New Age Islam
Thu May 15 2025, 11:59 AM

Urdu Section ( 9 May 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Hazrat Shaykh Faiyazuddin Chishti: A Nezami Sufi’s Journey from Delhi to Bihar Sharif حضرت شیخ فیاض الدین چشتی: ایک نظامی صوفی کا دہلی سے بہار شریف کا سفر

 عدنان فیضی، نیو ایج اسلام

 6 مئی 2025

 سولہویں صدی کے ہندوستان کے غیر معروف چشتی صوفیاء میں، حضرت شیخ فیاض الدین چشتی نے خاموش تصوف و روحانیت کے ذریعے، نظامی سلسلے کی اشاعت کے لیے دہلی سے بہار شریف کا سفر کیا۔ ان کی زندگی جیتی جاگتی اخلاقیات سے عبارت تھے، عوامی کرامات سے نہیں۔

 اہم نکات:

 1. دہلی میں حضرت شیخ علاؤالدین نظامی چشتی رحمہ اللہ سے بیعت کی۔

 2. روحانی عاجزی کے ذریعے سلسلہ جاری رکھنے کے لیے بہار شریف ہجرت کی۔

 3. اپنے بعد کے سال منیر شریف اور بہار شریف میں خاموشی کے ساتھ عبادت و ریاضت میں گزاری۔

 4. منیر شریف اور بہار شریف میں رہتے اور پڑھاتے تھے، جو اس وقت تصوف و طریقت کے مراکز ہوا کرتے تھے۔

 5. ذکر خفی، مراقبہ، اور فقر پر عمل کیا اور اسی کی تعلیم دی۔

 6. بہار شریف کے حلقوں میں شیخ نظام الدین اور شیخ حبیب اللہ کی تربیت فرمائی۔

 -----

تعارف

 حضرت شیخ فیاض الدین چشتی نے نظامی چشتی سلسلے کی خاموش طاقت کو زندہ کیا، جہاں باطنی نظم و ضبط کو عوامی شہرت و مقبولیت سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ جیسے جیسے دہلی کا روحانی ماحول بدلنا شروع ہوا، انہوں نے مشرق کام رخ کیا - اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے نہیں، بلکہ سلسلہ کی خاموش تبلیغ و اشاعت کے لیے۔ بہار شریف میں ان کی موجودگی نے روحانی اخلاقیات اور فکری عقیدت کی میراث جاری رکھی۔

 ابتدائی زندگی اور بیعت

 آپ کی پیدائش 1500 کی دہائی کے اوائل میں دہلی کے قریب ایک مذہبی گھرانے میں ہوئی۔ کم عمری سے ہی احتساب نفس کی طرف مائل تھے، اور آخر کار حضرت شیخ علاؤالدین نظامی چشتی سے بیعت کی، جو حضرت نصیر الدین چراغ دہلوی کے سلسلہ کے ایک روحانی وارث تھے۔ ان کی رہنمائی میں شیخ فیاض الدین نے چشتی نظامی سلسلے کے باطنی راستے کو اپنایا۔

 برسوں کی خاموش خدمت کے بعد، آپ کو خلافت حاصل ہوئی - ایک عہدے کے طور پر نہیں، بلکہ سلسلہ کی باطنی اخلاقیات کی حفاظت کے لیے ایک امانتدار کے طور پر۔ جیسا کہ تاریخِ مشائخ چشت میں ہے: "حضرت نے زندگی کا فقر اپنایا، اور خدمت کو شہرت پر ترجیح دی"۔

 بہار شریف میں روحانی خدمات

 حضرت فیاض الدین نے ایسے وقت میں بہار شریف ہجرت کی، جب منیر شریف اور بہار شریف جیسے مقامات پر تصوف و روحانیت پروان چڑھ رہی تھی۔ انہوں نے ان شہروں میں رہائش اختیار کی اور ذکر خفی، مراقبہ اور فقر کی تعلیم عام کی۔ آپ نے بڑی توجہ اور خاموشی کے ساتھ تصوف و روحانیت کی خدمت کی، اور عوامی پذیرائی سے دور رہے۔

 انہوں نے چند پرعزم شاگردوں کی رہنمائی اور تربیت بھی فرمائی، جن میں شیخ نظام الدین اور شیخ حبیب اللہ شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کے بارے میں یہ مانا جاتا ہے، کہ بعد میں گیا کے علاقے میں آپ کی روحانی تعلیمات کا سلسلہ جاری رکھا۔ آپ کی تعلیمات اداروں کے ذریعے نہیں، بلکہ جیتے جاگتے عمل اور ذاتی تعلقات کے ذریعے پھیلیں۔

وفات اور مزار

 آپ کا انتقال 16ویں صدی کے وسط میں ہوا، ممکنہ طور پر سوری کے دور میں۔ ان کی آرام گاہ منیر شریف اور بہار شریف کے درمیان کہیں پر واقع ہے۔ اگرچہ وسیع پیمانے پر مشہور نہیں ہے، لیکن ان کے مزار پر اب بھی ایسے لوگ آتے ہیں، جو ظاہری نمائش پر باطنی خاموشی کو اہمیت دیتے ہیں۔

 جیسا کہ کہا گیا ہے: "آج بھی انکا ذکر سلسلوں میں رہا جاتا ہے، اگرچے انکا نام کتابوں سے غائب ہے"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

English Article: Hazrat Shaykh Faiyazuddin Chishti: A Nezami Sufi’s Journey from Delhi to Bihar Sharif

URL: https://newageislam.com/urdu-section/hazrat-chishti-nezami-sufi-delhi-bihar-sharif/d/135475

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..