New Age Islam
Tue Mar 18 2025, 03:24 AM

Urdu Section ( 27 Apr 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Indonesia's Green Islam Campaign انڈونیشیا کی گرین اسلام کی تحریک

نیوایج اسلام اسٹاف رائیٹر

27 اپریل 2024

بہت کم ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ علماء یا مساجد کے ائمہ کرام سماجی مسائل اور موضوعات کو اپنے دینی ڈسکورس کا حصہ بناتے ہیں یا سماجی معاملات میں ایکٹیوسٹ کی حیثیت سے کردار ادا کرکے سماجی تبدیلی میں عوام کی شمولیت کو یقینی بناتے ہیں۔ ان کی سرگرمیوں کا محور دینی مسائل و موضوعات اور عبادات اور مذہبی امور پر فتوی دینا ہی ہوتا ہے۔ لیکن دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کی راجدھانی جکارتہ کی مسجد کے امام نصرالدین عمر نے اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ایک ایسے کاژ کو اپنایا ہے جس کو اس سے پہلے علماء قابل اعتناء نہیں سمجھتے تھے۔ مولانا نصرالدین عمر نے ماحولیاتی تبدیلی کے نقصاندہ اثرات اور فطرت کی حفاظت کے تئیں مسلمانوں میں بیداری لانے اور ماحول کو بچانے کو اپنا مشن بنا لیا ہے۔ ان کے خطبوں کا مرکزی موضوع ماحولیات کا تحفظ ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لئے وہ حدیث کا حوالہ بھی دیتے ہیں اور ماحولیاتی تحفظ کو ہر مسلمان کا دینی فریضہ قرار دیتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو اس زمین کو صرف ایک چیز سمجھنا چھوڑ دینا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ زمین کا بھی خیال رکھو۔

انہوں نے استقلال مسجد کے قریب سے گزرنے والی ندی میں جمع شدہ کوڑا کرکٹ کو صاف کرنے کا حکم دیا ۔اس کے علاوہ مسجد استقلال میں بجلی کے بھاری بل کو کم کرنے کے لئے مسجد میں سولر انرجی پینل نصب کروایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے واٹر ری سائیکلنگ سسٹم بھی نصب کروایا۔ ان کے ان اقدامات کی بدولت مسجد استقلال کو ورلڈ بینک کی جانب سے گرین بلڈنگ کا درجہ ملا۔

انڈونیشیا میں مولانا نصرالدین عمر نے ماحولیاتی تحفظ کو مذہبی فریضہ کا درجہ عطا کردیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جس تیزی سے صنعتوں کے لئے جنگلوں کی کٹائی ہورہی ہے اس سے ہماری زمین کو خطرہ پیش آرہا ہے۔ اگر زمین ک اسی رفتار سے تباہ کیا جاتا رہا تو بہت جلد قیامت آجائے گی۔ اس لئے ہر مسلمان کو شجر کاری کو پنج وقتہ نماز جتنی اہمیت دینی ہوگی۔

انڈونیشیا پام آئل کا سب سے بڑا برآمدکار ہے جس کے لئے وہاں رین فوریسٹ کو صاف کردیا گیا۔ یا پھر معدنیات کی کھدائی کے لئے۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا میں الکٹرک کار کی بیٹری کی تیاری کے لئے نکل بھی بھاری مقدار میں دستیاب ہے جس کی پروسسنگ کے لئے قدرتی ایندھن کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بھی ماحولیاتی توازن کو نقصان ہورہا ہے۔ ان سب مسائل کو دیکھتے ہوئےمولانا نصرالدین عمر نے ماحولیات کو بچانے کے لئے اس تحریک کو ایک مذہبی مہم میں تبدیل کردیا ہے اور اس تحریک کو گرین اسلام کانام دیا گیا ہے۔گرین اسلام کی یہ تحریک پورے انڈونیشیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور مسلمان اب ماحولیاتی تحفظ اور شجرکاری کو ایک دینی فریضہ سمجھنے لگے ہیں۔ مولانا نصرالدین عمر کی تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے دوسرے علماء بھی اس مہم میں شامل ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کو گرین اسلام کی تحریک میں شامل ہونے اور ماحولیات کو بچانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔انڈونیشیا کے علماء کی سب سے بڑی تنظیم علماء کاؤنسل نے اس تحریک کی حمایت میں فتوی جاری کیا ہے اور گرین اسلام کے لئے الگ سے شعبہ قائم کیا ہے۔

انڈونیشیا کے علماء کی اس تحریک سے برصغیر ہندوپاک کے علماء کو بھی سبق لینا چاہئے اور اپنے ملک میں صرف ماحولیات کوبچانے کی ہی نہیں بلکہ اپنے اپنے ملک میں دیگر سلگتے ہوئے سماجی مسائل کے حل کے لئے بھی مہم شروع کرنی چاہئے۔ پاکستان میں کمسن بچیوں کے ساتھ ظلم ، بچیوں کی تعلیمی پسماندگی ، رشوت خوری ، ملاوٹ ، بدعنوانی ، مسلکی و مذہبی تشدد وغیرہ کے خلاف مسجدوں سے مہم چلانی چاہئے اور سماجی اصلاح میں ایک سرگرم کردار ادا کرنا چاہئے۔ ہندوستان کے علماء کو بھی ماحولیات کے تحفظ اور دیگر سماجی مسائل کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے اور سماجی تبدیلی کا حصہ بننے کے لئے مسلمانوں کو ترغیب دینی چاہئے۔

-------------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/indonesias-green-islam-campaign/d/132212

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..