New Age Islam
Fri Apr 25 2025, 05:21 PM

Urdu Section ( 30 Jan 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

O People! Have Mercy on Your Souls, You Are Not Calling To the Deaf or the Absent-Part-120 اے لوگو! اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو

مولانا ندیم الواجدی

28 جنوری 2023

خیبر کے لئے روانگی:

صلح حدیبیہ سے واپس تشریف لانے کے بعد ذی الحجہ اور اوائلِ محرم میں آپؐ کا قیام مدینہ منورہ میں رہا، اچانک حکم ہوا کہ خیبر پر حملہ کردیا جائے، دوسرا حکم یہ ہوا کہ اس مہم میں آپؐ کے ساتھ صرف وہی لوگ جائیں گے جو حدیبیہ میں آپ کے ہمراہ تھے، اس طرح منافقین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی، یہ لوگ حدیبیہ کے موقع پر آپ کے ساتھ نہیں گئے تھے، اس سلسلے میں قرآن کریم کی یہ آیت نازل ہوئی

 ’’مسلمانو! جب تم غنیمت کے مال لینے کے لئے چلوگے تو یہ (حدیبیہ کے سفر سے) پیچھے رہ جانے والے تم سے کہیں گے کہ ہمیں بھی اپنے ساتھ چلنے دو، وہ چاہیں گے کہ اللہ کی بات کو بدل دیں، تم کہہ دینا: کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چلوگے، اللہ نے پہلے سے یوں ہی فرما رکھا ہے، اس پر وہ کہیں گے کہ در اصل آپ لوگ ہم سے حسد رکھتے ہیں۔‘‘(الفتح: ۱۵)

 مدینے میں یہ اعلان پہلے ہی کردیا گیا تھا کہ خیبر کی طرف جانے والے لشکر میں صرف وہ ہی لوگ شامل ہوں گے جو گزشتہ سفر میں شریک رہے ہیں۔ حدیبیہ میں جانے والے صحابۂ کرام کی تعداد ۱۴؍ سو تھی۔ یہی حضرات اس وقت بھی روانہ ہوئے۔ ان میں ۲۰۰؍ سوار تھے اور ۱۲۰۰؍ پیدل چل رہے تھے۔ وحی کے مطابق منافقین یہ درخواست لے کر حاضر خدمت ہوئے کہ انہیں بھی ساتھ لے لیا جائے مگر آپؐ نے ان کی درخواست قبول نہیں فرمائی۔ دراصل یہ لوگ مال غنیمت کے لالچ میں جانا چاہتے تھے۔ یہ خبر عام ہوچکی تھی کہ اس جنگ میں مسلمانوں کو فتح حاصل ہوگی، اور بہت سا مال غنیمت بھی ہاتھ آئے گا۔ ام المؤمنین حضرت ام سلمہؓ اس سفر میں حق رفاقت ادا کررہی تھیں، حدیبیہ میں بھی وہی شریک سفر تھیں، کچھ خواتین بھی میدان جنگ میں ضروری خدمات انجام دینے کے لئے ساتھ تھیں، آپ ﷺ نے حضرت  سِباع بن عَرفطہؓ کو مدینے میں اپنا قائم مقام مقرر فرمایا۔ (طبقات ابن سعد: ۲/۶۲)

خیبر کی تاریخ میں قدرے اختلاف ہے، حافظ ابن اسحاقـؒ کہتے ہیں کہ یہ غزوہ محرم ۷؍ہجری میں ہوا، واقدی کہتے ہیں، صفر یا ربیع الاول ۷؍ہجری میں ہوا، حافظ ابن سعد نے جمادی الاولی کہا ہے، حضرت امام زہریؒ اور امام مالکؒ فرماتے ہیں کہ محرم ۶؍ ہجری میں یہ غزوہ واقع ہوا۔ حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے حافظ ابن اسحاق کے قول کو ترجیح دی ہے۔ (سیرۃ ابن ہشام: کتاب المغازی: ۲/۶۳۴، طبقات ابن سعد: ۲/۶۲، تاریخ دمشق: ۱/۳۳، فتح الباری: ۱۲/۱۴)

بہر حال مسلمانوں کا یہ لشکر جو اگرچہ تعدادِ افراد  کے اعتبار سے مختصر تھا مگر جوشِ ایمانی اور جذبۂ روحانی کے لحاظ سے بڑے بڑے لشکروں کے مقابلے میں کہیں بڑھا ہوا تھا، خیبر کی طرف روانہ ہوا۔ انہیں معلوم تھا کہ خیبر میں بڑے بڑے قلعے ہیں جو انتہائی مضبوط اور مستحکم بھی ہیں اور ہرطرح محفوظ بھی، ان قلعوں میں ان کی فوج سے کئی گنا بڑی فوج رہتی ہے، ان سے مقابلہ کرنا آسان نہیں ہے، لیکن خدا اور اس کے رسولؐ  کا حکم تھا، جسے ہر حال میں بجا لانا تھا، اس لئے راستوں کی دوری اور منزلوں کی مشکلات ان کے سامنے سب کچھ ہیچ تھیں، صحابہ کے جوش وخروش کا یہ عالم تھا کہ وہ زور زور سے نعرۂ تکبیر بلند کررہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ وہ اپنے ساتھ نرمی کا معاملہ کریں اور اتنی زور سے نعرے نہ لگائیں۔  آپؐ نے فرمایا: اے لوگو! اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو، تم سننے والے کو اور قریب رہنے والی ذات کو آواز دے رہے ہو، وہ تمہارے ساتھ ہے، اور میں اس کے پیچھے ہوں۔ (صحیح البخاری: ۱۳/۱۰۵، رقم الحدیث: ۳۸۸۳، صحیح مسلم: ۱۳/۲۲، رقم الحدیث: ۴۸۷۳)

خیال رہے یہ سفر رات میں ہورہا تھا، جس میں سکون ہوتا ہے، اطمینان ہوتا ہے، ایسے میں ایک صحابی حضرت سلمہ ابن الاکوع رضی اللہ عنہ نے کچھ رجزیہ اشعار پڑھنے شروع کردیئے

اللہم لَوْ لا انت ما اہتدینا

ولا تصدقنا ولا صلینا

 فاغفر فداء لک ما ابقینا

وثبت الاقدام ان لا قینا

والقین سکینۃ علینا

إنا اذا صیح بنا ابینا

وبالصباح عولوا علینا

(صحیح البخاری: ۱۳/۹۷، رقم الحدیث: ۳۸۷۶)

(ترجمہ) اے اللہ! اگرتیری رحمت نہ ہوتی تو ہمیں ہدایت نہ ملتی، نہ ہم صدقہ وزکوٰۃ دیتے اور نہ نماز پڑھتے، اے خدا! ہم تجھ پر فدا اور قربان جب تک ہم زندہ ہیں، جب ہم لڑائی کے محاذ پر ہوں تو ہمیں ثابت قدم رکھ، اور ہم پر سکینت اور اطمینان نازل فرما، جب وہ ناحق چیختے ہیں تو ہم ان کی بات سنتے نہیں ہیں، وہ چیخ چیخ کر ہم سے نجات حاصل کرتے ہیں۔

حضرت عامر بن الاکوعؓ کا قصہ

حضرت سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہ اشعار سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: یہ کون گارہا ہے، عرض کیا گیا: عامر ابن الاکوع، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ اس پر رحم کرے، ایک شخص (حضرت عمرؓ) یہ سن کر کہنے لگے، اب تو عامر کے لئے جنت واجب ہوگئی یارسولؐ اللہ! آپؐ ہمیں عامر سے اور فائدہ اٹھانے دیتے۔ اصل میں جہاد وغیرہ کے موقع پر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کے متعلق اس طرح کے الفاظ استعمال فرماتے تو اس کا یہ مطلب ہوتا کہ یہ شخص اس جنگ میں شہید ہوجائے گا، حضرت عمرؓ کو یہ بات معلوم تھی اس لئے انہوں نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! آپؐ نے ان کو رحمت ومغفرت کی دعا دی، کاش یہ ابھی اور بقید حیات  رہتے اور ہمیں ان کی بہادری سے اور فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا۔

راوی کہتے ہیں کہ جب قوم نے صف بندی کی تو حضرت عامر بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے ایک یہودی کی پنڈلی پر تلوار مارنے کے لئے اٹھائی، تلوار چھوٹی تھی، پلٹ کر حضرت عامرؓ کے گھٹنے پر لگی جس کی وجہ سے ان کا انتقال ہوگیا۔ حضرت سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ ان کے بھائی ہیں، کہتے ہیں کہ جب ہم لوگ خیبر سے واپس آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے افسردہ اور غم زدہ دیکھ کر دریافت فرمایا: کیا بات ہے؟ میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپؐ پر قربان ہوں، لوگ کہہ رہے ہیں کہ عامر کی قربانی رائیگاںچلی گئی، وہ شہید نہیں ہوئے بلکہ انہوں نے خودکشی کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے یہ بات کہی ہے غلط کہی ہے، عامر کو دُہرا اجر ملے گا، آپؐ نے دونوں انگلیوں کو جمع کرکے یہ بات فرمائی، پھر فرمایا: وہ تو کفار کے مقابلے میں مشقت اٹھانے والا ایک مجاہد آدمی تھا، کوئی عرب مدینے میں عامر جیسا پیدا نہیں ہوا۔ (صحیح البخاری: /۱۳/۹۷، رقم الحدیث: ۳۸۷۵)

مقام رجیع میں پڑاؤ

جیسا کہ عرض کیا گیا ، ۱۴۰۰؍ صحابہؓ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت میں روانہ ہوئے، اس سفر کے لئے تین علَم تیار کئے گئے تھے، خاص علَم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے ہاتھ میں تھا، دوسرا حضرت خُباب بن المنذرؓ کو، اور تیسرا سعد بن عبادہؓ کو دیا گیا تھا، خیبر اور غطفان کے درمیان میں ایک مقام آتا ہے رَجِیْع، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں پڑاؤ ڈالا۔ اس جگہ قیام کی وجہ یہ تھی کہ قبیلۂ غطفان کے متعلق یہ خبریں مل رہی تھیں کہ وہ خیبر والوں کی مدد کے لئے لشکر جمع کررہے ہیں، یہ قبیلہ یہودِ خیبر کاحلیف تھا، اگر مسلمان براہ راست خیبر پر حملہ کردیتے تو پیچھے سے غطفان کا لشکر آتا، اور مسلمانوں کو دو طرفہ محاذوں پر لڑنا پڑتا، غطفان کے لوگ اپنی آبادیوں سے نکل بھی آئے لیکن رات میں انہیں کچھ شور غل سنائی دیا، اس سے وہ لوگ یہ سمجھے کہ مسلمانوں نے ان کے قبیلے پر حملہ کردیا ہے، اہل غطفان وہیں سے اپنی آبادیوں کی طرف واپس چلے گئے اور وہیں رہ گئے، انہیں خیال ہوا کہ اگر ہم خیبر گئے تو مسلمان ہمارے قبیلے پر حملہ کردیں گے، یہ سوچ کر انہوں نے خیبر کے یہودیوں کی مدد کا ارادہ ترک کردیا۔ یہودیوں نے قبیلۂ غطفان کے بہادروں کی خدمات خیبر کی نصف پیداوار کے بدلے حاصل کی تھیں۔ (الکامل لابن الاثیر: ۲/۱۴۷)

خیبر کے قریب

مسلمانوں کی فوج رجیع سے نکل کر خیبر کے قریب واقع وادئ صہباء میں پہنچی، وہاں عصر پڑھی، آپؐ نے نمازِ عصر کے بعد زاد راہ طلب فرمایا، صرف ستو موجود تھا وہ پیش کردیا گیا۔ آپؐ نے اور تمام صحابہؓ نے ستوپیا، مغرب کا وقت آگیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کرکے نماز پڑھائی، وضو نہیں کیا، جب یہ قافلہ خیبر کے انتہائی نزدیک پہنچ گیا تو آپ نے صحابہ سے فرمایا: ٹھہرو، پھر آپ نے یہ دعا فرمائی

 اللّٰہم رب السموات وما اظللن، ورب الارضین وما اقللن، ورب الشیاطین وما اضللن، ورب الریاح وماذرین، فانا نسألک خیر ہذہ القریۃ وخیر اہلہا وخیر ما فیہا، ونعوذ بک من شرہا وشر أہلہا وشر ما فیہا۔

(ترجمہ) ’’اے اللہ! آسمانوں کے اور جن چیزوں پر وہ سایہ فگن ہیں ان کے رب، زمینوں کے اور جن کو وہ اٹھائے ہوئے ہیں ان کے رب، شیاطین اور جن کو وہ گمراہ کرتے ہیں ان کے رب، ہواؤں کے اور جن کو وہ بکھیر دیتی ہیں ان کے رب، ہم تجھ سے اس بستی کی بھلائی، اس کے رہنے والوں کی خیر خواہی اور جو کچھ اس بستی کے اندر ہے اس کی بہتری کے خواست گار ہیں، اور تجھ سے اس بستی کے شر سے اور اس کے رہنے والوں کے شر سے اور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔‘‘اس دُعا کے بعد فرمایا اللہ کا نام لے کر آگے بڑھو۔ (دلائل النبوۃ للبیہقی: ۴/۲۸۰، رقم الحدیث: ۱۵۴۵)

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت شریفہ یہ تھی کہ جب آپ کسی بستی میں داخل ہوتے تو یہ مخصوص دُعا پڑھا کرتے تھے پھر اگر رات میں پہنچنا ہوتا تو حملے کے لئے صبح کا انتظار فرماتے، رات میں حملہ نہیں کرتے تھے، اسی طرح اگر کسی بستی سے فجر کی اذان سنائی دیتی تب بھی حملہ نہ فرماتے۔خیبر پہنچنے کے بعد آپؐ نے صبح کا انتظار فرمایا۔ ادھر خیبر کے لوگ جب صبح اپنے کام پر نکلے تو انہیں مسلمانوں کا لشکر دکھلائی دیا، وہ لوگ الٹے پاؤں اپنے قلعوں کی طرف یہ کہتے ہوئے بھاگے ’’محمد والخمیس‘‘  محمد اپنے لاؤلشکر سمیت آگئے۔ یہ عربی زبان کا ایک محاورہ ہے۔ عربی میں الخمیس لشکر کو کہتے ہیں، کیوں کہ لشکر پانچ حصوں میں تقسیم ہوتا ہے، (۱) مقدمہ (۲) میمنہ (۳)میسرہ (۴) قلب (۵) ساقہ، یہودی حالاں کہ تعداد میں مسلمانوں سے کہیں زیادہ تھے، جیسا کہ لکھا گیا ہے کہ ان کے پاس بیس ہزار افراد پر مشتمل زبردست فوج تھی، ظاہر ہے اس اعتبار سے اسلحہ بھی بہت رہا ہوگا، پھر ان کے مضبوط اور کشادہ قلعے بھی تھے، اس کے باوجود مسلمانوں کو دیکھ کر وہ لوگ اس قدر خوف زدہ ہوئے کہ اپنے قلعوں میں گھس گئے اور ان کے آہنی دروازے اندر سے بند کرلئے، اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللّٰہ اکبر، خربت خیبر، إنا اذا نزلنا بساحۃ قوم فساء صباح المنذرین۔ ’’اللہ بہت بڑا ہے، خیبر تو برباد ہوگیا، ہم جب کسی صحن میں اتریں گے تو جن لوگوں کو خبردار کیا جاچکا ہے ان کی وہ صبح بہت بری صبح ہوگی۔ (البدایہ والنہایہ: ۴/۳۰۹)(جاری)

28 جنوری 2023، بشکریہ: انقلاب،نئی دہلی

-------------

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

Part: 89 - The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

Part: 90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in the Holy Qur'an Part-90 قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا گیا ہے

Part: 91 - In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the Polytheists Part-91 نبی کریم ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا

Part: 92 - On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں

Page: 93 - When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور قَارَّہ نے کیا تھا

Page: 94 - Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے

Part: 95 - The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned' Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں

Part: 96 - After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ کیا ہے جو خدا چاہتاہے

Part: 97 - The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا

Part: 98 - When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا

Part: 99 - When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں آگئے تو اب نرمی کر!‘‘

Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو العاص کو واپس کردیا

Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو

Part: 102 - In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While Wearing Ihram Part-102 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے ہیں

Part: 103 - The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا

Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی

Part: 105 - Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا

Part: 106 - The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری سن کر کھل اٹھے

Part: 107 – The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات

Part: 108 – The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں

Part: 109 – The Prophet's Letters to the Leaders of Many Countries and Regions Following the Hudaybiyah Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف ملکوں او رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے

Part: 110 - I Bear Witness That 'You Are the Prophet Whom We People Of the Book Were Waiting For' Part-110 میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے

Part: 111- His Religion Will Spread As Far As the Ends of the Seas and Rivers -Part-111 انؐ کا دین وہاں تک پھیلے گا جہاں تک سمندروں اور دریاؤں کی انتہا ہے

Part: 112 - The Priest from Alexandria Predicted That the Prophet from Arabia Would Emerge By the Name Ahmad-Part-112 اسکندریہ کے پادری نےکہہ دیا تھا کہ عرب کےایک اُمی ّنبی ہیں ان کا نام احمدؐ ہوگا

Part: 113 - O People of the Book! Come To a Common Word between Us and You Part-113 اے اہل کتاب! ایسی بات کی طرف آؤ جو ہم میں اور تم میں مشترک ہے

Part: 114 - The Hercules' Descendants Believed Their Empire Would Remain As Long As They Had the Prophet Muhammad's Blessed Letter-Part-114 خاندانِ ہرقل کاعقیدہ تھا کہ جب تک آپؐ کا خط اُن کےپاس ہے ، سلطنت باقی رہے گی

Part: 115 - Letter of Prophet Muhammad (PBUH) to King Kisra, the Ruler of Persia-Part-115 میرے رَب نے کسریٰ کو آج رات سات گھڑی گئے ہلاک کرڈالا ہے

Part: 116 - I Want to Remind You of Allah Almighty, Who Says That Anyone Who Takes Guidance Does So for His or Her Own Benefit- Part-116 میں تمہیں اللہ عزوجل کی یاد دِلاتا ہوں جو نصیحت قبول کرتا ہے وہ اپنے فائدہ کیلئے کرتا ہے

Part: 117 - My Religion Will Prevail As Far As Camels and Horses Go-Part-117 میرا دین وہاں تک غالب ہوکر رہیگا جہاں تک اونٹ اور گھوڑے جاتے ہیں

Part: 118- The Prophet's Invitation Letters Were Very Simple and Sensible-Part-118 رسول اکرم ﷺکے دعوتی خطوط کا اسلوب نگارش نہایت سادہ اورعام فہم ہے

Part: 119 – Jews Did Not Originally Inhabit Khaybar; Rather, They Were Visitors to the Arabian Peninsula- Part-119 ارضِ خیبراصلاً یہودیوں کا علاقہ نہیں ، وہ جزیرۂ عرب میں مہمان بن کرداخل ہوئے تھے

URL: https://newageislam.com/urdu-section/people-mercy-souls-deaf-absent-part-120/d/128987

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..