ساحل رضوی، نیو ایج اسلام
8 جنوری 2025
مہاراشٹر کے مڈھی میں واقع کنیف ناتھ درگاہ، ہم آہنگی کی روایات کا عملی پیکر ہے، جو ہندو اور مسلم دونوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ اپنے افسانوں، تہواروں اور منفرد رسومات کے لیے مشہور، یہ مندر ثقافتی ہم آہنگی کو روحانی اہمیت عطا کرتی ہے۔ موروثی پادریوں اور مجاوروں کے زیر انتظام، یہ درگاہ وقتا فوقتا فرقہ وارانہ کشیدگی کے باوجود، مختلف مذاہب کے درمیان بقائے باہمی کو اجاگر کرتی ہے۔
اہم نکات:
مہاراشٹر کے مڈھی میں واقع کنیف ناتھ مندر ہندو مسلم اتحاد کی علامت ہے، جو دونوں برادریوں کے عقیدت مندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
یہ مندر مخصوص معمولات کے لیے مشہور ہے، جس میں ایک تنگ دروازہ بھی شامل ہے، جس سے صرف اہل ایمان ہی گزر سکتے ہیں، جو پاکیزگی اور عقیدت کی علامت ہے۔
مندر میں منائے جانے والے تہوار اور تقریبات اس کی بھرپور تاریخ، اور روحانی ہم آہنگی کے مرکز کے طور پر اس کے کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔
اس مندر کا انتظام و انصرام ہندو پجاری اور مسلمان مجاور دونوں کرتے ہیں، جس سے اس کی جامع نوعیت کی نمائندگی ہوتی ہے۔
اپنی اتحاد کی روایت کے لیے مشہور، اس مندر میں وقتاً فوقتاً فرقہ وارانہ کشیدگی بھی دیکھنے کو ملتی ہے، جس سے اس کی ہم آہنگی کی میراث کو برقرار رکھنے کی ضرورت بھی اجاگر ہوتی ہے۔
------
Beautiful Kanifnath temple at Pune
------
کنیف ناتھ کا مندر مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کے پاتھرڈی تعلقہ کے مڈھی گاؤں میں واقع ہے۔ مڈھی پاتھرڈی شہر سے تقریباً سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ گاؤں میں بہت سی ذات کے لوگ آباد ہیں، جس میں کوئی برہمن گھرانہ نہیں ہے، اور اس کی آبادی کا تقریباً 15 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ جس پہاڑی پر مندر واقع ہے اسے مقامی طور پر گل ٹیکری کہا جاتا ہے۔ جبکہ ہندو اِس وقت وہاں مدفون سنت کو کنیف ناتھ کہتے ہیں، پہلے ہندوؤں میں کنوہا اور مسلمانوں میں شاہ رمضان ماہی سوار کے نام سے جانے جاتے تھے۔
مزار کی نوعیت
ایک پہاڑی کی چوٹی پر واقع کنیف ناتھ کا مندر دور سے ایک قلعے کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ اس میں لکڑی کا ایک بڑا دروازہ ہے، جہاں سیڑھیوں کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔ داخل ہونے پر، زائرین دائیں طرف، کنیف ناتھ کے شاگردوں میں سے ایک، چیتنیا کی سمادھی دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گورکھ ناتھ کی سمادھی ہے۔
مرکزی دروازے کے دائیں ہاتھ پر انار کے درخت کے نیچے مہیشمردینی کی تربت ہے۔ قریب ہی ایک بیل کی پتھر کی مورتی ہے جس کے ساتھ ہی ایک ترشول لگا ہوا ہے۔ خواتین عقیدت مند اکثر مہیشمردینی کی تربت کی پوجا کرتی ہیں، اور اپنی منت کے طور پر درخت کی شاخوں سے تار یا سبز چوڑیاں باندھتی ہیں۔ یہ رسمیں مہاراشٹر کی درگاہوں میں منائی جانے والی رسومات سے مماثلت رکھتی ہیں۔
مرکزی مندر کے کمرے کے اندر، کنیف ناتھ کی سمادھی-تربت، درگاہوں میں نظر آنے والی قبروں سے مشابہت رکھتی ہے۔ ہندو اور مسلمان دونوں ہی اس مزار پر جاتے ہیں۔ مندر کے احاطے میں بھگوا پوش کئی سادھو بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ مندر کے باہر کی دیواروں پر عربی تحریریں آراستہ ہیں۔ مندر کا انتظام و انصرام 1954 میں قائم ایک رجسٹرڈ ٹرسٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
کنیف ناتھ کو نو ناتھوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے، جن کی مہاراشٹر کے ہندو عزت کرتے ہیں۔ انہیں جالندر ناتھ کا شاگرد مانا جاتا ہے۔
کنیف ناتھ سے وابستہ افسانے
افسانوں کے مطابق، کنیف ناتھ ہمالیہ میں برہما کے ایک دِویہ عمل سے پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے پَیر کے انگوٹھے پر کھڑے ہو کر بارہ سال تک مراقبہ کیا۔ اپنی یاترا کے دوران، کنیف ناتھ نے سوراشٹرا میں ہنومان کو شکست دی اور بعد میں مافوق الفطرت طاقتوں کے ساتھ گورکھناتھ سے مقابلہ کیا۔ آخر کار گورکھ ناتھ نے ان کا تعارف جالندر ناتھ سے کرایا، جنہوں نے انہیں اپنا شاگرد بنا لیا۔
کہا جاتا ہے کہ یہ مندر 1780 میں ایک بادشاہ پیلاجی گایکواڈ نے تعمیر کروایا تھا۔ جنوبی مشرقی کونے پر گنبد والی عمارت، جسے بارادری کے نام سے جانا جاتا ہے، 1731 میں شیواجی کے پوتے، ساہو راجہ نے مغل قید سے اپنی رہائی کے بعد، منت کی تکمیل کے طور پر بنایا تھا۔ سنت کا مقبرہ بارامتی کے دیشمکھ نے اپنی بینائی بحال کرنے کے لیے بنوایا تھا۔
تہوار اور رسومات
مندر میں روزانہ کافی تعداد میں لوگ آتے ہیں، لیکن اتوار، پیر، منگل، جمعرات اور جمعہ کو لوگوں کا ہجوم زیادہ ہوتا ہے۔ عقیدت مند مٹھائیاں، ملیڈا اور کبھی کبھار بکرے پیش کرتے ہیں۔ مزار پر دو بڑی سالانہ یاترا (تہوار) منائی جاتی ہیں:
بڑی یاترا: مراٹھی نئے سال گڑی پاوڑا کے 15 دن بعد اس کا انعقاد کیا گیا۔
چھوٹی یاترا: ایک مسلم تہوار جہاں ایک چادر (مقدس کپڑا) گھوڑے کی پیٹھ پر جلوس کی شکل میں لایا جاتا ہے، اور گاؤں کے مزاروں کے گرد لے جایا جاتا ہے۔ عقیدت مندوں میں مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں۔
مزید برآں، گڈی پاوڑا سے پہلے کی اِکادَشی کو ایک رسم ادا کی جاتی ہے، جس میں ایک جھنڈا مڈھی سے پیٹھان تک لے جایا جاتا ہے۔ گڈی پاوڑا سے پہلے، پیٹھان میں دریائے گوداوری سے اماوسیا (چاند کی تاریک رات) کو پانی لایا جاتا ہے، یہ عمل پیٹھان کے سعد اللہ بابا سے منسوب ہے۔
مسلم تعلق
ایک موروثی مسلمان مجاور خاندان کا تعلق اس مندر سے ہے۔ ان کے بیانات کے مطابق کنیف ناتھ کو حضرت شاہ رمضان ماہی سوار چشتی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ایک افسانہ یہ بھی ہے کہ کس طرح کنیف ناتھ کے گرو سید بابا نے کنیف ناتھ کے لیے، ایک گائے کو زندہ کرنے کے لیے روحانی طاقتوں کا استعمال کیا، اور انہیں ایک مقدس منتر سکھایا۔ ایک اور کہانی سیّد بابا کے آشیرواد کے بیان میں ہے، کہ ہزاروں لوگ کنیف ناتھ کے لیے پانی لاتے تھے، یہ رسم یاترا کے دوران ادا کی جاتی تھی۔
کیف ناتھ کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے انہوں نے تین آدم خور شیطانوں کو شکست دی تھی - دلیم آئی، ڈھونڈی آئی، اور لین آئی۔ لین آئی کی باقیات مہیشمردینی کے مزار پر ایک چٹان کی صورت میں موجود ہے۔ ڈھونڈی آئی کے قریب ہی ایک چھوٹا سا مندر ہے، جب کہ دلیم آئی، جو کم وحشیانہ ہے، اسے کیف ناتھ کی بہن بنا کر نذرانے کا اعزاز دیا گیا۔
مبینہ طور پر کنیف ناتھ نے 1360 عیسوی میں زندہ سمادھی لی۔ تب سے، مزار پر دو موروثی نگراں مقرر کیے گئے ہیں- ایک ہندو اور ایک مسلمان۔ آج کل چار مسلم مجاور خاندان سالانہ بطور نگران مقرر کیے جاتے ہیں۔
فرقہ وارانہ کشمکش
حالیہ برسوں میں، فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھنے کو ملی ہے، جس کی وجہ مذہبی مسائل سے زیادہ مال متاع ہے۔ ہندو ٹرسٹیوں نے مسلم مجاوروں کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے، اور مہیشمردینی کے مزار پر بکرے کی قربانی روک دی ہے۔ تاہم، ہندو خانہ بدوش قبائل احاطے کے باہر اس عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان چیلنجوں کے باوجود، یہ مندر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک منفرد علامت بنی ہوئی ہے، جہاں تمام عقائد سے تعلق رکھنے والے عقیدت مند کنیف ناتھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آتے رہتے ہیں، جو ایک ہندو سنت اور مسلمان ولی دونوں کے طور پر معزز و مکرم ہیں۔
حوالہ جات:
Hindu-Muslim Syncretic Shrines and Communities - Page 37
antagonistic tolerance: competitive sharing of religious sites and spaces timothy dale walker
Culture of Inequality: The Changing Hindu–Muslim Relations
The Politics of Soft Hindutva
-----
English Article: Kanifnath Shrine: A Unique Symbol of Syncretic Traditions in Maharashtra
URL: https://newageislam.com/urdu-section/kanifnath-shrine-syncretic-traditions/d/134428
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism