نیو ایج اسلام ایڈٹ ڈیسک
30جنوری 2013
(انگریزی سے ترجمہ ۔ مصباح الہدیٰ ، نیو ایج اسلام )
حال ہی میں پاکستانی اردو میڈیا نے ایک سنسنی خیز رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق کراچی میں بڑی تعداد میں شدید دھماکے ہو سکتے ہیں ، جس میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور دوسرے لوگوں کو استعمال کیا جائے گا۔ شاید حملے فروری کے پہلے ہفتے میں کئے جا سکتے ہیں ۔ وزیر داخلہ رحمن ملک کے حوالے سے رپورٹ میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ طالبان کارروائیوں میں ملوث نہیں تھے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی امکان کو روکنے کی کوشش میں اپنے وسائل اور افرادی قوت کا 70 فیصد حصہ صرف کریں ۔ اخبار نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کراچی ‘‘ چھین لیا گیا ’’، توحکومت کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی اس کے لئے ذمہ دار ہوں گی ۔
روزنامہ جنگ اور پاکستان کےدیگر اردو اخبارات نے منگل کے روز ایک سنسنی خیز خبر وزیر داخلہ رحمن ملک کے حوالے یہ شائع کی کہ 'سرحد پار بیٹھے ہوئے دشمن' شہر میں خونریزی کی کا منصوبہ بنا ر ہے ہیں اور آئندہ ماہ میں دھماکے کئے جا سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ موجودہ ہفتے میں 'دشمن' کے منصوبوں کو ناکام کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد کی جائے گی۔ PPP کے خیبر پختونخواہ کے صدر انور سیف اللہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر ملک نے کہا ہے کہ وہ یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ دشمن نے اگلے مہینے کراچی میں ایک سخت دہشت گرد کار وائی کی منصوبہ بندی تھی جس میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور مقامی لوگوں کو استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں قتل اور خونریزی میں طالبان ملوث نہیں ہیں۔
وزیر داخلہ رحمن ملک کی سخت تنقید کے 2 دنوں کے بعد مسلمانوں کو قتل کرنے کے طالبان کی پرتشدد سرگرمیوں کے لئے طالبان کا کیریکٹر سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا ۔ رپورٹ ہندوستان کے خلاف پاکستانی حکومت کا اس کے اندرونی بحران سے پاکستانی عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے پروپیگنڈہ لگتا ہے جس میں ابھی PPP کی حکومت ہے ۔ اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا استحصال کرنا بھی ہے۔اس بات کی پیشن گوئی کر کے کہ سرحد پار کے دشمن کے ذریعہ دھماکے اور خونریزیاں کی جائیں گی ،پاکستان کی عوام کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ کراچی میں فرقہ وارانہ اور نسلی قتل میں ہندوستان ملوث تھا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ شہر میں ہوئے قتل و قتال میں طالبان ملوث نہیں تھے ، اور ممنوعہ دہشت گرد تنظیمیں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور کچھ مقامی لوگ ان تباہ کن سرگرمیوں میں استعمال کئے جائیں گے۔
حال ہی میں پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر طاہرالقادری کے ظہور نے حکومت کے توازن کو تبدیل کر دیا ہے اور نئے اتحاد بن رہے ہیں اور پرانے اتحاد ٹوٹ رہے ہیں۔ اس نے پیپلز پارٹی کو طالبان کے تئیں نرم پڑ جانے پر مجبور کر دیا ہےجس نے ملک میں نہ صرف معصوم شہریوں کا قتل کیا ہے بلکہ ان کے کچھ بڑے سیاستدانوں اور رہنماؤں کو بھی مار ڈالا ہے۔ ایک ایسی صورت حال میں جب پیپلز پارٹی خود کو ایک مصیبت میں پا رہی ہے ، طالبان کی ظاہر یا خفیہ حمایت حکمران جماعت کے لئے ایک عظیم تعاون ثابت ہو گی ۔ یہی وجہ ہے کہ‘‘ سرحد پار دشمن ’’ کی سازش کو 'ظاہر' کرتے ہوئے ، طالبان کو کلین چٹ دے دی گئی ہے ، اور یہ تأثر پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کراچی میں رونما ہونے والے کسی بھی دہشت گردی کی کاروائی کے پیچھے ہندوستان کا ہاتھ ہو گا ۔
کراچی ایک ایسا شہر ہے جس میں ٹارگٹ کلنگ، سیاسی قتل اور فرقہ وارانہ قتل پورے سال ہو تے رہتے ہیں اور جہاں بیوروکریسی اور انٹیلی جنس نظام نا کام ہے ، لاچار پولیس اور غیر پابند حکومت تشدد کو روکنے کے قابل نہیں ہے ۔ منگل کے دن ، رحمن ملک کے اس سنسنی خیز انکشافات کے ایک دن بعد ، بنگالی ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری سمیت پانچ افراد کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حیرت کی بات ہےکہ انگریزی اخبارات اور دیگر اردو اخبارات کی اکثریت نے اس خبر کو کور نہیں کیا جو کہ ان کی معتبریت اور محرک کے متعلق اور پاکستان کے وزیر داخلہ کے ذریعہ دیئے گئے بیان کے وقت کے بارے میں سوالات پیدا کرتا ہے ۔
یہاں تک کہ پاکستانی میڈیا نے بھی سیاسی طور پر متاثر رحمٰن ملک کے بیانات کی کو مسترد کر دیا ہے۔ نواےء وقت کے ایڈیٹوریل میں ان کے بیان کے پیچھے مقصد کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے ہیں اور یہ پوچھا گیا ہے کہ اگر صورتحال اتنی سنگین ہے تو اعلی سطحی اجلاس ہفتے کے آخر میں کیوں بلائی جائے گی ایک یا دو دن کے اندر کیوں نہیں ۔ وزیر داخلہ سے اس بات کی تفصیل بھی پوچھی گئی ہے کہ کس طرح کراچی کو چھینا جا سکتا ہے یا کو ن کراچی کو چھینے گا اور اس سے ان کا مطلب کیا ہے ایڈیٹوریل نے پاکستان کے عوام کے درمیان افراتفری پیدا کرنے کے لئے وزیر کی طعن و تشنیع کی ہے جو پہلے ہی بہت سارے بحران کے دور سے گزر رہے ہیں ۔
https://newageislam.com/current-affairs/creating-panic-middle-crisis-rehman/d/10202
URL for this article:
https://newageislam.com/urdu-section/creating-panic-middle-crisis/d/10830