New Age Islam
Sat May 24 2025, 04:40 AM

Urdu Section ( 13 March 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The illusion of caliphate in Bangladesh اب بنگلہ دیش میں بھی خلافت کا فریب

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

13 مارچ 2025

گزشتہ سال 5 اگست کو طلبہ کی نام نہاد عدم مساوات مخالف تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ کو اقتدار چھوڑ کر ہندوستان میں پناہ لینا پڑا۔ اس کے بعد نوبل شخصیت محمد یونس کی سربراہی میں ایک عارضی حکومت کا قیام عمل میں آیا جس کا مقصدبظاہر ملک میں سیاسی ، معاشی اور انتظامی اصلاحات لاکر اسے ترقی کی راہ میں آگے لے جانا تھا لیکن اس کے برعکس ملک میں سماجی و معاشی اصلاحات لانے کے بجائے یونس حکومت نےملک میں اصلاحات کو پیچھے چھوڑ کر مذہبی ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔ ان کے کیبینٹ میں انتہا پسند مذہبی تنظیموں کے نمائندوں کو اہم عہدوں پر فائز کیا گیا اور دہشت گرد اور تخریبی تنظیموں کو اپنے انتہا پسندانہ نظریات کی اشاعت اور تشدد اور قتل وغارت گری کی کھلی چھوٹ دی گئی۔ ایک گروہ نے مزارات اور خانقاہوں کو مسمار کرنے کو نئے بنگلہ دیش کی تشکیل کا راستہ بتایا تو دوسرے گروہ نے اقلیتوں کے خلاف متشدد مہم شروع کی۔ کچھ گروہوں نے خواتین کے خلاف باقاعدہ مہم چھیڑی انہیں پردہ کے نام پرتعلیمی اداروں سے دور رکھنے کی کوشش کی جانے لگی اور انہیں باہر نکلنے پر سڑکوں پر ہراساں کیا جانے لگے۔ یونس حکومت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہونے لگا۔ اعدادوشمار کے مطابق صرف جنوری اور فروری میں 96 خواتین کی عصمت دری ہوئی۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کی عصمت دری کا ذمہ دار خود ان کی بے حیائی اور بے پردگی کو قرار دہا گیا۔ رمضان میں شیب چر نامی شہر میں ایک تنظیم کےملاؤں نے باقاعدہ جلوس نکال کر خواتین کو بے پردہ نکلنے سے منع کیا کیونکہ ان کے مطابق عورتوں کے بے پردہ نکلنے سے مردوں کا روزہ خراب ہوتا ہے۔ ان کی آنکھوں کی حفاظت نہیں ہو پاتی ہے۔

ان سب کے بیچ گزشتہ جمع کو ایک ایسا واقعہ ہوگیا جس سے یہ بالکل واضح ہوگیا کہ بنگلہ دیش میں 5 اگست 2024ء کے بعد سے جو انارکی ، تشدد اور لاقانونیت پھیلی ہوئی ہے اس کاسماجی و سیاسی اصلاحات سے کچھ لینا دینا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد بنگلہ دیش میں بھی سیریا کی طرح خانہ جنگی کراکر اسے برباد کردینا ہے۔ اس کی وجہ بنگلہ دیش کی ہندوستان اور چین سے قربت ہے جو امریکہ کے سیاسی اور مفادات کے لئے نقصاندہ ہے۔

یہ حقیقت اب دنیا پر واضح ہوچکی ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب سیریا خصوصاً اور مشرق وسطی میں عموماً روس اور ایران کے بڑھتے ہوئے اثر اور سیریا سے روس اور ایران کے تجارتی اور فوجی تعلقات کو اپنےمفادات کے لئے خطرہ سمجھتے تھے۔ لہذا ، امریکہ نے داعش نام کی تنظیم کو اسلحہ ، فنڈ اور جنگی تربیت مہیاکی اور اسے سیریا میں خانہ جنگی کے لئے تیار کیا۔ داعش نے مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے خلافت کے قیام کو اپنا نصب العین بتایا۔ امریکہ کے ایک ایجنٹ کو ابو بکر البغدادی کے نام سے داعش کا سربراہ بنایا گیا اور اسے فوجی مدد دے کر امریکہ نے اسے موصل میں نام نہاد خلیفہ بنایا۔ اس کے بعد ابو بکر البغدادی کے داعش نے سیریا اور عراق کے ایک بڑے حصے میں امریکی فوجی مدد اور سعودی عرب اور قطر کی مالی امداد سے سیریا اور عراق کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرکے اسے تباہ و برباد کردیا۔ امریکہ کا مقصد داعش کی آڑ میں بشارالاسد کی روس و امریکہ نواز حکومت کو ہٹانا اور سیریا کی۔معاشی اور فوجی طاقت کو ختم کرنا تھا۔لیکن سیریا کو روس اور ایران کی مدد کی وجہ سے بشارالاسد کو ہٹایا نہیں جاسکا۔ اوباما کی میعاد صدارت ختم ہونےاور ٹرمپ۔کے اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ نے داعش کو مدد دینی بند کردی اور اسی کے دور میں ابوبکر البغدادی کو ماردیا گیا۔ لیکن 2020ء میں جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ نے سیریا میں بشارالاسد کی حکومت کو ہٹانے کے لئے داعش اور القاعدہ کے ایک جنگجو لیڈر احمد شرع کو اس کھیل کے لئے تیار کیا اور تحریرالشام کے نام سے ایک نئی تنظیم بنا کر اور اسے فوجی امداد دے کے بشارالاسد کے خلاف استعمال کیا ۔ دس برس کی جنگ اور پابندیوں کی وجہ سے کمزور اسد حکومت کو احمد شرع کی نئی اور چھوٹی جنگجو تنظیم نے ختم کردیا اور بشارالسد کو ملک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کردیا۔ اس طرح خلافت اور شرعی حکومت کا نظریہ امریکہ کے لئے بڑا مفید اور مؤثر سیاسی ہتھیار ثابت ہوا۔ چونکہ بنگلہ دیش کےساتھ بھی چین اور ہندوستان کے تجارتی اور فوجی تعلقات بڑھتے جارہے تھے اور امریکہ کو یہ خدشہ تھا کہ سینٹ ماٹن آئیلینڈ پر چین قبضہ کرسکتا ہے لہذا ، امریکہ نے یہاں بھی وہی کھیل کھیلا۔ یہاں چونک داعش کو بڑھاوا دینا ممکن نہین تھا اس لئے اس نے طلبہ تحریک کی آڑ میں بنگلہ دیش کی مذہبی تنظیموں کے کارکنوں کا استعمال کیا اور جب اسے لگا کہ طلبہ اب ایک سیکولر تنظیم بنا کر میدان سیاست میں آگئے ہیں اور وہ تعمیری ایجنڈا لے کر کام کریں گے اور الیکشن کا مطالبہ کریں گے تو پھر امریکہ نے اپنا آزمودہ اور مجرب نسخہ خلافت آزمایا اور طلبہ تنظیم کی تشکیل کے ایک ہفتے کے بعد ہی بنگلہ دیش میں انتہا پسندممنوعہ تنظیم حزب التحریر کے ذریعہ خلافت کا وہی نسخہ آزمایا جو وہ سیریا اور دیگر اسلامی ممالک میں آزما چکا تھا۔ جمعہ کی نماز کے بعدڈھاکہ کی بیت المکرم۔مسجد سے ممنوعہ تنظیم حزب التحریر نے ایک جلوس نکالا جسے مارچ فار خلافت کا نام دیا گیا۔اور ہمیشہ کی طرح مسلمانوں کا ایک طبقہ امریکہ کے بچھائے ہوئے خلافت کے فریب میں آگیا اور ہزاروں کی تعداد میں مسلمان اس جلوس میں شامل ہوئے اورپولیس اور فوج سے دودو ہاتھ کئے۔ وہ یہ بھول گئے کہ انہوں نے عدم مساوات کو دور کرنے اور ملک میں اصلاحات لانے کے لئے شیخ حسینہ کی حکومت کو ہٹاہا تھا نہ کہ خلافت کے قیام کےمطالبے پر۔

بنگلہ دیش میں خلافت اور اسلامی شریعت کے قیام کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے اس سے انسانیت شرمدار ہورہی ہے۔بنگلہ دیش میں ایک آٹھ سالہ بچی کی عصمت دری کے بعد عورتیں ڈنڈے لے کر سڑکوں پر آگئیں اور خطاواروں کے خلاف سخت سزا کا مطالبہ کرنے لگیں۔گزشتہ سات ماہ سے جاری ملک میں تشدد ، قتل ، لوٹ مار اور عصمت دری کسی اسلامی ملک ومعاشرہ یا خلافت کی پہچان نہیں ہے۔یہ سب اس ملک میں ہورہا ہے جہاں95 فی صد آبادی مسلمانوں کی ہے اور یونس حکومت میں مذہبی تنظیموں کا غلبہ اور دبدبہ ہے۔اس کے باوجود اگر بنگلہ دیش میں مسلم عورتوں کی اتنے بڑے پر عصمت دری اور پردہ کے نام پر عورتوں کو ذلیل اور ہراساں کیا جارہا ہے تو اس کے ذمہ دار اسلام۔کے یہی ٹھیکیدار ہیں جو آج پورے بنگلہ دیش میں دندناتے پھررہے ہیں۔ 1971ء میں جو جرائم پاکستانی فوج نے بنگلہ دیشیوں کے خلاف کئے تھے آج وہی جرائم خلافت اور شریعت کے نام نہاد علم بردار سیاسی دشمنی میں بنگلہ دیشی عوام۔کے خلاف کررہے ہیں اور امریکہ سمیت پوری دنیاان کی اس حماقت پر ہنس رہی ہے۔

----------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/illusion-caliphate-bangladesh/d/134865

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

 

Loading..

Loading..