سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
18فروری،2025
امریکی فلاحی ادارہ یوایس ایڈ کے ذریعے 130 ممالک میں فلاحی اسکیمیں چلانے کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ، ، ناپسندیدہ حکومتوں اور لیڈروں کے خلاف بغاوت بھڑکانے، تختہ پلٹ کرانے اور امریکی نظریات کی اشاعت کا انکشاف ہونے پر پوری دنیا میں دہشت گردی اورمذہبی انتہا پسندی پر عالمی نقطہء نظر تبدیل تو ہوگا ہی ساتھ ہی ساتھ اسلامی دنیا کے دانشوروں ، اسلامی تنظیموں کے سربراہوں اور اسلامی۔مفسروں اور مفکروں کے لئے بھی دہشت گرد اور انتہا پسندمذہبی تنظیموں کے تئیں اپنے نظریات اور افکار پر نظرثانی کرنا لازمی ہوجائے گا۔ یوایس ایڈ نامی امریکی سرکاری ادارے نے 1961ء میں اپنے قیام کے بعد سے ایک فلاحی ادارے کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی۔ اس کے 130 ممالک میں 60 مشن کام کررہے ہیں ہیں لیکن محققین اور صحافیوں نے فلاحی کام۔کی آڑ میں اس کی تخریبی کارروائیوں اور منصوبوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ یوایس ایڈ کو لے کر ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا میں ہنگامہ برپا ہے اور اس کے کالے کارناموں کے انکشاف کے بعد نئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس پر پابندی لگادی ہے۔ اس کے دفتر پر تالا لگادیا گیا ہے اس کے کارکنوں کوتمام۔ملکوں سے واپس بلا لیا گیا ہے اور اس کے فنڈ منجمد کردئیے گئے ہیں۔رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ یو ایس ایڈ نے فلاحی پروگراموں کی آڑ میں سری لنکا ، افغانستان ، بنگلہ دیش ، عراق ، سیریا ، بولیویاکیوبا ، پاکستان وغیرہ میں دہشت گردی کو فروغ دیا ، دہشت گرد تنظیموں کو مالی امداد پہنچائی اور امریکہ مخالف حکومتوں کے خلاف بغاوت بھڑکائی۔ اس نے امریکی شہری جارج سوروس کی تنظیم ایسٹ ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کو لاکھوں ڈالر فنڈ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کے خلاف بغاوت بھڑکانے کے لئے دئیے جس کے نتیجے میں شیخ حسینہ کا تختہ پلٹ ہو۔بائیڈن نے جاتے جاتے جارج سوروس کو اس کے کالے کارناموں کے اعتراف میں اسے ایوارڈ سے بھی نوازا۔
امریکہ کے ایک ایم پی اسکاٹ پیری نے پارلیامنٹ میں یوایس ایڈ کے سیاہ کارناموں کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے کہا کہ یوایس ایڈ نے افغانستان میں طالبان اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کوفنڈ مہیا کرایا۔اس نے تعلیم۔اور عورتوں کو باختیار بنانے کی آڑ میں انتہا پسند تنظیموں کو فنڈ مہیا کرایا جو 534 ملین ڈالر تھا۔ اسی طرح پاکستان میں 120 اسکولوں کے قیام۔کے لئے136 ملین ڈالر دئے۔ گزشتہ بیس برسوں میں یوایس ایڈ نے پاکستان میں مختلف تعلیمی پروگراموں کے لئے840 ملین ڈالر دئیے جو خفیہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کو منتقل ہوئے۔ان اسکولوں کے قیام کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک صحافی پالکی شرما (فرسٹ پوسٹ ) کے مطابق پاکستان کی ۔ممنوعہ تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور ہیلپنگ ہینڈ کو یوایس ایڈ نے لاکھوں ڈالر مہیا کرائے۔فلاح انسانیت اور ہیلپنگ ہینڈ پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کی مکھوٹا تنظیمیں ہیں۔ واضح ہو کہ ممبئی دہشت گردانہ حملے میں لشکر طیبہ اور پاکستانی فوج ملوث تھی۔ لہذا ، ہندوستان میں ممبئی اور جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی یوایس,ایڈ کا اہم کردار سامنے آیا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے یوایس ایڈ پر تالا لگانے کا جواز دیتے ہوئے کہا کہ یوایس ایڈ ایک بہت بڑا فراڈ ہے۔ اسکاٹ پیری نے کہا کہ یوایس ایڈ نے دہشت گرد تنظیموں داعش ، القاعدہ ، بوکو حرام وغیرہ کو فنڈ مہیا کئے اور دہشت گرد تربیتی کمیپوں کی مدد کی۔
واضح ہوکہ مسلمانوں کا ایک طبقہ مختلف بنیادوں پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتا رہا ہے اور انہیں خلافت کا علم بردار سمجھتا ہے۔ اس بنا پر یہ طبقہ ان دہشت گرد تنظیموں کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو نہ صرف نظرانداز کرتا رہا ہے بلکہ اس کی حمایت میں دلیلیں بھی پیش کرتا رہا ہے۔مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا کے مختلف ممالک۔میں سرگرم القاعدہ تحریک طالبان پاکستان اور داعش اور افریقی ممالک میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں بوکو حرام۔الشباب و دیگر انتہا پسند تنظیموں کو وہاں کےچند دانشوروں ، سیاستدانوں اور انتہا پسند علماء کی کھلی اور چھپی حمایت حاصل۔ہے کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیمیں اسلامی کاز اور اسلامی خلافت کے قیام۔کے لئے سرگرم۔ہیں۔
یوایس ایڈ کے متعلق حالیہ انکشافات اور خود امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور امریکی ممبر پارلیامنٹ اسکاٹ پیری کے بیانات نے ان دہشت گرد تنظیموں کی حقیقت پر سے پردہ اٹھادیا ہے اور انتہا پسند اسلامی دانشوروں اورمفتیان کرام۔کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ اب یہ بات کھل کر سامنے آچکی ہیں کہ اسلامی خلافت یا مسلمانوں کے کاز کے لئے کام کرنے کادعوی کرنے والی یہ تنظیمیں دراصل امریکہ کے سیاسی اور فوجی۔مفادات کے لئے کام۔کرتی ہیں اور امریکہ کی خارجہ پالیسی کا,حصہ ہیں۔ امریکہ نے پاکستان ، بنگلہ دیش ، سری لنکا ، فلپائن ، سیریا ، عراق اور افغانستان میں اسلامی تنظیموں کو بالواسطہ طور پر فنڈ مہیا کرائے اور انہیں وہاں کی حکومتوں کو کمزور کرنے اور وہاں کی۔معیشت کو تباہ کرنے کے لئے استعمال۔کیا اور وہاں کے ناعاقبت اندیش مسلک پرست اسلامی مفکروں اور مفتیوں نے ان کی حمایت میں فتوے جاری کرکے مسلمانوں میں ان کے تئیں رائے عامہ ہموار کی اور شعوری یا لاشعوری طور پر امریکہ کے اسلام مخالف منصوبوں کا حصہ بن کر اسلامی۔ممالک اور مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔کیا اس انکشاف کے بعد بھی یہ مفتیان اور انتہا پسند مسلکی علماء ان دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کریں گے؟
------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/funding-terrorism-around-globe/d/134651
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism