سید علی مجتبیٰ، نیو ایج
اسلام
13 اگست 2024
تمل ناڈو کے تھوتھکوڈی
ضلع کے گاؤں کدائیاکڑی میں، دو مسلم ماہی گیروں کو ہراساں کرنے کا معاملہ منظر عام
پر آیا ہے، جس کے مطابق تین عیسائی مشنری کی حمایت یافتہ ماہی گیر تنظیمیں، دو
مسلم ماہی گیر محمد فرانگو اور عیسیٰ جیباسٹین کو اسلام قبول کرنے پر ہراساں کر
رہی ہیں۔
عیسائی سوسائٹی نے مسلم
ماہی گیروں کو دھمکی دی ہے، کہ وہ یا تو کادایاکڈی گاؤں چھوڑ دیں، کیونکہ وہاں آر
سی عیسائی مذہب کے علاوہ کوئی نہیں رہ سکتا، یا وہ اپنا مذہب تبدیل کرکے چرچ سے
معافی مانگ سکتے ہیں۔
عیسائی سوسائٹی مسلم ماہی
گیروں کو، اس طور پر ہراساں کر رہی ہیں، کہ وہ مسلم ماہی گیروں کو اپنے ٹریکٹر
کرایہ سے نہیں دے رہے ہیں، کہ وہ اپنی کشتیوں کو ٹریکٹر کی مدد سے، ساحل سے سمندر
میں اتار سکیں۔ ٹریکٹر کے بغیر کسی کشتی کو سمندر میں اتارنا ناممکن ہے۔
عیسائی سوسائٹی کے ارکان
کا کہنا ہے، کہ ہمارے ٹریکٹر صرف عیسائیوں کے لیے ہیں اور مسلمانوں کو نہیں دیے جا
سکتے۔
عیسیٰ جیباسٹین، جو ایک
کرسچن سوسائٹی کے سیکرٹری ہیں، انہیں اس بنیاد پر نکال دیا گیا کہ وہ اب مسیحی
نہیں رہے، اس لیے اس سوسائٹی کا حصہ نہیں بن سکتے۔
اس تنازعہ کا نتیجہ یہ
ہوا، کہ ایک مسلم مخالف سنڈیکیٹ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، جو کہ تینوں عیسائی ماہی
گیر سوسائٹیوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد
کدائیاکڑی میں، مسلم ماہی گیروں کا مکمل سماجی بائیکاٹ شروع ہو گیا، اور جون 2023
سے ان کا ذریعہ معاش مکمل طور پر بند ہے۔
قبل ازیں، اسی جگہ کے مینو
نامی ایک ماہی گیر نے اسلام قبول کیا تھا، اور اس کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا
گیا، جس سے تنگ آ کر، اس نے اپنا گاؤں کدائیاکڑی اور ماہی گیری کا پیشہ دونوں ہی
چھوڑ دیا۔
ضلعی انتظامیہ کی مداخلت
پر، یہ حل نکالا گیا کہ تمام برادریوں کے لیے، رقم کا بندوبست کر کے، ان کے لیے
نیا ٹریکٹر خریدا جائے، تاکہ یہ تنازع ختم ہو اور ماہی گیروں کا ذریعہ معاش بحال
ہو۔
تاہم جب یہ ٹریکٹر مسلم
ماہی گیروں کو دیا گیا، تو سنڈیکیٹ نے یہ کہہ کر اس کی مخالفت شروع کر دی، کہ
کدائیاکڑی میں ’مسلم ٹریکٹر‘ کی اجازت نہیں ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے دوبارہ
مداخلت کی، تب جاکر سنڈیکیٹ نے تمام برادریوں کے ٹریکٹر چلانے پر رضامندی ظاہر کی،
اور دیگر برادریوں کو بھی اسی مارکیٹ میں مچھلیاں بیچنے کی اجازت دی گئی۔
لیکن اگلے ہی دن سنڈیکیٹ
نے یہ کہتے ہوئے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کر دیا، کہ اس ’’مسلم‘‘ ٹریکٹر
کی وجہ سے کدائیاکڑی میں امن و امان کے لیے خطرہ پیدا ہو گا۔ نتیجتاً اب تک مسلم
ماہی گیر ٹریکٹر سے محروم ہیں۔
میڈیا مسلم مخالف، اسلام
مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہے، اور مسلمان ماہی گیر اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، اور
انہیں اپنی بات رکھنے کا کوئی موقع میسر نہیں ہے۔
دو مسلم ماہی گیروں نے
اپنی روداد بیان کرنے کے لیے مجھ سے رابطہ کیا، اور کہا کہ تقریباً ایک سال سے ان
کی آمدنی رکی ہوئی ہے، اور انھوں نے اپنی زندگی بچانے کے لیے کے لیے اپنی کشتی کا
انجن اور کچھ دوسری چیزیں بیچ دی ہیں۔
آخر میں، دونوں نے کہا کہ
ان مشکلات اور آزمائشوں نے انہیں قوت بخشی ہے، اور اللہ پر ان کا ایمان مضبوط ہوا
ہے، اور انہیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ ان کے ساتھ جلد ہی انصاف کیا جائے گا۔
محمد فرانگو سے 9345164584
پر رابطہ کیا جا سکتا ہے اور عیسیٰ سیباسٹین سے 8667310550 پر رابطہ کیا جا سکتا
ہے۔
English
Article: Muslim Fishermen In Tamil Nadu Are Harassed By
Christian Fishermen On Religious Grounds
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism