محمد یونس، نیو ایج اسلام
14 جنوری، 2015
(محمد یونس، مشترکہ مصنف اشفاق اللہ سید، Essential Message of Islam ، آمنہ پبلیکیشن، امریکہ، 2009)
اس مضمون کا مقصد سلطان شاہین صاحب کے مضمون میں کیے جانے والے مندرجہ بالا دعوے کی تصدیق کرنا ہے کہ:
مسلمانوں کو نظریاتی طور پر مذہبی دہشت گردی کا سامنا کرنا ضروری
چونکہ تبصروں میں اس مسئلے پر بحث نہیں کی جا رہی ہے جو بالاہتمام مندرجہ بالا مضمون میں اٹھایا گیا تھا، بلکہ یہ خلط مبحث کا شکار ہو گیاہے اور ایک ایسے مسئلہ پر بحث شروع ہو گئی ہے جس کا کوئی حل نہیں ہے، کہ قرآن مخلوق ہے یا غیر مخلوق ، اسی لیے اس مضمون کی ضرورت محسوس ہوئی۔
یہ مضمون کچھ آسان سوالات اور اسلام کے انتہائی نامور علماء کرام کے کچھ اقتباسات پر مشتمل ہے۔ اس میں حدیث کی سب سے مشہور کتاب بخاری سے حدیثیں نقل کی گئی ہیں۔
سوال نمبر 1۔ کیا آج کے دور میں مندرجہ ذیل دعوی کرنا درست ہو گا؟
• سورج ہر دن (خدا کے) عرش کے نیچے جاتا ہے اور پھر اس سے اگنے کی اجازت لیتا ہے [جلد4 ۔صفحہ 421] ۔
• بخار جہنم کی گرمی سے ہے [جلد۔7 صفحہ۔ 619، 620، 621، 622 / جلد 7]،
• سنگ لگوانا یا فسد کھلوانا زخموں کی شفا یابی کے لئے بہتر ہے [جلد۔7۔ صفحہ 584، 585 اور 587، 605]،
• مبروص سے اسی طرح بھاگنا چاہئے جس طرح لوگ شیر سے بھاگتے ہیں۔ [جلد7 ۔ صفحہ۔608]،
• اللہ کی اجازت کے بغیر کوئی متعدی بیماری دوسروں کو لاحق نہیں ہوتی
• جہنم میں جانے والوں کی اکثریت خواتین کی ہو گی [جلد،1۔ صفحہ 28، 301 / جلد۔2، صفحہ۔ 541]۔
• جو عورت (بانجھ یا غیر مطمئن یا شوخ ہو) وہ بد شگن ہو سکتی ہے [جلد7۔ صفحہ۔649، 666۔]
سوال نمبر 2۔ کیا کوئی مندرجہ ذیل احادیث کی قطعیت کا دعوی کر سکتا ہے جو کہ خود باہم متعارض ہیں؟
• حج پچھلے تمام گناہوں کا کفارہ ہے [جلد۔2، جلد۔ 596]۔ حج کا اجر اسی مقدار ہے جتنا اسے ادا کرنے میں مشقت پیش آئے [جلد۔3۔ صفحہ۔15]۔
• کتے صاف جانور ہیں اس لیے کہ وہ مسجد نبوی کے ارد گرد گھومتے ہیں اور یہاں تک کہ وہ وہاں پیشاب بھی کرتے ہیں [جلد1، صفحہ ۔ 174]۔ کتے ناپاک جانور ہیں اسی لیے اگر کوئی کتا کسی برتن سے کھاتا ہے تو اسے انسانوں کے لیے استعمال کرنے سے پہلے اسے سات مرتبہ دھونا ضروری ہے [جلد۔1۔ صفحہ۔ 173]۔
• کتا ایک بابرکت مخلوق ہے اس لیے کہ خدا نے ایک انسان سےجنت کا وعدہ کیا کیوں کہ اس نے ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا [جلد ۔ 1۔ صفحہ۔ 174]۔ کتا ایک ملعون مخلوق ہے اس لیے کہ اسے فروخت کرنا حرام ہے [جلد۔3 صفحہ ۔ 439، 440]۔
• نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا ہے [جلد۔4، صفحہ ۔ 257، 258]۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خاموشی کے ساتھ رات کے ایسے وقت میں مشرکین کے قتل کی منظوری دی جب خواتین بھی بے پردہ ہوں (اور حملے کے دوران انہیں ہلاک بھی کیا جا سکتا ہے) [جلد۔4، صفحہ۔ 256]۔
3۔ کیا کوئی مندرجہ ذیل احادیث کے دائمی جواز کا قول کر سکتا ہے جو ایک خاص زمانے کے لئے مخصوص تھے؟
مسلمانوں کو دشمنوں کی سر زمین پر قرآن نہیں لے جانا چاہیے [جلد۔4، صفحہ ۔ 233]۔
انہیں زرعی آلات گھروں میں نہیں رکھنا چاہیے [جلد۔3۔صفحہ ۔ 514]، کسی کتے کی قیمت نہیں لینی چاہیے [جلد۔3۔ صفحہ ۔439، 440]، یا جب تک پھل پک نہ جائے اسے فروخت نہیں کرنا چاہیے [جلد1۔ صفحہ۔ 565]
کیا کوئی ان کے احادیث کو منزل من السماء کہہ سکتا ہے جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سادیت پسند اور حوس پرست کہاگیا ہےجیسا کہ میں نے انہیں اپنے آخری مضمون میں نقل کیا ہے[2]؟
مندرجہ بالا چاروں آسان سوالوں کا جواب ہے "نہیں"۔
5۔ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مختلف معجزات میں سے کسی کا بھی صدور ہوا ہے جن کا دعویٰ بہت ساری حدیثوں میں کیا گیا ہے؟
اس کا بھی جواب 'نہیں' ہے اس لیے کہ قرآن میں جو کہ قطعی طور پر خدا کا کلام ہے بار بار ایسے کسی بھی تصور کی تردید کی گئی ہے، (6:37, 11:12, 13:7, 17:90-93, 21:5, 25:7/8, 29:50) اگرچہ یہ خود اپنے معجزاتی کردار کا دعوی کرتا ہے [1]۔
آئیے اب ہم احادیث کے مدونین سمیت اسلام کے نامور اور مشہور ترین علماء کرام کے بھی چند حوالوں کا مطالعہ کرتے ہیں:
1۔ امام بخاری: "کیوں لوگ شرائط عائد کرتے ہیں جو اللہ کی کتاب (قرآن) میں نہیں ہیں؟ جو انسان ایسے شرائط عائد کرتا ہے جو اللہ کے قانون (کتاب اللہ) میں نہیں ہیں،اور ایسے تمام شرائط باطل ہیں اگر چہ کوئی ایسے سینکڑوں شرائط کیوں نہ عائد کرے کیوں کہ اللہ کے شرائط (جیسا کہ اس کا ذکر قرآن میں ہے) زیادہ جائز ہیں۔ "[صفحہ۔ 364، 735 / جلد۔3]۔
2۔ امام مسلم: " "اگر ہم ان تمام حوالوں پر بات کریں گے جو عالم لوگوں کے نزدیک مستند (صحیح) ہیں اور ناقدین حدیث کو ان پر شبہہ ہے ہیں تو ہم تھک جائیں گے (کیونکہ ان کی تعداد بہت بڑی ہے)" ... 'یہ دلیل اپنے طریقہ کار میں انوکھی ہے، اور یہ غلط ہے کہ ابتدائی علماء کرام کا اس پر یقین نہیں تھا۔ جو لوگ بعد میں آئے ان کا اس سے انکار نہ تو اس کے رد کے لئے کوئی بنیاد ہے ... اور پڑھے لکھے لوگوں کے دین میں جو غلط ہے اس کی تردید خدا کرنے والا ہے اور میرا اس پر یقین ہے"‑ (امام مسلم، ان کی تصنیف کے مقدمہ کے اختتامی صفحات سے ایک اقتباس)
3۔ شبلی نعمانی: "خلیفہ عمر سے ایک قول اس طرح مروی ہے:"قرآن کے ساتھ چیزوں کا اختلاط نہ کرو اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی بھی قول پوری امانت داری کے ساتھ نقل کرو" [شبلی نعمانی، الفاروق، 1898، کراچی نے دوبارہ شائع1991]
4۔ الطبری کی حمایت میں یوسف گوریا کا بیان
" مدینہ کے سات فقہا بنیادی طور پر فقہا تھے، جیسا کہ ان کے لقب سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہےاور صرف ثانوی طور پر انہوں نے احادیث کی روایت کی تھی۔ وہ سعید بن مسیب (متوفی 93 ھ) تھےیہ وہ لوگ تھے جنہوں نے مدنی فقہ کی بنیاد ڈالی تھی۔ وہ ماہر راویان حدیث نہیں تھے، اور ان میں سے اکثر حدیث نہیں بلکہ قانونی رائے اور فقہ میں ماہر تھے۔ "[یوسف گوریا، اسلامی فقہ کے ماخذ، دہلی 1992، صفحہ۔ 29/30]
نتیجہ:
مذکورہ بالا دلائل اور شواہد یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ احادیث منزل من السماء یا دور دور تک بھی قرآن کے مساوی، متمم یا اس کے ہم پلہ بھی نہیں ہو سکتے، اور یہی ثابت کرنا اس مضمون کا مقصد بھی تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس میں اور بھی مزید تفصیلات کو شامل کیا جا سکتا ہے تاہم وہ بے سود ہوں گے۔ بے شک ہم یہ جاننے کےلیے حدیث کی ضرورت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح نماز، روزہ اور حج اور زکوٰۃ جیسے اسلامی فرائض و معمولات ادا کیا کرتے تھے، لیکن ہم انہیں منزل من السماء یا بالواسطہ وحی نہیں مان سکتے، اس لیے کہ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو اس سے اس چیز کو الٰہی قرار دینا لازم آئے گاجو کہ ناقص، تاریخی پس منظر کا حامل اور کسی خاص وقت سے محدود ہے، اور یہ ایک بہت بڑی غلطی یعنی ایک کھلا شرک ہوگا۔
علوم حدیث کا ارتقاء ایک انتہائی عنوان ہے اور جو اس میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ اس ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے مندرجہ ذیل مضامین کو پڑھ سکتے ہیں:
متعلقہ مضامین:
Evolution of Hadith Sciences and Need for Major Paradigm Shift in Role of Hadith Corpus and Scope of Madrasa Education
Defending the Hadith and Its Compilers – The Great Imams Who Are Sometimes Misunderstood and Even Reviled
Muslims Must Confront Islamist Terror Ideologically: An Islamic Reformation Required
نوٹ:
1۔ قرآن پے در پے اپنے سامعین کو یہ چیلنج کرتا ہے کہ: "اچھا اگر یہ سچے ہیں تو بھلا اس جیسی ایک (ہی) بات یہ (بھی) تو لے آئیں"(52:34)۔ "جواب دیجئے کہ پھر تم بھی اسی کی مثل دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے چاہو اپنے ساتھ بلا بھی لو اگر تم سچے ہو"(11:13، 2:23)۔ "پس اگر تم نے نہ کیا اور تم ہرگز نہیں کرسکتے تو (اسے سچا مان کر) اس آگ سے بچو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں، جو کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے"(2:24)۔ "اور یہ قرآن ایسا نہیں ہے کہ اللہ (کی وحی) کے بغیر (اپنے ہی سے) گھڑ لیا گیا ہو۔ بلکہ یہ تو (ان کتابوں کی) تصدیق کرنے واﻻ ہے جو اس کے قبل (نازل) ہوچکی ہیں اور کتاب (احکام ضروریہ) کی تفصیل بیان کرنے واﻻ ہے اس میں کوئی بات شک کی نہیں کہ رب العالمین کی طرف سے ہے" (10:37)۔
محمد یونس نے آئی آئی ٹی سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے اور کارپوریٹ اکزی کیوٹیو کے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور90کی دہائی سے قرآن کے عمیق مطالعہ اور اس کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کی کتاب اسلام کا اصل پیغام کو 2002میں الاظہر الشریف،قاہرہ کی منظوری حاصل ہو گئی تھی اور یو سی ایل اے کے ڈاکٹر خالد ابو الفضل کی حمایت اور توثیق بھی حاصل ہے اور محمد یونس کی کتاب اسلام کا اصل پیغام آمنہ پبلیکیسن،میری لینڈ ،امریکہ نے،2009میں شائع کیا۔
URL for English article: https://newageislam.com/islamic-ideology/hadith-divine-scripture-quran/d/100996
URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/hadith-divine-scripture-islam-/d/101038