New Age Islam
Fri Jul 11 2025, 05:20 AM

Urdu Section ( 16 Nov 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Meaning of Name In The Quran And Indian Religions قرآن اورہندو مذہب میں نام کا مفہوم

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

16نومبر،2024

قرآن کی سورہ البقرہ میں انسان کی تخلیق پر خدا اور فرشتوں کے درمیان ایک مکالمہ بیان ہوا ہے۔ جب خدا فرشتوں سے انسان کی تخلیق کے ارادے کا اظہار کرتا ہے تو فرشتے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کی رائے میں انسان زمین پر فتنہ فسادبرپا کریںگے جبکہ وہ خدا کی تسبیح و ذکر کے لئے کافی ہیں۔ اس پر خدا نے آدم علیہ السلام کی تخلیق کرنے کے بعد انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور انہیں اس کائنات میں موجود تمام چیزوں کےنام سکھائے۔ پھر فرشتوں سے ان چیزوں کے نام پوچھے جو وہ نہیں بتا سکے۔جبکہ آدم علیہ السلام نے ساری چیزوں کے نام بتا دئیے۔ اس کے بعد فرشتوں نے اعتراف کیا کہ واقعی آدم علیہ السلام کا علم ان سے زیادہ ہے اور فرشتوں کا علم محدود ہے۔قرآن میں اس واقعے کو یوں بیان کیا گیا ہے۔

۔"اس نے آدم کو تمام چیزوں کے نام سکھائے پھر ان سب کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور کہا۔"اگر جو تم کہتے ہو وہ سچ ہے تو ان کے نام بتاؤ"

انہوں نے جواب دیا ۔"توپاک ہے۔ ہمیں کوئی علم نہیں سوائے اس کے جو تونے ہمیں سکھایا۔ بے شک تو علیم و حکیم ہے۔"۔۔

اللہ نے نے کہا ۔"اے آدم انہیں ان سب کے نام بتادو ۔ "پھر جب آدم۔نے بتادیا تو اللہ نے کہا ۔"کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کے راز جانتا ہوں اور تم جو ظاہر کرتے ہو اور جوچھپاتے ہو وہ جانتا ہوں۔"۔(البقرہ:31۔۔33)۔

اس مکالمے میں فرشتوں پر انسان کی برتری کی بنیاد علم کو بتایا گیا ہے۔ لیکن یہاں بظاہر انسان کو فرشتوں پر فضیلت اس بات پر حاصل ہے کہ اسے اللہ نے تمام چیزوں کےنام سکھا دئیے ہیں جبکہ فرشتوں کو کائنات کی تمام چیزوں کے نام نہیں سکھائے گئے ہیں۔ اگر اس آیت میں مذکور لفظ نام (اسم)کو اس کے لغوی معنی میں لیتے ہیں تو اس مکالمے کے صحیح مفہوم سے آگاہی نہیں ہوسکتی۔ ان آیتوں کے وسیع مفہوم سے آگاہی کے لئے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ دوسرے مذاہب میں نام کا مفہوم کیا ہے۔

اگر ہم بودھ اور ہندو مزہب میں لفظ نام کا معنی تلاش کریں تو یہ پائیں گے کہ دونوں مذاہب میں انسانوں اور دیگر اشیا کی شخصیت دو چیزوں کا مرکب ہے۔ ایک ہے نام اور دوسری ہے روپ۔ اس طرح شخصیت کے دونوں پہلوؤں کو نامروپ کہتے ہیں اور مادی کائنات کو نامروپاتمک وشو کہتے ہیں۔بودھ اور ہندو مذہب میں نام سے مراد انسان یا اشیاء کی ذہنی یا باطنی صفات اور روپ سے مراد جسمانی ساخت یا ہئیت ہے۔۔انسان یا اشیاء کی شخصیت یا وجود نام اور روپ یعنی جسمانی ساخت اور باطنی صفات کا مرکب ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بودھ اور ہندو دھرم۔میں نام سے مراد صرف کسی انسان یاشئے کی پہچان کے لئے دیا ہوا لفظ نہیں ہے بلکہ اس سے کسی انسان یاشئے کی پوری شخصیت ہے جسمیں اس کی ذہنی ساخت ، اس کی صفات اور وہ تمام انفرادی خصوصیات شامل ہیں جن سے اس انسان یا شئے کی شخصیت تیار ہوتی ہے۔کسی بھی انسان یا شئے کا نام آتے ہی ذہن میں اس انسان کی پوری شخصیت کاخاکہ ذہن میں آجاتا ہے۔ اگر شہد کا نام آئے تو شہد کی ہئیت ، اس کا رنگ اور اس کی خصوصیات سبھی ذہن میں آجاتے ہیں۔ اگر اے پی جے عبدالکلام کا ذکر کہیں آئے تو ایک شخص کی پوری شخصیت ، ان کے علمی کارناموں کے ساتھ ذہن میں آجاتی ہے۔لہذا ، جب ہم کسی شخص یا شئیے کے نام سے واقف ہوتے ہیں تودراصل ہم اس کی پوری شخصیت سےواقف ہوتے ہیں۔

اب اس تناظر میں ہم سورہ البقرہ میں خدا اور فرشتوں کے درمیان ہونے والے مکالمے میں لفظ نام کے پورے مفہوم سے واقف ہوجاتے ہیں ۔خدا نے آدم علیہ السلام کو کائنات کی تمام چیزوں کا علم عطا کردیا جبکہ فرشتوں کو صرف ان کو تفویض کئے ہوئے شعبے کا ہی علم عطا کیا۔ انسان کو اللہ نے اس کائنات کا علم عطا کردیا ہے جو انسان کے حافظے میں محفوظ ہے۔ جو انسان تلاش وتحقیق کرتا ہے اسے بقدر ظرف علم مل جاتا ہے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ علم مومن کی گمشدہ میراث ہے۔ دراصل انسان علم حاصل۔ نہیں کرتا بلکہ اپنی تلاش و جستجو سے اس کی بازیافت کرتا ہے۔ علم عالمی حافظے میں روزاول سے ہی محفوظ ہے۔

------------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/meaning-quran-indian-religions/d/133731

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

 

Loading..

Loading..