New Age Islam
Tue May 13 2025, 09:56 PM

Urdu Section ( 30 May 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Blasphemy Laws In Pakistan Misused For Extortion پاکستان میں توہین مذہب کا قانون ہفتہ وصولی کا ذریعہ

نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر

30 مئی 2024

سنیچر کو پاکستان کے شہر سرگودھا میں توہین مذہب کے الزام میں ایک عیسائی کنبے کے ساتھ مشتعل ہجوم نے تشدد کیا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نوید مسیح اور اس کے کنبے کے دس افراد کو بچا لیا لیکن انکے کنبے کا ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ اب اس طرح کے واقعات کےیچھے کے محرکات سامنے آرہے ہیں۔ پاکستان پولیس کی ایک خفیہ رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ایک مذہبی سیاسی تنظیم توہین مذہب کے قانون کو اقلیتوں سے جبری وصولی کے لئے استعمال کرتی ہے۔اس تنظیم کی جبری وصولی ٹیم پاکستان کے تقریباً ہر ضلع میں ہے۔ اس ٹیم کے کارکنان اقلیت کے افراد کو توہین الزام کا الزام گانے کی دھمکی دیکر ان سے وصولی کرتے ییں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سنیچر کو سرگودھا میں نوید مسیح پر توہین قرآن کا الزام اسی گروہ کی طرف سے لگایا گیا۔ سرگودھا میں عیسائیوں کی اچھی آبادی ہے جہاں عیسائیوں کے چھوٹے موٹے کاروبار ہیں۔ توہین قرآن کے الزام سے قبل نویدمسیح سے کسی مقامی مسلمان کا کسی بات کو لے کر جھگڑا ہوا اور وہ شخص یہ کہکر وہاں سے چلا گیا کہ اچھا میں تمہیں دکھاتا ہوں۔ اس کے دوسرے دن نوید مسیح کے گھر کے سامنے قرآن کے اوراق پڑے ہوئے ملے اور اس کوبنیاد بنا کر مشتعل ہجوم نے اس کے گھر پر حملہ کردیا۔

نوید مسیح کے گھر کے پاس ہی اس کی ایک جوتے بنانے کی چھوٹی سی فیکٹری ہے جہاں زیادہ تر عیسائی کام کرتے ہیں۔ مشتعل ہجوم نے نوید مسیح کے گھر اور اس کی فیکٹری کو آگ لگادی۔ اس سے قبل کسی نے مسجدمیں جا کر لاؤڈ اسپیکر پر یہ اعلان کردیا کہ نوید مسیح نے قرآن کی بے حرمتی کی ہے اور مسلمانوں کو اکسانے والی باتیں کہی ۔ چونکہ نویدمسیح کی ایک جوتےبنانی کی فیکٹری تھی لہذا، نویدمسیح مذہبی جنونونیوں کی آنکھ میں کھٹک رہا تھا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ مشتعل ہجوم میں سے کچھ لوگ ایک مذہبی سیاسی تنظیم کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ ان تمام حقائق سے پاکستان پولیس کی خفیہ رپورٹ کی تصدیق ہوتی ہے کہ سرگودھا کے فساد میں اسی مذہبی تنظیم کا ہاتھ تھا اور اس کے پیچھے جبری وصولی کا دھندہ تھا۔

یہاں یہ واضح کردینا ضروری ہے کہ چند سال قبل عدلیہ نے پاکستانی حکومت کو یہ تجویز دی تھی کہ توہین مذہب کے قانون میں جھوٹے الزام لگانے والوں کے خلاف بھی سخت سزا کی شق شامل کی جائے لیکن نواز شریف کی حکومت اور پھر عمران خان کی حکومت نے عدلیہ کی اس تجویز کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا کیونکہ مذہبی تنظیمیں اس کے خلاف تھیں۔اب پولیس کی اس رپورٹ سے یہ واضح ہو گیا کہ مذہبی تنظیمیں توہین کا جھوٹا الزام لگانے والوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کیوں نہیں چاہتیں۔یہ نام نہاد مذہبی سیاسی تنظیمیں توہین مذہب کے قانون کو جبری وصولی کا ایک ذریعہ اور اپنے مذہبی و مسلکی مخالفین کے خلاف ایک کارگر اورطاقتور وسیلہ سمجھتی ییں۔ ان قوانین کے ذریعہ نہ صرف ہفتہ وصولی کی جاسکتی ہے بلکہ مخالفین کو آسانی سے جیل یا اوپر بھجوایا جا سکتا یے۔شریعت کی دہائی دینے والی یہ۔نام نہاد مذہبی تنظیموں سے وابستہ علماء جانتے ہیں کہ اسلام میں کسی پر بہتان لگانا بہت بڑا گناہ ہے اور جھوٹی گواہی دینابھی گناہ ہے۔ اس کے باوجود یہ تنظیمیں جھوٹا الزام لگانے والوں کو بھی توہین مذہب کے قانون کے تحت لانے کی مخالفت کرتی ہیں۔ وجہ صاف ہے۔ تویین مذہب کا قانون ان کے مسلکی اور سیاسی مفاد میں ہے۔

نوید مسیح کے کنبے کے دس افراد کو پولیس نے بچا لیا یے اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے لیکن سرگودھا کی۔مجاہد کالونی کے عیسائی اب بھی خوف وہراس کے سائے میں جی رہے ہیں۔اس علاقے سے بہت سارے عیسائی گھر چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہوچکے ہیں۔ نویدمسیح کے کنبے کے افراد اگر گھر واپس آبھی جائیں تو ان کی زندگی کو ہمیشہ خطرہ لاحق رہے گا کیونکہ پاکستان میں کسی پرتوہین مذہب کا ایک بار جھوٹا الزام لگ جائے تو عدالت سے بری ہونے کے بعد بھی اسے ہلاک کردیا جاتا ہے۔گزشتہ سال اگسٹ میں جڑانوالہ میں بھی ایک شخص نے کسی عیسائی پر توہین قرآن کا جھوٹا الزا م لگا کر مسلمانوں کو عیسائیوں کے خلاف مشتعل کیا تھا اور پھر مشتعل ہجوم نے عیسائیوں کے مکانات اور گھروں کو آگ لگا دی تھی اور انجیل کوبھی جلایا تھا۔ان دونوں واقعات کا طریقہء کار ایک ہے۔ جس سے پولیس رپورٹ کی تصدیق ہوتی ہے۔ جبری وصولی میں ناکام ہونے پر ایک مذہبی سیاسی تنظیم سے وابستہ افراد توہین قرآن کے نام پر مسلمانوں کو تشدد پر اکساتے ہیں اور روپئے نہ دینے پر عبرت ناک انجام۔تک۔پہنچادیتے ییں تاکہ دوسرے لوگ خوف زدہ ہوجائیں اور بغیر کسی مزاحمت کے ہفتہ دیں۔

لہذا ، توہین مذہب کا قانون پاکستان۔میں ہفتہ وصوی کا ایک منافع بخش ذریعہ بن گیا ہے اور اس ہفتہ وصولی میں نام نہاد مذہبی سیاسی تنظیمیں ملوث ہیں۔جب تک پاکستان میں جھوٹے الزام لگانے والوں کوبھی قانون کے دائرے میں نہیں لایا جائے گا تب تک اقلیتوں اور خود مسلمانوں کے خلاف توہین کی آڑ میں اسی طرح خون خرابہ ہوتا رہے گا۔

--------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/blasphemy-laws-pakistan-misused-extortion/d/132413

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..