New Age Islam
Sat Apr 19 2025, 10:49 PM

Urdu Section ( 16 May 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Double Standards Of The US On Terrorism دہشت گردی پر امریکہ کا دوہرا معیار

نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر

16 مئی 2024

غزہ میں امریکہ اور یوروپی ممالک کی فوجی اور مالی امداد کے باوجود اسرائیل جنگ ہار چکا ہے لیکن اپنی حکومت کے دو انتہا پسند اتحادی لیڈروں ایتامار اور اسموترچ کے دباؤ میں جنگ جاری رکھنے پر مجبور ہے۔ہر روز غزہ میں اس کے فوجی مارے جارہے ہیں۔ تقریباً 40 فوجیوں نے رفح آپریشن میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔

چونکہ اسرائیل کو اب یہ یقین ہو چلا ہے کہ اسے غزہ میں فیصلہ کن فتح حاصل نہیں ہوسکتی اور وہ غزہ میں غیر معینہ مدت تک جنگ نہیں لڑ سکتا اس لئے اب اسرائیل امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں ایک نئی حکمت عملی پر کام کررہا ہے ایران کے ایک صحافی موسی اقبال نے پریس ٹی وی کے ویب سائٹ پر شائع شدہ اپنے ایک مضمون میں اس حکمت عملی کا انکشاف کیا ہے۔ اگر اسرائیل اور امریکہ نے اس منصوبے پر عمل درآمد کیا تو غزہ میں امریکہ کی خفیہ دہشت گرد تنظیمیں ہشت گردانی سرگرمیاں انجام دینگی اور چھپ کر فلسطینیوں کا قتل عام کرینگی ۔وہ غزہ کے سرکاری اور غیر سرکاری کارکنوں پر حملے کرکے یہاں انتشار اوربدامنی پھیلائینگی۔

افسوس ناک بات یہ ہے کہ غزہ میں دہشت گردانہ سرگرمیاں شروع کرنے کے اس پلان میں مصر بھی شامل ہے۔ چونکہ اسرائیل کی فوج غزہ سے اپنے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکی ہے اور نہ ہی مزاحمت کو بالکل ختم کرسکی ہے اس لئے اب اسرائیل غزہ میں آپریش بند کرکے امریکہ کی دہشت گرد تنظیموں کو غزہ کا کنٹرول دے دیگا جو غزہ میں قتل عام جاری رکھینگے اور خفیہ طور پر غزہ کی اہم شخصیتوں کو نشانہ بنائیں گی۔۔اب تک فلسطینیوں کے قتل عام کے لئے اسرائیلی فوج ک ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے اور پوری دنیا میں اسرائیلی فوج کے خلاف نفرت پھیل چکی ہے۔ ان کے خلاف عالمی عدالت تک میں مقدمہ دائر ہوچکا ہے۔ اس لئےاسرائیل غزہ سے اپنی فوجیں ہٹا لے گا اور امریکی دہشت گرد تنظیمیں سیکیوریٹی فرم کے بھیس میں غزہ میں کام کرینگی۔ انہیں ظاہری طور پر غزہ میں امدادی کاموں اور غذاؤں کی تقسیم کے کام کے لئے تعینات کیا جائے گا پہلے ہی اس پر کام شروع ہو چکا ہے اور غزہ کے ساحل پر امریکہ نے اس مقصد کے تحت جیٹی تعمیر کردی ہے۔

اس پلان کےمطابق امریکہ کی کسی دہشت گرد تنظیم کو سیکیوریٹی فرم کے نام سے رفح کراسنگ پر تعینات کیا جائے گا جہاں سے وہ غزہ میں اپنی سرگرمیاں چلائے گی۔ واضح ہو کہ چند روز قبل اسرائیلی فوج نے رفح کراسنگ پر اسی مقصد کے تحت کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔امدادی جیٹی کی تعمیر بھی اسی پلان کا حصہ ہے جہاں سے امداد کے بہانے ہتھیاروں کی ترسیل آسان ہوگی۔ امداد کے بہانے فوجی وردی میں دہشت گرد بھی ہونگے جو حسب ضرورت اہل غزہ پر گولی بھی چلائینگے۔

موسی اقبال لکھتے ہیؔ کہ امریکہ کی ان دہشت گرد تنظیموں کے ذریعہ دنیا کے کئی ممالک میں دہشت گردی اور قتل عام کی تاریخ بہت پرانی ہے۔عراق اور افغانستان۔میں ان تنظیموں نے خفیہ طور پر قتل عام اور دیگر تخریبی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔ چونکہ ان تنظیموں کے کارکن دوسرے ممالک میں بیٹھ کر سرگرمیاں انجام دیتے ہیں اس لئے بین الاقوامی قوانین کی گرفت میں نہیں آتے۔ یہ کارکن طاقتور ممالک کے سرکاری افسروں تک کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہیں ۔

اسرائیل اور امریکہ کے اس پلان کی تصدیق ان خبروں سے بھی ہوتی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اب القاعدہ بھی حماس کے ساتھ مل کر لڑے گا۔اب یہ بات اظہر من الشمس کہ القاعدہ اور داعش امریکہ کے لئے کام کرتے ہیں اور امریکہ نے ان تنظیموں کو بھی اسلامی ممالک میں اپنی معاون تنظیموں کے طور پر استعمال کیا ہے۔ عراق اور سیریامیں بھی امریکہ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں جو سیریا اور عراق کی حکومتوں کے خلاف کام کرتی ہیں۔ اب یہ تنظیمیں امریکہ کی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر غزہ میں خانہ جنگی کا ماحول تیار کرینگی اور عام شہریوں کا قتل عام کرینگی۔ غزہ میں اسرائیلی فوج نے 29 فروری کو غزہ۔میں آٹا لینے کے لئے قطار میں کھڑے شہریوں پر آتش باری کرکے 118 معصوم افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ اب اس طرح کا قتل عام امریکی دہشت گرد تنظیمیں انجام دینگی۔ پھر دہشت گردی کو خت کرنے کے بہانےامریکہ اورناٹو ممالک غزہ میں داخل ہو نگے ۔ یاد رہے کہ یہی حکمت عملی امریکہ افغانستان میں اپنا چکا ہے اور وہاں 20 برسوں تک قابض رہ چکا ہے۔افریقی ملک نائیگرمیں بھی اس نے اسی حکمت عملی کے تحت فوجی اڈے قائم کئے تھےاور اسی حکمت عملی کے تحت اس نے شام اور عراق میں اپنے فوجی اڈے قائم کئے ہیں۔ چونکہ امریکہ نے دیکھ لیا ہے کہ اس کی فوجی اور مالی امداد کے باوجود اسرائیل غزہ پر قبضہ نہیں کرسکا ہے بلکہ غزہ میں جنگ ہار چکا ہے اس لئے امریکہ اب غزہ پر اپنا تسلط جمانے کے لئے حتمی پلان پر کام کررہا ہے۔ امریکہ کے اس اقدام سے دہشت گردی پر اس کا دوہرا رویہ ایک بار پھر ظاہر گیا ہے۔

---------------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/double-standards-us-terrorism/d/132329

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..