New Age Islam
Thu Mar 20 2025, 09:13 PM

Urdu Section ( 4 May 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Habitual Liars Suffer From Anti-Social Personality Disorder جھوٹ بولنا ایک نفسیاتی بیماری

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

4 مئی 2024

آج کل ہندوستان میں عام انتخابات جاری ہیں اور انتخابی مہم کے دوران لیڈروں کے جھوٹے بیانات کا بھی بہت چرچا ہے۔ لیکن جھوٹ بولنا صرف سیاسی لیڈروں کی ہی عادت نہیں ہے بلکہ دوسرے شعبہ

ہائے زندگی سے وابستہ افراد بھی جھوٹ بولنے کے عادی ہیں۔ کچھ لوگ جھوٹ بولنے کے اتنے عادی ہوتے ہیں کہ وہ بلا کسی مقصد ، محرک یا فائدے کے ہی جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔سائنسی نقطہء نظر سے دیکھیں تو جھوٹ بولنے والے لوگ دو طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو وہ جو جھوٹ بولنے کے عادی نہیں ہوتے ۔وہ مصلحتاً کبھی کھبی جھوٹ بول دیتے ہیں تاکہ کسی کی دلشکنی نہ ہو یا جھگڑا یا خون خرابہ نہ ہو۔ ایسے لوگ کسی بھلائی کے پیش نظر وقتی طور پر جھوٹ بول دیتے ہیں۔ جھوٹ بولنے والوں کی دوسری قسم نفسیاتی مریضوں کی ہوتی ہے۔ ۔ وہ نفسیاتی بیماری کی وجہ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ ایسے لوگ مریضانہ دروغ گوئی کی لت میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس دروغ گوئی کو سائنسی اصطلاح میں میتھومینیا یا سیوڈولوجیکا فنٹاسٹیکا کہتے ہیں۔ اس بیماری کو اینٹی سوشل پرسنالٹی ڈس آرڈر بھی کہتے ہیں۔ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایسے لوگ سماج دشمن ذہنیت کے مالک ہوتے ہیں ۔ اس بیماری میں مبتلا افراد کا مرکزی اعصابی نظا م خرابی کا شکار ہوتا ہے ۔ بعض اوقات یہ لوگ عوام کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کے لئے یا لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے جھوٹ بولتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا جھوٹ کبھی کبھی بہت ڈراما ئی اور دلچسپ ہوتا ہے۔ یہ لوگ جھوٹی کہانیاں گھڑنے میں ماہر ہوتے ہیں اور تھوڑی دیر کے لئے سننے والا ان کے جھوٹ پر یقین بھی کرلیتا ہے لیکن جب ان کا جھوٹ بے نقاب ہوتا ہے تو انہیں عوام کے سامنے سبکی اٹھانی پڑتی ہے۔ لیکن چونکہ ان کی دروغ گوئی ایک مریضانہ کیفیت کا نتیجہ ہوتہ ہے اس لئے ایسے لوگ شرمندہ ہونے کے باوجود جھوٹ بولتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ سماج میں جھوٹا اور دروغ کے نام سےمشہور ہوجاتے ہیں۔

سائنس ایسے لوگوں کے طرز عمل اور طرز فکر کو اینٹی سوشل پرسنالٹی ڈسارڈر کہتی ہے اس کا مطلب ہے کہ ایسے لوگ صحت مند ذہن کے مالک نہیں ہوتے۔ ان کا ذہنی فتور محض جھوٹ بولنے تک محدود نہیں ہوتا بلکہ ان کا بگڑا ہوا اعصابی نظام دیگر ذہنی خرابیوں کا بھی آئینہ ہے۔ایسے لوگ جھوٹ بول کر سماجی ہم آہنگی یا امن وامان کو درہم برہم کرسکتے ہیں اور دو افراد کے درمیان جھوٹ بول کرناچاقی کراسکتے ہیں یا دو افراد میں خون خرابہ کرا سکتے ہیں۔ اس بیماری میں مبتلا افراد سماج میں جتنا زیادہ اثر ورسوخ رکھتے ہیں وہ اتنا ہی زیادہ سماج کو نقصان ہہنچا سکتے ییں۔ مریضانہ دروغ گوئی میں مبتلا شخص اگر سیاسی لیڈر ہے تو وہ عوام کے ایک بڑے حلقے کو اپنی دروغ گوئی سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔دروغ گوئی کی نفسیاتی بیماری میں مبتلا شخص اگر شاعر یا ادیب ہے تو وہ ادبی حلقے میں غلط فہمیاں اور بدگمانی پیدا کر سکتا ہے۔ اور اگر وہ عام شخص ہے تو اپنے خاندان میں رشتے داروں کے درمیان اپنے جھوٹ سے جھگڑے یا تنازعات کھڑے کرسکتا ہے۔ہم میں سے زیادہ تر لوگ ایسے مریضانہ دروغ گوئی کی نفسیاتی بیماری میں مبتلا مردوں اور خواتین سے واقف ہوتے ہیں لیکن ہم ایسے لوگوں کے جھوٹ کو ان کا مذاق یا ان کی غیر سنجیدہ طبیعت پر محمول کرتے ہیں اور انہیں نظر انداز کرتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنی دروغ گوئی کو ہنر سمجھتے ہیں اور اپنی کرشمہ سازیوں پر خوش ہوتے ہیں جبکہ انہںں معلوم ہونا چاہئے کہ دراصل وہ ایک نفسیاتی مریض ہیں اور انہیں طبی علاج کی ضرورت ہے۔ اور اگر مریضانہ دروغ گوئی میں مبتلا افراد سیاست میں سرگرم یوں تو ان کا سیدھا سا اور کارگر علاج یہ ہے کہ انہیں الکشن میں ووٹ نہ دے کر سیاست سے باہر کردیا جائے۔

---------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/habitual-suffer-anti-social-personality-disorder/d/132259

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..