئے ممکن ہے لیکن ایسا صرف سلطان کی مدد سے ہی ممکن ہے۔
سلطان قرآن۔میں کئی جگہوں
پر استعمال ہوا ہے اور اس سے مراد کہیں معجزہ تو کہیں علم لیا گیا ہے۔ کسی عالم نے
کہا کہ سلطان سےمراد ایسا تیر ہوتا تھا جس کو چلانے پر اس کے پچھلے حصے سے آگ
نکلتی تھی۔ خلائی راکٹ بھی تیرکی شکل کا ہوتا ہے اورجب اسے چھوڑا جاتا ہے تو اس کے
پچھلے حصے سے آگ نکلتی ہے۔ اس میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ زمین کی کشش ثقل سے
باہر نکل سکتا ہے۔ لہذا، سلطان سے مراد وہ خلائی جہاز یا راکٹ ہے جو ایک خاص علم
کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔
قرآن میں مندرجہ بالا دو
آیتیں خلا کے متعلق حقائق بیان کرتی ہیں۔ ان آیتوں نے پندرہ سو سال پہلے ہی
انسانوں خصوصاً مسلمانوں کو اس بات کی طرف اشارہ کردیا تھا کہ خلاء میں سفر بلکہ
دوسرے سیاروں پر اترنا آسان ہے کیونکہ جب راکٹ زمین کی کشش ثقل کو چیرتے ہوئے اس
سے باہر نکل سکتا ہے تو دوسرے سیاروں کی کشش ثقل کو چیرتے ہوئے اس میں داخل بھی
ہوسکتا ہے۔ اور چاند تک پہنچنا اور اس پر اترنا اسی سائنسی حقیقت کی وجہ سے ممکن
ہوا۔ مسلمان قرآن میں بیان کی گئی اس حقیقت کو نظرانداز کرتے رہے جبکہ غیر مسلم
قوموں نے اپنی تحقیق اور جستجو کے بل پر اس قرآنی حقیقت کو پالیا اور چاند پر پہنچ
گئے۔
----------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism