غلام غوث صدیقی ، نیو ایج اسلام
حافظ ابن حجر خوارج کے متعلق لکھتے ہیں: ’’تلاوت وعبادت میں ان کی محنت کی شدت کو دیکھ کر انہیں قراء کہا جاتا تھا۔ لیکن یہ لوگ (خوارج) قرآن کی غلط تاویلیں کرتے تھے اور اپنی رائے کو ٹھونسنے کی کوشش کرتے تھے۔ دنیا سے بے ر غبتی اور خشوع وغیرہ میں تکلف سے کام لیتے تھے۔‘‘ (فتح الباری:۱۲؍۲۹۱)
اسی طرح جنگوں یا نام نہاد جہاد میں جان لٹانا دینداری اور عقیدہ کے صحیح ہونے کی دلیل نہیں بن سکتی۔ تاریخ بتاتی ہے کہ خوارج بھی بہت بہادری اور دلیری کے ساتھ میدان میں خوب جم کر لڑتے تھے۔ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے خلاف جنگ نہروان میں خوارج اتنا جم کر لڑے کہ صرف دس آدمی زندہ بچے۔
حافظ ابن حجر فرماتے ہیں: ’’اپنی تمام بدخصلتوں کے باوجود خوارج میدان قتال میں جم کر اور موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑتے تھے۔ ان کی تاریخ جس نے بھی پڑھی ہے، وہ اس بات سے خوب اچھی طرح واقف ہے‘‘۔ ( فتح الباری: ۹؍۴۸)
۹۔ یحقر أحدکم صلاتہ مع صلاتھم وصیامہ مع صیامھم: ’’تم اپنی نماز کو ان کی نماز کے سامنے حقیر جانو گے اور ان کے روزوں کے سامنے اپنے روزوں کو حقیر جانوگے‘‘۔ (صحیح البخاری: کتاب استتابۃ المرتدین والمعاندین وقتالھم، باب من ترک قتال الخوارج للتألف وان لا ینفر الناس عنہ ، رقم الحدیث ۱۵،کتاب الادب،باب ما جاء فی قول الرجل ویلک ، رقم:۱۸۹،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،رقم:۱۱۷،صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ،باب ذکر الخوارج وصفاتھم،رقم:۱۹۳،سنن ابن ماجہ،کتاب المقدمۃ،رقم:۱۷۴)
۱۰۔لا تجاوز صلاتھم تراقیھم:’’ان کی نماز ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گی‘‘ (صحیح مسلم:کتاب الزکوۃ،باب التحریض علی قتل الخوارج ،رقم:۲۰۴، سنن ابی داود: کتاب السنۃ،رقم:۱۷۳)
۱۱۔یقرؤ ون القرآن لا یجاوزحلوقھم: ’’یہ لوگ قرآن مجید پڑھیں گے لیکن قرآن مجید ان کے حلقوں سے نیچے نہیں اترے گا۔‘‘
(صحیح البخاری:کتاب استتابۃ المرتدین والمعاندین وقتالھم، باب قتل الخوارج والملحدین بعد اقامۃ الحجۃ علیھم، رقم:۱۳، باب من ترک قتل الخوارج للتألف وان لا ینفر الناس عنہ،کتاب التوحید،باب قول اللہ تعالی(تعرج الملائکۃ والروح الیہ)رقم:۵۹،باب قراء ۃ الفاجر والمنافق وأصواتھم وتلاوتھم لا تجاوزحناجرھم، رقم:۱۸۷،کتاب احادیث الانبیاء، رقم:۱۹،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام ،رقم:۱۱۷،کتاب فضائل القرآن، باب من رایا بقراء ۃ القرآن اوتأکل بہ او فخر بہ،رقم:۸۳۔صحیح مسلم:کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا،باب ترتیل القراء ۃواجتناب الھد، رقم:۳۳۶،کتاب الزکوۃ،باب ذکر الخوارج وصفاتھم،رقم:۱۸۸،۱۹۲،۱۹۳، باب التحریض علی قتل الخوارج، رقم:۱۹۹،باب الخوارج شر الخلق والخلیقۃ،رقم:۲۰۶، سنن النسائی:کتاب تحریم الدم، باب من شھر سیفہ ثم وضعہ فی الناس،رقم: ۱۳۶،۱۳۸، سنن ابی داود:کتاب السنۃ ،باب فی قتال الخوارج ،رقم:۱۶۹،۱۷۰۔ جامع الترمذی:کتاب الفتن ، باب فی صفۃ المارقۃ،رقم:۳۱۔ سنن ابن ماجہ:کتاب المقدمۃ،۱۷۳،۱۷۵،۱۷۷، ۱۷۹، ۱۸۰۔ موطا امام مالک:کتاب القرآن،رقم:۴۸۲)
علامہ ابن ملقن اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’قرآن ان )خوارج) کے حلقوں سے تجاوز نہیں کرے گا یعنی ان کے اعمال صالحہ کو بلند نہیں کرے گا ، علامہ ابن التین اور قاضی عیاض نے کہا ہے : یعنی ان کے دل قرآن مجید کو نہیں سمجھیں گے اور نہ اس کی تلاوت سے نفع حاصل کریں گے اور منہ سے پڑھنے کے سوا انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا ، اور یہ بھی کہا گیا ہے : ان کا کوئی بھی عمل صالح اوپر نہیں جائے گا اور نہ عمل صالح مقبول ہوگا‘‘ (المفہم : ج ۳ ص ۱۱۰ ، التوضیح لشرح الجامع الصحیح : ج ۱۹ ص ۳۲۹، وزارۃ الاوقاف ، قطر ، ۱۴۲۹ ھ ، نعمۃ الباری فی شرح صحیح البخاری: ج ۹ ص ۳۱۸)
۱۲۔ یقرؤ ون القرآن یحسبون انہ لھم وھو علیھم :’’وہ یہ گمان کرتے ہوئے قرآن پڑھیں گے کہ قرآن کے احکام ان کے حق میں ہیں لیکن درحقیقت قرآن ان کے خلاف حجت ہوگا۔ (صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، باب التحریض علی قتل الخوارج ، رقم:۲۰۴۔ سنن ابی داود:کتاب السنۃ ، باب فی قتال الخوارج ، رقم:۱۷۳)
علامہ کرمانی شافعی متوفی ۷۸۶ ھ نے فرمایا : ’’جب قرآن کا پڑھنا اخلاص سے اللہ کے لیے نہ ہو تو پھر وہ دکھاوے کے لیے ہے اور حصول مال کے لیے ہے اور خوارج اخلاص سے قرآن نہیں پڑھتے تھے‘‘۔(ارشاد الساری للقسطلانی : ج ۱۱ ص ۳۷۷ ، دار الفکر ، بیروت ، ۱۴۲۱ ھ)
۱۳۔ یدعون الی کتاب اللہ ولیسوا منہ فی شیء: یعنی ’’وہ لوگوں کو کتاب اللہ کی طرف بلائیں گے لیکن قرآن سے ان کا کچھ تعلق نہ ہوگا۔‘‘ (سنن ابی داود : کتاب السنۃ ، باب فی قتال الخوارج ، رقم۱۷۰)
علامہ شہاب الدین احمد القسطلانی شافعی متوفی ۹۱۱ ھ صحیح بخاری کی حدیث : ۵۰۵۷ کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’شرح السنۃ میں روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما خارجیوں کو اللہ تعالی کی بدترین مخلوق قرار دیتے تھے اور فرماتے تھے کہ جو آیات کفار کے حق میں نازل ہوئی ہیں یہ ان آیات کا مومنین پر اطلاق کرتے ہیں اور حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یہ اللہ تعالی کی کتاب کی طرف دعوت دیتے ہیں اور ان کا اللہ کی کتاب پر نہ عمل ایمان ہے نہ عمل ہے‘‘۔ (ارشاد الساری : ج ۱۱ ص ۳۷۶ ، دار الفکر ، بیروت ۱۴۲۱ ھ)
URL to read its short version in English: http://www.newageislam.com/islamic-ideology/ghulam-ghaus,-new-age-islam/isis,-taliban,-al-qaeda-and-other-islamist-terrorists-are-kharijites?-an-analysis-of-40-major-characteristics-of-kharijites/d/106173
(بقیہ آئندہ)
غلام غوث صدیقی دہلوی اسلامی صحافی ، انگریزی،عربی ،اردو زبانوں کے مترجم اور نیو ایج اسلام کے ریگولر کالم نگار ہیں۔ ای میل:ghlmghaus@gmail.com
URL for Part 1: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109905
URL for Part 2: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109918
URL for Part 3: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109933
URL for Part 4: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109947
URL: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109962
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism