نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر
15 مارچ 2025
رمضان کے آغاز سے دو دن قبل پاکستان کے خیبر پختونخوا میں ایک مسجد کے امام کو خود کش دھماکے میں اڑاکر دہشت گردوں نے رمضان کے مقدس مہینے میں حسب معمول اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شدت لانے کا اشارہ دیا تھا اور اب اس پر عمل درآمد بھی شروع کردیا ہے۔گزشتہ 28 فروری کو خیبر پختونخوا کے اکوڑہ خٹک میں عین جمعہ کی نماز کے دوران ایک دہشت گردنے مسجد کے امام حامدالحق سمیت پانچ نمازیوں کو ہلاک اور بیس افراد کو زخمی کردیا تھا۔ حامدالحق صرف ایک مذہبی عالم نہیں تھےبلکہ دہشت گری کی نرسری کہلانے والے مدرسہ حقانیہ کے سربراہ بھی تھے ۔وہ جمیعت علما اسلام (سمیع) کے ضلع سربراہ بھی تھے اور بینظیربھٹو کے قتل۔میں اسی مدرسے کےطلبہ کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔ طالبان کے ہشت گرد لیڈر ملا عمر اسی مدرسے کے استاد تھے۔
حامدالحق کے قتل کے دو ہی دن بعد یعنی رمضان کی پہلی تاریخ 2 مارچ کو جمیعت علما اسلام فضل الرحمان گروپ کے دو علما اور لیڈر وڈیرہ غلام سرور اور محمد امان اللہ کو دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔ اب گزشتہ روز جمعہ کی نماز کے دوران وزیرستان کی ایک مسجد میں ایک بم دھماکہ ہوا اور مسجد کے امام عبداللہ ندیم سمیت پانچ نمازی زخمی ہو گئے ۔عبداللہ ندیم بھی جمیعت علماء اسلا کے ضلع صدر ہیں۔
گزشتہ پندرہ دنوں میں جمیعت علما اسلام کے دونوں دھڑوں کے علماء اور لیڈروں پر قاتلانہ حملوں اور ہلاکتوں کی ابھی تک کسی تنظیم نے ذمہ داری نہیں لی ہے لیکن اس تنظیم پرہونے والے حملوں کی شدت سے شک کی انگلی تحریک طالبان پاکستان کی طرف اٹھتی ہے۔ 2022ء میں ہی ٹی ٹی پی نے جمیت کے خلاف قتل کا فتوی جاری کیا تھا اور اس کے بعد 2023ءمیں جمیعت علماءاسلام۔فضل گروپ کی ایک الیکشن ریلی پر ٹی ٹی پی نے خود کش حملہ۔کرکے 55 افراد کو ہلاک اور دو سو سے زیادہ افراد کو زخمی کردیا تھا۔ ٹی ٹی پی جمہوریت میں یقین نہیں رکھتی اور جمہوریت میں رکھنے والی تنظیموں اور لیڈروں اور علماء کو کافر سمجھتی ہے۔ وہ پاکستان میں افغانستان کی طرز پر خلافت یا اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتی ہے۔ لہذا، ٹی ٹی پی نے جمیعت کے دونوں دھڑوں سے وابستہ لیڈروں اور علماء کے خلاف قتل کی مہم شروع کی ہے۔
جمیعت کے خلاف ٹی ٹی پی کی اس مہم۔کی ایک اور وجہ ان علماء کا پاکستانی خفیہ تنظیم سے رابطہ بھی ہے۔ یہ علماء ان تںظیموں کے خلاف آئی ایس آئی کی مخبری کرتے تھے اور بدلےمیں حکومت اور فوج سے مراعات حاصل کرتے تھے اور فوج کی۔مدد سے الکشن جیت کر اسمبلی کے ممبر بھی بنتے تھے۔مولانا حامدالحق 2002سے 2007 تک نیشنل اسمبلی کے ممبر تھے اور مولانا فضل الرحمن کی پارٹی خیبر پختونخوا کی حکومت میں شامل تھی اور فضل الرحمان کے داماد خیبرپختونخوا کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔اس طرح جمیعت علما اسلام سے وابستہ علماء ایک طرف تو دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دیتے رہے ہیں اور دوسری طرف فوج اور آئی ایس آئی کی مخبری کرکے سیاسی مراعات بھی حاصل کرتے رہے ہیں۔
افغان طالبان سے پاکستان کے تعلقات بگڑنے کے بعد جمیعت علماء اسلام پاکستان میں سرگرم طالبان نواز انتہا پسند تنظیموں کے نشانے پر آ چکی ہے۔ اور یہ مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دینے والے علماء اور منبر پر بیٹھ کرقتل اور ہجومی تشدد کے نظریات کی اشاعت کرنے والے ائمہ اب خود ہی اپنےتکفیری نظریات کے تحت ہلاک کئے جارہے ہیں۔
رمضان کےمقدس مہینے میں جہادی تنظیمیں قتل اور قتل عام کی سرگرمیوں میں شدت لے آتی ہیں کیونکہ ان کا عقیدہ ہے کہ رمضان میں نیکی کا ثواب کئی گنابڑھ جاتا ہے۔چونکہ وہ اپنے نظرہات کے مطابق دوسرے مکتب فکر کےمسلمانوں کو کافر اور واجب القتل سمجھتی ہیں اس لئے وہ زیادہ ثواب کی امید میں رمضان میں تکفیری قتل کی سرگرمیوںمیں شدت لے آتی ہیں۔ ان تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں کو انہی علماء نے یہ سکھایا ہے کہ دیگر مسلک یا مکتب فکر کے علماء اور عام۔مسلمانوں کو قتل کرنا آسانی سے جنت میں جانے کی ضمانت ہے۔اس عقیدے کی اشاعت مسجدوں کے منبروں ، عوامی جلسوں اور کتابوں کے ذریعے کی جاتی رہی ہے اور دہشت گرد تنظیمیں انہی علماء اور ائمہ کے نظریات کا حوالہ دے کرنوجوانوں کومسلمانوں کے قتل کی ترغیب دیتے ہیں۔ اور رمضان کے مہینے میں بھی قتل وغارت گری سے باز نہیں آتے جبکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مسلم تنظیمیں خواہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے ہی لڑرہی ہوں رمضان میں جنگ بندی کردیتیں لیکن پاکستان میں چونکہ رمضان اور دیگر مذہبی فرقوں کے تہواروں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی روایت جڑ پکڑ چکی ہے پاکستان میں بلوچ لبریشن آرمی اور تحریک طالبان پاکستان نے اپنی سرگرمیوں میں شدت لاکر رمضان کے تقدس کو پامال کیا ہے اور پوری دنیا میں اسلام کوبدنام کیا ہے۔
----------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/attacks-ulema-continues/d/134883
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism