ایمن ریاض، نیو ایج اسلام
29 مئی 2013
( انگریزی سے ترجمہ۔ نیو ایج اسلام)
"علم نہ تو غیر جانبدار ہے اور نہ ہی معصوم ہے"۔
علم سماجی کنٹرول کا ایک طریقہ ہے۔ یہ فرانسیسی فلسفی میشل فوکو کا بنیادی نقطۂ نظر ہے ۔ میشل فوکو کے مطابق، طاقت (یعنی دوسروں کو متاثر کرنے کی صلاحیت) کا علم کے ساتھ گہرا تعلق ہے ، اور ان دونوں کے درمیان کے اس تعلقات کو سماجی مظم و نسق کے ایک طریقہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ علم سماجی طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ ان لوگوں کے ذریعہ تعمیر کیا جاتا ہے جو اقتدار میں ہیں جس کے پاس دولت اور چیزوں کو کنٹرول کرنے کے وسائل ہیں ۔ میشل فوکو کا کہنا ہے کہ جدید معاشرے غلبے، کنٹرول اور نگرانی کے ڈھانچے پر مبنی ہیں۔
پیٹروڈالر اسلام کے مسلسل پھیلاؤ کے ساتھ ، اسلام کی حقیقی روح کو چیلنج پیش کرتے ہوئے ، علم کی ایک نئی قسم تیار کی جا رہی ہے ، ۔ یہ "طاقتور" لوگ اسلام کی تفہیم میں "بنیاد پرست" تبدیلی لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ ان کے پاس طاقت ہے اس وجہ سے وہ ایسا علم پیدا کر رہے ہیں کہ اسلام دنیا پر غلبہ، لوگوں زیر کرنا اور دوسروں کو اسلام قبول کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
میڈیا کی غیر معمولی ترقی کے ساتھ، خاص طور پر ٹیلی وژن اور انٹرنیٹ، کسی بھی نظریہ کو پھیلانا اب بہت آسان ہو گیا ہے ، ہر رات کے ابتدائی حصہ میں بہت سارے مسلم بستر پر جاتے ہیں ارو ان کے رول ماڈل کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں : ‘‘اگر دیوی جی ہوں گی تبھی کو دعوت ہوں گے 1’’ (اگر وہ موجود ہو تو آپ دیوی کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتے ہیں)؛ ‘‘ بائبل میں ایسی چیز ہے کہ ایک ایک اچھا انسان بول نہیں سکتا ہے آپ اپنی ماں کے سامنے نہیں بول پائیں گے ، اسے میں بولنا نہیں چاہتا پورنو گرافی ہے ،کیسے عصمت دری کرتے ہیں وہ لکھا ہوا ہے ، کیسے اجتماعی عصمت دری کرتے ہیں وہ بھی ہے ، میں اور نہیں کہہ سکتا ،2۔ (بائبل میں ایسا کچھ لکھا ہوا ہے کہ کوئی مہذب شخص نہیں کہے گا ، اور میں تمہاری ماں کے سامنے نہیں کہہ سکتا ۔ اس میں پورنو گرافی ہے ،کیسے عصمت دری کرتے ہیں وہ لکھا ہوا ہے ، کیسے اجتماعی عصمت دری کرتے ہیں وہ بھی ہے ، میں اور نہیں کہہ سکتا)؛ " قرآن کے سوا ہر مذہبی کتاب غلطیوں پر مشتمل ہے۔ ہندوؤں کی مقدس کتاب یجروید کا کہنا ہے کہ دنیا مسطح ہے ؛ بائبل کا کہنا ہے کہ دنیا مسطح ہے "3 وغیرہ ۔
یہ مسلمان اور خاص طور ان کے بچے جو ان نظریات کو صرف کچھ مرتبہ سنتے ہیں وہ پہلے سے ہی ان کے خیالات سے متاثر ہو چکے ہیں اور انہوں نے انہیں باتوں کے ساتھ سوچنا شروع کر دیا ہے اور آہستہ آہستہ ان کے علم کی تعمیر ان مقررین کے ذریعہ کی جا رہی ہے ۔ اسی نظریہ کو جمعہ کی نماز میں مزید تقویت ملتی ہے جب مسجد کا امام تقریبا یہی چیزیں یا اس سے بھی بری باتیں کہتا ہے ۔
چونکہ اکثر مسلمانوں نے قرآن مجید کو معنی کے ساتھ نہیں پڑھا ہے اس وجہ سے وہ اسلام کے متعلق انہیں باتوں کو قبول کرلیتے ہیں جو اکثر سنتے ہیں ۔ ہر رات وہ بار بار ایک ہی بات سنتے ہیں، ہر جمعہ کو وہ ایک ہی نظریہ کے بارے میں سنتے ہیں ۔ ائمہ تبدیل ہو جاتے ہیں لیکن ان کا پیغام ایک ہی رہتا ہے۔ ( ایک سائڈ نوٹ میں : اگر مسجد کے امام ان کے خیالات میں تکثریت پسند بن جاتے تو وہ اگلی بار سے مدعو نہیں ہیں ۔ ایسا اس مسجد میں ہوتا ہے عام طور پر جہاں میں جاتا ہوں )۔
ایسی بہت ساری ویب سائٹس موجود ہیں جو نفرت کی تبلیغ کرتی ہیں ۔ کچھ لوگ اپنے مقصد میں براہ راست ہیں جبکہ کچھ بالواسطہ ہیں اور بغض پھیلانے کے لئے پر اسررا تکنیک کا استعمال کرتے ہیں ۔ ایک ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ: اس بات کا " ثبوت "ہے کہ 11/9 مسلمانوں کے ذریعہ نہیں انجام دیا گیا ہے ، "کیا یہ پیشن گوئی ہے یا تعصب کو سکون پہنچانا ہے؟ دیکھیں کہ نو کون عیسائی اور صیہونی اپنی عوام کو کس طرح سراسر جھوٹ بولتے ہیں ! "؛ ‘‘ عیسائیوں اور دیگر غیر مسلموں کو مسلم بنا نے کا بہترین طریقہ کیا ہے ؟’’ اور وہ جملہ جس سے مجھ کو زبردست جھٹکا لگا "امریکہ اور مغرب کو کنٹرول کیا جا رہا ہے اور ایک آنکھ کے مسیح مخالف دجال کے ذریعے ان پر حکومت کی جا رہی ہے ! "4
ان طاقتور تنظیموں کو پیٹروڈالر کی حمایت حاصل ہے۔ کیا اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہے کہ ایک مولانا نے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے تین اسلامی چینلز شروع کیا ہے ؟ ایک بڑی عالمی ٹی وی چینل شروع کرنے کے لئے کم از کم نصف ارب ڈالر کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ سوال پوچھے جانے کی ضرورت ہے کہ ایک مولانا اتنے پیسے کس طرح حاصل کر سکتا ہے؟
میں پیس ٹی وی کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ اس کی سالانہ پیس کانفرنس انتہائی اعلیٰ معیار کی ہوتی ہے ، اسٹیٹ آف دی آرٹ نشریات اور شاندار سٹیج کے ساتھ ۔ فی الحال پیس ٹی وی کے تحت تین چینلز ہیں ا) پیس ٹی وی (انگریزی) ب) پیس ٹی وی اردو اور ج) پیس ٹی وی (بنگالی) 5، 6۔ وہ پیس ٹی وی نیوز بھی شروع کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہے ہیں۔ کسی مبالغہ کے بغیر ان تمام چینلز کے کل اخراجات ایک ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ تک ہو تے ہیں ۔ پیس ٹی وی کے لئے رقم کا ایک چھوٹا سا حصہ لوگوں کے ذریعہ دئے گئے زکوة ( جو ڈاکٹر نائیک اکثر مانگتے ہیں ) کے ذریعے آتا ہے۔ ان کی آمدنی کا اصلی منبع سعودی عرب ہے۔
ڈاکٹر نائیک کا کہنا ہے کہ وہ پیس ٹی وی کے مالک نہیں ہیں بلکہ وہ صرف ‘‘پیس ٹی وی کے برانڈ امبیسڈر ہیں جس طرح شاہ رخ خان Tag Heuer کے ہیں " ۔ 31 اکتوبر، 2010 کو ڈاکٹر نائیک نے یہ اعلان کیا کہ وہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر مکہ کے جامع مسجد کے تمام ائمہ کو جانتے ہیں ۔ پیس ٹی وی ہی نہیں بلکہ اسلام چینل، اقراء ٹی وی، الرسالہ تمام کو پیٹرو ڈالر سے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں ۔
وہ اپنی طاقت کے ساتھ نفرت آمیز پیغامات کے ساتھ مسلسل اول وقت میں بمباری کر رہے ہیں۔ ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے ہر کسی کو اسلام میں داخل کرنا - cifiaonline.com کے مطابق "سعودی دنیا پر حکومت کرنے کے لئے ایک اچھی طرح سےمنصوبہ بند اور مجرب حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مسلمانوں، عیسائی اور ہندووؤ ں اور ہر کسی کو سلفیت میں تبدیل کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں جو کہ ابن تیمیہ کے بدنام زمانہ عقائد پر مبنی ایک ایسا نیا مذہب جس کی ایجاد 200 سال پہلے کی گئی ہے ۔ "7
اگر ان کے پاس ٹیلی ویژن کی طاقت ہے جس کے لئے ایک بڑی رقم کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم اعتدال پسند مسلمانوں کو انٹرنیٹ کی طاقت استعمال کرنے کی ضرورت ہے جو کہ ایک چینل کے مالک ہونے کے مقابلے میں زیادہ سستا ہے ۔ اگر چہ ابھی بھی انٹرنیٹ کی پہنچ ٹیلی ویژن سے کم ہے، لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ دوریاں مٹ رہی ہیں ۔ اعتدال پسند مسلمانوں کو ، وہابی نظریہ سے براہ راست متصادم ہوتے ہوئے،معتدل اسلام کی اشاعت کے لئے فیس بک، ٹویٹر وغیرہ جیسی سوشل ویب سائٹس کا مکمل استعمال کرنا ضروری ہے۔
اگر وہ طاقتور ہیں تو ہمیں بھی طاقتور بننا پڑے گا، اگر ایک ایسا اسلام پھیل رہا ہے جو علیحدگی پسند بنیاد پرست اور قدامت پسند ہے تو ہمیں ایک ایسا اسلام پھیلانا ہو گا جو کثیر ثقافتی ، بقائے باہم کا حامی اور امن پسند ہو ۔
ایک قطبی یا دو قطبی ورلڈ آرڈر کے زوال اور کثیر قطبی دنیا کے عروج کے ساتھ علم کی تعمیر محدود نہیں ہے اس لئے کہ تمام طاقت کسی ایک شخص یا ایک تنظیم کے ہاتھ میں نہیں ہے ، کیونکہ طاقت منتشر ہو چکی ہے اور طاقت کا یہ انتشار ہمیں علم کا ایک ایسا نظام تخلیق کرنے کا موقع دیتا ہے جو سعودی پیسے سے چلنے والی تنظیموں کے ذریعہ پیدا کردہ اسلام کے علم سے اختلاف کر سکے ۔
نوٹ:
1۔ لیکچر - میڈیا اور اسلام: جنگ یا امن؟
2۔ لیکچر 'کیا قرآن کو سمجھ کر پڑھنا ضروری ہے؟
3۔ لیکچر 'کیا قرآن کو سمجھ کر پڑھنا ضروری ہے؟
4۔ عیسائیت کے جواب کا صفحۂ اول
5۔ http://www.irf.net
6۔ http://peacetv.in
7۔ www.cifiaonline.com
URL for English article:
https://newageislam.com/spiritual-meditations/power-creates-knowledge-case-islam/d/11781
URL for this article:
https://newageislam.com/urdu-section/power-creates-knowledge-case-islam/d/12344