ابوبکر بلو
29 جون 2023
زمانہ جاھلیہ سے نامعلوم خدا
یا
دیوتاؤن کو خوش کرنے کے لئے
جانداروں کی قربانی
انسانیت کی تاریخ میں سیاہ
باب ہے۔۔۔
فلسفیانہ نظر ڈالیں تو جس
خدا نے مخلوق کو پیدا کیا اُسی کو خوش کرنے کو اُسی کی مخلوق کو قربان کرنا سخت جہالت
ہے
جو پرانے ادوار سے مذاھب میں
منتقل ھوگئی ..
جانوروں کی قربانی مختلف مذاہب میں دیوتائوں کو خوش کرنے اور موسم
میں تبدیلی لانے کی استدعا کے طور پر دی جاتی تھی۔
یہ قربانی لگ بھگ تمام مذاہب
کے پیروکاروںجیسے عبرانیوں ، یونانیوں ، رومنوں ، قدیم مصریوں ، مایا، ایزٹک کے ہاں
دی جاتی رہی ہے۔
انسانی قربانی
جانوروں کی قربانی سے بہت پہلے انسانوں کو قربان کیے جانے کا تصور
قدیم ادوار میں موجود رہا ہے۔
حتیٰ کہ سولہویں صدی میں جنوبی
امریکا کے ایزٹک دور میں انسان کو قربان کیا جاتاتھا۔
انسانوں کو قربان کرنے کا
مقصد دیوتائوں اور ارواح کو خوش کرنا ہوتا تھا۔
اس کے علاوہ کسی نئے مندریا
پل کی تعمیر کے موقع پربھی انسانی قربانی دی جاتی تھی۔
کسی بادشاہ ، عظیم پیشوا یا
لیڈر کی موت پر بھی انسانوں کی قربانی دی جاتی تھی جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ مرنے والے
کی خدمت کے لیے اس کے ساتھ جاسکیں۔
کسی بڑی آفت جیسے خشک سالی
، زلزلے ، آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے بھی انسانوں کو قربان کیا جاتا تھا تاکہ دیوتائوں
کی ناراضگی ختم ہو۔
کولمبین دور سے قبل امریکا کے وحشی قبائل میں بڑے پیمانے پر انسانوں
کی قربانی دی جاتی تھی۔
مثال کے طور پر *ایزٹک قبائل*
سورج کو طلوع ہونے پر *تیار* ہونے یا کسی عظیم مندر کی تعمیر کے موقع پر انسانوں کی
قربانی دیا کرتے تھے۔
اس موقع پر ایک انسان کے بجائے
سیکڑوں انسانوں کی قربانی دی جاتی تھی۔
یہ لوگ عام طور پر دشمن قبیلے
کے ہوتے تھے۔ ہسپانوی مہم جوؤں نے جب میکسیکو کو فتح کیا تو بڑی تعداد میں ہسپانوی
لوگوں کو وحشی قبائل نے پکڑلیا۔
وہ ان کی قربانی دینے والے
تھے لیکن انہیں بچالیا گیا۔
اسکینڈے نیویا اور جرمن قبائل
کے غیرالہامی مذہب کے پیروکار انسانی قربانی کی رسم ادا کرتے تھے۔
اس طرح الہامی مذاہب سے قبل کے یونان کے مختلف خطوں میں انسانی قربانی
کا تصور تھا اور اس سلسلے میں آثار قدیمہ سے ملنے والی باقیات کو شواہد مانا جاتا ہے۔
قربانی کے لیے بچوں اور نوجوان
مرد اور عورتوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔
کریٹ کے قلعے سے ملنے والی
بچوں کی ہڈیوں سے پتہ چلتا ہے کہ اُنھیں ذبح کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ایتھنز سے ایسے
شواہد ملے ہیں جن سے ان روایات کی تصدیق ہوتی ہے کہ
وہاں پر منوٹار دیوتا کو خوش
کرنے کے لیے سات نوجوان مردوں اور سات نوجوان عورتوں کو قربانی کے لیے کریٹ بھیجا جاتا
تھا۔
اس طرح سمندروں کے دیوتا
*پوسیڈن* کو خوش کرنے کے لیے بھی انسانی قربانی جیسا قبیح فعل رائج تھا،،،
بائبل، قرآن وغیرہ میں بھی
ابراھیم نے اپنے بیٹے اسماعیل کو ذبح کرنے کا منصوبہ بنایا۔۔۔
ایسے افسوسناک عمل کی تقلید
اور بھی افسوسناک امر ہے..
منقول
---------------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/animal-human-jahiliya-history/d/130102
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism