کنیزفاطمہ ، نیو ایج اسلام
27 فروری 2019
ہم مسلمان قرآن اور سنت پرایمان رکھتے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ ان کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے۔ ایسے بھی کچھ مسلمان ہیں جو اسلام کا استعمال صرف اپنے سیاسی مفادات کے لئے کرتے ہیں اور نتیجۃ اسلام کی ذلت و رسوائی کا سبب بن جاتے ہیں۔ کچھ لوگ سیاسی طور پر "اعلاء کلمۃ الحق" کا غلط معنی اخذ کرتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ یہ اعلاء کلمۃ الحق لوگوں کو جبراً اسلام قبول کروا کر کیا جا سکتا ہے جبکہ یہ نظریہ اسلامی تعلیمات کی واضح خلاف ورزی ہے۔ لوگ صرف اسی صورت میں اسلام سے محبت کرسکتے ہیں جب اس کے پیروکار (مسلمان) عملی طور پر اسلامی تعلیمات میں بیان کئے گئے انسانی اقدار اور اچھے اخلاق و آداب کا نمونہ کامل بن جائیں۔ پہلے تین حصوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اب ہم انسانی اقدار اور اچھے اخلاق و کردار کے بارے میں مزید مطالعہ کرتے ہیں اور اپنی زندگی کے ہر شعبے میں ان پر عمل کرنے کا عہد کرتے ہیں ۔
46۔ مشورے سے معاملات کا تصفیہ کیا جائے
"اور وہ جنہوں نے اپنے رب کا حکم مانا اور نماز قائم رکھی اور ان کا کام ان کے آپس کے مشورے سے ہے اور ہمارے دیے سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں۔" (42:38)
47۔ برائی کو بھلائی سے ٹالا جائے
"اور نیکی اور بدی برابر نہ ہوجائیں گی، اے سننے والے برائی کو بھلائی سے ٹال جبھی وہ کہ تجھ میں اور اس میں دشمنی تھی ایسا ہوجائے گا جیسا کہ گہرا دوست۔"(41:34)
اس آیت کی تعلیم یہ ہے کہ لوگوں کو غصہ کو صبر و ضبط سے ، غلطی کو سچائی سے، غرور و تکبر کو رحم دلی اور بردباری سے اور برائی کے ارتکاب کو عفو و درگزر سے ٹال دینا چاہئے۔ ایسے نیک اعمال مصالحت، محبت اور ہمدردی کا سبب بن سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں بہت سے علماء ایک ایسی حدیث کا حوالہ دیتے ہیں جو اسلامی قوانین کی بنیادی ہے، "بہتر ہے کہ نہ کوئی ضرر رسانی ہو اور نہ ہی کوئی مکافاتی ضرر ہو۔" ایک دوسری حدیث اس طرح ہے کہ ، "ان لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کرو جو تمہارے ساتھ قطع رحمی کرتے ہیں ، انہیں عطا کرو جو تمہیں محروم رکھتے ہیں اور انہیں نظر انداز کرو جو تم پر ظلم کرتے ہیں"۔
48۔ حکمرانوں کا انتخاب ان کی قابلیت کی بنا پر کیا جکائے
"اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا بیشک اللہ نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنا کر بھیجا ہے بولے اسے ہم پر بادشاہی کیونکر ہوگی اور ہم اس سے زیادہ سلطنت کے مستحق ہیں اور اسے مال میں بھی وسعت نہیں دی گئی فرمایا اسے اللہ نے تم پر چن لیا اور اسے علم اور جسم میں کشادگی زیادہ دی اور اللہ اپنا ملک جسے چاہ ے دے اور اللہ وسعت والا علم والا ہے" (2:247)
49۔ کسی کے کندھوں پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے
" اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں ڈالتا مگر اس کی طاقت بھر ۔۔۔" (2:286)
50۔ اچھے کاموں کا حکم دو اور بداخلاقی سے منع کرو
"تم بہتر ہو ان امتوں میں جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو، اور اگر کتابی ایمان لاتے تو ان کا بھلا تھا، ان میں کچھ مسلمان ہیں اور زیادہ کافر’’ (3:110)
51۔ عجائبات اور تخلیق کائنات کے بارے میں غور و فکر کیا جائے
" جو اللہ کی یاد کرت ہیں کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے ہیں اے رب ہمارے! تو نے یہ بیکار نہ بنایا پاکی ہے تجھے تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ "(3:191)
52۔ مردوں اور عورتوں کے لئے ان کے اعمال کا یکساں اجر ہے
‘‘تو ان کی دعا سن لی ان کے رب نے کہ میں تم میں کام والے کی محنت اکارت نہیں کرتا مرد ہو یا عورت تم آپس میں ایک ہو۔۔ " (3:195)
53۔ اپنے خونی رشتہ داروں سے شادی نہ کی جائے
"حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری گود میں ہیں ان بیبیوں سے جن سے تم صحبت کرچکے ہو تو پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو ان کی بیٹیوں سے حرج نہیں اور تمہاری نسلی بیٹوں کی بیبیں اور دو بہنیں اکٹھی کرنا مگر جو ہو گزرا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ "(4:23)
54۔ خاندان کا سربراہ مرد ہونا چاہئے
"مرد افسر ہیں عورتوں پر اس لیے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس لئے کہ مردوں نے ان پر اپنے مال خرچ کیے تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا اور جن عورتوں کی نافرمانی کا تمہیں اندیشہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور ان سے الگ سوؤ اور انہیں مارو پھر اگر وہ تمہارے حکم میں آجائیں تو ان پر زیادتی کی کوئی راہ نہ چاہو بیشک اللہ بلند بڑا ہے۔ "(4:34)
55۔ بخیلی نہ کرو
"جو آپ بخل کریں اور اوروں سے بخل کے لئے کہیں اور اللہ نے جو انہیں اپنے فضل سے دیا ہے اسے چھپائيں اور کافروں کے لئے ہم نے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے،۔ "(4:37)
56۔ بغض و عداوت نہ رکھو
‘‘یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا تو ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا فرمائی اور انہیں بڑا ملک دیا’’۔ (4:54)
57۔ ایک دوسرے کو قتل نہ کرو
"اور مسلمانوں کو نہیں پہنچتا کہ مسلمان کا خون کرے مگر ہاتھ بہک کر اور جو کسی مسلمان کو نادانستہ قتل کرے تو اس پر ایک مملوک مسلمان کا آزاد کرنا ہے اور خون بہا کر مقتول کے لوگوں کو سپرد کی جائے مگر یہ کہ وہ معاف کردیں پھر اگر وہ اس قوم سے ہو جو تمہاری دشمن ہے اور خود مسلمان ہے تو صرف ایک مملوک مسلمان کا آزاد کرنا اور اگر وہ اس قوم میں ہو کہ تم میں ان میں معاہدہ ہے تو اس کے لوگوں کو خوں بہا سپرد کیا جائے اور ایک مسلمان مملوک آزاد کرنا تو جس کا ہاتھ نہ پہنچے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے یہ اللہ کے یہاں اس کی توبہ ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔"(4:92)
58۔ دغاباز کی وکالت نہ کی جائے
‘‘اے محبوب! بیشک ہم نے تمہاری طرف سچی کتاب اتاری کہ تم لوگوں میں فیصلہ کرو جس طرح تمہیں اللہ دکھائے اور دغا والوں کی طرف سے نہ جھگڑو’’۔ "(4:105)
59۔ گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کیا جائے
" اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے۔ "(5:2)
60۔ نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کا تعاون کریں
" اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو " (5:2)
(جاری)
URL for English article:https://newageislam.com/islamic-ideology/human-values-good-manners-mentioned/d/117879
URL: https://newageislam.com/urdu-section/human-values-good-manners-mentioned-part-4/d/118073
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism