نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر
5 مارچ 2025
گزشتہ 5 اگست کے بعد بنگلہ دیش میں کسی بھی جمہوری اور آئینی حکومت کی عدم موجودگی میں انتہا پسند مذہبی گروہوں اور تنظیموں کو اپنے انتہا پسندانہ نظریات کی اشاعت اور ان پر عمل درآمد کرنے کا پورا موقع مل گیا ہے۔ اس کی تازہ مثال رمضان کی آمد کے ساتھ ہی وہاں کے ایک انتہا پسند مذہبی گروہ کی طرف سے جاری کیا گیا فتوی ہے۔ڈھاکہ کے نواحی ضلع مداری پور کے شہر شیب چر میں ایک انتہا پسند تنظیم حاجی شریعت اللہ سماج کلیان سمیتی کی طرف سے نام نہاد علماءنے بازار میں مائیک سے اعلان کرکے رمضان میں روزے کے احترام میں مسلمانوں کو کئی طرح کے فرمان سنائے اورفرامین پر عمل نہ کرنے کی صورت میں پرتشدد کارروائی کی دھمکی دی۔وہ فرامین مندرجہ ذیل ہیں:
١۔رمضام میں دن کے وقت چائے پان کی دکانیں اور ریستوراں بند رکھنے ہونگے۔ ریستوراں صرف شام کو افطار سے پہلے کھلیں گے اور افطار کا سامان فروخت کریں گے۔ اگر چائے پان کی دکانیں اور ریستوراں دن کے وقت کھلے رہے تو کمیٹی پورے رمضان کے عرصے کے لئے ان دکانوں کوبندکرادےگی۔
٢۔ پھل اور دیگر اشیاء خوردنی کے دام حد سے زیادہ نہیں بڑھائے جائیں گے۔ اگر سینڈیکیٹ بنا کر اشیاء خوردنی کے دام بڑھائے گئے تو کمیٹی ان کا مال لوٹ کر غرہبوں میں تقسیم کردے گی۔
٣۔۔عورتیں دن کے وقت بغیر پردے کے بازاروں میں نہ آئیں کیونکہ مردوں کو روزے میں آنکھوں کی حفاظت کرنی ہوتی ہے۔ وہ برقع پہن کر باہر نکلیں۔
تنظیم کےملا نےکہا کہ یہ گجرات یا کولکاتا نہیں ہےبنگلہ دیش ہے۔یہاں 95 فی صد آبادی مسلمانوں کی ہے اس لئے مسلمانوں کے روزے کا احترام سب کو کرنا ہوگا۔کسی کوبھی دن کے وقت بازاروں میں کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ ہےنیابنگلہ دیش جہاں اقلیتوں کو رمضان میں کسی ہوٹل میں کھانا کھانے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ۔ہی کوئی غیر مسلم۔ بازار میں یا محلے میں چائے پی سکتا ہے اور نہ پان کھاسکتا ہے۔ اس تنظیم ملاؤں کے مطابق ہندوستان کے گجرات یا کولکاتا میں اسلام پر عمل درآمدنہیں ہوتا کیونکہ وہاں رمضان میں دن کے وقت ہوٹل اور دیگر اشیاء خوردنی کی دکانیں کھلی رہتی ہیں۔مذہبی فرائض کی ادائیگی ہندوستان میں فرد کا ذاتی معاملہ ہے۔ جو چاہے روزہ رکھے اور جس کے ساتھ کوئی عذر ہو وہ روزہ نہ رکھے بلکہ بلا عذر بھی روزہ نہ رکھے تو یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے اس کے لئے وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہے سماج کے ٹھیکیداروں کے آگے نہیں۔بنگلہ دیش میں بھی اب سے پہلے یہی آزادی تھی اوراب بھی زیادہ تر علاقوں میں یہی آزادی ہے لیکن کچھ علاقوں میں علاقائی تنظیموں سے وابستہ انتہا پسندملا شہرت کی خاطر شدت پسندنظریات کی اشاعت کررہے ہیں جن کا جوازنہ قرآن میں ہے اور نہ حدیث میں۔ غیرمسلم خواتین کو رمضان میں پردے کا پابند بنانا اور انہیں گھر سےنکلنے سےمنع کرنا اسلامی شریعت کے خلاف ہے۔ تنظیم کا ملا خود کہہ رہا تھا کہ رمضان رحمت کا مہینہ ہے لیکن اس کے فرمان سے رمضان عملی طور پر مسلموں اور غیر مسلموں دونوں کے لئے زحمت کا مہینہ بن گیا ہے۔
بنگلہ دیش بھی اب پاکستان کی راہ پر چل پڑا ہے۔یہاں بھی اب مذہبی انتہا پسند اور شدت پسند گروہ اسلام کے نام پرتشدد عدم رواداری اور اقلیت دشمنی کو ہوادے رہے ہیں اوربنگلہ دیش کو انارکی اور خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہےہیں۔
---------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/islamic-fatwa-extremist-group-bangladesh/d/134789
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism