New Age Islam
Tue Jan 21 2025, 07:57 PM

Urdu Section ( 6 Jul 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Human Rights in Islam اسلام میں انسانی حقوق

 

 ایمن ریاض ، نیو ایج اسلام

1 جولائی، 2013

( انگریزی سے ترجمہ  ،  نیو ایج اسلام )

انسانی حقوق کے بارے میں سب سے اچھی بات جو ہو سکتی ہے وہ  انسانوں کو زندہ رہنے  کا حق ہے، زندگی کے حق سے بڑا یا بہتر کوئی دوسرا حق نہیں ہے  اور اسی  بات کو  قرآن نے پر زور انداز میں  صرف ایک آیت میں دو بار کہا ہے، سب سے پہلے منفی اور پھر مثبت انداز  میں  ہم سب کودوہرے انداز  میں  خاص طور پر مسلمانوں کو  اس بات کی یاد دہانی کرا رہا ہے کہ انسانی زندگی قیمتی ہے۔ قرآن کہتا ہے:

" جو شخص کسی کو (خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم )، (ناحق) قتل کرے گا (یعنی) بغیر اس کے کہ جان کا بدلہ لیا جائے یا ملک میں خرابی کرنے کی سزا دی جائے اُس نے گویا تمام لوگوں کو قتل کیا اور جو اس کی زندگانی کا موجب ہوا (خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم )، تو گویا تمام لوگوں کی زندگانی کا موجب ہوا "(5:32)۔

عمر بکری نے بی بی سی کے 'ہارڈ ٹاک' میں کہا ہے کہ صرف مسلمان خدا کی نظر میں معصوم ہیں اور جو غیر مسلم  ہیں انہیں جینے کا  کوئی حق نہیں ہے ۔1 لہٰذا اس کے مطابق  آیت (5:32) کا انطباق اس انسان پر ہوتا ہے جو مسلمان ہے عام طور پر تمام انسانوں پر نہیں ۔ یہ نہ صرف یہ کہ نا معقول ہے  بلکہ غیر اسلامی بھی ہے ۔ یہ مبلغ کھل کر اپنی نفرت پھیلارہا  ہے، اور لاکھوں لاکھ لوگ اسے  اور اسلام کے بارے میں اس کی غلط تشریحات کو  سنتے ہیں (یو ٹیوب پر جائیں اور عمر بکری ٹائپ کریں ) ۔

سب سے پہلے، تمام  سامی مذاہب  (یعنی یہودیت، عیسائیت اور اسلام) یہ بتاتے ہیں کہ ہم آدم اور حوا کی اولاد ہیں  ۔ یہ ہمیں انسانیت  میں بھائی اور بہن بناتا ہے، چاہے وہ شخص ایک ہندو یا مسلمان یا عیسائی یا  کوئی ملحد بھی ہو  وہ سب کے سب میرے بھائی ہیں۔ دوم یہ کہ  عمر بکری کو 'مسلم' کی تعریف کی اپنی اصطلاح کو وسیع کرنی چاہئے۔ مجھے  یقین ہے کہ اس کے لئے مسلم وہ ہے جو  داڑھی رکھتا ہے غیر مسلموں سے نفرت کرتا ہے اور ‘شہادہ ’ (اس بات کا اعلان کرتا ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ  علیہ وسلم  اللہ کے رسول ہیں ) پڑھا ہو ۔ وکی پیڈیا کے مطابق "مسلم" ایک عربی لفظ کا مطلب "جو خدا کے سامنے خود سپردگی کر دے" ہے۔ 2

اگر ہم بکری کی محدود اور مضحکہ خیز تعریف کا اطلاق کریں  تو (اس کے تعلق سے میری سمجھ کے مطابق) پھر قرآن جو کہتا ہے  اس کے برعکس آدم، موسی، نوح، حضرت عیسی علیہم السلام مسلمان نہیں تھے، اس لئے کہ ہو سکتا ہے کہ انہوں نے داڑھی رکھی ہو ں لیکن انہوں نے یہ اعلان نہیں کیا محمد خدا کے رسول ہیں ۔

اسلام میں خدا کی نظر میں اعلی ہونے کا معیار، ذات، نسل، رنگ یا جنس اور مال و دولت نہیں ہے، بلکہ وہ تقوی اور  اچھے اعمال ہیں ۔ قرآن کہتا ہے کہ:

"لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے۔ تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو۔ اور خدا کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے۔ "(49:13)

اسلام نہ صرف یہ کہ  نسل پرستی کے خلاف ہے بلکہ عملی طور پر یہ بتاتا ہے کہ  نسل پرستی کو کس طرح ختم کیا جائے ۔ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ائےقوم! سنوکہ تمہارا خدا ایک ہے اور تمہارا جد (آدم علیہ السلام) ایک ہے۔ کوئی عربی کسی عجمی سے بہتر نہیں ہے اور کوئی عجمی کسی عربی سے بہتر  نہیں ہے، اور کوئی گورا کسی کالے سے بہتر نہیں ہے اور کوئی کالا کسی گورے  سے بہتر نہیں ہے، مگرتقوی کے علاوہ  "3

ہر روز پانچ مرتبہ مسلمان جمع ہوتے ہیں اور قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر اللہ کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں، اس کی تعریف کرتے ہیں اور اس سے  بخشش طلب کرتے ہیں وغیرہ، وکی پیڈیا کے مطابق (صلوٰۃ) ایک عربی لفظ ہے جس کا بنیادی معنی "، اداب بجا لانا ، احترام کرنا ،عبادت اور نماز " ہے،4۔ نماز ادا کرتے ہوئے ختم ہونے سے پہلے ہم کہتے ہیں "اللہ کی سلامتی  اور رحمت میری دائیں جانب ہو، اللہ کی سلامتی  اور رحمت میری بائیں جانب ہو ۔" ہر سال حج کے دوران، لاکھوں لوگ 2 ٹکڑے سادہ، بغیر سلے کپڑے میں ملبوس ہو کر  اکٹھے ہوتے ہیں اور 'نماز' ادا کرتے  ہیں۔ ہم ان لوگوں کے درمیان فرق نہیں کر سکتے جو  ہمارے ساتھ رکوع کر رہے خواہ  میرے ساتھ کا انسان ایک بادشاہ ہو یا کوئی  بھکاری ہو، اس وقت ہم سب اللہ کے سامنے بھکاری ہیں۔ ہمارے جسم کا سب سے اہم حصہ ہماری پیشانی زمین کی سب سے نچلی  سطح پر جھکی ہوتی ہے  اور ہم عاجزی کے ساتھ ، تین بار "سبحان ربی الاعلی " کہتے ہیں ۔

قرآن مجید غیر مسلموں کو بھی حقوق دیتا ہے۔ خدا فرماتا ہے:

"مومنو! جب تم خدا کی راہ میں باہر نکلو کرو تو تحقیق سے کام لیا کرو اور جو شخص تم سے سلام علیک کرے اس سے یہ نہ کہو کہ تم مومن نہیں اور اس سے تمہاری غرض یہ ہو کہ دنیا کی زندگی کا فائدہ حاصل کرو سو خدا کے نزدیک بہت سے غنیمتیں ہیں تم بھی تو پہلے ایسے ہی تھے پھر خدا نے تم پر احسان کیا تو (آئندہ) تحقیق کرلیا کرو اور جو عمل تم کرتے ہو خدا کو سب کی خبر ہے۔ "(4:94)

اور:

"اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان (سب) پر شامل ہے تو جو حکم خدا نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق ان کا فیصلہ کرنا اور حق جو تمہارے پاس آچکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا ہم نے تم میں سے ہر ایک (فرقے) کے لیے ایک دستور اور طریقہ مقرر کیا ہے اور اگر خدا چاہتا تو سب کو ایک ہی شریعت پر کر دیتا مگر جو حکم اس نے تم کو دیئے ہیں ان میں وہ تمہاری آزمائش کرنی چاہتا ہے سو نیک کاموں میں جلدی کرو تم سب کو خدا کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر جن باتوں میں تم کو اختلاف تھا وہ تم کو بتا دے گا"(5:48)۔

 سب سے پہلے اللہ تعالی نے مومنوں سے یہ فرماتا ہے کہ  وہ کافروں کے خلاف امتیاز نہ اختیار کریں کیونکہ وہ بھی انہیں کی طرح  یہاں تک کہ اللہ نے اپنی مہربانی  ایمان والوں کو عطا کی ۔ اسی طرح دوسری مثال میں، اللہ ہم سب سے یہ فرماتا ہے کہ اللہ نے ہمارے لئے   ایک مختلف قانون یا اصول مقرر کیا گیا ہے لہٰذا کسی کے لئے   ایسے قانون کی  کوئی ضرورت نہیں ہے جو  دوسرے قوانین کے مجموعہ پر غالب ہو جو دوسرے انسانوں کے ذریعہ انسانوں پر نافذ کیا گیا ہو ، کیونکہ خدا خود فرماتا  ہے، ‘‘ اور اگر تمہارا پروردگار چاہتا تو جتنے لوگ زمین پر ہیں سب کے سب ایمان لے آتے۔ تو کیا تم لوگوں پر زبردستی کرنا چاہتے ہو کہ وہ مومن ہوجائیں  (10:99) ۔’’

 قرآن یتیموں کی حفاظت کرتا ہے اور اس نے خواتین کو زندگی کا حق دیا ہے، جیسا کہ ان دنوں بچیوں  کو زندہ دفن کیا جاتا  تھا ۔ اس تعلق سے، اللہ تعالی فرماتا  ہے :

"اور یتیموں کا مال (جو تمہاری تحویل میں ہو) ان کے حوالے کردو اور ان کے پاکیزہ (اور عمدہ) مال کو (اپنے ناقص اور) برے مال سے نہ بدلو۔ اور نہ ان کا مال اپنے مال میں ملا کر کھاؤ۔ کہ یہ بڑا سخت گناہ ہے (4:2)

 "جب سورج لپیٹ لیا جائے گا، جب تارے بےنور ہو جائیں گے،  اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے،  اور جب بیانے والی اونٹنیاں بےکار ہو جائیں گی،  اور جب وحشی جانور جمع اکٹھے ہو جائیں گے، اور جب دریا آگ ہو جائیں گے، اور جب روحیں (بدنوں سے) ملا دی جائیں گی، اور جب لڑکی سے جو زندہ دفنا دی گئی ہو پوچھا جائے گا کہ وہ کس گناہ پرماری گئی" ( 9 - 1: 81)

اسی طرح قرآن مجید انصاف نمٹنے غلامی ختم کرنے کی تعلیم دیتا ہے :

 "اے ایمان والوں! خدا کے لیے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جایا کرو۔ اور لوگوں کی دشمنی تم کو اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ انصاف چھوڑ دو۔ انصاف کیا کرو کہ یہی پرہیزگاری کی بات ہے اور خدا سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ خدا تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے۔ (5:8) "

 "جن لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں جنگ نہیں کی اور نہ تم کو تمہارے گھروں سے نکالا ان کے ساتھ بھلائی اور انصاف کا سلوک کرنے سے خدا تم کو منع نہیں کرتا۔ خدا تو انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ (60:8)"

 "اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو اور خدا کے لئے سچی گواہی دو خواہ (اس میں) تمہارا یا تمہارےماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو۔ اگر کوئی امیر ہے یا فقیر تو خدا ان کا خیر خواہ ہے۔ ۔۔۔ ۔۔ (4:135) "

 اور

 "اور خدا ہی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور ماں باپ اور قرابت والوں اور یتیموں اور محتاجوں اور رشتہ دار ہمسائیوں اور اجنبی ہمسائیوں اور رفقائے پہلو (یعنی پاس بیٹھنے والوں) اور مسافروں اور جو لوگ تمہارے قبضے میں ہوں سب کے ساتھ احسان کرو کہ خدا (احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور) تکبر کرنے والے بڑائی مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا ۔ (4:36) "

 "نیکی یہی نہیں کہ تم مشرق یا مغرب کو (قبلہ سمجھ کر ان) کی طرف منہ کرلو بلکہ نیکی یہ ہے کہ لوگ خدا پر اور روز آخرت پر اور فرشتوں پر اور (خدا کی) کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائیں۔ اور مال باوجود عزیز رکھنے کے رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں اور مانگنے والوں کو دیں اور گردنوں (کے چھڑانے) میں (خرچ کریں) اور نماز پڑھیں اور زکوٰة دیں۔ اور جب عہد کرلیں تو اس کو پورا کریں۔ اور سختی اور تکلیف میں اور (معرکہ) کارزار کے وقت ثابت قدم رہیں۔ یہی لوگ ہیں جو (ایمان میں) سچے ہیں اور یہی ہیں جو (خدا سے) ڈرنے والے ہیں۔ (2:177) "

 ‘‘ ابو موسی اشعری رحمہ اللہ علیہ  سے روایت ہے کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بھوکے کو کھانا دو، بیمار کی عیادت کو جاؤ، اور قیدی کو آزاد کرو  (اس کا تاوان ادا کر کے )’’ (صحیح بخاری ترجمہ۔ ، کھانا، جلد 7، کتاب 65، نمبر 286) "

مراد ہوفمن کے مطابق :

"اسلام اور مغربی انسانی حقوق کے درمیان کوئی بنیادی تضاد نہیں ہے۔ اس کے برعکس اسلام انسانی حقوق کے نظام کی تکمیل کرنے والا ہے۔ "5

http://www.youtube.com/watch?v=maHSOB2RFm4&feature=player_embedded

http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim

3 مسند امام  احمد، # 22978 میں مروی ۔

http://en.wikipedia.org/wiki/Salah#Terminology

5۔ مراد ہفمن، 'اسلام کا متبادل'

URL for English article:

https://newageislam.com/islam-human-rights/human-rights-islam/d/12367

URL for this article:

https://newageislam.com/urdu-section/human-rights-islam-/d/12470

 

Loading..

Loading..