New Age Islam
Thu Jun 19 2025, 06:37 PM

Urdu Section ( 24 May 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Hunger and thirst are the fate of Palestinian children بھوک اور پیاس فلسطینی بچوں کامقدر

معصوم مراد آبادی

22مئی،2025

اقوام متحدہ نے گزشتہ روزمہذب دنیا کو یہ درد ناک خبر سنائی تھی کہ ’اگر اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں غزہ تک امداد نہ پہنچی تو 14/ہزار فلسطینی بچوں کی موت واقع ہوسکتی ہے‘۔غزہ کے بارے میں یہ کوئی اکلوتی چونکانے والی خبرنہیں ہے۔وہاں سے ہرروز ایک سے بڑھ کر ایک چونکانے واالی خبر آتی ہے، لیکن اب ہم اتنے بے حس ہوچکے ہیں کہ ان خبروں کو پوری طرح پڑھے بغیر ہی آگے بڑھ جاتے ہیں۔ ظاہر ہے جہاں قتل وغارت گری روز کامعمول ہو۔ روز ہی بے گنا انسان موت کے منہ میں جارہے ہوں اورانسانی المیہ بدترین شکل اختیار کرتاچلارہا ہو اور ایک وحشی درندے کے سامنے پوری دنیا بے بس اور لاچار ہو، وہاں ہم جیسے مجبور انسان کر بھی کیاسکتے ہیں۔ گزشتہ بیس مہینوں سے ظالم اور وحشی اسرائیل نے غزہ میں درندگی اور بربریت کا جوتانڈوجاری کررکھا ہے، اس میں اب تک 53 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔سوا لاکھ کے قریب زخمی ہیں اور لاکھوں بے گھر او ربے در ہیں۔ شہید ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔ بائیس لاکھ انسانوں کی یہ آبادی، جو پہلے ہی ایک محدود پٹی میں قید تھی،وہاں صدی کا ایک ایسا انسانی المیہ جنم لے چکاہے، جسے پوری طرح لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔

غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف یوں تو شروع سے ہی آوازیں اٹھتی رہی ہیں، لیکن حال ہی میں یوروپی ملکوں سمیت 22/ملکوں صہیونی ریاست کے خلاف جو مشترکہ بیان جاری کیا ہے، وہ دھیان دینے لائق ہے۔ اتناہی نہیں برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ نئے آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات معطل کردیئے ہیں اور اسرائیل کے ساتھ تعاون پرنظرثانی کی بات کہی ہے۔ یہ کتنا بڑا لمیہ ہے کہ گزشتہ روز جن 22/ملکوں نے اسرائیل کے خلاف سخت بیان جاری کیاہے، اس میں ایک بھی مسلم ملک نہیں ہے۔ وہ بھی نہیں جن کی نسلوں کا غزہ میں مسلسل صفایا  ہورہا ہے اور وہ بڑے اطمینان سے اپنی نسل کشی کا منظر دیکھ رہے ہیں۔ ہاں گزشتہ پیرکو تین ماہ کے تعطل کے بعد غزہ میں داخل ہونے والی پانچ امدادی گاڑیوں میں دو گاڑیاں ایسی ضرور تھیں جو خوردنی اشیاء کی بجائے کفنوں سے لدی ہوئی تھیں۔ یہ کفن ایک عرب ملک نے اقوام متحدہ کی وساطت سے ہاں بھیجے ہیں، جو اس تلخ حقیقت کو عیاں کرتے ہیں کہ غزہ کے باشندوں کو زندہ رکھنے کی بجائے دفنانے کی تیاریاں ہیں۔یہی وجہ ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومین رائٹس واچ کے سربراہ رامی عبدہ نے کہا کہ’کفن کوئی انسان امداد نہیں بلکہ اجتماعی موت کی پیشگی تیاری ہے۔ یہ غزہ کے بچوں، عورتوں او ربوڑھوں کو خوراک پہنچانے کی نہیں، قبریں کھود نے کی تیار ی ہے۔ عبدہ نے اسرائیل کے خلاف برطانیہ، فرانس او رکناڈا کے مشترکہ بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ان مغربی ملکوں کی جانب سے قابض اسرائیل کی جنگی جرائم پر مذمت ان عرب ملکوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت اورواضح ہے جنہوں نے برسوں سے فلسطینی عوام کی پشت پناہی کا دعویٰ کیا‘۔

حقیقت یہی ہے کہ فلسطینیوں پر ظلم وبربریت کی انتہا کرنے والے اسرائیل پرمسلم ممالک تو خاموش ہیں، لیکن برطانیہ، فرانس او رکناڈا جیسے ملکوں نے یہودی ریاست پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔ تینوں ملکوں نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں فوجی کارروائیاں بند نہ کیں اور امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی نہیں اٹھائی تو یہ ممالک اسرائیل کے خلاف ممکنہ اقدامات کریں گے۔ اس معاملے میں سب سے سخت موقف برطانیہ نے اختیار کیا ہے اور اس کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا کہ ’اسرائیلی حکومت کی جانب سے عام شہریوں کیلئے بنیادی انسانی امداد کی فراہمی سے انکار بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آسکتا ہے۔ ان ممالک نے مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کی بھی مخالفت کی ہے۔ بلاروک ٹوک غزہ میں مدد پہنچانے کامطالبہ کررہے ملکوں میں جرمنی اور فرانس جیسے یوروپی ممالک شامل ہیں تو وہیں جاپان بھی اس کاحصہ ہے۔برطانیہ او رنیوزی لینڈ نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے لیے دی جانے والی مدد میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ نہ پیدا کی جائے۔ اسرائیل کے خلاف جن ملکوں نے مشترکہ بیان جاری کیاہے، ان میں آسٹریلیا، کناڈا، ڈنمارک، اٹلی، اسپین، نیدرلینڈ اور سوئیڈن جیسے ملکوں کے نام شامل ہیں، مگر ان میں ایک بھی مسلم ملک نہیں ہے۔یہی دراصل فلسطین تنازعہ کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ کسی مسلم ملک کے اندر اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف بیان بھی دے سکے۔آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ ہفتہ جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور قطر کادورہ کیا تو وہاں ان کا شاہانہ استقبال کیا گیا۔ دونوں ملکوں نے اربوں ڈالر کے امریکی ہتھیار ہی نہیں خریدے بلکہ قطر کے امیر نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اربوں ڈالر کاایک شاہی جہاز ٹرمپ کی خدمت عالیہ میں پیش کیا۔ دونوں ہی ملک ٹرمپ کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑے رہے او ریہ کہنے کی ہمت نہیں ہوئی کہ خدارا غزہ میں ہماری نسلوں کے صفائے کی مہم رکوادیجئے۔ ہمیں بھی دوسروں کی طرح زندہ رہنے کاموقع دیجئے۔ یہاں تک کہ ریاض میں صدر ٹرمپ نے یہ بیان بھی دے ڈالا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرلے تو یہ ان کے لیے ایک اچھی خبر ہوگی۔ یہی موقع تھا کہ سعودی عرب کوفلسطین سے متعلق اپنا موقف واضح کرناچاہئے تھا، جو انہوں نے نہیں کیا۔

سبھی جانتے ہیں کہ امریکہ کی پشت پناہی سے ہی اسرائیل نے غزہ میں جہنم تخلیق کیا ہے اور وہ آج بھی اس کی پشت پر پوری بے شرمی کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔ فلسطینی تنازعہ کی پوری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ امریکہ نے ہر مرحلہ میں اسرائیل کا ساتھ دیا اور اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی سیکڑوں قرار دادوں کو ویٹوکیا ہے، لیکن اس کے باوجود عرب دنیا نے امریکہ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔ اب جب کہ امریکہ غزہ کے دس لاکھ باشندوں کو لیبیا منتقل کرنے کی باتیں کررہا ہے تب بھی کوئی مزاحمت نہیں نظر آرہی ہے۔ وہی لیبیا جس کی امریکی مداخلت کے نتیجے میں پہلے ہی اینٹ سے اینٹ بج چکی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نتن یاہو وبربریت کے خلاف خود اسرائیلی عوام بھی پریشان ہیں اور وہ پوری دنیا میں الگ تھلگ پڑتے چلے جارہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اسرائیل میں حزب اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ یائرگولن نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ بچوں کو مشغلے کے طور پر قتل کررہی ہے اور تل ابیب اقوام عالم کے درمیان ایک اچھوت ریاست بنتی جارہی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’ایک سمجھدار ریاست اپنے شہریوں کے خلاف جنگ نہیں کرتی، بچوں کو شوقیہ نہیں مارتی اورنہ ہی آبادی کو زبردستی بے دخل کرتی ہے‘۔ گولن کامزید کہنا ہے کہ ’اسرائیلی حکومت اخلاقیات سے عاری منتقم مزاج لوگوں سے بھری ہوئی ہے، جو ہنگامی صورتحال میں ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

----------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/hunger-thirst-palestinian-children/d/135643

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..