New Age Islam
Fri Mar 21 2025, 09:42 PM

Urdu Section ( 6 Jul 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Another Incident Of Arson In Muslim Community Of Bengal دیہی بنگال میں مسلمانوں میں تشدد کا ایک اور واقعہ

نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر

6 جولائی 2024

گزشتہ چندبرسوں سے مغربی بنگال کے دیہی مسلم معاشرے میں بھیانک تشدد اور قتل وغارت گری کے واقعات سامنے آئے ہیں اور ان واقعات سے بنگال کے دیہی مسلمانوں میں تشدد کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تازہ ترین تشدد کا واقعہ ضلع بیربھوم کے مشہور شہر بولپور کے قریب رجت پور گاؤں کا ہے جہاں ذاتی یا سیاسی دشمنی میں ایک کنبے کے دو افراد کو منصوبہ بندطریقے سے جلاکر ماردیا گیا اور تیسرے کی حالت نازک ہے۔ 4 جولائی کی شب کو جب عبدالعلیم اپنی بیوی اور 4 سالہ بچے کے ساتھ اپنے گھر میں سورہے تھے اس وقت کچھ نامعلوم افراد نے کھڑکی سے ان کے گھرمیں کراسن تیل ڈال کر آگ لگادی۔ رپورٹ کے مطابق گھر میں کراسن ڈالنے سے قبل کوئی جان لیوا گیس بھی چھوڑی گئی تاکہ مکینوں کا دم گھٹ جائے یا آگ تیزی سے پھیل جائے کیونکہ کراسن سے آگ زیادہ تیزی سے نہیں پھیلتی۔ عبدالعلیم کی بیوی اور اس کابیٹا آگ میں جھلس کر مرگئے جبکہ رپورٹ کے مطابق شیخ توتا ہسپتال میں نازک حالت میں ہے۔

پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ عبدلاعلیم کی کسی سے دشمنی نہیں تھی اور وہ تنازعات سے دور رہتے تھے۔ ہاں ، یہ ضرور ہے کہ ان کی معاشی حالت اچھی تھی اور وہ ترقی کررہے تھے۔ ان کے گھر کے باہر ان کی گاڑی بھی کھڑی تھی۔ لہذا، پڑوسیوں کا خیال ہے کہ کسی نے کاروباری دشمنی یا ذاتی حسد کی بنا پر ان کے پورے خاندان کو مارنے کی کوشش کی۔گھر میں گیس ڈال کر پورے کنبے کو جلاکرمارنے کی کوشش سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کسی کو شیخ توتا سے ذاتی دشمنی نہیں تھی بلکہ انکے پورے کنبے سے دشمنی تھی اور یہ دشمنی ان کی خوشحالی اور ترقی کی وجہ سے تھی۔ایک شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ کچھ ہی دنوں قبل اسی علاقے میں گھرکے باہر کھڑی ایک گاڑی کو کسی نے رات کے وقت آگ لگا دی تھی۔ ان واقعات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ علاقے کے لوگوں میں دوسروں کی خوشحالی سے حسد کرنے والے دوسروں کے گھروں اور گاڑیوں میں آگ تک لگا دیتے ہیں۔

بنگال کےبیربھوم میں مسلمانوں میں ذاتی اور سیاسی تشدد کے واقعات زیادہ سامنے آتے ہیں ۔اس کے علاوہ دوسرے اضلاع کے دیہی مسلمانوں میں بھی ذاتی یا سیاسی دشمنی میں قتل اور آتش زنی کی وارداتیں وقتا فوقتاً سامنے آتی ہیں۔ 15 جون کوشمالی چوبیس پرگنہ کے بشیر ہاٹ میں ترنمول ورکر الطاف مالی پر ایوب قاضی نےمبینہ طور پر جان لیوا حملہ کیا ۔ اس کے بعد ملزم ایوب قاضی کے گھر کو نذرآتش کردیا گیا۔

اس سے قبل بھی بنگال کے دیہی علاقوں سے مسلمانوں میں قتل اور آتش زنی کے واقعات تواتر سے سامنے آئے ہیں۔دسمبر 2023ء میں 12 ترنمول ورکروں کو ایک سی پی ایم ورکر ہمایوں کبیر کے قتل معاملے میں عمر قیدکی سزا سنائی گئی۔ ٹھیک اسی دن ایک ترنمول ورکر شیخ متین کو مبینہ طور پر بی جے پی سے وابستہ دومسلمانوں نے قتل کردیا۔فروری 2023ء میں دو ترنمول ورکروں لالٹو شیخ اورنیون شیخ کو سیاسی دشمنی میں قتل کردیا گیا۔

ان واقعات کے علاوہ بیربھوم میں ذاتی اور سیاسی دشمنی میں قتل عام اور آتش زنی کابھیانک واقعہ مارچ 2022ءمیں رونما ہوا تھا۔ پنچایت کے ڈپٹی پردھان بھادو شیخ اور ان کے بھائی کے قتل کے بعد مہی لال شیخ کے ہمراہ بچوں سمیت ان کے کنبے کے 9 افراد کو گھرمیں بندکرکے جلا کرماردیا گیا تھا۔ اس قتل عام کا کلیدی ملزم ترنمول کا باثر لیڈر انارالحسن تھا۔ میڈیارپورٹوں کے مطابق دونوں گھرانوں میں کاروباری اور سیاسی دشمنی تھی جبکہ دونوں آپس میں رشتہ دار تھے۔

مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کا رجحان دوسری ریاستوں سے زیادہ ہے لیکن مغربی بنگال میں ذاتی اور سیاسی دشمنی میں قتل کا رجحان اوربھی زیادہ ہے اور گزشتہ چندبرسوں میں رونما ہونے والے قتل اور آتش زنی کے واقعات اس رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مسلمانوں میں ذاتی دشمنی میں ایک دوسرے کے گھر کو آگ لگادینے کا بھی تشویشناک رجحان ہے۔

مغربی بنگال کے دیہی علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت بنگلہ داں طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور ان میں بے روزگاری اور ناخواندگی دوسرےلسانی اورمذہبی طبقات سے زیادہ ہے۔مغربی بنگال میں مسلمانوں کی کل آبادی 30 فی صد ہے جبکہ دیہی علاقوں میں مسلمانوں کی آبادی 37 فی صد ہے۔ ریاست کے 80 فی صد مسلمان دیہی علاقوں میں رہتے ہیں اور ان کی مادری زبان بنگلہ ہے۔ان میں خواندگی کی شرح دوسرے لسانی اور معاشی طور پرپسماندہ طبقات کے مقابلےمیں کم ہے۔دیہی مسلمانوں میں سکنڈری تک تعلیم یافتہ نوجوان صرف 6۔3فی صد ہیں جبکہ شیڈول کاسٹ میں سکنڈری تعلیم کی شرح 4 فی صد ہے۔ اسی طرح دیہی مسلمانوں میں گریجویٹ صرف 3۔1فی صد ہیں جبکہ شیڈول کاسٹ میں گریجوہٹ 7۔1 فی صد ہیں۔ لیکن بیروزگاری اورناخواندگی دیہی مسلمانوں میں قتل و غارتگری کی کلیدی وجہ نہیں ہے کیونکہ دیہی علاقوں میں بنگلہ داں ہندوؤں اور پسماندہ طبقات کی آبادی مسلمانوں سے زیادہ ہے اور ان میں بھی بیروزگاری بہت ہے۔ بانکوڑہ مغربی بنگال کا ایک پسماندہ ضلع ہے جہاں بنگلہ داں ہندوؤں کی اکثریت ہے ۔ لیکن وہاں کے ہندوؤں میں ذاتی دشمنی یا سیاسی رقابت میں قتل اورقتل عام کے اس طرح کے سنگین واقعات اتنے تواتر سے سامنے نہیں آتے۔ لہذا، بیربھوم اور دیگر اضلاع کے دیہی مسلمانوں میں اتنی شدید دشمنی اور تشدد اور قتل و غارت گری کے رجحان کے اسباب اور ان کا تدارک ضروری ہے۔ اس کا ایک سبب ان میں اسلامی تعلیمات کا فقدان ہے۔دیہی مسلمانوں میں مدارس اور عام خواندگی کی کمی اس کی ایک وجہ ہے۔ شہری علاقوں میں بسنے والےمسلمان بچے مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں بھی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو اسلامی ماحول ملتا ہے۔ وہ اسلامی مذہبی سرگرمیوں میں شامل بھی ہوتے ہیں اور اسلامی تعلیمات سےواقف ہوتے ہیں۔اس کے برعکس دیہی مسلمان مدارس کی کمی اور اصلاحی تحریکوں سے دور رہنے کی وجہ سے بنیادی اسلامی تعلیمات اور اسلامی کلچر سے دور رہتے ہیں۔ وہ بنگلہ میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور ان کے گھروں میں دینی ماحول نہیں ہوتا۔ بیروزگاری اور افلاس کی وجہ سے وہ بچپن سے ہی روزگار اور مزدوری سے جڑ جاتے ہیں اور ان کا مقصد زندگی کسی طرح پیٹ بھرنا ہوتا ہے۔بنگلہ داں معاشرے میں اصلاحی تحریکوں کے فقدان کی وجہ سے ان کے معاشرے میں بے راہ روی ، حسد ، بغض ، رقابت اور تشدد کا رجحان زیادہ ہوتا ہے ۔ افلاس اور محرومی کی وجہ سے تجارتی اور سیاسی رسہ کشی اور دوسروں کی خوش حالی اور ترقی سے حسد کا مادہ ان میں زیادہ ہے۔ جسکی وجہ سے دیہی مسلمانوں میں ذاتی ، سیاسی اور کاروباری شمنی زیادہ ہے اور اس کے نتیجے میں بگٹوئی جیسے قتل عام یا رجت پور جیسے منصوبہ بند قتل کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ مغربی بنگال کی اصلاحی تنظیموں اور سماجی کارکنان کو اس سنگین مسئلہ پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنا ہوگا اور دیہی مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ حکومتوں کو بھی دیہی علاقوں میں معاشی اور صنعتی ترقی کے لئےٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔

---------------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/muslim-community-bengal-incident/d/132646

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..