New Age Islam
Fri Dec 13 2024, 06:08 PM

Urdu Section ( 25 Aug 2014, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Baghdadi's Movement Based on Narrowmindedness and Violence بغدادی کی تحریک تنگ نظری اور تشدد پر مبنی

 

لکھنؤ ( انقلاب بیورو) دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاد حدیث اور جمعیۃ شباب الاسلام کے بانی مولانا سید سلمان حسینی ندوی  نے عراق و شام میں ‘ اسلامی مملکت’ قائم کرنے کا دعویٰ کرنے والے ابوبکر بغدادی کی تحریک کو تنگ نظری اور تشدد پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں اسلام کی جھوٹی سلفی   نمائندگی نظر آرہی ہے ،جو اسلام اور عالم اسلام کے لئے مضر ہے۔ انہوں نے خاص طور سے مسلمانوں سے اپیل  کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘‘ داعش’’ نام کی اس تحریک  کے نعروں سے دھوکہ نہ کھائیں ، اور جب تک وہ عدل و انصاف اور اسلام کی وسیع النظری کا ثبوت نہ دیں، ان سے متاثر نہ ہوں۔

یاد رہے کہ مولانا سلمان ندوی نےاس سے قبل بغدادی  کو ایک کھلا خط  لکھ کر اسلامی خلافت کے تقاضے یاد دلائے تھے ۔ اس بارے میں انہوں نے افسوس ظاہر کرتےہوئے کہا کہ بغدادی کی قیادت میں مذہب و مسلک کی بنیاد پر قتل کی کارروائیاں ہورہی ہیں،  حالانکہ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش   نہیں ۔ مولاناسلمان حسینی  نے شیعہ سنی فرقہ واریت ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مسلمانوں سے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حماس، القسام اور اخوان المسلمون  کے ساتھ کھڑے ہوں، دامے درمے سخنے ان کی مدد کریں اور مصر کی موجودہ  اسرائیل نواز بلکہ ‘ یہودیوں’ کی ایجنٹ حکومت اور اس کی مددگار خلیجی حکومتوں  کی پالیسیوں سے اپنی نفرت اور برأت کا اظہار کریں۔

اسلامی مملکت کے سینئر استاد نے ایک بیان میں کہا کہ نام نہاد اسلامی مملکت  کی قیادت دیگر اسلامی تنظیموں اور تحریکوں کے بارے میں غالیانہ اور متشددانہ  موقف رکھتی ہے اور ان کی تکفیر ، او ر ارتداد کی باتیں کرتی ہے،  خاص طور سے جبہۃ النصرہ اور اخوان المسلمون کے بارے میں ان کی رائے  بے حد متشدانہ ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے عراق کے شہر موصل میں عیسائیوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اپنایا، جب کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر رضی اللہ عنہ  نے بیت المقدس کو فتح کرتے وقت نہ صرف عیسائیوں کا گرجا گھر باقی رکھا  ، بلکہ نماز بھی اس  کے باہر پڑھی ، تاکہ بعد میں لوگ اسے زبردستی  مسجد نہ  بنالیں ۔ اسی طرح حضرت عمر بن العاص نے مصر فتح کیا تو وہاں اہرامات جن کے اندر فرعونوں کی قبریں ہیں اور اس علاقہ کی دیگر مورتیوں کو نہیں توڑا۔ صحابہ کرام  نے جب افغانستان کو فتح کیا تو بدھا  کی مورتی کو نہیں توڑ ا اور اقلیتوں  کے ساتھ رحمدلانہ اور مشفقانہ معاملہ اختیار کیا، جس کے نتیجہ میں پورا ملک داخل اسلام ہوگیا۔ اس پہلو سے ‘‘ داعش ’’ کی کارروائیاں اسلامی نقطہ نظر سے غلط ہیں اور اسلام کو بد نام کرنے کا ذریعہ ہیں۔

مولانا سلمان حسینی نے کہا کہ اس سے زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ انہوں نے مساجد اور مزارات  کی اصلاح کی جگہ ان کو توڑ  نا اسلامی فعل سمجھا، یہ بھی درست نہیں  ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرۃ العرب کے مشرکوں کے ساتھ ‘‘ أمرت أن اقاتل الناس ’’ والی بات فرمائی تھی ، جس کا حکم سورۂ برأت میں نازل ہوا تھا، اس لئے وہاں جوا حکامات آپ نے دیئے وہ وہاں کے ساتھ مخصوص تھے، کیوں کہ جزیرۃ العرب کو ایک خصوصی حیثیت  دی گئی تھی ، دیگر ممالک  کی فتوحات  میں صحابہ کرام نے ایسا نہیں کیا تھا۔ ان کارروائیوں  سے داعش کی قیادت کی تنگ نظری، تشدد اور اسلام کی جھوٹی سلفی  نمائندگی نظر آرہی ہے، جو اسلام اور عالم  اسلام کے لئے مضر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ داعش ’’ کے نعروں سے لوگ  دھوکہ نہ کھائیں  اور جب تک وہ عدل و انصاف اور اسلام کی وسیع النظری کا ثبوت نہ دیں، ان سے متاثر نہ ہوں۔

مولانا سلمان  حسینی نے شیعہ حضرات سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسلکی بھائی چارہ  کو پروان چڑھائیں اور سنیوں کی دل آزاری نہ کریں  بلکہ اسلام کی نسبت  ہی ظاہر کریں، قرآن کی طرف رجوع کریں، صحابہ اور اہل بیت میں تفریق نہ کریں ، کیونکہ  ہمارے آباء واجداد اور تمام اہلبیت کا یہی مسلک رہا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ سید نا حسن رضی اللہ عنہ  اور سید نا حسین رضی اللہ عنہ نوجوانان جنت کے سردار ہیں، سید حسن رضی اللہ عنہ نے جن سے صلح کی، ان سےہماری صلح  ہے، اور سید نا حسین نے جن سے جنگ  کی ان سے ہماری جنگ ہے، اسی متفقہ رائے کو اختیار کرکے عالم اسلام اور مسلمانوں کے اتحاد کو موضوع بنائیں’’۔  مولانا سلمان حسینی  نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سعودیوں  سےعراق میں لڑنے کے لئے پانچ لاکھ  کی فوج تیار کرنے کی بات ان سے منسوب کرکے ایک انگریزی  اخبار نے لکھی ہے جو پوری طرح سے من گھڑنت ہے۔

بشکریہ : انقلاب

URL:

https://newageislam.com/urdu-section/baghdadi-movement-based-narrowmindedness-violence/d/98720

 

Loading..

Loading..