سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
10دسمبر،2024
کچھ عرصے سے ہندوستان میں کلکی اوتار کے متعلق کچھ جیوتشیوں کی پیشینگوئیاں میڈیا میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہیں۔ خصوصاً اڑیسہ کے ایک پنڈت اور جیوتشی کاشی ناتھ شرما کلکی اوتار کے متعلق مستقبل کے ہندوستان اور کلکی اوتار کی فتوحات اور کارناموں کے متعلق کئی سنسنی خیز یشینگوئیاں کررہے ہیں جن کو سن کر ہندوستانیوں میں فکرواندیشہ اور اضطراب پیدا ہورہا ہے۔ کاشی ناتھ شرما کی ہیشینگوئیوں کا ماخذ سولہویں صدی کی ایک مذہبی کتاب بھوشیہ مالیکا ہے جسے ایک پنڈت اور جیوتشی اچیوتانند نے تصنیف کیا تھا۔ یہ مسودہ اڑیہ زبان میں لکھا ہوا تھا جسے پنڈت کاشی ناتھ شرما نے ہندی انگریزی روسی و دیگر زبانوں میں ترجمہ کرکےشائع کیا ہے۔ان کے مطابق بھوشیہ مالیکا میں کی گئی پیشین گوئیاں ماضی میں حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئی ہیں جن میں سے ایک ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہے۔ اس کے علاوہ اڑیسہ میں آنے والے طوفان کی پیشینگوئی بھی اس کتاب میں کی گئی تھی۔
کاشی ناتھ شرما کے مطابق بھوشیہ مالیکا میں کلیگ کے آخری دور میں کلکی اوتار کا ظہور ہوگا۔ کلکی اوتار ہندوستان کے اڑیسہ میں ظاہر ہونگے اور ان کے ساتھ ایک بڑی فوج ہوگی جو پوری دنیا کو فتح کر لے گی اور کلکی اوتار پوری دنیا میں سناتن دھرم کی استھاپنا کریں گے۔ وہ ملیچھوں کو تباہ کریں گے۔ ان کے مطابق کلکی اوتار شری کرشن سے چار گنازیادہ روحانی طاقت رکھیں گے اور دنیا کی بڑی بڑی فوجی طاقتوں کو تباہ کردیں گے۔ اس سے پہلے بھارت پر 13 اسلامی ملک حملہ کریں گے اور غالباً چین بھی اس حملے میں شامل ہوگا۔ یہ حملہ عالمی جنگ کا حصہ ہوگا ۔اس جنگ میں دنیا کی ایک بڑی آبادی ہلاک ہو جائے گی اورپوری دنیا میں صرف 64 کروڑ لوگ ہی بچیں گے۔ 64 کروڑ لوگوں میں 33 کروڑ بھارت میں بچیں گے اور بقیہ 31 کروڑ پوری دنیا میں بچیں گے۔ صرف وہی لوگ زندہ بچیں گے جو کلکی اوتار کے پیروکار ہوں گے اور ان کے دھرم کو قبول کریں گے۔ پاپی اور گناہ گار لوگ ہلاک ہوجائیں گے۔
پنڈت کاشی ناتھ شرما کے مطابق ہندوستان میں کل یگ کا بالکل آخری دور چل رہا ہے اورکل یگ کے بعد ستیہ جگ کا آغاز ہوگا۔ اس جنگ کے بعد صرف نیک لوگ بچ جائیں گے اور ایکبار پھر امن وامان ایمانداری اور نیکی کا دور شروع ہوگا۔ اس دور کا آغاز مارچ 2025ء سے ہوگا اور 2029ء تک دنیا میں بہت سی آفات ارضی و سماوی آئیں گی۔زلزلے ، سونامی اور وبائی امراض پوری دنیا میں تباہی مچائیں گے۔ یوروپ میں زلزلے اور سونامی سے بہت زیاہ تباہی آئے گی۔ خصوصاً امریکہ کے کیلی فورنیا میں سونامی آئے گی۔ (واضح ہو کہ کہ چند ہی روز قبل کیلی فورنیا میں 7 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا اور وہاں کی انتظامیہ نے سونامی الڑٹ جاری کردیا تھا لیکن بعد میں واپس لے لیا گیا تھا۔)تھا۔ 2032 ء سے ستیہ یگ کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔بھوشیہ مالیکا کے مطانق ان سات برسوں میں یوروپ میں بھاری تباہی آئے گی۔ ہندوستان میں بھی جنگ اور آفات ارضی و سماوی کا اثر ہوگا لیکن کلکی اوتار ہندوستان کو تباہی سے بچالیں گے۔
بھوشیہ مالیکا کی ان پیشینگوئیوں کی ہندوستان کے کچھ بڑے جیوتشی جن میں کچھ کارپوریٹ جیوتشی بھی ہیں اپنے علم کی بنا پر تائید کررہے ہیں۔وہ ہندوستان پرچین اور پاکستان و دہگر اسلامی ممالک کے حملے کا اندیشہ ظاہر کررہے ہیں۔ ان کے علم کے مطابق 29 مارچ سے ہندوستان میں بڑی سیاسی ہلچل اور تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں۔بلکہ وہ ستمبر تک حکومت کی تبدیلی کی بھی پیشینگوئی کررہے ہیں۔۔بھوشیہ مالیکا کے مترجم کاشی ناتھ شرما کا تو یہاں تک دعوی ہے کہ 2025ء کے اختتام تک ہندوستان سے جمہوری نظام کا ہی خاتمہ ہو جائے گا اور ملک میں کوئی وزیراعظم نہیں رہ جائے گا۔دوسرے کچھ جیوتشی بھی ان کے اس دعوے کی تائید کررہے ہیں۔
بھوشیہ مالیکا کی پیشین گوئیاں ان دیگر پیشینگوئی کی ہی طرح ہیں جو تاریخ کے مختلف ادوار میں درویشوں اور نجومیوں نے کی ہیں جیسے ناسترے دامس کی پیشین گوئیاں لیکن بھوشیہ مالیکا کی پیشینگوئیوں کو ہندوستان میں بہت زیادہ مقبولیت ملی ہے۔ خصوصاً گزشتہ سال سے کاشی ناتھ شرما کی ترجمہ کی ہوئی کتاب بھوشیہ مالیکا کی ہندی اور انگریزی میں اشاعت کے بعد سے ان پیشینگوئیوں نے ہندوستانی عوام میں غیر معمولی مقبولیت حاصل کرلی ہے۔ خصوصاً کاشی ناتھ شرما اپنی ترجمہ شدہ کتاب کی اشاعت زوروشور سے کررہے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ اچیوتانند داس کی کتاب میں ان کا ذکر ہے اور اچیوتانند داس نے لکھا ہے کہ ایک برہمن کاشی ناتھ شرما اس بھوشیہ مالیکا کی پیشینگوئیوں کو عام کریں گے۔ لہذا ، وہ اپنے مسلک یا مذہبی عقیدے کو ہی کلکی اوتار کا مذہب قرار دے کر ہندوستانیوں کو اسی پر چلنے کی تلقین کررہے ہیں۔
بھوشیہ مالیکا کی پیشینگوئیوں کو بنیاد بنا کر ہندوستان کے کچھ جیوتشی جن میں کچھ کارپوریٹ جیوتشی بھی ہیں ہندوستان کے عوام میں خوف اور دہشت پیدا کررہے ہیں۔عام طور پر سادھو یا مولوی حضرات اگر مذہبی نظریات کی اشاعت کرتے ہیں انہیں عوام انکی تنگ نظری پر محمول کرکے انہیں نظراناز کردیتے ہیں لیکن جب معاشرے کے تعلیم یافتہ اور دانشور کہلانے والے افراد جو کارپوریٹ دنیا سے تعلق رکھتے ہیں مذہبی نظریات پیشینگوئی کی آڑ میں پیش کرتے ہیں تو عوام پر اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ کچھ جیوتشی بھوشیہ مالیکا کی 13 اسلامی ممالک کی ہندوستان پر حملے کی پیشینگوئی کوزیادہ اجاگر کرکے ہندوستانیوں کوآنے والے حالات سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں بلکہ انہیں ابھی سے ہتھیاروں کی تربیت لینے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔ اس معاملے میں پنڈت اور کارپوریٹ آسٹرولوجر ایک پلیٹفارم پر کھڑے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک میں فرقہ وارانہ منافرت میں اضافہ ہورہا ہے ملک کے ایک فرقے کو کچھ پیشینگوئیوں کی بنیاد پر دہشت زدہ کرکے انہیں ذہنی و جسمانی طور پر تیار ہونے کا مشورہ دینا ملک کے لئے اچھا نہیں ہے۔
پاکستان میں بھی کچھ عرصے سے امام مہدی کے ظہور سےمتعلق حدیثوں اور روایتوں کی اشاعت زوروشور سے کی جارہی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی غزوہء ہند کے بیانئیے کو بھی ایک سیاسی حکمت عملی کے طور پر فروغ دیا جارہا ہے۔تقریباً ایک درجن حدیثوں میں قرب قیامت میں امام مہدی کے ظہور اور ان کی قیادت میں ایک عالمی جنگ کی پیشینگوئی کی گئی ہے۔ ان حدیثوں میں خراسان (مرکزی ایشیا ) سے ایک فوج کے نکلنے کی بھی پیشینگوئی کی گئی ہے۔ ان حدیثوں کے مطابق امام مہدی دجال کا خاتمہ کریں گے اور پوری دنیا میں اسلام کو قائم کریں گے۔ لیکن اب خود ہندوستان کے ہی کچھ جیوتشی اور پنڈت یہ کہہ رہے ہیں کہ 13 اسلامی ممالک ہندوستان پر حملہ کریں گے اور اس طرح پاکستان کے غزوہء ہند کے بیانیہ کو تقویت پہنچارہے ہیں۔ پاکستان کے میڈیا نے بھوشیہ مالیکا اور ہندوستانی نجومیوں کی باتوں کو اچک لیا ہے اور ان کو بڑھاچڑھا کر پیش کررہا ہے۔یہ بیانیہ ملک کے لئے نقصان دہ ہے اور ملک کے مختلف فرقوں کے درمیان عدم اعتماد اور خوف میں اضافہ کرنے والا ہے۔ ہمارے ہنڈتوں اور جیوتشیوں خاص کر کارپوریٹ جیوتشیوں کو اس طرح کے بیانئیے کو بڑھاوا دینے سے احتراز کرنا چاہئے۔ کلکی اوتار اور امام مہدی کے متعلق پیشینگوئیوں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ قرب قیامت میں دنیا میں آکر ادھرم اور برائی کا خاتمہ کریں گے اوردنیا میں امن وامان قائم کریں گے۔ وہ دنیا سے بدی کی طاقتوں کو ختم کرکے نیکی کی بالا دستی قائم کریں گے اور ظلم واستحصال کا خاتمہ کریں گے۔لہذا ، ، ہوسکتا ہے کہ امام مہدی اور کلکی اوتار ایک ہی شخصیت کے دونام ہوں۔ وہ دنیا میں ایک آفاقی مذہب کا قیام عمل میں لائیں گے۔اسے جس نام سے پکاریں۔ اس لئے ان پیشینگوئیوں کو ملک میں خانہ جنگی کے بیانیہ کو فروغ دینے کے لئے استعمال کرنا مذہبی صحیفوں کی غلط تعبیر ہے اور ملک کے لئے نقصان دہ ہے۔
------------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/kalki-avatar-imam-mahdi/d/133986
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism