سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
25 اپریل 2024
گزشتہ 15 اپریل کو عمان
اور متحدہ عرب امارات میں بھیانک طوفان اور بارش کے نتیجے میں بہت بڑی تباہی آئی
جس کے نتیجے میں تقریباً بیس افراد ہلاک ہوگئے ان میں دس اسکولی بچے بھی تھے جو
اسکول وین کے ساتھ سیلاب میں بہہ گئے۔ یہ طوفان پہلے عمان میں آیا پھر دبئی پہنچا
جہاں اس نے بڑی تباہی مچائی۔ صرف چوبیس گھنٹے میں ہی دبئی میں اتنی بارش ہوئی جتنی
عام دنوں میں وہاں پورے سال میں ہوتی ہے۔ اس بارش کے نتیجے میں جو سیلاب آیا اس سے
ائیر پورٹ ، مال اور رہائشی مکانات ڈوب گئے۔
دبئی کا یہ سیلاب اس کی
تاریخ کا بدترین سیلاب تھا جس سے اس کے اسباب پر موسمیاتی اور ماحولیاتی
سائنسدانوں میں بحث چھڑ گئی ہے۔ کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس بھاری بارش اور
سیلاب کی فوری وجہ کلاؤڈ سیڈنگ یعنی بادلوں کی تخم کاری ہے۔ کلاؤڈ سیڈنگ مصنوعی
بارش لانے کی تکنیک ہے جس کا استعمال دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک کرتے ہیں دبئ
میں اس تکنیک کا استعمال 80ء کی دہائی سے کیا جارہا ہے۔ اس تکنیک میں طیاروں کے
ذریعہ کیمیائی مادے بادلوں میں ملا دئے جاتے ہیں جس سے بارش جلد ہوجاتی ہے۔ دبئی
میں اس کام کے لئے باقاعدہ ایک محکمہ مخصوص ہے ۔معتبر رپورٹس کے مطابق سیلاب سے
قبل اس محکمے کی جانب سے 6 یا 7 کلاؤڈ سیڈنگ طیارے اڑائے گئے تھے۔ جن کی وجہ سے
ضرورت سے زیادہ بارش ہوگئی۔
بہرحال ، سائنسداںوں کا
خیال ہے کہ کلاؤڈ سیڈنگ ہی اس طوفان اور سیلاب کی واحد وجہ نہیں ہوسکتی بلکہ کئی
دوسرے عوامل بھی اس کے لئے ذمہ دار ہیں۔ گزشتہ سو ڈیڑھ سو سالوں میں دنیا کے درجہء
حرارت میں ایک ڈگری سیلسیئس کا اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ ساٹھ برسوں کے دوران دبئی
کے درجہء حرارت میں 1.5 ڈگری سیلسئس کا اضافہ ہوا ہے۔ درجہء حرارت بڑھنے سے
سمندروں اور دریاؤں کے پانی میں بھاپ بننے کا عمل تیز ہوتا ہے۔ اس پر سے کلاؤڈ
سیڈنگ یعنی مصنوعی بارش کرانے کی تکنیک ملکر بارش کے مقدار میں اضافہ کردیتی ہے۔
دبئی کے معاملے میں یہی ہوا ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں میں دنیا کے مختلف خطوں میں
موسمیاتی تبدیلی کے مظاہر تواتر سے دیکھنے میں آرہے ہیں۔ طوفان ، بارش اور سیلاب
کی لپیٹ میں کئی ممالک آتے رہتے ہیں۔ یہ موسمی بے ترتیبی انسانوں کے ذریعہ
اندھادھند تکنالوجی کا استعمال اور صنعتی ترقی کے لئے قدرت کے ایکو سسٹم سے چھیڑ
چھاڑ کا نتیجہ ہے۔ عرب ممالک نے اپنے یہاں بارش کی کمی کو مصنوعی طور پر پر کرنے
کے لئے ایک لمبے عرصے سے قدرت کے نظام سے چھیڑ چھاڑ کی ہے جس کا خمیازہ انہیں اب
بھگتنا پڑرہا ہے۔کچھ ماہ قبل مکہ میں بھی تیز طوفان اوربارش ہوئی تھی۔ یہ ان عرب
ممالک کے ذریعہ مصنوعی طریقوں سے وہاں کے موسم کو تبدیل کرنے کی غیر محتاط کوششوں
کانتیجہ ہے۔ قرآن میں خدا نے انسانوں کو اپنی آسائشوں کے لئے سائنس اور تکنالوجی
کے بے جا استعمال سے خبردار کیا ہے اور ایسا کرنے پر اس کا خمیازہ بھگتنے کی
وارننگ دی ہے ۔ خدا کہتا ہے :
۔پھیل پڑی ہے خرابی بحروبر میں لوگوں کے ہاتھوں کی کمائی ۔چکھانا
چاہئے ان کو کچھ مزہ ان کے کام کا تاکہ وہ پھر آئیں۔"۔۔(الروم:41)۔
متحدہ عرب امارات اور
عمان میں جو بارش اور طوفان کی تباہی آئی ہے وہ دراصل انسانوں کے ہاتھوں کی ہی
کمائی ہے اور قدرت کی طرف سے ایک وارننگ ہے تاکہ وہ فطری اور سادہ زندگی کی طرف
لوٹ آئیں۔ اگر وہ قدرت کی اس وارننگ سے سبق نہیں لیتے تو اس سے بڑی تباہی ان کو
اپنے لپیٹے میں لے لیگی۔
خدا نے اس کائنات کو ایک
خوب صورت توازن کے ساتھ تیار کیا ہے اور امسلمانوں کو قرآن۔میں بار بار تنبیہہ کی
ہے کہ وہ اس توازن کوبگاڑنے کی کوشش نہ کریں۔ اس کے لئے خدا نے قرآن میں فساد کا
لفظ استعمال کیا ہے۔ خدا انسانوں سے کہتا ہے کہ زمین میں فساد نہ پیدا کرو۔فساد
پیدا کرنا سے مراد قدرت کے نظام سے چھیڑ چھاڑ کرنا ہے۔۔کلاؤڈ سیڈنگ کی تکنیک قدرت
کےنظام سے چھیڑ چھاڑ ہے ۔ اس چھیڑچھاڑ کا جو نتیجہ سامنے آنا تھا وہ دبئی میں آچکا
ہے۔
مسلمانوں کا ایک طبقہ
دبئی کی بارش اور سیلاب کو وہاں مندربنوانے پر اللہ کے عذاب سے تعبیر دے رہا ہے
اور خوش ہے جبکہ پورے عالم اسلام میں مسلمانوں پر جو ارضی و سماوی تباہی آرہی ہے
اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خدامسلمانوں سے حد درجہ ناراض ہے اور اسی لئے وہ ان
کی دعائیں اور فریاد بھی نہیں سن رہا ہے۔فلسطین ، چین، میانمار ، شام ، عراق ،
ہندوستان اور پاکستان میں مسلمانوں پر سیاسی ، قدرتی اور معاشی مصائب اور آزمائشیں
آئی پوئی ہیں ۔اگر دبئی میں مندر کی تعمیر سے وہاں سیلاب آیا ہے تو ان مسلم ممالک
پر مصیبتوں کا پہاڑ کیوں ٹوٹ رہا ہے۔ دراصل مسلم معاشرے میں قرآن کی خلاف ورزی بڑے
پیمانے پر ہورہی ہے۔ مسلمان زمین پر فساد پھیلا رہے ہیں۔ کہیں مسلک کے نام پر ،
کہیں جہاد کے پردے میں دہشت گردی پھیلا کر کہیں اقلیتوں پر ظلم ڈھا کر اور کہیں
بدعنوانی اور بے انصافی سے چشم پوشی کرکے۔لیکن کوئی یہ نہیں کہتا کہ مسلکی فرقہ
پرستی ، دہشت گردی ، بدعنوانی ، ظلم اورناانصافی کی وجہ سے مسلمانوں پر مصیبتیں
آرہی ہیں اس لئے ان برائیوں سے باز آجاؤ۔ جب تک مسلمان زمین پر فساد پھیلانا بند
نہیں کرینگے وہ خدا کے قہروغضب سے ذلت و تباہی کا سامنا کرتے رہینگے۔
--------------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism