مولانا عبید
اللہ خالد
20 نومبر 2020
انسانی زندگی میں نشیب اور
فراز، مشکلات اور آسانیاں، رکاوٹیں اور کامیابیاں امر لازم ہیں۔ دنیا کا کوئی انسان
ان دونوں میں سے کسی ایک سے مبرا نہیں۔ انسان کو اس دنیا میں جیتے جی ہر دو قسم کے
معاملات سے واسطہ ہے۔ تاہم، انسان اپنے تئیں نشیب سے دور رہنا چاہتا ہے، مشکلات کو
ناپسند کرتا ہے اور رکاوٹوں سے گھبرا جاتا ہے۔یہ دونوں قسم کے حالات
اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کے تخلیقی قوانین میں شامل کئے ہیں، اور ہر انسان کو ان دونوں
قسم کے حالات سے گزرنا ہے۔ ان تخلیقی قوانین سے کسی ذی روح کواستثناء حاصل نہیں ہے۔
ایسا کیوں ہے؟ کیا اللہ تعالیٰ کے لئے یہ ممکن نہ تھا کہ صرف نشیب ہی رکھتا؟ یا یہ
بھی تو ہوسکتا تھا کہ اللہ تعالیٰ صرف آسانیاں اور خوشیاں اس دنیا میں انسان کے لئے
پیدا فرماتا؟
جواب واضح ہے۔ اللہ تعالیٰ
نے اس کائنات کی تخلیق انسان کی آزمائش کے لئے کی ہے۔ آزمائش کے لئے ضروری ہے کہ
ہر دو قسم کے حالات انسان کے سامنے آئیں۔ چنانچہ نظام قدرت کے تحت، اس کائنات میں
انسان جب اپنی زندگی گزارنا شروع کرتا ہے تو اسے لامحالہ مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا
بھی کرنا پڑتا ہے اور آسانیوں اور کامیابیوں سے ہمکنار ہونے کا موقع بھی ملتا ہے۔
انسان کی آزمائش یہ ہے کہ کیا وہ مشکل حالات میں صبر کرتا اور اللہ پر توکل کرتا ہے
یا اس مشکل سے نکلنے کے لئے اپنے تئیں وہ سب کچھ کرگزرتا ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے اسے
منع کررکھا ہے۔ اسے حلال اور حرام کی پروا بھی نہیں رہتی۔ عام مشاہدہ ہے کہ لوگ کسی
مشکل میں اللہ تعالیٰ سے مدد مانگنے اور احکام الٰہی کی پابندی کرنے کے بجائے ایسی
صورتیں اختیار کرنا شروع کردیتے ہیں جو قطعاً حرام ہیں۔ حقیقی اسلوب یہ ہونا چاہئے کہ بندہ صرف اللہ تعالیٰ سےمانگے۔
شیطانی حربوں سے مغلوب ہو کر یا پریشان ہوکر یہ تک نہ سوچنا درست نہیں کہ کہیں کسی
عمل سے خارج از ایمان ہونے کا گمان تو پیدا
نہیں ہورہا ہے۔
دوسری جانب ایسا طبقہ بھی
موجود ہے جو کامیابی اور خوشی ملنے پر یہی روش اختیار کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی
نعمت کو یا تو کسی غیر خدا کی طرف سے شمار کرلیا جاتا ہے یا ایسے مواقع پر وہ وہ رسمیں
اور خرافات کی جاتی ہیں کہ کفر اور ایمان کی سرحدیں ہی ختم ہوجاتی ہیں۔ ایسے موقع پر
بعض لوگ شرک کی سرحدوں کو عبور کرجاتے ہیں تو بعض لوگ اسراف میں حد سے گزر جاتے ہیں۔
دونوں ہی طبقے اللہ تعالیٰ کے احکام سے رو گردانی کرتے ہوئے آزمائش میں ناکام نظر
آتے ہیں، کیوں کہ اس آزمائش کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکام اور رسول صلی اللہ
علیہ وسلم کے طریقے اختیار کئے جائیں۔ لیکن ایسا کم ہی ملتا ہے۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ
کا اندازِ عنایت ہے کہ جو لوگ زندگی میں مشکلات کے لئے خود کو تیار رکھتے ہیں، زیادہ
آسان زندگی گزارتے ہیں اور جو لوگ مشکلات سے گھبراتے ہیں، کہیں مشکل اور مصائب سے
پُر زندگی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ ایک ماہر کے بقول، انسان کو مشقت کے لئے ڈیزائن کیا
گیا ہے۔ غور کیجئے تو اندازہ ہوگا کہ خود شریعت اسلامی ایسے مسلمانوں کی نمو اسلامی
معاشرے میں کرنا چاہتی ہے جو مشقت اورجہد سے بھرپور زندگی گزاریں اور ہر لمحہ خود کو
اس کے لئے تیار رکھیں۔
اللہ تعالیٰ نے یہ دنیا آزمائش
کے لئے بنائی ہے۔ یہاں نشیب اور فراز ہوں… مشکلات اور آسانیاں ہوں… یا رکاوٹیں اور
کامیابیاں… ہر حالت آزمائش کی حالت ہے۔ اور
آزمائش میں سرخروئی کا معیارہے اللہ کا حکم اور رسولؐ الله کا طریقہ! اگر ہم نے کامیابی
کی اس کلید کو پالیا تو ان شاء اللہ ہر آزمائش میں سرخرو ہوں گے۔
20 نومبر 2020،بشکریہ:انقلاب، نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/command-allah-/d/123554
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism