گریس مبشر، نیو ایج اسلام
18 فروری 2025
کوئیر رائٹس کے علمبردار محسن ہینڈرکس کا انتقال، جن پر 15 فروری 2025 کو بے دردی سے قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔
امام محسن ہینڈرکس ایک عظیم اسلامی اسکالر، اور مسلم کمیونٹی کے اندر ایل جی بی ٹی کیو+ حقوق کے ایک جاندار حامی بھی تھے۔ وہ جون 1967 میں کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئے۔ پہلے کھلے عام ہم جنس پرست امام کے طور پر، انہوں نے ایل جی بی ٹی کیو+ مسلمانوں کے لیے زندگی کو مزید جامع اور محبت بھرا بنا دیا۔ 15 فروری 2025 کو ایسٹرن کیپ کے بیتھلسڈورپ میں ان کے المناک قتل نے، انسانی حقوق اور مذہبی رواداری کے بین الاقوامی حلقے میں ایک بہت بڑا خلا پیدا کر دیا ہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
بچپن میں، ہینڈرکس کی پرورش - ایتھلون کے کیپ ٹاؤن کے مضافاتی علاقے میں ایک پرہیز گار مسلم گھرانے میں ہوئی، جہاں چھوٹی عمری میں ہی انہیں اسلامی تعلیمات سے آراستہ کر دیا گیا۔ وہ انڈونیشیائی اور ہندوستانی نسل سے تھے، کیونکہ ان کے آباؤ اجداد کو 360 سال قبل ڈچ استعمار سیاسی قیدیوں اور غلاموں کے ساتھ جنوبی افریقہ لائے تھے۔ اس متنوع ثقافتی انداز تربیت کا ان کی روحانیت اور اسلام کی تفہیم پر کافی گہرا اثر تھا۔
ہینڈرکس نے 1990 سے 1994 تک یونیورسٹی آف اسلامک اسٹڈیز (جامعہ داراسات الاسلامیہ)، کراچی، پاکستان سے کلاسیکی عربی اور اسلامی فقہ میں ڈگری حاصل کی۔ اور پھر جنوبی افریقہ جاکر امام بن گئے، اور مقامی مدارس میں لوگوں کو مذہبی تعلیمات دینا شروع کیا۔
داخلی کشمکش اور اس سے بر آوری
ہینڈرکس اپنے مضبوط ایمان کے باوجود، اپنی پوری زندگی اپنے جنسی رجحان کے کشمکش میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے میں بچپن سے ہی دوسرے لڑکوں سے مختلف ہوں۔ ان کی ذاتی شناخت اور ان سخت تعلیمات کے درمیان کشمکش نے جس کا انہیں سامنا تھا، حالانکہ موخر الذکر ان کا ایک حصہ تھا، انہیں اپنی شناخت دریافت کرنے اور اسے قبول کرنے پر مجبور کیا۔
ہینڈرکس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1996 میں اپنا ہم جنس پرست ہونا قبول کر لیا، تب وہ 29 سال کے تھے۔ اس انکشاف پر انہیں ملے جلے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، اگرچہ انہیں مسلم کمیونٹی کے بعض طبقات کی جانب سے تنقید اور بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہیں جتنی بڑی تعداد میں حمایت حاصل ہوئی، اور جتنی بڑی تعداد میں ہم جنس پرست مسلمانوں نے ان سے رابطہ کیا، اس سے انہیں بڑی حیرانی ہوئی۔ اس حوصلہ بخش ردعمل سے ان کی اپنے مذہب اور اپنی جنسیت سے مفاہمت کرنے، اور اسی طرح کے تنازعا کا سامنا کرنے والے دوسرے افراد کی مدد کرنے، کی کوشش میں ایک نئی جان پیدا ہو گئی۔
دی انر سرکل کا قیام
ہم جنس پرست مسلمانوں کی جدوجہد کا مشاہدہ کرنے کے بعد، ہینڈرکس نے جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے پاک، ایک عالمی مسلم برادری قائم کرنے کا منصوبہ بنایا، جس کے نتیجے میں انہوں نے 1996 میں The Inner Circle کی بنیاد رکھی۔ کیپ ٹاؤن کی اس تنظیم نے اسلامی مذہبی نقطہ نظر سے، ان کے کام میں صنف اور جنسیت کو بروئے کار لاتے ہوئے، ایل جی بی ٹی کیو+ مسلمانوں اور ان کے حامیوں کو تعلیم، مدد اور معاونت فراہم کی۔
ان کی رہنمائی میں، The Inner Circle′ نے پسماندہ مسلمانوں کو ایک محفوظ پناہ گاہ فراہم کی، جس میں انہیں مشاورت، ورکشاپس اور تعلیمی وسائل مہیا کیے گئے۔ ان کا طریقہ ہمدردی اور اسلام کی تعلیمات کی مکمل تفہیم پر مبنی تھا، جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ اگر اس کی صحیح ترجمانی کی جائے، تو یہ شمولیت اور محبت کا باعث بنے گی۔
وکالت اور عالمی اثرات
ہینڈرکس کا کام صرف جنوبی افریقہ تک ہی محدود نہیں تھا۔ انہوں نے افریقہ کے تمام حصوں میں ورکشاپس کا انعقاد کیا، کینیا، نائیجیریا، لائبیریا، زمبابوے، زیمبیا اور گھانا کے اماموں اور اسلامی اسکالرز سے ملاقات کی۔ دوسری طرف، نوال نے خود کو ان نجی تربیتی سیشنوں میں شامل کیا، جن کا مقصد اسلام کے ایک زیادہ ترقی پسند نقطہ نظر کو فروغ دینا تھا، کیونکہ یہ صنفی شناخت اور جنسی رجحان سے متعلق ہے۔
ان کے کام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم بھی کیا گیا۔ ہینڈرکس کو 2006 میں سماجی خدمات کی شناخت کرنے والی تنظیم ایکونگ گرین نے ایک گلوبل فیلو نامزد کیا۔ یہ مسلم دنیا میں ایل جی بی ٹی کیو+ کے مسائل پر ان کی بڑی خدمات کا اعتراف تھا۔
ہینڈرکس نے بہت سی اشاعتوں کے لیے لکھا اور "فطرہ" اور "لاکڈ ان" جیسی دستاویزی فلمیں بھی لکھیں، جن میں اسلام اور جنسی تنوع پر روشنی ڈالی گئی۔ اپنی تحریر اور فلم کے ذریعے، انہوں نے پوری مضبوطی کے ساتھ بے بنیاد باتوں کا رد کیا اور ان اہم مسائل کے گرد مکالمےپر زور دیا۔
آزمائشیں اور مصیبتیں
جیسے ہی ہینڈرکس نے ایک مسلمان کے طور پر اپنا راستہ اپنایا، انہیں مسلم کمیونٹی کے قدامت پسند عناصر کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ ترقی پسند خیالات نے انہیں اور ایل جی بی ٹی کیو + حقوق کے بارے میں کسی بھی کھلی بحث کو، دشمنی کا موضوع بنا دیا۔ تاہم، ان چیلنجوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے، وہ اپنے مشن میں ثابت قدم رہے، اس یقین سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی کہ ان کا کام آسمانی دعوت پر مبنی ہے۔
ہینڈرکس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کا اپنے مشن کو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے:
"میرا یقین اور صداقت کی میری ضرورت موت کے خوف سے زیادہ مضبوط ہے۔ citeturn0search2
اس بات نے بہت سے ایل جی بی ٹی کیو+ مسلمانوں کو سکون فراہم کیا، اور ان کے لیے انسانی حقوق اور مذہبی قبولیت کے حصول کی ایک بڑی وسیع تحریک کو قوت بخشی۔
المناک انتقال
ہینڈرکس، جنہوں نے ہم جنس پرستوں کی شادی کی تھی، انہیں 15 فروری 2025 کو ایسٹرن کیپ کے بیتھلسڈورپ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ان کی عمر 57 سال تھی۔ رپورٹس کے مطابق دو نقاب پوش حملہ آوروں نے گاڑی میں گھسنے اور فرار ہونے سے قبل عمران خان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ 16 فروری تک، پولیس - قتل کے محرکات کی تحقیقات کر رہی تھی۔ 18 فروری کی دوپہر تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
انٹرنیشنل لیسبین، گے، بائی سیکشول، ٹرانس اور انٹرسیکس ایسوسی ایشن (ILGA) نے ہینڈرکس کے قتل کی مذمت کی، اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ممکنہ نفرت انگیز جرم کے طور پر اس کی تحقیقات کریں۔ دریں اثنا، کیپ ٹاؤن علماء بورڈ (سی ٹی یو بی) اور یونائیٹڈ علماء کونسل آف ساؤتھ افریقہ (یو یو سی ایس اے) نے بھی اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا، کہ ہم افراد کے خیالات سے اختلاف کر سکتے ہیں، لیکن عقیدہ یا طرز زندگی میں فرق کی وجہ سے قتل جیسے سنگین جرم کو معاف نہیں کریں گے۔
میراث
برسوں تک ڈپریشن سے لڑنے کے بعد، امام محسن ہینڈرکس کی زندگی ہمت، ہمدردی- اور مضبوط ایمان کا ثبوت ثابت ہوگی۔ انہوں نے وسیع پیمانے پر مروجہ معتقدات کے خلاف آواز بلند کی، اسلام کی مزید جامع تفہیم کا مطالبہ کیا، جس میں ان کے جنسی رجحان یا صنفی شناخت سے قطع نظر تمام مومنین کا خیرمقدم کیا گیا ہو۔
تب سے ہی The Inner Circle عالمی ایل جی بی ٹی کیو+ حمایت کی تحریک کا ایک اہم حصہ بنی ہوئی ہے، اور تنظیم کے اندر اور باہر ان کی خدمات نے، دنیا بھر میں مذہبی کمیونٹیز کے اندر ایل جی بی ٹی کیو+ کے حقوق کی بازیابی پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ ہینڈرکس کی میراث زندہ رہے گی، بے پناہ افراد کے اندر خود اعتمادی پیدا کرتی رہے گی، اور ہمیں ایسی دنیا کی ترغیب دیتی رہے گی، جہاں مذہب اور شناخت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہوں۔
جہاں آج دنیا ان کی موت پر سوگوار ہے، وہیں ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے بھی دیکھ رہی ہے۔ امام محسن ہینڈرکس ایک عظیم اسلامی اسکالر تھے، دنیا کے پہلے علی الاعلان ہم جنس پرست امام تھے، اور مسلم کمیونٹی میں ایل جی بی ٹی کیو+ کے حقوق کے ایک مضبوط داعی تھے، انہوں نے اپنی زندگی شمولیت، مفاہمت اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے کے لیے وقف کر رکھی تھی۔
…
English Article: Imam Muhsin Hendricks Took a Commendable Stand for LGBTQ+ Rights in Islam
URL: https://newageislam.com/urdu-section/imam-muhsin-lgbtq-rights-islam/d/134720
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism