ہارون یحیٰ
18 دسمبر 2015
مومن خدا کی قربت حاصل کرنے کے لئے اس کی محبت اور قربت محسوس کرتے ہیں، اور وہ ذات باری تعالیٰ کو اپنا قریبی ولی اور رہنما مانتے ہیں۔
وہ اللہ رب العزت کی اطاعت پوری اطاعت شعاری اور انتہائی احساس قربت کے ساتھ کرتے ہیں۔ اس کی تمام کوششوں اور عبادتوں کا مقصد صرف اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔ اللہ کی توفیق سے ان کی یہ کوششیں مومنوں کو عظیم روحانی طاقت فراہم کرتی ہیں، جو کہ کافروں کو کبھی نصیب نہیں ہو سکتا۔
اللہ کی اطاعت، اس کا خوف اور اس کی زبردست محبت کے ساتھ انبیاء تمام مسلمانوں کے لئے ایک رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے یہ پیغام پہنچانے کی اپنی ذمہ داری کو بہت اچھی طرح ادا کیا کہ اللہ نے انہیں اپنی رحمت سے نوازا ہے ، اور لوگوں کو اخلاق حسنہ اختیار کرنے اور بھلائی اور نیکی کا حکم دینے اور بدی سے رکنے کا حکم دیا ہے۔
جو مسلمان انبیاء کو اپنا رول ماڈل مانتے ہیں وہ ان کی منطقی سوچ اور رویے، ان کے زبر دست کردار اور مخلصانہ زبان پر بھی توجہ دیتے ہیں۔
نبیوں کی طرح، وہ بھی حالات کے تحت خوف یا غم کا شکار کبھی نہیں ہوتے ہیں، وہ ہر بات کو بھلائی تصور کرتے ہیں اور مسلسل لوگوں کو اخلاق حسنہ کی تعلیم دیتے ہیں۔ وہ اللہ کی عظمت سے واقف ہوتے ہیں اور انہیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہر چیز کا خالق صرف اللہ ہے ، اور وہ اس دنیا کی عارضی خوبصورتی پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ مومنوں کی یہ اعلی صفات بھی انہیں روحانی طاقت فراہم کرتی ہے۔
جو لوگ جاہل ہیں اور قرآن کے اخلاقی اقدار پر یقین نہیں کرتے وہ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ سچا مومن کبھی بھی اس دنیا کی فریب کاریوں کا شکار نہیں ہوتے ہیں، کبھی بھی غم اور خوف کا شکار نہیں ہوتے ہیں، اور ہمیشہ اپنا توازن اور اعتدال برقرار رکھتے ہیں۔
سچے مومن ہمیشہ کافروں کی جانب سے ظلم و تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود اور یہاں تک کہ ان کی جانب سے موت، جلاوطنی اور قید و بند کی دھمکیوں کے باوجود کس طرح ایک خوش اور مطمئن زندگی بسر کرتے ہیں ایک کافر کبھی نہیں سمجھ سکتا ہے۔
اللہ کے وہ نیک بندے جنہیں اس بات کا یقین ہے کہ اللہ انہیں بے یار و مدد گار نہیں چھوڑے گا یا ان پر اتنا بھاری بوجھ مسلط نہیں کرے گا جسے وہ برداشت نہ کر سکتے ہوں، اور جو اپنی مشکلات کے لئے ایک اجر کے طور پر جنت کی امید رکھتے ہیں، وہ ہمیشہ تمام حالات میں اللہ کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔
تاہم، جیسا کہ کچھ لوگ تصور کرتے ہیں، اللہ کی فرمانبرداری کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بندہ خود کو تمام معاملات زندگی سے الگ کر لے۔
اس کے برعکس، قرآن کے اخلاقی اقدار کے مطابق، ایک مومن تمام قسم کی ذمہ داریوں کو سنبھالتا ہے۔ اسے یہ معلوم ہے کہ وہ جو کچھ بھی کر رہا ہے اس کا محرک حقیق اللہ ہی ہے اور اس کے وجود کا کنٹرول اللہ کے ہاتھ میں ہے، اور یہ کہ وہ اپنے رب کے ایک نمائندے کے طور پر اپنے تمام مقاصد میں کامیابی حاصل کرتا ہے۔
خود کو مرضی مولیٰ کے حوالے پیش کر دینے والے ایک مومن کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ اللہ انہیں بے یار و مدد گار نہیں چھوڑے گا یا ان پر اتنا بھاری بوجھ مسلط نہیں کرے گا جسے وہ برداشت نہ کر سکتے ہوں اور آخر میں اسے جنت کا بدلہ دیا جائے گا۔
یہ عقیدہ اسے اس دنیا میں مضبوط بناتا ہے۔ وہ ہمارے خداوند قدوس اللہ کے سوا کسی بھی چیز سے کوئی خوف نہیں رکھتا ہے۔ اللہ نے اسے اس انداز میں بیان کیا ہے: ‘‘کہتے ہیں کہ اگر ہم لوٹ کر مدینے پہنچے تو عزت والے ذلیل لوگوں کو وہاں سے نکال باہر کریں گے۔ حالانکہ عزت خدا کی ہے اور اس کے رسول کی اور مومنوں کی لیکن منافق نہیں جانتے’’۔ (سورہ منافقوں 8)
قرآن کے اخلاقی اقدار کا ان کا بہترین علم اور اور اس پر کامل یقین روحانی طاقت کے حصول میں ایک مومن کے انتہائی بااثر ہے۔
اہل ایمان جانتے ہیں کہ اللہ حاضر و ناظر اور انصاف کرنے والا ہے۔ اس زمین پر ہر چھوٹی اور بڑی چیزوں کو اسی نے پیدا کیا ہے۔ اللہ بے انتہا شفقت، محبت اور معاف فرمانے والا ہے۔ وہ تمام دعاؤں کا جواب سب سے بہترین انداز میں دے گا۔ جب اس کے نیک بندے پریشان یامغموم ہوں گے تو وہ اپنے بندوں کے لیے آسمانی امداد نازل کرے گا۔
لہٰذا، انتہائی مشفق، محب اور مددگار رب کے سامنے سرتسلیم خم کرنا سکون کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
جو کچھ بھی زمین پر رونما ہوتا ہے اسے اللہ اپنی عظیم حکمت اور مومنوں کی بھلائی کے لیے پیدا کرتا ہے اور انسان کے اندر خود اپنے لیے کوئی بھلائی یا برائی کرنے کی کوئی طاقت نہیں ہے۔
ان حقائق کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جانا چاہیے، جیسا کہ اللہ نے قرآن کریم کی اس آیت میں نازل کیا ہے کہ : "آج ہم میں جالوت اور اس کی فوجوں سے مقابلے کی طاقت نہیں، جو لوگ یہ یقین رکھتے تھے کہ وہ (شہید ہو کر یا مرنے کے بعد) اﷲ سے ملاقات کا شرف پانے والے ہیں، کہنے لگے: کئی مرتبہ اﷲ کے حکم سے تھوڑی سی جماعت (خاصی) بڑی جماعت پر غالب آجاتی ہے، اور اﷲ صبر کرنے والوں کو اپنی معیّت سے نوازتا ہے"(سورہ بقرہ، 249)۔
یہاں تک کہ اگر صرف چند لوگوں ہی اللہ پر ایمان رکھتے ہوں اور اس سے محبت کرتے ہوں، تب بھی وہ ایک بہت بڑی قوم پر قابو پا سکتے ہیں اور ایک مضبوط قوت اردی حاصل کر سکتے ہیں۔
ماخذ:
goo.gl/ux5pKf
URL for English article: https://newageislam.com/islam-spiritualism/love-allah-bestows-great-spiritual/d/105668
URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/love-allah-bestows-great-spiritual/d/105687