سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
12 اپریل 2025
دنیا میں ہزاروں مذاہب ہیں۔ ان میں سے بہت سے ایسے مذاہب ہیں جن کے نام بھی عا م طور پر معروف نہیں ہیں۔ بہر حال کچھ مذاہب ایسے ہیں جن کے پیروکار دنیا میں بڑی تعداد میں آباد ہیں ۔ ان میں ابراہیمی مذاہب جیسے یہودیت ، عیسائیت اور اسلام کے علاوہ ہندومت ، زرتشتی مذہب ، بودھ مت ، جین مذہب قابل ذکر ہیں۔
سبھی مذاہب اپنے اپنے نظرئیے اور فلسفے کے مطابق کسی معبود اعلی کی پرستش کی تعلیم دیتے ییں جو,سارے جہاں کا خالق اور مالک ہے اور جو مخلوقات کی زندگیوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ لیکن ان تمام مذاہب میں کچھ اقدار مشترک ہیں ۔ ان میں سے ایک یہ ہےکہ تمام مذاہب پرامن بقائے باہم ، حسن سلوک ، ایمانداری ، نرم خوئی اور ٹحم اور برداشت کی تعلیم دیتے ہیں۔ اس کے باوجود مذاہب کی تعلیمات اور نظریات کی انتہا پسندانہ اورعلاحدگی پسندانہ تعبیر و تفسیر کی وجہ سے تمام مذاہب کے پیروکاروں میں خود پسندی ، اورتکفیری نظریات زیادہ۔مقبول ہوگئےاور دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کے خلاف نفرت اور تشدد حتی کہ قتل کو بھی روا سمجھ لیا گیا۔ اس روئیے نے دنیا میں مذہب اور خدا کے نام پر تشدد، قتل عام اور لوٹ مارعام ہوگئی، شہر کے شہر حتی کہ ملک کے ملک اسی مذہبی جنون کی وجہ سے تباہ ہوگئے۔ لوگ گھر چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ اسی مذہبی جنون کو ختم کرنے کے لئے خدانے آخری آسمانی کتاب قرآن نازل کی جس میں تمام گزشتہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کی گئی اور گزشتہ تمام انبیاء کا احترام مذاہب کے ہیروکاروں کے لئے لازم قرار دیا گیا۔
قرآن میں گزشتہ انبیاء اور ان کی قوموں میں مشترکہ عبادات واعمال کا ذکر بار بار کیا ہے تاکہ مختلف مذاہب کے پیروکار ایک دوسرے کے تئیں اخوت اور رواداری کا جذبہ رکھیں اور اور ایک دوسرے کوایک ہی مذہبی سلسلے سے وابستہ سمجھیں ۔ اس اشتراک کی وجہ سے ان کے اندرنفرت ، علاحدگی پسندی ، تشدد اور انتہا پسندی کے جذبات فروغ نہیں پائیں گے۔ مثال کے طور پر قرآن میں ابراہیمی مذاہب میں نماز ، روزہ ، اور زکوة کے مشترک ہونے کا ذکر ہے۔ یہ آیتیں ملاحظہ فرمائیں:
اے ایمان والو فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم۔پرہیزگار ہوجاؤ۔ (البقرہ :185)
ذکوة
بنی اسرائیل کو نماز اور زکوة کا حکم
اور قائم رکھو نماز اور دیا کرو زکوة اور جھکو نماز میں جھکنے والوں کے ساتھ۔(البقرہ : 43)
اور جب ہم۔نے لیا قرار بنی اسرائیل سے عبادت نہ کرنا مگر اللہ کی اور ماں باپ سے سلوک نیک کرنا اور کنبے والوں سے اور یتیموں اور محتاجوں سے اور کہو سب لوگوں سے نیک بات اور قائمرکھیو نماز اور دیتے رہو زکوة پھر تم پھر گئے مگر تھوڑے سے تم میں اور تم۔ہو ہی پھرنے والے۔(البقرہ : 83)
اور لے چکا ہے اللہ عہد بنی اسرائیل سےاور مقرر کئے ہم نے ان میں بارہ سردار اور کہا اللہ نے میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم قائم رکھوگے نمازاور دیتے رہوگے زکوة اور یقین لاؤ گے میرے رسولوں پراور مدد کروے ان کی اور قرض دوگے اللہ کو اچھی طرح کا قرض تو البتہ دور کردے گا تم سے تمہارے گناہ اور داخل کروں گا باغوں میں کہ جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں پھر جو کوئی کافر ہوا تم۔میں سے اس کے بعد تو وہ بے شک گمراہ ہوا سیدھے راستہ سے۔(امائدہ :13)
حضرت موسی ٰکونماز
اور میں نے تجھ کو پسند کیا ہے سو تو سنتا رہ جو حکم ہو میں جو ہوں اللہ ہوں کسی کی بندگی نہیں سوا میرے سو میری بندگی کر اور نماز قائم رکھ میری یادگاری کو۔(طٰہٰ : 14)
حضرت یعقوب اور حضرت اسحٰق علیہ السلام کونماز اور زکوة
اور بخشا اس کو ہم نے اسحٰق ، اور یعقوب دیا انعام میں اور سب کو صالح بنایااور ان کو کیا ہم نے ہیشوا(ائمہ) راہ بتلاتے تھےہمارے حکم سے اور کہلابھیجاہم نے ان کو (اوحینا) کرنا نیکیوں کا اور قائم رکھنی نماز اور دینی زکوة اور وہ تھے ہماری بندگی میں لگے ہوئے۔(الانبیاء : 73)
نماز حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لئے
اور جب ٹھیک کردی ہم نے ابراہیم کو جگہ اس گھر کی کہ شریک نہ کرنا میرے ساتھ کسی کو اور پاک رکھ میرا گھر طواف کرنے والوں کے واسطے اور کھڑے رہنے والوں کے اور رکوع اور سجدہ والوں کے۔(الحج : 26)
اور محنت کرو اللہ کے واسطے جیسی کہ چاہئے اس کے واسطے محنت۔ ہم نے تم کو پسند کیا اور نہیں رکھی تم پر دین میں کچھ مشکل دین تمہارے باپ ابراہیم کا اسی نے نام رکھا تمہارا مسلمان پہلے سے اور اس قرآن میں تاکہ رسول ہو بتانے والا تم پر اور تم ہو بتانے والے لوگوں پر۔(الحج : 78)
حضرت موسیٰ سے خطاب
اس کو (رحمت ) لکھ دوں گا ان کے لئے جو ڈر رکھتے ہیں اور دیتے ہیں زکوة اور جو ہماری باتوں پر یقین رکھتے ہیں۔(الاعراف : 156)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر زکوة
وہ (عیسیٰ)بولا میں بندہ ہوں (رسول ) اللہ کا مجھ کو,اس نے کتاب دی ہے اور مجھکو,اس نے نبی کیا اور بنایا مجھ کو برکت والا جس جگہ میں ہوں اور تاکید کی مجھ کو نماز کی اور زکوة کی جب تک میں ہوں زندہ۔(مریم : 3)
مسلمانوں کے لئے زکوة
اور قائم رکھو نماز اور دیتے رہو زکوة۔(البقرہ :110)
حضرت مریم علیہ السلام۔کو نماز میں رکوع اور سجدہ کا حکم
اے مریم بندگی کر اپنے رب کی اور سجدہ کر اور رکوع کر رکوع کرنے والوں کے ساتھ
۔(آل عمران : 43)
یہ چند آیتیں پیش کی گئیں جن میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ توحید کے ساتھ نماز ، روزہ ، حج اور زکوة تمام ابراہیمی مذاہب میں مشترک تھیں اگرچہ عیسائیوں اور یہودیوں نے ان میں سے کچھ کو ترک کردیا۔ نماز کے ارکان بھی تمام براہیمی مذاہب میں مشترک ہیں۔ قرآن میں نماز کے لئے قیام ،رکوع اور سجدہ کا ذکربھی ہے اور بنی اسرائیل اور حضرت مریم علیہ السلام کےمتعلق آیات میں باجماعت نماز کی طرف بھی اشارہ ہے۔
اس کے علاوہ قربانی کا ذکر بھی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ذکر میں سورہ البقرہ میں آیا ہے۔ دیگر کچھ مذاہب میں بھی قربانی کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ حتی کہ ہندوؤں میں جو مون ورت ہے اس کی مثال ہمیں قرآن میں حضرت زکریا علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام کے بیان میں ملتا ہے۔ جب حضرت زکریا علیہ السلام کو نماز کے دوران ایک فرشتہ اولاد کی بشارت دیتا ہے تو حضرت زکریا علیہ السلام اس کی کوئی نشانی دیکھنا چاہتے ہیں۔ فرشتہ کہتا ہے۔ یہ آیتیں ملاحظہ فرمائیں:
اس نے کہا کہ تمہاری نشانی یہ ہے کہتم۔لوگوں سے تین دن تک بات نہیں کر پاؤگے سوائے اشاروں کے۔سو خدا کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی حمد کرو۔ (آل عمران:41)
حضرت مریم علیہ السلام کے ذکر میں بھی مون ورت یا ہولی سائیلنس کا ذکر آتا ہے۔جب آپ علیہ السلام درد زہ سے گزر رہی تھیں تو ایک ندا آئی۔یہ آیت ملاحظہ فرمائیں۔:
کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ پھر اگر تو کسی آدمی کو دیکھے تو اشارے سے کہہ دینادینا کہ میں نے آج رحمان کے لئے روزہ کی نذر مانی ہے ہے اس لئے آج میں ہرگز کسی سے آدمی سے بات نہیں کروں گی۔(مریم :26)
ان آیتوں سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت زکریا علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام (جو کہ ہمعصر تھے ) کے دور میں ہولی سائیلینس یا مون ورت کا بھی رواج تھا جو آج بھی ہندوؤں میں رائج ہے۔
لہذا، دنیا کے تمام مذاہب میں اخلاقی اقدار کے علاوہ کچھ مذہبی اقدار ورسوم مشترک ہیں جن کی بنیاد پر مذاہب کے پیروکاروں میں پرامن بقائے باہم اور اخوت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ قرآن بھی اختلاف کے نکتوں کو نظرانداز کرکے مشترکہ اقدار کی بنا پر دوسری قوموں کے ساتھ مکالمہ قائم کرنے کی تلقین کرتا ہے تاکہ دنیا میں امن وامان اور اخوت اور سماجی ہم آہنگی قائم رہے۔
-----------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/common-legacy-world-religions/d/135140
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism