New Age Islam
Tue Jun 24 2025, 01:02 PM

Urdu Section ( 21 Aug 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Khanqah-e-Shahbazia: A Comprehensive Exploration of Its Historical and Spiritual Significance in Bhagalpur بھاگلپور میں خانقاہِ شہبازیہ کی تاریخی اور روحانی اہمیت پر ایک جامع تحقیق

 سید امجد حسین، نیو ایج اسلام

 19 اگست 2024

 بھاگلپور، بہار میں خانقاہ شہبازیہ، ایک عظیم صوفی خانقاہ ہے، جو اپنے مغلیہ فن تعمیر، روحانی میراث، اور علمی خدمات کے لیے مشہور ہے۔

 اہم نکات:

1577 عیسوی میں قائم ہونے والی اس خانقاہ شہبازیہ میں، بشمول شاہجہانی مسجد، مدرسہ اور درگاہ کے، مغل فن تعمیر قابل دید ہے۔

خانقاہ شہبازیہ صوفی بزرگ مولانا شہباز محمد بھاگلپوری کے لیے وقف ہے، اور اس کی روحانی قیادت ان کی اولاد کرتی ہے۔

خانقاہ میں ہفتہ وار زیارتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، اور یہ مانا جاتا ہے کہ اس سے لوگوں کو شفا یابی ہوتی ہے۔

خانقاہ میں ایک لائبریری بھی ہے، جس میں قیمتی مخطوطات اور نایاب اسلامی کتب موجود ہیں۔

شہباز محمد بھاگلپوری کے عرس کی تقریبات سے ان کے مقام و مرتبہ کا علم ہوتا ہے۔

 -----

تعارف

بھاگلپور، بہار میں واقع ایک عظیم روحانی کمپلیکس، خانقاہ شہبازیہ، ہندوستان کے اسلامی ورثے اور صوفی روایات کی ایک شاندار مثال ہے۔ 1577 عیسوی میں قائم کی گئی، یہ خانقاہ ایک مزار، شاہجہانی مسجد، اور مدرسہ جامعہ شہبازیہ پر مشتمل ہے، جو روحانی عقیدت اور تعلیم و تعلم دونوں کا ایک مرکز ہے۔ یہ خانقاہ مولانا سید شہباز محمد بھاگلپوری ثم دیوپوری کے نام سے وقف ہے، جنہیں عام طور پر شہباز محمد بھاگلپوری کے نام سے جانا جاتا ہے، جو ایک عظیم صوفی بزرگ اور عالم دین تھے، جو اسلام کی تعلیمات کی تبلیغ و اشاعت میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔ خانقاہ روحانیت کا ایک مینار بنی ہوئی ہے، جو ہر سال ہزاروں عقیدت مندوں اور علماء کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔

تاریخی اور تعمیراتی عجوبہ

خانقاہ شہبازیہ مغلیہ فن تعمیر کی شاندار مثال ہے۔ کمپلیکس کے اندر مرکزی مسجد، جسے شاہجہانی مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے، مغل شہنشاہ اورنگزیب نے بنایا تھا، جس سے مغل دربار کے روحانیت و تصوف سے تعلق کی عکاسی ہوتی ہے۔ اورنگ زیب کا ذاتی طور پر اس مسجد کا دورہ کرنا، اس کی معزز حیثیت، اور مغلیہ سلطنت کی روحانی زندگی میں اس کے کردار کو واضح کرتا ہے۔

مسجد کے طرز تعمیر میں کلاسک مغلیہ عناصر شامل ہیں، جن میں پیچیدہ ہندسی نمونے، آرائشی خطاطی، اور وسیع صحن شامل ہیں۔ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن سے متصل اس خانقاہ کا واقع ہونا، اس کی رسائی کو بڑھاتا ہے، جس سے پورے ہندوستان اور بنگلہ دیش جیسے پڑوسی ممالک کے زائرین اور علماء، آسانی کے ساتھ وہاں جاسکتے ہیں۔

روحانی میراث اور قیادت

خانقاہ شہبازیہ کی روحانی اہمیت، مولانا شہباز رحمۃ اللہ علیہ کی وجہ سے ہے، جو ایک عظیم صوفی بزرگ تھے، اور جن کی تعلیمات اور خدمات نے اس پورے خطے پر دیرپا اثرات چھوڑے ہیں۔ شہباز رحمۃ اللہ علیہ ان 40 اولیاء میں سے ایک تھے، جنہیں اسلام کی تبلیغ کے لیے بھیجا گیا تھا، اور ان کی تعلیمات و خدمات کے گہرے اثرات، ان کی تعظیم و اکرام سے عیاں ہے۔

مزار کا انتظام و انصرام اور قوم کی روحانی رہنمائی ان کی اولاد کے حوالے ہے، جنہیں سجادہ نشین کہا جاتا ہے۔ یہ متولی مزار کے تقدس کو برقرار رکھنے، اور اس بات کو یقینی بنائے رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، کہ اس خانقاہ کے روحانی معمولات شہباز رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات کے مطابق چلتے رہیں۔ روایتی طور پر، سجادہ نشینوں کا کام یہی ہوتا ہے، کہ وہ خانقاہ میں ہی رہائش پذیر رہیں، اور اپنی زندگی نماز و عبادات اور روحانی امور کے لیے وقف کر دیں۔ تاریخی طور پر، انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل ہے، جس سے روحانی اور قانونی اصولوں کے انوکھے امتزاج کی عکاسی ہوتی ہے۔

زیارت اور شفا یابی اعمال

مزار ایک عظیم زیارت گاہ ہے، خاص طور پر جمعرات کے دن مختلف علاقوں سے عقیدت مند، برکت حاصل کرنے اور اجتماعی دعاؤں میں شریک ہونے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ اس باقاعدہ اجتماع سے، روحانیت اور اجتماعی ہم آہنگی کے مرکز کے طور پر، خانقاہ کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔

خانقاہ شہبازیہ کا ایک دلچسپ پہلو اس کا تالاب ہے، جس کے بارے میں مانا جاتا ہے، کہ اس میں شفا بخش خصوصیات ہیں۔ مقامی روایات میں یہ بات مشہور ہے، کہ تالاب میں بیماریوں اور سانپ کے کاٹنے کا علاج ہے، جس سے اس خانقاہ میں ایک صوفیانہ جہت شامل ہو جاتی ہے۔ تالاب کی شفا بخش خصوصیات پر یقین ان لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جو روحانی اور جسمانی شفا یابی کے خواہاں ہیں، جس سے خانقاہ کا مرتبہ دوبالا ہو جاتا ہے۔

آثار قدیمہ اور علمی اہمیت

خانقاہ شہبازیہ کی تاریخی اہمیت اس کے روحانی اور تعمیراتی ورثے سے بالا تر ہے۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی طرف سے کی گئی، حالیہ آثار قدیمہ کی کھدائیوں سے، خانقاہ کے تہہ خانے میں، قدیم نسخوں کا ایک خزانہ سامنے آیا ہے۔ یہ مخطوطات خطے کے تاریخی اور ثقافتی حالات پر روشنی ڈالتے ہیں، جن سے یہاں کی تاریخ معلوم ہوتی ہے۔

اس خانقاہ میں ایک عظیم لائبریری بھی ہے، جس میں عربی اور فارسی تحریروں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے ذخیرۂ کتب میں ایک عظیم مغل عہدہ دار مرشد قلی خان کا نقل کردہ، قرآن کا ایک قلمی نسخہ بھی موجود ہے۔ یہ لائبریری، جسے حکومت ہند کے قومی مشن برائے مخطوطات نے تسلیم کیا ہے، خانقاہ شہبازیہ کی قیمتی تاریخی اور مذہبی مخطوطات کے ذخیرے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

شہباز محمد بھاگلپوری کی میراث

شہباز محمد بھاگلپوری (1549-1640)، جنہیں مخدوم سید شہباز محمد بھاگلپوری ثم دیوپوری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ان کا خانقاہ شہبازیہ کے قیام اور اس کی تعمیر و ترقی میں کافی اہم کردار رہا ہے۔ سلسلہ سہروردیہ کے ایک صوفی بزرگ کی حیثیت سے ان کا کردار، اور اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں ان کی خدمات، دستاویزی شکل میں موجود ہیں ہے۔ بھاگلپور میں مدرسہ جامعہ شہبازیہ کے قیام میں ان کی کوششوں نے، خطے کے تعلیمی اور روحانی منظرنامے پر ایک نمایاں اثر چھوڑا ہے۔

ان کے عرس کی سالانہ تقریبات 16 صفر المظفر کو منائی جاتی ہیں،جن میں بے شمار عقیدت مند اور علماء کرام شریک ہوتے۔ ان کے عرس کی یہ تقریب، ان کی پائیدار میراث، اور ان کی تعلیمات کے زندہ و جاوید اثرات کی گواہ ہے۔

شہباز محمد بھاگلپوری پر کتابیں

شہباز محمد بھاگلپوری کی حیات و خدمات پر لکھی گئی کتابیں، اسلامی تعلیمات اور تصوف کے حوالے سے، ان کی خدمات کے نمایاں اثرات کو اجاگر کرتی ہیں۔ کچھ قابل ذکر کتابیں حسب ذیل ہیں:

 1. *حضرت مولانا شہباز محمد دیوپوری* از عبدالغفار انصاری

 2. *عہد محمد شاہی کا فارسی شورہ* از عبدالغفار انصاری

 3. *حضرت مولانا شہباز محمد دیوری ثم بھاگلپوری*

 4. *قطب الاقطاب حضرت مولانا شہباز محمد شخصیت اور دعوت* از اسلام احمد شاہی بھاگلپوری

 یہ کتابیں ان کی حیات و خدمات، اور اسلامی فکر پر ان کے اثرات کی ترجمانی کرتی ہیں۔

 خلاصہ

خانقاہ شہبازیہ ہندوستان کے روحانی اور تاریخی ورثے کی ایک عظیم یادگار ہے۔ ایک زیارت گاہ کے طور پر اس کی اہمیت، اس کی تعمیراتی شان و شوکت اور علمی خدمات، اسے نمایاں اور منفرد بناتی ہیں۔ چونکہ خانقاہ شہبازیہ ہزاروں علما اور عقیدت مندوں کا مرکز عقیدت ہے، اس لیے یہ بھاگلپور میں ایمان و یقین، تعلیم و تعلم اور ثقافتی ورثے کا ایک عظیم سنگم بنی ہوئی ہے۔

English Article: Khanqah-e-Shahbazia: A Comprehensive Exploration of Its Historical and Spiritual Significance in Bhagalpur

URL: https://newageislam.com/urdu-section/khanqah-shahbazia-historical-spiritual/d/132996

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..