New Age Islam
Sun Jul 20 2025, 03:45 PM

Urdu Section ( 9 Nov 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Kerala Court’s Ruling on Muslim Women’s Right to Unilateral, Extrajudicial Divorce under Islamic Law اسلامی قانون کے تحت مسلم خواتین کے حق طلاق پر کیرالہ کی عدالت کا فیصلہ

حسن محمود، نیو ایج اسلام

 02 نومبر 2022

 ہندوستان میں کیرالہ ہائی کورٹ کے جسٹس اے محمد مشتاق (مسلم) اور جسٹس سی ایس دیاس (عیسائی) کے ڈویژن بنچ نے فیصلہ دیا کہ اسلامی قانون ایک مسلمان عورت کے نکاح  کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔ قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو برقرار رکھنے پر دونوں ججوں کا شکریہ۔

 شرعی قانون

 شریعت اس کے بالکل برعکس ہے۔ ڈاکٹر صہیب حسن، جو کہ برطانیہ کی شرعی عدالتوں کے سینئر ججوں میں سے ایک ہیں، انہوں نے فنانشل ٹائمز[i] کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک مسلمان مرد اپنی بیوی کو صرف یہ کہہ کر طلاق دے سکتا ہے کہ "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں"، بہتر ہے کہ دو گواہوں کے سامنے دو کے سامنے۔ لیکن بیوی کو طلاق کے لیے شرعی عدالت میں درخواست دینا ہوگی۔ [ii] اسے شریعت میں خلع کہا جاتا ہے۔ اگر اس کے پیچھے شوہر کی نامردی، تشدد وغیرہ جیسی کوئی مناسب وجہ نہ ہو، تو شرعی عدالت شوہر سے طلاق کی "منظوری" کے لیے بات چیت کرے گی۔

 شرعی قانون یہ بھی حکم دیتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے تو طلاق مکمل ہونے سے قبل، اسے طلاق کو منسوخ کرنے کا حق ہے "اگر چہ بیوی اس کے ساتھ نہ رہنا چاہے۔"[iii] یہ قوانین بیویوں کو غلام بنا دیتے ہیں۔ اسلام کبھی بھی عورت کو جبراً اپنا عقد نکاح جاری رکھنے پر مجبور نہیں کرتا۔ بلکہ جیسا کہ ہم ذیل میں دیکھیں گے، قرآن اور نبی دونوں نے عورتوں کو یہ مکمل حق دیا ہے کہ وہ آپس میں کسی پر بھی انحصار کیے بغیر اپنی شادیاں ختم کر دیں، آگر چہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔

 قانون کا اثر

 طلاق کے لیے شرعی عدالت میں درخواست دینے کے بعد حقیقی زندگی میں بے چاری بیوی کو طلاق مکمل ہونے تک کام کرنا، گھر کی دیکھ بھال، باورچی خانے کی دیکھ بھال، بچوں کی دیکھ بھال وغیرہ جاری رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ شرعی عدالت کو فیصلہ دینے میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟ یہاں ملیشیا کا ایک حوالہ پیش کیا جاتا ہے: "ایک عورت کو شرعی عدالت میں طلاق کی درخواست کی سماعت سے پہلے سات سال تک انتظار کرنا پڑا۔ اس دوران اس کے شوہر نے اسے طلاق دینے سے انکار کرتے ہوئے نیا خاندان شروع کر دیا تھا۔ یہ صرف ایک معاملہ ہے، اس کے علاوہ نہ جانے ایسے کتنے معاملات زیر التواء ہیں"۔ بعض اوقات، بیوی خاندانی اور سماجی بائیکاٹ کا شکار ہو جاتی ہے۔ گفت و شنید کے دوران، شوہر عام طور پر اپنی "منظوری" دینے کے لیے اس کے نفقہ، بچوں کی دیکھ بھال، جائیداد میں حصہ سے دستبرداری وغیرہ جیسے مالی اور دیگر شرائط رکھتا ہے، بہت سے معاملات میں بے بس بیوی ان شرائط کو قبول کر لیتی ہے۔ یہ قانون بنیادی طور پر ایک مسلمان بیوی کو اپنے شوہر کی مجازی غلام بنا دیتا ہے۔ درحقیقت، امام غزالی نے امام شافعی کا قول نقل کیا ہے کہ - "شادی میں عورت اپنے شوہر کی غلامی میں داخل ہو جاتی ہے۔" یہ ڈراؤنا خواب صرف مسلم دنیا میں ہی نہیں بلکہ مغرب کے تمام مسلم معاشروں میں ہے۔[vi]

 اسلامی حوالہ جات

 ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: بریرہ کا شوہر مغیث نامی ایک غلام تھا گویا میں اسے ابھی دیکھ رہا ہوں، بریرہ کے پیچھے جا رہا ہے اور اپنی داڑھی تک آنسو بہائے ہوئے ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عباس سے فرمایا: اے عباس! کیا آپ کو مغیث کی بریرہ سے محبت اور بریرہ کی مغیث سے نفرت پر حیرت نہیں ہوتی؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بریرہ سے فرمایا: تم اس کے پاس واپس کیوں نہیں جاتی؟ اس نے کہا: یا رسول اللہ! کیا آپ مجھے ایسا کرنے کا حکم دیتے ہیں؟" آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلّم نے کہا نہیں، میں صرف اس کی سفارش کر رہا ہوں۔ اس نے کہا، "میں اس کی محتاج نہیں ہوں۔" [vii]

 اس کی تفسیر میں کہا گیا ہے: "بریرہ جانتی تھیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ناراض نہیں ہوں گے، اس لیے انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ میں آپ کی درخواست قبول نہیں کر رہی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخوشی اسے اپنی مرضی کے مطابق رہنے دیا۔"[viii]

 2. عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: "بریرہ کے حالات کے حوالے سے تین روایات قائم کی گئیں ہیں: جب وہ آزاد کر دی گئیں، تو انہیں اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے شوہر کو اپنے پاس رکھ لے یا چاہے تو اسے چھوڑ دے"[ix]

 3. ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ثابت بن قیس بن شماس کی بیوی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں ثابت کے کردار یا اس کے مذہب میں کسی نقص کا الزام نہیں لگاتی، لیکن مجھے ڈر ہے کہ میں (مسلمان ہونے کے ناطے) اللہ کی نعمتوں کی ناشکری نہ کر بیٹھوں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس کا باغ واپس کرو گی؟ انہوں نے کہا، 'ہاں'، لہٰذا اس نے ثابت کا باغ اسے واپس کر دیا اور نبیﷺ نے ثابت سے کہا کہ تم اسے طلاق دے دو۔

 4. ایک جوان عورت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی: میرے والد نے میرا نکاح اپنے بھائی کے بیٹے سے کر دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے (نکاح جاری رکھنے کا) فیصلہ ان عورت پر چھوڑ دیا..."[xi]

 5.   "ایمان والو! تمہیں حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو ورے میں لے بیٹھو انہیں اس لئے روک نہ رکھو کہ جو تم نے انہیں دے رکھا ہے، اس میں سے کچھ لے لو ہاں یہ اور بات ہے کہ وه کوئی کھلی برائی اور بے حیائی کریں ان کے ساتھ اچھے طریقے سے بودوباش رکھو، گو تم انہیں ناپسند کرو لیکن بہت ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو برا جانو، اور اللہ تعالیٰ اس میں بہت ہی بھلائی کر دے۔" [xii]

 یہ آیت لفظ ’’مہر‘‘ کی وجہ سے بیویوں کے بارے میں ہے۔ اس کا مطلب اتنا واضح ہے کہ بہت سے علماء، حتیٰ کہ ڈاکٹر جمال بدوی جیسے شریعت کے ماہرین نے بھی اعتراف کیا کہ یہ آیت بیویوں کے بارے میں ہے۔ "ایمان والو! تمہیں حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو ورے میں لے بیٹھو۔" [xiv]

 قرآن اس ہدایت کو برقرار رکھتا ہے، یہاں تک کہ جب خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کی بات آتی ہے تب بھی قرآن یہی حکم جاری کرتا ہے، جیسا کہ ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے:

 "اے نبی! اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ اگر تم زندگانی دنیا اور زینت دنیا چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ دے د دوں اور تمہیں اچھائی کے ساتھ رخصت کر دوں۔"[xv]

 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی نے اس کی تصدیق کی: "عائشہ بیان کرتی ہیں: اللہ کے رسول نے ہمیں اختیار دیا (اپنے ساتھ رہنے یا طلاق لینے کا) اور ہم نے اللہ اور اس کے رسول کو چن لیا۔" [xvi]

 وقت آ گیا ہے کہ تمام مسلمانوں کو ان خواتین مخالف شرعی قوانین کو ترک کرنے کی کھلی دعوت دی جائے۔ مصر پہلے ہی ایک قانون بنا کر اس معاملے میں سبقت لے چکا ہے جو خواتین کو مہر کی رقم جمع کروا کر طلاق دینے کا حق دیتا ہے۔ [1]

 ہمیں امید ہے کہ مسلم دنیا جلد ہی اس ہدایت کی پیروی کرے گی۔

 [.[.[).[).[).[/.[.[.)[.[.[.[).[.[. [).[. [1].-----English Article: Kerala Court’s Ruling on Muslim Women’s Right to Unilateral, Extrajudicial Divorce under Islamic Law

https://www.newageislam.com/urdu-section/kerala-court-muslim-women-unilateral-divorce/d/128363

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..