نوا ٹھاکوریا،
نیو ایج اسلام
2 ستمبر 2023
یہ دلیل دیتے ہوئے کہ بنگلہ دیش
کی حکومت ملک کے واحد نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس پر گزشتہ 13 سالوں سے ظلم
کر رہی ہے، 177 عالمی رہنماؤں بشمول 106 نوبل انعام یافتہ، منتخب عہدیدار، کاروباری
اور سول سوسائٹی کے رہنما وغیرہ نے ڈھاکہ میں شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت پر زور
دیا کہ انہیں ہراساں کرنا بند کیا جائے۔
آکٹوجنرین ماہر معاشیات نے انقلابی
بینکر کو ایک مشہور سماجی مفکر بنا دیا۔
پروفیسر یونس کے خلاف موجودہ عدالتی
کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے اسے بنگلہ دیش میں انسانی حقوق، جمہوریت
اور قانون کی بالادستی پر ایک بڑا حملہ قرار دیا۔ 34 بہادر بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ
اظہار یکجہتی کرتے ہوئے، جو قبل ازیں گرامین تحریک کے خالق کو حمایت کا خط جاری کر
چکے تھے، عالمی رہنماؤں نے دنیا بھر کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پروفیسر یونس کے حق
میں اس مہم کی حمایت کریں۔
بنگلہ دیش کی 1971 میں آزادی کے
بعد سے قابل ترقیات کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے ملک میں جمہوریت اور انسانی حقوق
کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انسانی حقوق کو درپیش خطرات میں سے ایک،
جس کا عالمی رہنماؤں کو خدشہ ہے، پروفیسر یونس کے حوالے سے ہے، جنہیں حکومت عدالتی
سطح پر ہراساں کر رہی ہے۔ ان عالمی شہریوں نے پروفیسر یونس کی حفاظت اور آزادی کے بارے
میں تشویش کا اظہار کرنے والی 40 عالمی شخصیات کی طرف سے اس سے قبل کی گئی اپیل کا
بھی ذکر کیا۔
28 اگست کو جاری کردہ کھلے
خط میں کہا گیا، "ہم احترام کے ساتھ درخواست کرتے ہیں کہ آپ (وزیراعظم حسینہ)
پروفیسر یونس کے خلاف موجودہ عدالتی کارروائی کو فوری طور پر معطل کریں، اور آپ کے
ملک کے غیر جانبدار ججوں کا پینل ان پر لگائے گئے الزامات کا جائزہ لے، جس میں بین
الاقوامی سطح پر مستند قانونی ماہرین کا بھی دخل ہو۔ ہمیں یقین ہے کہ اگر ان کے خلاف
انسداد بدعنوانی اور لیبر لاء کے مقدمات کا مکمل طور پر جائزہ لیا جائے تو وہ بری ہو
جائیں گے"۔
پروفیسر یونس کی خدمات کو
ان سب کے لیے متاثر کن قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح سماجی کاروبار بین
الاقوامی ترقی کا ایک محرک بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں صفر غربت، صفر بے روزگاری، اور
صفر خالص کاربن کے اخراج ہو گا، خط میں پروفیسر یونس کو اس امر کی ایک اہم مثال قرار
دیا گیا ہے کہ کس طرح بنگلہ دیش اور بنگلہ دیشی شہریوں نے حالیہ دہائیوں میں عالمی
ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ "ہم
سچے دل سے چاہتے ہیں کہ وہ (پروفیسر یونس) اپنی شاندار خدمات کو ظلم و ستم اور ہراسانی
کیے بغیر جاری رکھ سکیں، اور ہم وزیر اعظم حسینہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان قانونی
مسائل کو فوری طور پر غیر جانبداری کے ساتھ حل کریں گی۔ ان بااثر عالمی شہریوں نے زور
دے کر کہا کہ وہ دنیا بھر کے لاکھوں شہریوں کے ساتھ مل کر اس بات کا بغور جائزہ لیں
گے کہ آنے والے دنوں میں ان معاملات کو کیسے حل کیا جاتا ہے۔
دستخط کرنے والوں میں نوبل انعام
یافتہ باراک ایچ اوبامہ، جوزے راموس ہورٹا، مائریڈ کوریگن-مگوائر، شیرین عبادی، لیمہ
رابرٹا گووی، البرٹ آرنلڈ گور جونیئر، توکل کرمان، ڈینس مکویج، نادیہ مراد، ماریہ ریسا،
آسکر آریاس سانچیز، جوآن مینوئل سانٹوس، ریگوبرٹا مینچو تم، جوڈی ولیمز، پیٹر آگرے،
تھامس آر سیچ، مارٹن چلفی، ایمینوئیل چارپینٹیئر، جیکس ڈوبوچیٹ، جوآخم فرینک، والٹر
گلبرٹ، ایلن ہیگر، رچرڈ ہینڈرسن، ایڈمنڈ پی ہیلپس۔ اسمتھ، جوزف ای اسٹگلٹز، جے ایم
کوٹزی، ہرٹا مولر، اورہان پاموک، وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
انہوں نے شیخ حسینہ کو آنے والے
مہینوں (ممکنہ طور پر جنوری 2024) میں ایک آزادانہ، منصفانہ، اور شراکت داری پر مبنی
قومی انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے بھی کہا۔ انہیں یہ بھی بتایا کہ بنگلہ دیش میں
پچھلے دو قومی انتخابات میں غیر قانونی تھے، اور ان بین الاقوامی شہریوں نے امید ظاہر
کی کہ انتخابات کی انتظامیہ (اس کے 350 رکنی جاتیہ سنسد کے لیے) جنوبی ایشیائی ملک
کی تمام بڑی جماعتوں کے لیے قابل قبول ہوگی۔
اس خط پر بان کی مون (سابق
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل)، ہلیری روڈھم کلنٹن (سابق امریکی وزیر خارجہ)، نارائن
مورتی (بانی، انفوسس)، رون گاران (سابق NASA خلاباز)، دمیترو بریگیش (سابق مالڈووا پرائم منسٹر)،
ایمل کانسٹینٹینسکو (رومانیہ کے سابق صدر)، میرکو کیوٹکووچ (سابق سربیا پرائم
منسٹر)، امینہ گریب فاکیم (ماریشس کی سابقہ
صدر)، یویس لیٹرمے (سابق بیلجیم پرائم منسٹر)، جیورگی مارگویلاشویلی (سابق جارجیا صدر)، میری رابنسن (سابق آئرلینڈ پرائم منسٹر) ،
وکٹر یوشینکو (سابق یوکرینی صدر) وغیرہ نے بھی دستخط کیے ہیں۔
English
Article: Embarrassment For Bangladesh PM Sheikh Hasina As 177
Global Leaders Stand Behind Prof Yunus
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism