New Age Islam
Thu Mar 20 2025, 03:11 AM

Urdu Section ( 28 Dec 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Jashn-e-Rekhta جشن ریختہ: ہنگامہ ہے کیوں برپا

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

28دسمبر،2023

ریختہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام گذشتہ نو برسوں سے دہلی میں سہ روزہ ادبی فیسٹیول کا انعقاد جشن ریختہ کے عنوان سے کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر اردو شاعری ، ادب، اور فنون پر مذاکرات ہوتے ہیں۔ ملک اور بیرون ملک سے اردو کے شاعر و ادیب ان تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔ قوالی اور صوفی موسیقی کا بھی پروگرام ہوتا ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس فیسٹیول کی مقبولیت میں اضافہ ہی ہوا ہے اور لاکھوں شائقین شعروادب اردو اس موقع پر موجود ہوتے ہیں۔ اس فیسٹیول میں ہندوستان اور پاکستان کے جو مشہور و معروف شاعر و ادیب اور دیگر شعبہء حیات سے وابستہ دانشور اور فنکار اب تک شامل ہو چکے ہیں ان میں جاوید اختر، امتیاز علی، ظفر علی، ٹام آلٹر ، شبانہ اعظمی ، نصیرالدین شاہ ، وسیم بریلوی ریکھا بھاردواج ، پریم چوپڑہ، نندیتا داس، شمس الرحمان فاروقی ، ندا فاضلی ، گلزار، ہنس راج ہنس، جاوید جعفری، پرسون جوشی ، عرفان خان، انور مقصود، گوپی چند نارنگ، منور رانا ، سعید نقو ی اور وحیدہ رحمان چند نام ہیں۔

جشن ریختہ ہندوستان کے ایک بڑے لٹریری فیسٹیول کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ لیکن ہر سال اردو والوں کی طرف سے ریختہ فاؤنڈیشن پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس فیسٹیول میں اردو رسم الخط کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔یہ حقیقت ہے کہ ابتدا میں اردو رسم الخط کو نظرانداز کیا گیا لیکن اس کے بعد اردو رسم الخط کے ساتھ ساتھ دیوناگری اور رومن خط کا بھی استعمال بینروں اور کٹ آؤٹ میں کیا گیا ۔ پروگرام شیڈول اب بھی انگریزی میں دیے جاتے ہیں۔ اس سے اردو کے ادبی حلقوں کی طرف سے اس تشویش کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ ریختہ اردو رسم الخط کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ لیکن ریختہ کے طرز عمل اور پالیسی پر مثبت نقطہء نظر سے غور کرنے پر حقیقی صورت حال واضح ہوجاتی ہے۔

کوئی بھی ادارہ اگر اردو کو ختم کرنا چاہے گا تو وہ اس کے لئے لاکھوں روپئے خرچ کرکے اتنے بڑے فیسٹیول کا انعقاد کیوں کرے گا جہاں غیر اردو داں طبقے میں اس کی شاعری اور ادب کو مقبولیت ملے۔ لوگ اردو سے اور زیادہ قریب ہوں۔ریختہ نے اردو کی کتابوں کا بہت بڑا آرکائیو تیار کردیا ہے جہاں اردو کی نئی اور قدیم نایاب کتابیں لاکھوں کی تعداد میں محفوظ کردی گئی ہیں۔ اس آرکائیو نے اردو کے ادب کو محفوظ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ کام اردو کی کوئی اکادمی یا تنظیم نہیں کرسکی۔ آج ریسرچ اسکالرس اور محققین کے لئے ریختہ کی آن لائن لائیبریری بہت مفید اور کارآمدثابت ہورہی ہے۔

رہی بات جشن ریختہ میں دیوناگری اور رومن رسم الخط کے استعمال کی، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس فیسٹیول کو اردووالوں تک محدود نہیں رکھا گیا ہے بلکہ ہندی اور دیگر ہندوستانی زبانوں کے شائقین ادب کو بھی اس جشن کی طرف راغب کیا جاتا ہے۔ اردو کے جو پروگرام اردو کی اکادمیاں اور تنظیمیں منعقد کرتی ہیں ان میں صرف اردو داں شائقین ادب ہی شریک ہوتے ہیں اور ان میں بھی عام اردو والوں کی دلچسپی بہت کم ہوتی ہے۔ زیادہ تر سامعین میں اردو کے شاعر وادیب ہی ہوتے ہیں یا پھر مشاعروں کے شوقین افراد، جبکہ جشن ریختہ میں اردوداں طبقے کے ساتھ غیر اردو داں طبقہ بھی بڑی تعداد میں شریک ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کے لئے ایک مانوس ماحول تیار کرنے کے لئے دیوناگری اور رومن رسم الخط میں بھی اشعار ، بینر اور کٹ آؤٹ لگائے جاتے ہیں تاکہ غیر اردوداں شائقین اردو وہاں خود کو اجنبی محسوس نہ کریں۔ غیر اردو داں طبقے کو اردو کے فیسٹیول میں لے آنا ہی ریختہ والوں کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے۔ اردو صحافی معصوم مرادابادی نے بالکل درست کہا کہ یہ سامعین ریختہ نے خود تیار کئے ہیں چاہے وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہو یا اشتہار کے ذریعے، ریختہ کے داخلہ کارڈ لوگوں نے ہزار بارہ سو روپئے میں آن لائن خریدے جو اردو والوں کے لئے ایک قابل رشک بات ہے۔ جشن ریختہ کو پروموٹ کرنے کے لئے ان کی ٹیم پروفیشنل طریقے سے کام کرتی ہے۔

ایک ایسے ماحول میں جہاں اردو اور اردو والوں کے خلاف مختلف قوتیں کام کرتی ہیں اردو کے کسی لٹریری فیسٹیول کا نہ صرف کامیابی سے انعقاد کرلینا بلکہ اردوشعروادب کی طرف غیراردو داں طبقے کو راغب کرلینا ہی اپنے آپ میں ایک بہت بڑا کارنامہ ہے جس کے لئے سنجیدہ منصوبہ بندی اور پیشہ ورانہ حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا، ریختہ پر اردو داں طبقے کی طرف سے اردو رسم الخط کو نظرانداز کرنے کا الزام غلط اور بے بنیاد ہے۔

-------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/jashn-e-rekhta/d/131403

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..