New Age Islam
Sun Jun 22 2025, 02:43 PM

Urdu Section ( 17 Sept 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Real Game Behind Bangladesh Coup Now Unfolding بنگلہ دیش کے تختہ پلٹ کے پیچھے کا کھیل

نیوایج اسلام اسٹاف رائیٹر

17 ستمبر 2024

بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کو ایک عوامی بغاوت کے نتیجے میں 5 اگست 2024ء کو استعفی دے کے ملک چھوڑنا پڑا تھا۔ شیخ حسینہ کو مطلق العنان اور ظالم حکمراں کے طور پر پیش کیا گیا تھا اور ان کی برطرفی کے بعد نوبل انعام یافتہ بینکر محمد یونس کی سربراہی میں ایک سترہ رکنی وزارت تشکیل دی گئی اور یہ تاثر دیا گیا کہ یہ ٹیم بنگلہ دیش میں انقلابی تبدیلیاں لائے گی لیکن گزشتہ ایک۔ماہ میں بنگلہ دیش میں جسطرح کی تبدیلیاں آئی ہیں اور جس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے اس تھیوری کو تقویت ملی ہے کہ شیخ حسینہ کے تختہ پلٹ کے پیچھے ایک منصوبہ بند غیر ملکی سازش تھی۔ اس سازش کا مقصد بنگلہ دیش کو معاشی طور پر تباہ کرکے اسے مغربی ممالک کا محتاج بنانا تھا تاکہ وہ ایک خوش حال اور خود کفیل ملک نہ بن سکے۔

شیخ حسینہ کی برطرفی اور ملک بدری کے بعد اگست کے ہی مہینے میں القاعدہ کی بنگلہ دیش شاخ انصاراللہ بانگلہ ٹیم کے سربراہ جسیم الدین رحمان کو جیل سے رہا کردیا گیا۔ شیخ حسینہ حکومت نے انصاراللہ بانگلہ ٹیم کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور جسیم الدین رحمان کو ایک بلاگر کے قتل کے جرم میں سزا ہوئی تھی۔ رہا ہونے کے بعد ہی جسیم الدین نے ہندوستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا۔ ایک ویڈیو میں اس نے یندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اورکشمیر، بنگال اور شمال۔مشرقی ریاستوں کو آزاد کرانے کی بات کہی ہے۔ اس نے مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہندوستان سے مغربی بنگال کی خودمختاری کا اعلان کریں۔ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ محمد یونس کی سربراہی والی حکومت نے اس سزایافتہ دہشت گرد کو کیوں رہا کیا اور اس کے ہندوستان مخالف بیانات پر ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی۔

بنگلہ دیش کی حکومت نے صرف جسیم الدین کو ہی رہانہیں کیا ہے بلکہ دیگر خطرناک مجرموں کوبھی رہا کیا ہے اور بہت سارے سزایافتہ مجرم جیلوں سے بھاگ گئے ہیں اور اب ان مجرموں نے ڈھاکہ اور دیگر شہروں میں لوٹ مار اور قتل و خونریزی کا بازار گرم کررکھا ہے۔بنگلہ دیش کی یی ایک ٹی وی رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ میں رات کو لوٹ مار اور قتل کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔

اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں معاشی بحران گہرا ہورہا ہے۔بنگلہ دیش کی کپڑا صنعت اس معاشی بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔اب تک کم از کم 200 کپڑا کارخانے بند ہوچکے ہیں۔مزدوروں کے ذریعہ بقایہ جات کی ادائیگی اورتنخواہ میں اضافے کےمطالبے کے نتیجے میں غازی پور ، آشولیہ اور سابھار انڈسٹریل ایریا میں مل مالکوں نے کارخانے بند کردئیے ہیں کیونکہ ان کے پاس بقایہ جات ادا کرنے اور تنخواہ میں اضافے کے لئے روپئے نہیں ہیں۔مزدور سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں اور نتیجے میں بنگلہ دیش کی کپڑا صنعت لڑکھڑانے لگی ہے۔ سابھار کے تین کپڑا کارخانوں میں شرپسند عناصر نے حملہ کرکے لوٹ مار مچائی اور مشینیوں اور انفراسٹرکچر کو برباد کردیا جس کےنتیجے میں ان کارخانوں کو 25 سے تیس کروڑ روپئے کانقصان ہوا۔یہ حملہ آور کون تھے اس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے۔

اسی بیچ یہ خبر بھی آئی کہ آئی ایم ایف ، ورلڈبینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے بنگلہ دیش کو 8 بلین ڈالر کا قرض منظور کیا ہے۔ اس سے امریکہ اور یوروپی ممالک کا کھیل سمجھ میں آتا ہے۔ایک طرف اسنے بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کے خلاف بغاوت کو ہوادی اور ملک میں انارکی اور لوٹ مار کاماحول پیدا کیا۔ ملک۔میں لاقانونیت اور بدامنی کوہوادینے کی غرض سے اس کے اشارے پر دہشت گردوں اورخطرناک مجرموں کو رہا کیا گیا اور جب ملک میں معاشی بحران پیدا ہوگیا تو اسے 8 بلین ڈالر کا قرض دے کر اسے اپنی شرا ئط ماننے پر مجبور کیا جائے گا۔چین نے بھی سری لنکا کو اپنے قرض کے جال میں پھانس کر اسے دیوالیہ بنا دیا تھا جس کےنتیجےمیں وہاں خانہ جنگی رونما ہوئی تھی۔

بنگلہ دیش میں چند ہفتوں سے مسلکی تشدد کے واقعات میں اضافے سے بھی خانہ جنگی جیسی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔سلہٹ ، سراج گنج اور دیگر شہروں میں مسجد کے امام اورمدرسوں کے طلبہ کے ذریعہ کئی مزاروں کو مسمار کرنے اور مزاروں پر لوٹ مار کے کئی واقعات سے مسلمانوں کے دومسلکوں کے درمیان شدید تناؤ کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ کئی مزاروں کومسلح افراد نے تباہ کردیا ہے اور دوسرے مزاروں کومنہدم کرنےکی پکار دی گئی ہے جس سے ایک مسلک کے پیروکاروں میں غم وغصہ اور اضطراب ہے۔ کئی مزاروں کوبچانے کے لئے عورتیں اور مرد دھرنا دیکر بیٹھ گئے ہیں۔محمد یونس کی حکومت مسلمانوں میں اس مسلکی تصادم کو روکنے میں بھی ناکام ہوئی ہے۔ یونس کی ٹیم کے ممبر مولانا خالد حسین نے صرف مزاروں اور مندروں کے انہدام کو غلط بتایا خاطیوں کے خلاف کسی کارروائی کا اعلان نہیں کیا۔

بنگلہ دیش میں رونما ہونے والے ان واقعات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ چین امریکہ اور پاکستان نے شیخ حسینہ کی سولہ سالہ حکومت کے خلاف عوامی ناراضی کو ہتھیار بنا کر ملک میں خانہ جنگی کی صورت حال پیدا کردی تاکہ بنگلہ دیش کی ترقی پذیر معیشت تباہ ہوجائے اور وہ ان کا دست نگر ہوجائے۔ مسلم ممالک میں دہشت گرد تنظیموں کو طاقت پہنچانا اور ان کی مدد سے ان ممالک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا امریکہ کی آزمودہ حکمت عملی ہے۔بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء کے دور حکومت میں امریکہ نے دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کو بڑھاوا دیا تھا۔ اب یونس کی حکومت میں ایک بار پھر امریکہ کے اشارے پر انصاراللہ بانگلہ ٹیم کو زندہ کیا گیا ہے۔مستقبل قریب میں مزید دہشت گرد تنظیمیں اور دہشت گرد بنگلہ دیش میں سر اٹھائیں گے اوربنگلہ دیش کو تباہی کی طرف لے جائیں گے۔محمد یونس اور ان کی ٹیم کے پاس بنگلہ دیش کے ان نئے مسائل کا کوئی علاج یا حل نہیں ہے۔

----------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/behind-bangladesh-now-unfolding/d/133219

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..