New Age Islam
Sun Oct 06 2024, 01:51 PM

Urdu Section ( 11 Sept 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Remember Allah and Be at Peace اللہ کو یاد کریں اور امن و سکون حاصل کریں

 

ارمان نیازی ، نیو ایج اسلام

25 دسمبر ، 2012

پوری دنیا بڑے پیمانے پر اور خاص طور پر دنیائے اسلام انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے ۔ تنازعات ختم ہونا تو دور کم ہونے کے لئے  بھی تیار نہیں ہیں ۔ خود کش حملوں ، بم دھماکوں ، قتل اور دیگر سنگین جرائم کی شکل میں خونریزی کے علاوہ اور کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔ ہمارا معاشرہ ناکامی، مایوسی  اور ایسی سماجی برائیوں کی لپیٹ میں ہے کہ چشم فلک  نے اس سے پہلے ایسا نظارہ  نہیں دیکھا ۔ جو ہم اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں وہ  انسانیت نہیں بلکہ بڑھتی ہوئی انسانی نسل کا ایک عکس ہے۔

کوئی خوش نہیں ہے۔ کوئی بھی مطمئن نہیں ہے ۔ کوئی اچھے اعمال کو تسلیم کرنے کے لئے تیار ہے، بلکہ ہر انسان  خامیاں تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ منافقوں کو نوازا جا رہا ہے۔ شرافت داروں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ اس روحانی اور مادی انتشار اور  افراتفری کی متعدد وجوہات ہیں۔

 زیادہ دنوں کی بات نہیں ہے  تقریبا پچاس سال پہلے عالمی جنگوں کے باوجود دنیا میں امن تھا ۔ اگر چہ اس کے بعد  کوئی جنگ عظیم نہیں ہوئی  لیکن تنازعات سے بھری اس دنیا میں ہر روز ایک نئی ' جنگ ' لڑی جا رہی ہے، جس میں پوری دنیا مصروف ہے ۔ انسانیت مختلف سطحوں پر مختلف وجوہات کی  بنا پر مثلاً ' امن ' پیدا کرنے  کے لئے زمین پر 'عالمی جنگیں ' لڑ رہی  ہے ۔ میں دوسروں کی  بات زیادہ نہیں کروں گا اس لئے کہ  مجھے دوسروں کا  لحاظ ہے ۔ میں اپنے اسلامی  بھائیوں سے  روحانی سکون کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں جو کہ اللہ کی یاد کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اور جب ایک فرد  کو روحانی اور ذہنی سکون حاصل ہوگا تو پوری دنیا  پر سکون ہو جائے گی ۔ لہٰذا اس  انتشار اور بدامنی کی بنیادی وجہ ہے یہ ہے کہ انسان نے اللہ کو بھلا دیا ہے اور اپنے روحانی آقا  سے خود کو جدا کرتے ہوئے دنیاوی معاملات میں مصروف ہو گیا  ہے۔ میں ذیل میں  قرآن کی کچھ آیات کو نقل کرنا چاہوں گا جو خدا کو یاد کرنے  پر زور ڈالتی ہیں :

• اور سن رکھو کہ خدا کی یاد سے دل آرام پاتے ہیں۔ (قران 13: 28)

• " سو تم مجھے یاد کرو۔ میں تمہیں یاد کیا کروں گا۔ اور میرے احسان مانتے رہنا اور ناشکری نہ کرنا" - 2:152

میرے خیال میں، دنیا کو ہر موقع پر خواہ وہ موقع  خوش گوار ہو یا کچھ اور اللہ کو یاد کرنے  کی اپنی پرانی ثقافت کو دوبارہ زندہ کرنا ہوگا۔ اللہ کے ننیانوے مقدس نام ہیں ہر نام کے  مختلف اثرات ہیں اور ہر ایک کسی  نہ کسی بیماری  کا علاج ہے  ۔ ایک مقدس نام یا تمام ایک ساتھ مقدس نام اس کی رحمت اور قربت حاصل کرنے کے لئے اس کی توجہ کو اپنی طرف مبذول  کرنے کے لئے کافی ہے اور اس کی رحمت اور قربت تمام برائیوں، پریشانیوں،  مایوسیوں یا ناامیدیوں  کو ختم کر  کر سکتی ہے ۔ اس کی  تصدیق مندرجہ ذیل حدیث سے بھی ہوتی ہے:

• اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کا فرمان ہے کہ ‘‘اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے کہ میں بندے کے ساتھ ہوں جب وہ  میرے بارے میں سوچتا ہے، میں اپنے بندے کے ساتھ ہوں جب وہ میرا  ذکر کرتا  ہے ۔ اس  لئے کہ جب وہ تنہائی  میں میرا  ذکر کرتا ہے تو میں بھی تنہائی میں اس کا ذکر کرتا ہوں ، اگر وہ میرا ذکر مجمع میں کرتا ہے تو میں  بھی اس  کا ذکر ایک مقدس مجمع (آسمانوں میں فرشتوں کی اجتماع میں) میں کرتا ہوں،  اگر وہ میری  طرف ایک بالشت بڑھتا ہے تو میں اس کی طرف ایک ہاتھ  آگے بڑھتا ہوں ، اگر وہ میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے تو میں اس سے  دو  ہاتھ  قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ چلتا ہوا میری طرف آتا ہے  تو میں عجلت کے ساتھ  اس کی طرف بڑھتا ہوں" - ( البخاری 8 /171 ، مسلم 4/ 2061 ؛ ۔ یہ الفاظ بخاری میں ہیں ۔ )

لہذا، ہمیں جلوت  و خلوت  میں اللہ  کو یاد کرنا چاہئے  اور ہر موقع پر اس کی برکتیں حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ، اور وہ  انتہائی رحیم، خیراندیش  اور مہربان ہونے کی وجہ سے ہم پر اپنی رحمتوں ، مہربانیوں  کی  بارش کرے گا ۔ کیا  ہمیں ایک پرامن اور کامیاب زندگی کے لئے اب کسی اور چیز  کی ضرورت ہے ۔

خدا کہاں رہتا ہے؟ اس کو تلاش کرنے کے لئے ہمیں کہاں جانا  ہوگا ؟

مندرجہ بالا حدیث یہ بتاتی ہے کہ  "اگر وہ چل کر میرے پاس آتا ہے " اس کا مطلب یہ ہے کہ  وہ جہاں کہیں بھی پایا جاتا ہے ، اس کے پاس آپ  کو  جاناہو گا  ۔ وہ ایک  بیوا کی جھونپڑی  میں، ایک یتیم ،  ایک مریض،  ایک لاچار انسان اور ایک روتے ہوئے  بچے کے ساتھ ہو تاہے ۔ اور آپ  کیا کرتے ہیں  آپ اسے ایک مسجد میں، ایک مذہبی جماعت میں، مذہب کے نام پر قتل میں ، خود کش حملوں میں، فرقہ واریت میں، لوگوں کے گھروں کو جلانے میں، بچوں کو یتیم بنانے میں اور عورت کو بیوہ  بنانے میں تلاش کرتے ہیں ۔ اس بات کا یقین کر لیں کہ  اللہ تعالی کو آپ وہاں  نہیں پائیں گے ۔ خدا ضرورت مندوں کے دلوں میں اور کھیلنے والے بچوں کے خوش چہروں پر ہوتا ہے  ۔ لہٰذا اگر ہم اس کی رحمت اور اس کے کرم کے  طلب گار ہیں ، تو ہمیں ایسی جگہوں اور ایسے لوگوں کے  پاس جانا ہوگا جہاں وہ پایا جاتا ہے ۔

اللہ کی یاد

• مومنو! تمہارا مال اور اولاد تم کو خدا کی یاد سے غافل نہ کردے۔ اور جو ایسا کرے گا تو وہ لوگ خسارہ اٹھانے والے ہیں۔ (قرآن 63:9)

مندرجہ بالا خوبصورت آیت کو آپ  کے سامنے پیش کرنا  خوشی کی بات ہے۔ اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے اسے اس بات کا علم تھا کہ ایک ایسا دن آنے والا ہے جو مکمل طور پر مادی ہو گا اور تمام رشتوں کو سونے سے تولا جائے گا  محبت اور پیار سے  نہیں، اور لوگ اپنی  مال و دولت، جائیداد اور بچوں کی محبت کی وجہ ہے غفلت اور   ناشکر گزاری کا شکار ہو جائں گے ۔  آج ہم تمام قسم کی برائیوں سے گھیر چکےہیں اس لئے کہ ‘ اس کی طرف قدم بڑھانے ’کے  لئے  اور یہاں تک کہ تنہائی میں اسے یاد کرنے کے لئے ہمارے پاس وقت نہیں ہے  اس لئے کہ  ہمارا ذہن اس فکر سے بھرا ہوا ہے کہ  ' کس طرح مادی خوشی حاصل کی جائے  ' ۔

اللہ کا ذکر کرنے کے لئے کسی مخصوص مقام  یا  کسی خاص جسمانی حالت کی ضرورت نہیں ہے جیسا کہ  عالم حدیث امام نووی نے فرمایا  :

• امام نووی نے فرمایا  کہ: علماء کرام اس بات سے متفق ہیں کہ  دل اور زبان ( دونوں) سے اللہ کو  یاد کرنا  اس کے لئے   بھی  جائز ہے جس کا وضو ٹوٹ گیاہو  اور  رسمی  طور پر پاک نہ ہو  اور یہاں تک کہ حیض و نفاس والی عورتیں بھی اللہ کا ذکر  کر سکتی ہیں ۔ اور یہ ذکر تسبیح (سبحان اللہ ) تعریف (الحمدللہ) اللہ اکبر اور لاالٰہ الا اللہ (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے) کہنےاور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سلام بھیجنے  کو شامل ہے ۔ یہ قرآن کی تلاوت کی طرح نہیں ہے ۔

علماء اسلام نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ہم جلوت و خلوت  میں  جسمانی صفائی یا گندگی سے قطع نظر اللہ کو  یاد کر سکتے ہیں ۔ اس سے ہمیں ہر  وقت اور ہر جگہ اللہ کی رحمت  حاصل کرنے کے مواقع میسر ہوتے  ہے۔ لہٰذا رحیم ہے وہ  کائنات کا مالک جو ہمیں وہ تمام بھلائیاں عطا  کرنے کے لئے  تیار ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے ۔

اپنے  خالق کو یاد  کرنے کا مطلب  اس کی تسبیح کرنا  اور دل اور دماغ کا سکون محسوس کرنا ہے۔ ایسا   ہم صرف یہ کہتے ہوئے کر سکتے ہیں ، سبحان اللہ والحمد اللہ ،اللہ اکبر، لا الہ الا اللہ ۔

پاکی اللہ کے لئے ہے۔ قرآن کہتا ہے،

• "مومنو! جب (کفار کی) کسی جماعت سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور خدا کو بہت یاد کرو تاکہ مراد حاصل کرو" (قرآن 8:45) ۔

مندرجہ ذیل مستند حدیث میں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ضعیف العمر شخص سے کہا کہ اگر  وہ  اسلام کے احکامات پر عمل کرنے کے قابل نہیں ہے تو اسے فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

• " ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ کے پاس آیا اور کہا کہ ائے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اسلام کے احکام میرے لئے بہت گراں ہو گئے ہیں، اور میں ضعیف العمر  ہو چکا   ہوں لہٰذا مجھے کچھ بتائیں جس پر میں عمل کر سکوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری  زبان مسلسل اللہ کی یاد میں  تر رہیں ۔"

لہٰذا  یہ واضح ہے " اللہ کا ذکر " دنیاوی زندگی میں انسانوں کو پیش آنے والے تمام مسائل کا حل  ہے۔

ذکر کے فوائد

ذکر کے بے شمار فوائد میں سے کچھ کو  قارئیں  کے مطالعہ کے لئے ذیل میں نقل کر رہا ہوں  ۔

1۔ اس سے محبت بڑھتی ہے جو کہ اسلام کی روح ہے ۔

2۔ یہ علم اور افہام و تفہیم کے دروازے کھولتا ہے۔

3۔ یہ گناہوں کو ختم کر دیتا ہے ۔

4۔ ذکر انسان کو اللہ کے عذاب سے بچاتا ہے۔

5۔ ذکر عبادت کی سب سے آسان شکل ہے، لیکن اس کا اجر انتہائی عظیم ہے۔

6۔ جو شخص تنہائی میں اللہ کو یاد کرتا ہے، اور جس کی آنکھیں آنسوؤں  سے بھر گئیں ہوں  قیامت کے دن اللہ کے ذریعہ اس کی پردہ  پوشی کی  جائے گی ۔

7۔ یہ دل سے بے چینی اور تکلیف کو محو کرتا ہے  اور خوشی پیدا کرتا ہے۔

8۔ یہ چہرہ اور دل کو منور  کرتا ہے  ۔

9۔ یہ مال و دولت اور روزی میں اضافہ کرتا  ہے۔

قیامت کا دن اس وقت آئے گا جب تمام نفوس  اللہ کی یاد  سے غافل ہو جائں گیں ۔

ایک مستند حدیث میں، نبی صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمایا کہ :

• "جو انسان اپنے رب کو یاد کرتا  ہے اس کے مقابلے میں جو اپنے رب کو  یاد نہیں کرتا  کی مثال زندے اور مردے کی ہے۔"

اللہ کرے کہ ہم سب کو زمین پر ' زندہ لوگوں  ' میں شمار کیا جائے

دل میں خدا کا نام زندہ ر ہے ،

اور آوارہ گرد روح کی طرح نہ بنیں کہ جس کوئی مقصد اور کوئی ہدف ہی نہیں ہے ۔

واللہ اعلم با لصواب ( اور خدا بہتر جاننے والا ہے )

URL for English article:

https://newageislam.com/islam-spiritualism/remember-allah-be-peace/d/9798

URL for this article:

https://newageislam.com/urdu-section/remember-allah-be-peace-/d/13458

 

Loading..

Loading..