سید علی مجتبیٰ، نیو ایج
اسلام
21 فروری 2024
کلکتہ ہائی کورٹ آج کل وشو
ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی طرف سے دائر کی گئی ایک پٹیشن پر سماعت کر رہی ہے کہ
سلی گڑی، مغربی بنگال کے ایک چڑیا گھر میں، کیوں سیتا نامی شیرنی کو ایک ہی پنجرے
میں ایک ایسے شیر کے ساتھ رکھا گیا ہے جس کا نام مغل بادشاہ اکبر کے نام پر ہے۔
اس ہندو تنظیم کا مطالبہ ہے کہ سیتا نامی شیرنی کو
اکبر نامی شیر سے الگ کیا جائے۔ انہیں ایک ہی پنجرے میں ساتھ نہ رکھا جائے کیوں کہ
ان کا دھرم الگ الگ ہے اور یہ لو جہاد ہونے کی وجہ سے دھرم کا اپمان ہے ۔
اطلاعات کے مطابق، دو بڑی
بلیوں کو 12 فروری کے دن ایمنل ایکس چینج پروگرام کے تحت تریپورہ کے سیپاہیجالا چڑیا
گھر سے آٹھ دیگر جانوروں کے ساتھ سلی گوڑی کے چڑیا گھر لایا گیا تھا۔ (نمائندہ
تصویر)
-------
وشو ہندو پریشد (وی ایچ
پی) کی طرف سے دائر کی گئی پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ
رویے سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، لہذا، جانوروں کو
الگ کر دیا جانا چاہیے۔
میڈیا نے رپورٹ کیا کہ؛
وی ایچ پی کےلیڈر انوپ مونڈل نے کلکتہ میں
نامہ نگاروں سے کہا،"سیتا اکبر کے ساتھ نہیں رہ سکتی"۔ انہوں نے مزید
کہا کہ "دھارمک دیوی دیوتاؤں کے نام پر جانوروں کا اس طرح کا نام رکھنا
انتہائی توہین آمیز اور توہین مذہب کے مترادف ہے"۔
اپنی درخواست میں وی ایچ
پی نے سلی گڑی کے اس چڑیا گھر کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے
جہاں نر اور مادہ کو ایک ہی پنجرے میں
رکھا گیا ہے۔
وی ایچ پی کے اس احتجاج پر
چڑیا گھر کے اہلکاروں نے نر اور مادہ دونوں شیروں کو الگ کر کے تریپورہ کے چڑیا
گھر میں منتقل کر دیا۔
وی ایچ پی کے اس احتجاج
سے ہندوستان کے اندر ہندو سخت گیر تنظیموں کی بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے حوالے سے
تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ یہ واقعہ اس بات کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے کہ کس طرح ہندو
انتہاپسند گروہ عدم برداشت کے جذبے کو فروغ دے رہے ہیں اور ایک مثال قائم کر رہے
ہیں کہ ان کے اعمال اور اقوال آنے والی نسل کو کس طرح متاثر کر سکتے ہیں۔
English
Article: Lioness Sita And Lion Akbar Belonging To Different
Religious Faiths Smack Love Jihad
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism