سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
26فروری،2025
افریقی ملک عوامی جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) میں تقریباًدس برسوں سے خانہ جنگی چھڑی ہوئی ہے جس میں درجنوں جنگجو گروہ ریاستی افواج سے برسرپیکار ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بالاستی کے لئے ایک دوسرے سے بھی برسرپیکار ہیں۔اس خانہ جنگی میں لاکھوں لوگ مارے جاچکے ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔ اس خانہ جنگی میں ایم23 نام۔کی جنگجو تنظیم سب سے زیادہ طاقتور ہے جس نے کانگو کے کئی شہروں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ ایم 23 کو مبینہ طور پر ہمسایہ ملک روانڈا کی حمایت حاصل ہے۔اس کے علاوہ اے ڈی ایف بھی ایک جنگجو گروپ ہے جو ایم 23 اور دیگر انتہا پسند تنظیموں سے برسرپیکار ہے۔
افریقی ممالک میں خانہ جنگی ، تختہ پلٹ اور شہریوں کا قتل عام کوئی نئی بات نہیں۔سوڈان ، نائیجیریا ، ہیتی ، صومالیہ وغیرہ اس کی چند روشن مثالیں ہیں۔لیکن ڈی آر سی یعنی عوامی جمہوریہ کانگو کی صورت حال دوسرے افریقی ممالک سے مختلف ہے۔ کانگو ایک عیسائی اکثرہتی ملک ہے ۔ یہاں کی آبادی تقریباً گیارہ کروڑ ہے اور ملک کی 95 فی صد,آبادی عیسائی ہے جبکہ مسلمان آبادی کا صرف ڈیڑھ فی صد ہیں۔
پڑوسی ملک رواندا بھی ایک عیسائی اکثریتی ملک ہے جہاں 95 فی صد آبادی عیسائی ہے اور یہاں مسلمان صرف ۔2 فی صد ہیں۔ لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کانگو کی خانہ جنگی میں دیگر درجنوں قبائلی عیسائی جنگجو تنظیموں کے ساتھ داعش بھی خانہ جنگی میں نہ صرف شامل ہے بلکہ اکثرہتی عیسائی طبقے کے قتل عام میں بھی ملؤث ہے۔ داعش یہاں شرعی حکومت قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہاں کی جنگجو تنظیم اے ڈی ایف یعنی ایلائیڈ دیموکریٹک فورس نے داعش کے نام۔نہاد خلیفہ کے ہاتھ پر 2019ء میں بیعت کی ہے۔ گزشتہ 12 فروری کو داعش سے بیعت یافتہ اے ڈی ایف نے 13 عیسائیوں کا اغوا کیا اور انہیں ایک چرچ میں لے جاکر ان کا قتل کردیا۔ گزشتہ ماہ اے ڈی ایف نے لوبو شہر میں 200 عیسائیوں کو ہلاک۔کیا۔2024ء میں اے ڈی ایف نے 355 عیسائیوں کو ہلاک کیا اور اس سے قبل 2023ء میں 261 عیسائیوں کو قتل کیا۔ داعش سے الحاق کے بعد اے ڈی ایف ایک مقامی جنگجو تنظیم۔سے ایک منظم جنگجو تنظیم میں تبدیل ہوچکا ہے۔
دوسری طرف طاقتور جنگجو اور باغی گروپ ایم 23 ہے جسے رواندا کی حمایت حاصل ہے کیونکہ ایم۔23 میں اقلیتی توتسی طبقے کی اکثریت ہے جس کا ہوتو قبیلے نے ریڈیو رواندا کی اشتعال انگیزی کے نتیجےمیں 1994ء میں قتل عام کیا تھا۔ لہذا ، ڈی آر سی کی حالیہ خانہ جنگی کو افریقی عیسائی قبائل کے آپسی قبائلی اور سیاسی مفادات کی جنگ کے طور پر دیکھا جاسکتا تھا لیکن ڈہڑھ فی صد کی۔مسلم آبادی والے ملک۔میں داعش کے ذریعہ عیسائیوں کے قتل عام اور اس کے ذریعے کانگو میں اسلامی خلافت قائم کرنے کادعوی پراسرار معاملہ۔معلوم ہوتا ہے جس کا گہرائی سے تجزیہ لازمی ہوجاتا ہے۔
دراصل دوسرے افریقی ممالک کی طرح عوامی جمہوریہ کانگو میں بھی امریکہ کے ازلی حریف چین نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ سرمایہ کاری تانبے اور کوبالٹ کی کانکنی کے شعبے میں کی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق چین اور کانگو کی حکومت کے درمیان ہوئے معاہدے کے مطابق چین کانگو میں کانکنی کے حقوق حاصل۔کرے گا اور بدلے میں کانگو میں سڑک ، ریل ، پل اور ہسپتال جیسے ضروری انفراسٹرکچر کی تعمیر کرے گا۔ چین کانگو کے کانکنی پروجیکٹ کے بدلے کانگو کو 7 ارب ڈالر دے گا لیکن یہ 7 ارب ڈالر پندرہ برسوں کے عرصے میں ادا کرے گا۔اس دوران وہ کانگومیں کانکنی سے اربوں کمائے گا۔کانگو کی اپوزیشن پارٹیوں اور جنگجو تنظیموں کو اس معاہدے پر اعتراض ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں شفافیت نہیں ہے اور بدعنوانی کی وجہ سے اس معاہدے سے کانگو کو فائدہ۔کم۔اور چین کو فائدہ زیادہ ہے۔ اس معاہدے سے حاصل ایک بڑی رقم کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔امریکہ کو اس چینی پروجیکٹ سے پریشانی ہے اور جہاں امریکی مفادات کی بات ہو وہاں داعش ضرور موجود ہوتا ہے۔ اگرچہ کانگو یا ہمسایہ ملک رواندا میں مسلمانوں کی آبادی ڈیڑھ اور دو فی صد ہے پھر بھی امریکہ نے وہاں بھی داعش کو اسلامی خلافت قائم۔کرنے کے بہانے بھیج دیا۔ چونکہ داعش کو امریکہ کی طرف سے اسلحہ ، فنڈ اور تربیت ملتا ہے اس لئے کانگو کی جنگجو تنظیم اے ڈی ایف نے داعش سے الحاق کرلیا یا امریکہ کے اشارے پر داعش سے الحاق کرلیا ۔اس الحاق کے بعد ہی اے ڈی اہف ایک طاقتور تنظیم۔بن گیا۔ مقصد کانگو میں خانہ جنگی کوبڑھاوا دینا اور چین کی سرمایہ کاری کو سبوتاژ کرنا ہے۔ امریکہ سیریا میں روسی سرمایہ کاری کو سبوتاژ کرنے کے لئے بھی داعش کا استعمال کرچکا ہے اور سیریا میں بشارالاسد کی حکومت کو ختم۔کرنے کے لئے القاعدہ کے ہی ایک دھڑے کو استعمال کرچکا ہے۔ پاکستان میں بھی چینی سرمایہ کاری کو سبوتاژ کرنے کے لئے امریکہ نے دہشت گرد تنظیموں کو فروغ دیا ہے۔ لیکن چونکہ سیریا اور پاکستان مسلم۔اکثرہتی ممالک ہیں اس لئے داعش القاعدہ اور دہگر جنگجو تنظیموں کی ان ملکوں میں موجودگی کے پیچھے امریکی کھیل پوشیدہ رہتا ہے۔ کانگو میں جہاں مسلم آبادی صرف ڈہڑھ فی صد ہے وہاں داعش کی آڑ میں امریکی کھیل صاف نظر آتا ہے۔ داعش کے ذریعے امریکہ کانگو میں اسلحہ اور فنڈ اے ڈی ایف کو بھجوارہا ہے اور اے ڈی ایف کو طاقت پہنچارہا ہے۔ جس کے نتیجے میں اے ڈی ایف ایم 23 کے مقابل ایک بڑی طاقت بن کر ابھرا ہے۔
ہمارے جو مفتیان ، نام۔نہاد دانشور ، صحافی اور مسلک پرست علماء داعش کو اسلامی خلافت کا علم بردار اور اسلام کا نمائندہ بناکر پیش کررہے تھے ان کی آنکھیں اب بھی کھل جانی چاہئیں۔ امریکہ نے داعش اور القاعدہ کو جنم دیا تاکہ جہاں جہاں اسے فوجی۔مداخلت کرنی ہو وہاں وہ پہلے داعش اور القاعدہ کو بھیج کر دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دلوائے اور پھر امریکہ وہاں دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے بہانے فوج کشی کرے یا وہاں تختہ پلٹ کراکر اپنی کٹھ پتلی حکومت قائم۔کرے یاپھر حریف ممالک کے۔معاشی مفادات کو نقصان پہنچائے۔
--------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/isis-christian-democratic-republic-congo/d/134725
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism