New Age Islam
Tue May 13 2025, 10:11 PM

Urdu Section ( 8 May 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Operation Sindoor over, what next? آپریشن سیندور کے بعد کیا؟

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

8 مئی 2025

پہلگام میں لشکر طیبہ کی ایک حلیف دہشت گردتنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ کے ہاتھوں 26 معصوم ہندوستانی سیاحوں کے قتل عام کے دو ہفتے بعد 6 اور 7 مئی کی رات کو ہندوستانی فوج نے آپریشن سیندور انجام دے کر پاکستان کے اندر اور مقبوضہ کشمیر میں سرگرم نو دہشت گردی کیمپوں کو تباہ کردیا۔ اس میں ہندوستانی فضائیہ ، بحریہ اور زمینی افواج نے حصہ لیا اور پاکستانی حدود میںداخل ہوئے بغیر کامیابی سے اپنے نشانوں کو 25 منٹ کے اندر تباہ کردیا۔ اس حملے میں ہندوستان کے مطلوب دہشت گرد مسعود اظہر کے کنبے کے چودہ افراد بھی مارے گئے۔جن نو ٹھکانوں کو ہندوستا نی فوج نے تباہ کیا وہ مندرجہ ذیل ہیں :

1۔ سوائی نالہ کیمپ مظفرآباد ۔ یہ ایل اوسی سے 30 کلو میٹر پر تھا۔ یہ لشر طیبہ کا تربیتی مرکز تھا۔20 اکتوبر 2024ء میں سون مرگ ، 24 اکتوبر 2024ء کو گل مرگ میں اور 22 اپریل 2025ء کو پہلگام۔میں دہشت گردانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو سسی کیمپ میں تربیت دی گئی تھی۔

2۔سیدنا بلال کیمپ مظفرآباد۔ یہ جیش محمد کا کیمپ تھا۔ یہ ہتھیار  اور گولہ بارود  چلانے اور جنگل میں زندہ رہنے کی تربیت کا مرکز تھا۔

3۔ گل پور کیممپ کوٹلی۔ یہ ایل اوسی سے 30 کلو میٹر پر تھا۔ یہ لشکر طیبہ کا بیس کیمپ تھا جو راجوری اور پونچھ میں فعال تھا۔20 اپریل 2023ء کو پونچھ میں اور 9 جون 2023ء کو تیرتھ یاتریوں کی بس پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو تربیت یہیں دی گئی تھی۔

4۔ برنالہ کیمپ۔ یہ ایل اوسی سے9 کلومیٹر پر تھا۔یہ ہتگیار ، آئی ای ڈی اور جنگل کی زندگی کا تربیتی کیمپ تھا۔

5۔عباس کیمپ  ، کوٹلی۔ یہ ایل او سی سے 13 کلو میٹر پر تھا۔ یہاں فدائیں دستے تیار ہوتے تھے۔ یہاں 15 فدائیں کو تہار کرنے کی صلاحیت تھی۔

6۔سرجل۔کیمپ  ، سیالکوٹ ۔یہ انٹرنیشنل بارڈر سے 6 کلو میٹر پر تھا۔ مارچ 2025ء میں جموں کشمیر پولیس کے چار جوانوں کی ہلاکت میں ملوث دہشت گردوں کو یہیں تربیت دی گئی تبی۔

7۔ مہمونہ جویا کیمپ ۔ سیالکوٹ ۔ یہ سرحد سے 18 کلومیٹر پر تھا۔ یہ حزب المجاہدین کا کیمپ تھا۔ یہاں سے جموں کے کٹھوعہ علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دی جاتی تھیں۔پٹھان کوٹ ائیر ببیس پر حملہ کا پلان اسی کیمپ میں بنایا گیا تھا۔

8۔ لشکر طیبہ کیمپ  ، مریدکے۔ یہ سرحد سے 18 کلومیٹر پر تھا۔ 2008ء کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کا پلان یہیں تیار ہوا تھا اور اس حملے میں ملوث دہشت گردوں اجمل قصاب اور  ڈیوڈ کول۔مین ہیڈلی کو یہیں تربیت دی گئی تھی۔

9۔ مرکز سبحان اللہ بہاول پور۔ یہ سرحد سے 100 کلو میٹر پر تھا۔ یہ جیش محمد کا ہیڈ کوارٹر تھا۔ یہریکروٹمنٹ ،  اسلحہ تربیت اور نظریاتی تربیت کا مرکز تھا۔ یہاں  پرلے درجے کے دہشت گردوں کا آنا جانا تھا۔

ان تمام۔دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کرنے میں ہندوستا نی فوج کو کسی بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ہندوستا نی فوج نے رات کے ایک بج کر پانچ منٹ سے ایک بجکر تیس منٹ تک کامیابی سے اپنا آپریشن چلایا۔ اس درمیان پاکستانی فوج اپنے عوام کو مزاحمت کی تصویر دکھانے کے لئے ہندوستان کے سرحدی قصبوں میں فائرنگ کرتی رہی۔ اس فائرنگ میں کم۔از کم 8 معصوم شہری ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے۔ پاکستانی میڈیا نے بھی ہندوستان پر پاکستانی فوج کی برتری کی خبریں چلائیں ۔ ایک نیوز چینل نے کہا کہ پاکستان کے دنداں شکن جواب کے بعد بھارت نے شکست تسلیم کرلی۔ جبکہ حقیقت یہ تھی کہ ہندوستا نی افواج کے حملے کو پاکستانی فوج بے بسی سے دیکھتی رہی۔اور اپنے عوام کی توجہ دہشت گرد کیمپوں کی تباہی سے ہٹانے کے لئے سرحد پر فائرنگ کرتی رہی۔ آپریش کی تکمیل کے بعد پاکستان کے  نمائشی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت اب اور حملہ نہ کرے تو پاکستان جوابی کارروائی نہیں کرے گا۔ یہ ان کی طرف سے بھارت سے ایک چھپی ہوئی درخواست تھی کہ بھارت اب اور کارروائی نہ کرے۔

پہلگام حملے کے بعد سے ہی پاکستانی فوج کو اس بات کا خوف تھا کہ بھارت دیرسویر حملہ ضرور کرے گا ۔اس لئے پاکستان کے سیاسی اور فوجی حلقوں میں خوف طاری تھا۔اور اس خوف کا اظہاروہاں کی۔میڈہا رپورٹس سے ہورہا تھا۔ اسی خوف کی وجہ سےآرمی چیف عاصم۔منیر حملے سے دس دن قبل روپوش ہوگئے تھے۔ اور ان کی روپوشی کے چرچے خود پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہورہے تھے۔ لیکن پاکستانی میڈیا کو فوج نے پروپیگنڈہ کا ٹاسک دے دیا تھا اس لئے وہ بھارت کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے تھے۔ پاکستانی حکومت نے ٹویٹر پر سے پابندی اس لئے اٹھالی کہ ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈہ زیاہ وسیع پیمانے پر کیا جائے۔ یہ پابندی حکومت نے  عمران خان کے حامیوں کو اپنے خیالات کے اظہار اور فوج کی زیادتیوں کو,اجاگر کرنے سے روکنے کے لئے لگائی تھی۔اس پابندی کے اٹھنے کے بعد پاکستان کے ایک سینئر صحافی حامد میر نے ایک پرانی ویڈیو لگا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ پاکستان نے ہندوستان کا ایک جنگی جہاز گرادیا۔ لیکن جلد ہی ان کا یہ جھوٹ طشت از بام ہوگیا۔پاکستان کے دیگر صحافیوں کے لئے بھی یہ آپریشن  پاکستانی فوج اورحکومت سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کا سنہرا موقع ثابت ہوا۔ جو,صحافی بلوچ عورتوں اور بچوں پر پاکستانی فوج کے ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کرسکتے تھے اب وہ پاکستانی فوج کی برتری اور طاقت کی تعریفیں کرکے فوج اور حکومت کی نظروں میں سرخرو بن گئے تھے۔ ان صحافیوں میں حامد میر کے علاوہ منصور علی خان اور جاید چوہدری جیسے سینئیرصحافی بھی ہیں۔یہ صحافی پاکستانی فوج کی طرح پوری بلوچ قوم۔کو دہشت گرد مانتے ہیں اور سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں بلوچوں کی گمشدگی اور ہلاکت پر خاموش رہتے ہیں

بہرکیف ، اس کامیاب آپریشن کے بعد ہندوستانیوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اس کے بعد کیا۔ پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردکیمپوں کی سرپرستی پاکستانی حکومت ، آئی ایس,آئی اور پاکستانی فوج کرتی ہے اور ہندوستان میں خصوصاً جموں و کشمیر میں دہشت گردی پاکستان کی پالیسی میں شامل۔ہے۔ایسے میں صرف دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کرنا کافی نہیں ہے۔ اب یہ باےیں بھی اٹھنے لگی ہیں کہ پاکستان میں پناہ گزیں دہشت گردوں اور ان کے سربراہوں اور نظریہ سازوں کے قلع قمع کے لئے بھی آپریش انجام دیا جائے۔ اگر ان دہشتگردوں اور نظریہ سازوں کو چھوڑدیا گیا اور ان کی فنڈنگ کے ذرائع کو نہیں بند کیا گیا تو دوبارہ دہشت گری کیمپ پاکستان میں پنپ اٹھیں گے۔ گزشتہ ال ہی آئی اہس آئیکے افسران  نے پاک مقبوضہ   کشمیر کے اسکولوں میں جاکر بچوں کو کشمیر کے جہاد کے لئے تیار ہونے کی اپیل کی تھی۔ لہذا، ہندوستان کے لئے یہ ضروری ہے کہ دہشت گردی کی جڑ پر ضرب لگائے۔

جو دہشت گرد تنظیمیں جیسے لشکر طیبہ ، جیش محمد اور حزب المجاہدیں  پاکستان کی سرپرستی میں پھل پھول۔ر ہی ہیں وہ عالمی سطح پر دہشت گرد قراردے دی گئی ہیں۔ اس لئے ان کے خلاف فوجی کارروائی میں ہندوستان   کو عالمی اداروں اور دیگر ممالک بشمول۔امریکہ کی حمایت ہندوستان کو,حاصل رہے گی۔ لہذا، ہندوستان صرف آپریشن سیندور پر اکتفا نہ کرے اور دہشت گردی کے مرکز و منبع کو ہی تباہ کرنے کے لئے ٹھوس اور منظم۔اقدامات کرے۔

---------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/operation-sindoor-next/d/135470

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..