New Age Islam
Thu Mar 20 2025, 09:45 PM

Urdu Section ( 10 Sept 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Salafism and Violence in Indian Context ہندوستانی تناظر میں سلفیت اور تشدد

گریس مبشر، نیو ایج اسلام

 6 ستمبر 2024

 دنیا کے دیگر حصوں کے برعکس، ہندوستانی سلفی، بالعموم، ہندوستان میں اپنی ایک طویل تاریخ، اور ملک کے جمہوری چارٹر کی وجہ سے، تشدد کو مسترد کرتے رہے ہیں۔

 اہم نکات:

1.      سلفی بمقابلہ اہل حدیث: یہ اصطلاحات اکثر مترادف کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔ تاہم، اہل حدیث ایک ایسی اصطلاح ہے، جو جنوبی ایشیاء کی اس اسلامی تحریک کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جو سلفیت سے مشابہت رکھتی ہے۔

2.      ہندوستانی سلفی بنیادی طور پر پرامن ہیں، اور اپنی شکایات اور تکالیف کے اظہار کے لیے قانونی طریقے تلاش کرتے ہیں، لہذا، یہ اس سلفیت سے الگ ہے، جسے عالمی سطح پر انتہا پسندی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

 -------

 اس تعارف میں، ہندوستان میں سلفیت کو سمجھنے کی اہمیت کو سامنے لا کر، اس کی وسیع تر تفہیم کی تمہید باندھی گئی ہے، جو کہ ایک ایسا ملک ہے جہاں سلفیت زمانہ قدیم سے موجود رہی ہے۔ مضمون میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے، کہ عام طور پر ہندوستانی سلفی، غیر ہندوستانی سلفیوں کے برعکس، تشدد اور دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتے۔ ایسا صرف اس لیے نہیں ہے، کہ اس طرح کا موقف مذہبی کتب سے ماخوذ ہے، بلکہ اس لیے بھی کہ ہندوستان کے جمہوری ڈھانچے میں، پرامن طریقے سے کسی بھی قسم کی شکایت کو دور کرنا ممکن ہے۔

 اصطلاحات: سلفی بمقابلہ اہل حدیث

 مضمون میں جنوبی ایشیاء کے اندر سلفیوں اور اہل حدیث تحریک کے درمیان، فرق پر بات کی گئی ہے۔ ان اصطلاحات کو عام طور پر، بالخصوص ہندوستان میں، ایک دوسرے کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے، لیکن ان کے نظریات میں باریک فرق پایا جاتا ہے۔ سلفیت، خیر القرون یعنی مسلمانوں کی پہلی تین نسلوں، کی تقلید کا دعوی کرنے والی ایک تحریک ہے۔ تاہم، "اہل حدیث" کی اصطلاح کا استعمال، ہندوستان کے تناظر میں، اسی وجہ سے زیادہ عام رہا ہے - یعنی اس کی وابستگی اردو بولنے والے مسلمانوں سے رہی ہے۔ درحقیقت، مضمون میں اسے ہی، علاقائی سلفیت کا ایک بہت بڑا فرق قرار دیا گیا ہے۔

 ہندوستان میں سلفیت، وہابیت اور دہشت گردی

 اس حصے میں، انتہا پسندی کے ساتھ وہابیت کی وابستگی پر روشنی ڈالی گئی ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے، کہ ہندوستان میں وہابیت 19ویں صدی سے موجود تھی۔ تمام ہندوستانی سلفی وہابی نہیں ہیں، اور ان میں سے اکثر انتہا پسندانہ نظریات سے اتفاق بھی نہیں رکھتے۔ مضمون میں ایسی میڈیا رپورٹنگ پر بھی بات کی گئی ہے، جن میں سلفیت کو براہ راست دہشت گردی سے متعلق گردانہ گیا ہے، جس سے سلفی تحریک کے متعلق، مزید غلط فہمیاں بڑھ جاتی ہیں۔

ہندوستان میں سلفیت کی تاریخ

 ہندوستان میں سلفیت کی تاریخ کچھ دھندلی ہے، کیونکہ شمالی ہندوستان اور جنوبی ہندوستان میں، سلفیت کی تاریخیں الگ الگ ملتی ہیں۔ شمالی ہند میں، 18ویں صدی کے دوران، اہل حدیث تحریک کو، شاہ ولی اللہ دہلوی جیسے علماء کی تعلیمات کی وجہ سے تقویت ملی: جبکہ سعودی عرب کے مالی تعاون سے، اسے مزید فروغ ملا۔ جنوبی ہندوستان میں، کیرلا ندوۃ المجاہدین، ایک سب سے مشہور و معروف سلفی تنظیم بن کر ابھری۔ دونوں کئی سالوں سے اعلیٰ سطح کی تعلیمی اور مذہبی سرگرمیوں میں مصروف رہے ہیں، لیکن سیاسی معاملات - کیونکہ اس میں تشدد شامل ہے - سے دونوں نے، عملی طور پر دوری اختیار کر لی ہے۔

 ہندوستان میں سلفیت اور دہشت گردی

 اس حصے میں، مرکز جمعیت اہل حدیث ہند اور کیرلا ندوۃ المجاہدین، جیسی بڑی سلفی تنظیموں کے موقف کی وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایسی تنظیموں نے دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے، اور اپنی تنقیدوں میں، خاص طور پر داعش جیسے گروہوں کو نشانہ بنایا ہے۔ سلفی علماء کا کہنا ہے، کہ دہشت گردانہ کارروائیاں اسلامی اصولوں کے خلاف ہیں، اور ہم امن اور قانون کی پاسداری کرتے ہیں۔ ایم جے اے ایچ نے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے، اور اس نے ملکی سطح پر، خود کو پرتشدد انتہا پسند جماعتوں سے الگ تھلگ کر لیا ہے۔

 عدم تشدد کے سلفی موقف کی وضاحت

 ایسے متعدد عوامل ہیں، جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستانی سلفی، کیوں تشدد کی مخالفت کرتے ہیں۔ سب سے پہلی بات تو یہ ہے، کہ سلفی ایک اقلیت ہیں، جبکہ ہندوستان میں پہلے سے ہی مسلم آبادی کم ہے۔ یہ، خود کو محفوظ رکھنے کے مقصد سے، ان کی ایک احتیاطی تدبیر ہے۔ اسی طرح، بہت سے سلفیوں نے تقسیم ہند کی مخالفت کی تھی، اور مولانا ابوالکلام آزاد جیسی قوم پرست شخصیات کا ساتھ دیا تھا۔ جمہوری اقدار کے حوالے سے ان کا رویہ، ان کے اس موقف کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے، کہ ایک ایسے ملک میں جہاں مذہبی آزادی کو تحفظ حاصل ہے، تشدد کو بروئے کار لانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیرونی خلیجی ممالک، خاص طور پر سعودی عرب کے اثر و رسوخ نے، اس خلافِ تشدد موقف کو تقویت بخشی ہے۔

 خلاصہ

 خلاصہ یہ کہ، ہندوستانی سلفیوں نے تشدد اور دہشت گردی کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ مذہبی عقائد، تاریخی تجربات، اور سیاسی عملیت پسندی میں، ان کے تعاون کے مذکورہ رویہ سے، اس کی دلیل ملتی ہے۔ اگرچہ دنیا میں بہت سے لوگ سلفیت کو انتہا پسندی سے جوڑ سکتے ہیں، لیکن ہندوستان کا معاملہ یہ ظاہر کرتا ہے، کہ سلفی تنظیمیں پرامن ہو سکتی ہیں، اور دہشت گردی کے خلاف اپنی آواز بھی، زیادہ شدومد کے ساتھ اٹھا سکتی ہیں۔

 ہندوستانی سلفیت پر یہ مضمون، بلا شبہ ہندوستان میں اسلام کی گہری سمجھ فراہم کرتا ہے، اور تشدد کے ساتھ سلفیت کی آسان وابستگی کو چیلنج کرتا ہے۔ درحقیقت، ان کی تقاریر، فتاوے اور اقدامات کے تجزیے سے، یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستانی سلفی امن کی بات کرتے ہیں، اور کھل کر دہشت گردی مذمت کرتے ہیں۔

 ----- 

 English Article: Salafism and Violence in Indian Context

URL:   https://newageislam.com/urdu-section/islamterrorism-jihad/salafism-violence-indian-context/d/133163

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..