مولانا ندیم الواجدی
4 نومبر،2022
(گزشتہ سے پیوستہ)
صلح حدیبیہ کے اثرات
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
صلح کیلئے قریش کو ترجیج دی، اوّل تو اس لئے کہ ان سے رشتے داریاں تھیں، وہ ہم وطن
بھی تھے ان کا خبث باطن بھی شاید یہو د سے کچھ کم تھا۔ یہود کا غدر بھی پہلے واقع
ہوچکا تھا اور خیال یہ تھا کہ اس صلح کے فوراً بعد بشرطیکہ اس میں حرمات اللہ کی
تعظیم میں خلل نہ آئے یہود پر چڑھائی کرکے ان کے شر سے محفوظ ہونے کا انتظام کرلیا
جائے، پھر قریش رہ جائیں گے وہ جب تک صلح کی پابندی کرتے ہیں ٹھیک ہے صلح رہے گی
اور جب وہ صلح کی خلاف ورزی کریں گے تو ان کا انتظام پھر مشکل نہ رہے گا۔چنانچہ اس مصلحت کے پیش نظر
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دب کر صلح کی اور ابھی اس صلح نامے کی سیاہی خشک نہہو پائی
تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے واپس آکر محرم میں صلح حدیبیہ میں شریک
ہونے والے صحابہؓ ہی کو لے کر خیبر پر چڑھائی کردی اور یہود کا ایسا انتظام کردیا
کہ وہ پھر سر نہ اٹھا سکیں۔ ذی قعدہ کے آخر میں صلح حدیبیہ ہوئی ہے اور ایک ماہ بیچ میں ہے کہ محرم میں یہود پر
فتح حاصل کرلی گئی۔ اب قریش رہ گئے۔ کچھ عرصے تک انہوں نے صلح کی پاسداری کی،
دوسال نہیں ہوئے تھے کہ قریش نے صلح کی خلاف ورزی کی اور رمضان آٹھ ہجری میں مکہ
پر لشکر کشی کر کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا جیسے کہ وہ کوئی
مشکل کام تھا ہی نہیں، اور اس طرح پورے عرب کو بشمول یمن دار الاسلام بنالیا گیا۔
اسی لئے فتح مبین کامصداق بجائے فتح مکہ کے صلح حدیبیہ کو قرار دیا گیا چونکہ یہی
صلح درحقیقت فتح مکہ کا پیش خیمہ بنی اور دیگر مصالح پر بھی یہ مشتمل تھی۔(کشف
الباری: 367,366/8)
ابوبصیر کاقصہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم حدیبیہ سے مدینے تشریف لاچکے تھے، ایک روز مکہ مکرمہ سے فرار ہوکر ایک شخص
حاضر خدمت ہوا، اس کا نام ابوبصیر عُتبہ بن اسید بن جاریہ تھا، مسلمان ہوچکے تھے،
لیکن مکے سے نکلنے میں کامیاب نہ ہوپائے تھے، اپنااسلام بھی چھپا کر نہ رکھ سکے،
مشرکین مکہ ان پر مسلسل ظلم وستم ڈھاتے رہے، ایک دن موقع دیکھ کر فرار ہوگئے، اور
سیدھے مدینہ منورہ پہنچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
قریش نے ان کی تلاش میں آدمی دوڑائے، دو قاصد مدینہ منورہ بھی پہنچے اور آپ صلی
اللہ علیہ وسلم سے ابوبصیر کی واپسی کامطالبہ کرنے لگے، ان دونوں نے معاہدہ کی اس
شق کا حوالہ بھی دیا کہ اگر ہمارا کوئی آدمی بھاگ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس
آتا ہے تو آپ اسے واپس کرنے کے پابندہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معاہدہ کے خلاف کوئی عمل نہیں کرناچاہتے تھے، اس لئے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبصیرؓ کوان دونوں آدمیوں کے حوالے فرما دیا۔ابوبصیرؓ
نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ! آپ مجھے مشرکین کے حوالے کررہے
ہیں، حالانکہ وہ چاہتے ہیں کہ میں اپنا دین چھوڑدوں، اپنی بات منوانے کے لئے وہ
مجھے طرح طرح کی تکلیفیں بھی پہنچاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں
تسلی دیتے ہوئے فرمایا: ابوبصیر،صبر کرو، ہمت سے کام لو، انشاء اللہ عن قریب اللہ
تمہارے لئے نجات کا کوئی راستہ ضرور نکالے گا۔
ابوبصیرؓ ان دو آدمیوں کے
ساتھ مکہ روانہ ہوگئے، راستے میں کسی جگہ تینوں کھانا کھانے بیٹھے، ابوبصیرؓ نے ان
میں ایک شخص سے کہا کہ تمہاری تلوار بہت اچھی ہے، اس شخص نے خوش ہوکر تلوار میان
سے نکال کر لہرائی، ابوبصیرؓ نے کہا: ذرا مجھے دکھانا تو، اس سے تلوار ابوبصیرؓ کے
ہاتھ میں تھمادی، ابوبصیرؓ نے تلوار ہاتھ میں لیتے ہی اس زور سے گھمائی کہ وہ زمین
پر ڈھیر ہوگیا،دوسرا شخص ڈر کر بھا گ گیا، ابوبصیرؓ دوبارہ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ
وسلم اپنی ذمہ داری پوری کرچکے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ان کے حوالے
کردیاتھا، اللہ نے مجھے بچالیا، انہوں نے یہ بھی بتلادیا کہ وہ ایک دشمن کاکام
تمام کرچکے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوبصیر کے لئے بڑی خرابی کی
بات ہے، اگر اس کے ساتھ کچھ اور لوگ ہوتے تو یہ جنگ کی آگ بھڑ کادیتا۔
ابوبصیرؓ سمجھ گئے کہ اگر
وہ یہاں رہے تو انہیں پھر مشرکین کے حوالے کردیا جائے گا، اس لئے وہ مدینے سے نکل
کر ساحل سمندر کے کنارے واقع عیص تک جا پہنچے اور وہیں اپناٹھکانہ بنا لیا۔ یہ جگہ
شام سے مکہ آنے والے راستے پر واقع ہے۔ ادھر سے ہوکر قریش کے تجارتی کارواں مکہ
آتے جاتے رہتے تھے۔ جلد ہی ابوجندلؓ بھی مکہ سے بھاگ کر ابوبصیر کے پاس آگئے، کچھ
او رلوگ بھی آگئے،یہاں تک کہ آنے والوں کی تعداد ستر سے تجاوز کرگئی۔ علامہ سہیلیؒ
نے تو الروض الانف میں تین سو کی تعدا د لکھی ہے، یہ وہ مسلمان تھے جو مکہ کے
مشرکین کا ظلم محض اس لئے سہہ رہے تھے کہ انہوں نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ یہ بھاگ
تو سکتے تھے مگر بھاگ کر کہاں جاتے، مدینہ کے دروازے فی الحال بند تھے، کیونکہ
مشرکین نے مسلمانوں سے معاہدہ کرلیا تھا اور اس معاہدے کی رو سے مکہ مکرمہ سے
بھاگاہوا کوئی شخص وہا ں نہیں رہ سکتا تھا۔ ابوبصیر نے ساحل سمندر کے قریب ٹھکانہ
بنایا تو تمام ڈر ے سہمے مجبور او رلاچار مسلمان ایک ایک دو دوکرکے ان کے پاس پہنچ
گئے۔
ابوبصیرؓ اور ان کے ساتھی
قریش کے تجارتی قافلوں کو نشانہ بناتے، ان کو مارتے اور ان کاسامان لوٹ لیتے۔ یہی
ان کی گزر بسر کاذریعہ بھی تھا اور یہی ان کا انتقام بھی۔ ابوبصیرؓ کے مسلسل حملوں
نے مشرکین کو اتنا عاجز کیا کہ وہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ درخواست
کرنے پر مجبور ہوگئے کہ خدا را ان مسلمانوں کو آپ مدینہ بلالیجئے۔ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے ابوبصیرؓ کو خط لکھا کہ وہ اپنے ساتھیوں سمیت میرے پاس آجائیں۔
جس وقت آپ کا یہ خط ابوبصیرؓ تک پہنچا وہ بستر مرگ پر تھے او ربس چند لمحوں کے
مہمان تھے، انہوں نے مکتوب گرامی کو اپنے سینے پر رکھا، آنکھوں سے لگایا، اور اسی
حال میں اپنے مولیٰ سے جاملے، ابوجندلؓ وغیرہ نے ان کو اسی جگہ دفنا دیا،قریب میں
ایک مسجد بنادی اور دوسرے رفقاء کو لے کر مدینہ روانہ ہوگئے۔ (صحیح البخاری:
193/3، رقم الحدیث: 2731، السنن الکبری للبیہقی: 227/9، تاریخ الطبری: 125/2،
الروض الانف للسہیلی: 57/4)
ابوبصیر کی چھاپہ مار
کاروائیوں کے اثرات پر ڈاکٹر اکرم ضیاء العمری نے بہترین تبصرہ کیا ہے۔ وہ لکھتے
ہیں: ”حضرت ابوجندلؓ اور حضرت ابوبصیرؓ نے ایمان کی خاطر بے انتہا تکلیفیں سہیں،
لیکن انتہائی استقامت، خلوص نیت اور اولوالعزمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد
اس وقت تک جاری رکھی جب تک مشرکین کاسر نیچا نہ کردیا۔ وہ مسلمانوں سے اس سخت شرط
کو ہٹانے کاذریعہ بن گئے جو مشرکین نے صلح حدیبیہ میں ان پر عائد کی تھی۔ یہ واقعہ
ایمان سے وابستگی او راس کے لئے جدوجہد کی ایک روشن مثال ہے۔ اس واقعے سے یہ اصول
بھی اخذ ہوتا ہے کہ کبھی فرد واحد وہ کام کرجاتا ہے جو پورا معاشرہ نہیں کرسکتا۔
ابوبصیرؓاو ران کے رفقاء
نے مشرکین کو ایسے وقت میں زک پہنچائی جب اسلامی مملکت ایسا کرنے سے قاصر تھی،
کیونکہ مسلمان مشرکین سے صلح او رامن کی شرائط طے کرچکے تھے، حضرت ابوبصیرؓ اور ان
کے رفقاء چاہے بہ ظاہر ہی سہی مگر ریاست مدینہ کی عمل داری سے باہر تھے، تاہم
انہوں نے اور ان کے ساتھ مکے کے مظلوم مسلمان ساتھیوں نے یہ تمام کاروائیاں محض
ایسے اجتہاد سے نہیں کی تھیں جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا شامل نہ
ہو،اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تو شروع ہی میں ابوبصیر کو قریش قافلوں
پر حملوں سے منع کردیتے، یا مکے واپس جانے کا حکم دے دیتے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے ایسا نہیں کیا جو آپ کی رضا مندی کی بہت واضح علامت تھی۔
حضرت ابوبصیرؓ اور ان کے
رفقاء نے جو کیا وہ یقینا عقل مندی تھی۔ انہوں نے مکہ میں رہ کر مظالم برداشت کرتے
رہنا بھی گوارا نہیں کیا او رنہ ہی یہ گوارا کیا کہ انہیں ان کے دین سے ہٹانے کی
کوششیں کی جاتی رہیں۔ انہوں نے ایک ایسی تدبیر اختیار کی جس سے نہ صرف انہیں اہل
مکہ کے ظلم وستم سے نجات مل گئی، بلکہ ان کا روائیوں سے مملکت مدینہ کو بھی مدد
ملی، کیونکہ ان کا روائیوں سے قریش کی معیشت کو نقصان پہنچا، ان کا روائیوں کا ایک
نفع یہ بھی سامنے آیا کہ صلح کے دور میں بھی قریش کو اپنے تحفظ کا خدشہ لگا رہا۔
یہ بھی کہا جاسکتاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبصیرؓ کے طرز عمل کی
بالواسطہ حوصلہ افزائی کی، کیونکہ آپ نے فرمایا تھا اگر ابوبصیرؓ کے ساتھ کچھ او
رلوگ بھی ہوتے تو یہ (عمل) جنگ کی آگ بھڑکا دیتا۔(السیرۃ النبویہ الصحیحہ:
452,451/2، بہ حوالہ تاریخ امت مسلمہ: 315,314/1)
سہیل بن عمرو کو مکے میں
یہ معلوم ہوگیا تھا کہ ابوبصیرؓ نے ان کے ایک آدمی کو قتل کردیا ہے، اس نے اعلان
کیا کہ وہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) سے اپنے مقتول کی دیت لے گا۔ ابوسفیان نے کہا
کہ تم دیت نہیں لے سکتے، کیونکہ اس قتل میں محمد کی رضا مندی شامل نہیں تھی او رنہ
انہوں نے اس کا حکم دیا تھا۔ محمد تو ابوبصیرؓ کو تمہارے آدمیوں کے سپرد کرچکے
تھے، اس نے راستے میں یہ حرکت کی ہے، تمہارا کوئی حق نہیں بنتا کہ تم محمد سے دیت
کامطالبہ کرو۔(سیرت ابن ہشام: 242/3) (جاری)
4 نومبر،2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
------------
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم
لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا
اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ
رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part:
14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ
کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same
Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage
Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
Part:
86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread
around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک
لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں
Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the
Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق
میں بابرکت نہیں دیکھا
Part: 88
- Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the
Hypocrites Part-88 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی
گئی
Part: 89
- The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your
Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری
برأت ظاہر کردی ہے
Part:
90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in
the Holy Qur'an Part-90 قرآن
کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا
گیا ہے
Part: 91
- In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the
Polytheists Part-91 نبی کریم
ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا
Part: 92
- On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was
Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور
آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں
Page: 93
- When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only
Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور
قَارَّہ نے کیا تھا
Page: 94
- Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory
Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی
دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے
Part: 95
- The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To
Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned'
Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار
نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں
Part: 96
- After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You
Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ
کیا ہے جو خدا چاہتاہے
Part: 97
- The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent
With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست
اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا
Part: 98
- When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get
From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے
گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا
Part: 99
- When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After
You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں
آگئے تو اب نرمی کر!‘‘
Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's
Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو
العاص کو واپس کردیا
Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding
Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ
ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو
Part: 102
- In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While
Wearing Ihram Part-102 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے
ہیں
Part: 103
- The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the
Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں
میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا
Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے
زمین نکل گئی
Part: 105
- Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the
Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول
اللہ‘ لکھا تھا
Part: 106
- The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted
to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری
سن کر کھل اٹھے
Part:
107 – The Historical Significance of the Peace Treaty of
Hudaybiyah, the Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace
Part-107 صلح
حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فراست اور اس صلح کے غیر معمولی
اثرات
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/prophet-makkah-year-8-h-part-108/d/128355
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism